اوکاڑہ: گذشتہ روز قتل کئے جانے والے دو بھائیوں کی لاشوں کو نہر سے نکال لیا گیا ہے، سفاک ملزم نے قتل کے بعد لاشوں کو نہر میں پھینکا تھا۔
تفصیلات کے مطابق رحمان کالونی میں دو اوباش نوجوانوں نے معمولی تکرار پر حسنین رضا کےدو بیٹوں گیارہ سالہ طحہ اور پانچ سالہ علی احمد کو مدرسے سے واپسی پر اغوا کرکے قتل کیا اور لاشیں نہر میں پھینک دیں تھیں۔
دلخراش واقعہ رپورٹ ہونے پر ڈبل ون ڈبل ٹو کی ٹیموں نے جائے حادثے پر امدادی کارروائیاں شروع کیں، گذشتہ رات سے جاری امدادی کارروائیوں کے دوران امدادی ٹیموں نے آج دونوں بھائیوں کی لاشوں کو نہر سے نکال لیا اور لاشوں کو پوسٹ مارٹم کے لئے اسپتال منتقل کردیا ہے۔
افسوسناک واقعے کے بعد سے مقتول بچوں کے گھر قیامت صغریٰ برپا ہے والدہ غشی کے دورے پڑ رہے ہیں جبکہ اہل خانہ بھی شدت غم سے نڈھال ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: کوئٹہ: گھر آنے سے منع کرنے پر پڑوسی نے دو بچوں کو قتل کردیا
ننھے بچوں کو قتل کرنے والے دونوں ملزمان کو گذشتہ شب ہی پولیس نے گرفتار کرلیا تھا، ملزمان میں 18 سالہ نعمان اور 17 سالہ تنویر شامل ہیں۔
دل خراش واقعے کی سی سی ٹی وی فوٹیج سامنے آئی تھی جس میں دیکھا گیا کہ ملزمان دونوں بھائیوں علی اور طحہ کو موٹر سائیکل پر بٹھا کر لے جارہے ہیں، پولیس کا کہنا ہے کہ ابتدائی تحقیقات میں معلوم ہوا کہ بچوں کے باپ نے چند روز قبل نعمان کو اپنے گھر آنے سے منع کیا تھا۔
وزیراعلیٰ پنجاب نے آر پی او ساہیوال سے دو بھائیوں کے قتل کی رپورٹ طلب کررکھی ہے، عثمان بزدار نے آر پی او کو ہدایت کی کہ گرفتار ملزمان کے خلاف قانون کے مطابق سخت کارروائی کی جائے، انہوں نے آر پی او ساہیوال سے کہا کہ مقتولین کے لواحقین کو ہر قیمت پر انصاف فراہم کیا جائے۔