پیر, جون 23, 2025
ہوم بلاگ صفحہ 10129

ذہانت کا امتحان: تصویر میں 3 فرق 11 سیکنڈ میں تلاش کریں

0

انٹرنیٹ پر ویسے تو روز ہی نت نئی پہلیاں شیئر ہوتی رہتی ہیں، جنہیں صارفین بہت دلچسپی سے حل بھی کرتے ہیں ان ہی میں سے چند کو منتخب کرکے ہم آپ کے سامنے پیش کرتے ہیں اور اس کا صحیح جواب دینے کا چیلنج دیتے ہیں۔

یہ تصویری پہیلیاں اتنی آسان اور سادہ نہیں ہوتیں، جتنا آپ سمجھ رہے ہیں کیونکہ درست جواب تلاش کرنے کے دوران آپ کو‌ ذہنی الجھن کا سامنا بھی کرنا پڑسکتا ہے۔

اسی تناظر میں آپ کی تیز نگاہی کے لیے آج یہ نیا معمہ پیش کیا گیا ہے، انٹرنیٹ پر یہ تیزی سے وائرل ہو رہا ہے اور صارفین ذوق و شوق سے اپنی تیز نظر کا امتحان لے رہے ہیں۔

Jagranjosh

اگر آپ کو لگ رہا ہے کہ یہ دونوں تصاویر بالکل ہی ایک جیسی ہیں تو آپ کا خیال بالکل غلط ہے، اس میں تین عدد غلطیاں یا فرق موجود ہیں، جسے محدود وقت میں تلاش کرنا آپ کے لیے ایک چیلنج ہو سکتا ہے۔

کیا آپ اپنی مشاہداتی صلاحیتوں کا امتحان لینا چاہیں گے؟ تو پھر آزمائیے اور شروع کریںاسے حل کرنے کیلیے آپ کے پاس صرف11سیکنڈ ہیں۔

زیر نظر تصویر میں ناشتے کی میز کا منظر دکھایا گیا ہے جہاں دو بچے ناشتہ کررہے ہیں لیکن اب ان دونوں تصاویر کو غور سے دیکھیں اور ان کے درمیان ممکنہ فرق معلوم کریں۔

تصویری پہیلی میں نظر آنے والے دو بچوں میں سے ایک لڑکا اور ایک لڑکی ہے، لڑکی بڑی ہے اور اس کے ہاتھ میں ایک گڑیا ہے جبکہ چھوٹا بھائی ناشتہ کرنے کی تیاری کررہا ہے۔

اس کے علاوہ کھانے کی میز پر پین کیکس، روٹی، مکھن اور پلیٹ بھی نظر آرہی ہے۔ اب گیارہ سیکنڈ گزر چکے تو کیا آپ اب بھی وہاں تک نہیں پہنچ پائے؟

اگر آپ مطلوبہ وقت یعنی 11سیکنڈز کے اندر فرق تلاش کرنے سے قاصر ہیں تو ہم آپ کو اس کا جواب دیے دیتے ہیں،۔

ان دونوں تصاویر کے درمیان فرق مندرجہ ذیل ہیں:













Jagranjosh

سب سے پہلے لباس کا رنگ مختلف ہے۔
اس کے بعد بچے کے بھائی نے اپنے بائیں ہاتھ میں کانٹا پکڑا ہوا ہے جبکہ دوسری تصویر میں یہ چمچ ہے۔ جبکہ تیسرے فرق میں پین کیکس کے اوپر سے مکھن غائب ہے۔

میں دوبارہ کوشش کرونگا، سابق انگلش کرکٹر کی ویڈیو وائرل

0

لندن: سابق انگلش کرکٹر کیون پیٹرسن نے سوشل میڈیا پر معنی خیز ویڈیو وائرل کردی۔

غیر ملکی میڈیا رپورٹ کے مطابق فوٹوز اینڈ ویڈیوز کی معروف ایپلی کیشن انسٹا گرام پر سابق انگلش کرکٹر نے سوئمنگ پول کی ویڈیو شیئر کی، جس میں وہ ‘سرفنگ’ کرتے ہوئے ایک کنارے سے دوسرے کنارے جانے کی تگ ودو کررہے ہیں۔

ویڈیو میں دیکھا جاسکتا ہے کہ وہ مسلسل کوشش کرتے ہیں تاہم پانی کے تیز بہاؤ کے باعث دوسرے کنارے تک نہیں جاسکے اور بہہ گئے۔

ویڈیو شیئر کرتے ہوئے پیٹرسن نےاپنی بیٹی روزی پیٹرسن کو مخاطب کرتے ہوئے لکھا کہ میں نے کوشش کی، مگر میں ناکام رہا، روزی کوئی بات نہیں، میں دوبارہ کوشش کرونگا۔

سابق انگلش کرکٹر کی جانب سے وائرل ویڈیو پر سوشل میڈیا صارفین دلچسپ کمنٹس کررہے ہیں، ویڈیو کو اب تک ہزاروں افراد دیکھ چکے ہیں۔

 

زینب شبیر انسٹاگرام پر چھا گئیں

0

پاکستانی ڈرامہ انڈسٹری کی معروف اداکارہ زینب شبیر کی نئی تصاویر سوشل میڈیا پر وائرل ہوگئیں۔

فوٹو اور ویڈیو شیئرنگ ایپ انسٹاگرام پر زینب شبیر نے نئی تصاویر شیئر کیں جس میں انہیں کسی ریسٹورنٹ میں خوشگوار موڈ میں دیکھا جاسکتا ہے۔

اداکارہ نے تصاویر شیئر کرتے ہوئے کیپشن میں لکھا کہ ’وہ ہر وقت بہار کی طرح سوچتی ہیں وہ بولتی ہیں اس کے الفاظ سے پھول کھلتے ہیں۔‘

زینب شبیر نے چند گھنٹوں قبل یہ تصاویر شیئر کیں جسے اب تک ہزاروں کی تعداد میں مداح دیکھ چکے ہیں اور ان کی تصاویر کی تعریف کررہے ہیں۔

ایک مداح نے لکھا کہ ’آپ بہت پیاری لگ رہی ہیں۔‘ کئی مداحوں نے ایموجیز بنا کر ان کی تصاویر کی تعریف کی۔

واضح رہے کہ زینب شبیر اور اسامہ خان نے اے آر وائی ڈیجیٹل کے ڈرامہ سیریل ’تیری راہ میں‘ مرکزی کردار ادا کیا تھا، ڈرامے کی دیگر کاسٹ میں بہروز سبزواری، شہروز سبزواری، شازیل شوکت ودیگر شامل تھے۔

اس سے قبل زینب شبیر نے اسامہ خان کے ساتھ منگنی کی افواہوں پر خاموشی توڑ دی تھی۔

اداکارہ نے شو میں منگنی سے متعلق پوچھے گئے سوال پر اسے افواہ قرار دیتے ہوئے مسترد کردیا تھا جبکہ اسامہ خان کا بھی کہنا تھا کہ ان افواہوں میں کوئی سچائی نہیں ہے، اداکار نے مزاحیہ انداز میں کہا تھا کہ ’زینب کے ساتھ منگنی کی افواہوں کے بعد میرے رشتے آنا بند ہوگئے ہیں۔

وزیر اعظم نے عمران خان پر حملے کی تحقیقات کیلیے چیف جسٹس کو خط لکھ دیا

0

اسلام آباد: وزیر اعظم شہباز شریف نے چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان پر حملے کی تحقیقات کے لیے چیف جسٹس پاکستان عمر عطا بندیال کو خط لکھ دیا۔

وزیر اعظم شہباز شریف نے خط میں حملے کی تحقیقات کے لیے چیف جسٹس سے جوڈیشل کمیشن بنانے کی استدعا کرتے ہوئے لکھا کہ سپریم کورٹ کے دستیاب ججز پر مشتمل کمیشن بنایا جائے اور کمیشن ان سوالات پر خاص طور پر غور کر سکتا ہے۔

خط کے مطابق لانگ مارچ کی حفاظت کی ذمہ داری کون سے اداروں کی تھی؟ اس کی حفاظت کے لیے مروجہ حفاظتی اقدامات لاگو کیے گئے اور کیا عمل کیا گیا؟ حادثے کے اپنے حقائق کیا ہیں؟ ایک سے زیادہ شوٹرز کی موجودگی کی اطلاع اور جوابی فائرنگ کے حقائق کیا ہیں؟ مجموعی نشانہ بننے والوں کی تعداد اور زخموں کی نوعیت سے متعلق حقائق کیا ہیں؟

شہباز شریف نے لکھا کہ قانون نافذ کرنے والے اداروں اور انتظامی حکام نے تفتیشی طریقہ کار کو اختیار کیا؟ وقوع کے بعد اداروں اور انتظامی حکام نے شہادتیں جمع کرنے کے لیے کیا طریقہ اختیار کیا؟ اگر ایسا نہیں ہوا تو ضابطے کی کیا خامیاں اور کمزوریاں سامنے آئیں؟ ضابطے کی کوتاہیوں کا ذمہ دار کن انتظامی حکام، اداروں اور عہدیداروں کو ٹھہرایا گیا؟

یہ بھی پڑھیں: ارشد شریف کیس: جوڈیشل کمیشن بنانے کیلیے وزیر اعظم کا چیف جسٹس کو خط

’کیا وقوعہ کی تحقیقات کے عمل میں دانستہ رکاوٹیں ڈالی جا رہی ہیں؟ اگر ڈالی جا رہی ہیں تو یہ عناصر کون ہیں اور ایسا کیوں کر رہے ہیں؟ کیا یہ قاتلانہ سازش تھی جس کا مقصد واقعی عمران خان کو قتل کرنا تھا یا انفرادی اقدام تھا؟ ان دونوں صورتوں میں سے کسی ایک کے بھی ذمہ دار عناصر کون ہیں؟‘

وزیر اعظم نے خط میں کہا کہ قانون کی حکمرانی کے مفاد میں درخواست پر عمل پر وفاقی حکومت مشکور ہوگی، مقصد کے حصول میں حکومت کمیشن کو مکمل معاونت فراہم کرے گی، عمران خان کے جلوس میں فائرنگ کے واقعے سے ملک میں ہیجانی کیفیت ہے، پی ٹی آئی راہنما زہر آلود تقاریر کر رہے ہیں، پُرتشدد ہنگامہ آرائی سے ریاست کو خطرات ہیں۔

’پاکستان اور عالمی میڈیا میں اس کی کوریج ہو رہی ہے۔ 72 گھنٹے گزرنے پر ایف آئی آر نہ ہوئی۔ پی ٹی آئی کے ماتحت پنجاب حکومت نے بدقسمتی سے تحقیقات درست نہیں کیں۔ قانونی تقاضوں کو ملحوظ خاطر نہیں رکھا گیا جن پر ایسے واقعات میں عمل کیا جاتا ہے۔ افسوسناک امر ہے کہ کرائم سین کو محفوظ نہیں کیا گیا۔ جس کنٹینر پر واقعہ ہوا اور لوگ زخمی ہوئے اسے بھی فرانزک کے لیے تحویل میں نہیں لیا گیا۔‘

’پی ٹی آئی چیئرمین کی میڈیکولیگل رپورٹ بھی نہیں ہوئی۔ عمران خان کو پرائیویٹ اسپتال لے جایا گیا جو قانون کے مطابق میڈیکولیگل کا پروسیجر نہیں۔ وقوعہ کے بعد جو طریقہ کار اپنایا گیا اس سے شک ہے کہ شہادتوں میں گڑبڑ کی جا سکتی ہے۔ تحقیقات اور شہادتیں جمع کرنے کے مروجہ طریقہ کار نہ اپنانا بدنیتی کا مظاہرہ ہے۔ وفاقی حکومت پہلے ہی خط لکھ کر صوبائی انتظامیہ کو تحفظات سے آگاہ کر چکی ہے۔ پنجاب اور خیبر پختونخوا کی حکومتوں کی سرپرستی میں شرپسند پُرتشدد حملے کر رہے ہیں۔‘

خط میں مزید لکھا گیا: ’ریاستی اداروں کے خلاف کردار کشی اور بے بنیاد الزامات کی مہم چلائی جا رہی ہے۔ مسلح افواج پر وفاقی حکومت کے ساتھ مل کر سازش کے الزامات لگائے جا رہے ہیں۔ حقائق کے تعین اور عوامی اعتماد کی خاطرحکومت کی رائے میں کمیشن بننا ضروری ہے۔ سپریم کورٹ کا کمیشن ذمہ داروں کا تعین کرے اور اصل حقائق سامنے لائے۔ موجودہ حالات امن عامہ اور پاکستان کی ریاستی سلامتی کے لیے خطرہ ہیں۔‘

’موجودہ حالات میں اتحاد، اتفاق اور یکجہتی کی اشد ضرورت ہے‘

0

کراچی: گورنر سندھ کامران ٹیسوری کا کہنا ہے کہ ملک و قوم کی زیادہ سے زیادہ خدمت کرنا میرا مشن ہے۔

اے آر وائی نیوز کے مطابق گورنر سندھ کامران خان ٹیسوری کی علامہ شہنشاہ حسین نقوی کی رہائشگاہ آمد ہوئی جس میں مذہبی ہم آہنگی پر تبادلہ خیال کیا گیا۔

علامہ شہنشاہ حسین نقوی نے کہا کہ رہائش گاہ آمد پر کامران ٹیسوری کا شکر گزار ہوں۔

گورنر سندھ نے کہا کہ میں ہر مکتبہ فکر اور سیاسی و مذہبی جماعتوں کے رہنماؤں سے ملاقاتیں کررہا ہوں، میرا مقصد محبت اور ہم آۃنگی قائم کرنا ہے۔

انہوں نے کہا کہ ملک و قوم کی زیادہ سے زیادہ خدمت کرنا میرا مشن ہے موجودہ حالات میں اتحاد، اتفاق اور یکجہتی کی اشد ضرورت ہے۔

کامران ٹیسوری نے کہا کہ سب کو مل کر ملک و قوم کی تعمیر میں حصہ لینا ہوگا۔

کے الیکٹرک کا ’نیا بل‘ اگلے مہینے سے جاری ہوگا

0
کے الیکٹرک

کراچی : کے الیکٹرک (کے ای) نے پاکستان کے شعبہ توانائی میں موسمیاتی تبدیلیوں سے نمٹنے کے لیے ایک اور منفرد اقدام کیا ہے جس کے تحت ادارے نے چھوٹے سائز کا ”ہرا بل“ متعارف کرایا ہے۔

ماہ نومبر سے جاری ہونے والا یہ بل کے۔الیکٹرک کے صارفین کو بلنگ کی اہم معلومات پہنچانے کا مؤثر اور ماحول دوست ذریعہ ثابت ہوگا۔

اس حوالے سے ترجمان کے الیکٹرک کا کہنا ہے کہ اگلی دہائی کو مدنظر رکھتے ہوئے ادارہ اپنے جنریشن مکس میں صاف، ماحول دوست اور سبز متبادل توانائی شامل کرنے کے لیے بھی مصروف عمل ہے۔

اپنی خدمات میں جدت اور ڈیجیٹلائزیشن کے ذریعے کمپنی تیزی کے ساتھ کاغذ کے استعمال کو کم سے کم کررہی ہے۔ کے الیکٹرک کا اگلا قدم پائیداری کی اس سوچ کو اس کے 3.4 ملین سے زائد اُن صارفین تک منتقل کرنا ہے جواب بھی کاغذ پر مبنی بل وصول کررہے ہیں۔

یہ نیا اور ماحول دوست بل کے۔الیکٹرک کے تمام صارفین کو فوری طور پر ماحولیات کا تحفظ یقینی بنانے والوں کے صف میں شامل کردے گا۔

اس سادہ مگر مؤثر اقدام لگ بھگ 92 ٹن کاغذ پر مبنی کچرے کو کراچی کی لینڈ فلز سائٹ میں جانے بچانے کے ساتھ ساتھ 4200 سے زائد درختوں کو محفوظ بنائے گا اور سالانہ بنیادوں پر 265 ملین لیٹر پانی کی بچت کو بھی یقینی بنائے گا۔

ایک ایسے وقت میں جب دنیا سی او پی 27 کی تیاری کرتے ہوئے اقوام متحدہ کے پائیدار ترقیاتی اہداف (ایس ڈی جی) کے تحت اپنے اقدامات کا جائزہ لے رہی ہے، یہ نیا بل ایس ڈی جی 12 کے مطابق وسائل کا ذمہ دارانہ استعمال اور نئے مواقع فراہم کرے گا۔

اس کے علاوہ ایس ڈی جی 13 کے تحت موسمیاتی تبدیلیوں کے اثرات سے نمٹنے میں مددگار ثابت ہونے کے ساتھ ایس ڈی جی 15 کے مطابق زمینی ماحولیاتی نظام کی حفاظت کرنے میں ایک اہم کردار ادا کرے گا۔

اس اقدام پر تبصرہ کرتے ہوئے کے الیکٹرک کے سی ای او مونس علوی نے کہا کہ ہمارا نیا ”ہرا بل“ پائیداری کے حوالے سے کے الیکٹرک کے اصول اور فلسفے کا مکمل عکاس ہے، جن کو ہم نے اس بل کو ڈیزائن کرتے وقت مد نظر رکھا تھا۔

انہوں نے کہا کہ یہ بل موجودہ وسائل کے تحفظ اور کاربن کے اخراج میں کمی کی جانب فوری اور مستحکم قدم ہے۔ اس کے ساتھ ہی ہمارے مستقبل کے منصوبوں میں سال 2030 تک متبادل توانائی سے 30 فیصد تک بجلی پیدا کرنا بھی شامل ہے۔

مونس علوی نے کہا کہ کاغذ کا استعمال دنیا کے بڑے صنعتی مراحل میں سے ایک ہے، جس میں قیمتی قدرتی وسائل صرف ہوتے ہیں۔ اس اقدام سے کے الیکٹرک کے کاربن فٹ پرنٹ میں خاطر خواہ کمی آئے گی اور ادارہ دیگر صنعتوں کے لیے ایک مثال بن کر سامنے آئے گا۔

کے الیکٹرک کا تعارف

کے الیکٹرک (کے ای) ایک پبلک لسٹڈ کمپنی ہے۔ 1913ء میں بنی کمپنی کی پاکستان میں شمولیت کے ای ایس ای کے نام سے ہوئی۔ کے ای پاکستان کی واحد عمودی طور پر مربوط یوٹیلیٹی ہے جو کراچی اور اُس کے ملحقہ علاقوں سمیت 6500 مربع کلومیٹر علاقے کو بجلی فراہم کرتی ہے۔

کمپنی کے 66.4 فیصد حصص (شیئرز) پاکستان اسٹاک ایکسچینج (پی ایس ایکس) میں لسٹڈ ہیں، اور کے ایس ای پاور کی ملکیت ہیں۔

کاپ کانفرنس: وزیراعظم نے گلوبل رسک انڈیکس کے قیام کا مطالبہ کردیا

0

شرم الشیخ: وزیراعظم شہباز شریف کا کہنا ہے کہ ماحولیاتی انصاف کا تقاضا ہے کہ تمام ممالک مشترکہ ذمہ داری لیں۔

تفصیلات کے مطابق مصر کے شہر شرم الشیخ میں عالمی ماحولیاتی کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم پاکستان شہباز شریف نے کہا کہ کاپ27 کی میزبانی پرمصر کےصدر کومبارکباد پیش کرتا ہوں، فورم انسانیت کی آواز بن کر ابھرا ہے۔

وزیراعظم نے رواں سال ماحولیاتی تبدیلیوں کے پاکستان پر پڑنے والے اثرات سے متعلق بتایا کہ غیرمعمولی بارشوں کے باعث طغیانی سےبڑے پیمانےپر تباہی ہوئی، سیلاب سے تین کروڑسے زائد افراد شدید متاثر ہوئےجبکہ 8ہزارکلومیٹرطویل سڑکیں اور 3ہزار کلومیٹر ریلوےٹریک متاثرہوا، سیلاب کےباعث نقصانات کا تخمینہ30ارب ڈالرلگایا گیا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: ہمیں آئندہ نسلوں کے محفوظ مستقبل کے لیے اقدامات کرنا ہوں گے، وزیراعظم

کانفرنس سے خطاب میں وزیراعظم نے بتایا کہ پاکستان کا کاربن کے اخراج میں حصہ ایک فیصدسےبھی کم ہے، ماحولیاتی تبدیلی کےنقصانات سےمتاثرہ ملکوں کیلئےوسائل درکارہیں، اور انہیں اپنے وسائل سےاس چیلنج سےنبردآزما ہوناپڑرہاہے۔

وزیراعظم پاکستان کا کہنا تھا کہ ہم کئی سال سے اس اہم مسئلے پر بحث کررہے ہیں تاہم کوئی ٹھوس نتیجہ برآمد نہیں ہوا، ماحولیاتی انصاف کا تقاضا ہے کہ تمام ملک مشترکہ ذمہ داری لیں، جس کے لئے گلوبل رسک انڈیکس کا قیام ضروری ہے۔

مدیحہ رضوی اور حسن نعمان میں طلاق ہوگئی

0

پاکستانی شوبز انڈسٹری کی نامور اداکار جوڑی مدیحہ رضوی اور شوہر حسن نعمان میں شادی کے 9 سال بعد طلاق ہوگئی۔

مدیحہ رضوی مشہور اداکارہ دیبا کی بیٹی ہیں جب کہ حسن نعمان معروف اداکار رشید ناز کے صاحبزادے ہیں۔ جوڑے کی شادی 2013 میں ہوئی تھی اور ان کی دو بیٹیاں ہیں۔

مدیحہ رضوی نے انسٹا گرام پوسٹ کے ذریعے مداحوں کو شوہر سے طلاق کے بارے میں بتایا۔ مداحوں سمیت دیگر صارفین اس پر افسوس کا اظہار کر رہے ہیں۔

اداکارہ نے لکھا: ’کافی سال ایک ساتھ گزارنے کے بعد خوش اسلوبی سے حسن اور میں نے طلاق کا حتمی فیصلہ کرلیا۔ ہم نے رشتے میں بہتری کی بہت کوشش کی۔ اس کے لیے کچھ وقت ساتھ اور الگ بھی رہے۔‘

انہوں نے لکھا کہ آخر کار نتیجہ یہ نکلا کہ ہم اپنے راستے ایک دوسرے سے جدا کر لیں تاہم بیٹیوں کے لیے ہم ایک خاندان کی طرح ساتھ رہیں گے۔

مدیحہ رضوی نے اپنے مداحوں سے درخواست کی کہ اس مشکل وقت میری بیٹیوں اور ہماری رازداری کا خیال رکھا جائے۔

 

View this post on Instagram

 

A post shared by Madiha Rizvi Official (@diyariz)

رکی پونٹنگ نے شاہین آفریدی سے متعلق پیش گوئی کردی

0

انٹرنیشنل کرکٹ کونسل (آئی سی سی) ٹی 20 ورلڈ کپ کے سیمی فائنل میں کل پاکستان اور نیوزی لینڈ کی ٹیمیں ٹکرائیں گی، میچ پاکستانی وقت کے مطابق دوپہر ایک بجے شروع ہوگا۔

سابق آسٹریلوی کپتان رکی پونٹنگ نے پاکستان اور نیوزی لینڈ کے سیمی فائنل میچ سے قبل نوجوان فاسٹ بولر شاہین آفریدی سے متعلق گفتگو کی۔

انہوں نے کہا کہ ’شاہین شاہ آفریدی کل کے میچ میں بہترین کھلاڑی ثابت ہوسکتے ہیں، پاکستان کے پاس میگا ایونٹ جیتنے کا موقع ہے ۔‘

سابق آسٹریلوی کپتان نے کہا کہ شاہین آفریدی نئی گیند کو سوئنگ کرتے ہیں اور پرانی گیند سے بھی وکٹیں حاصل کرنے کی صلاحیت رکھتے ہیں۔

رکی پونٹنگ کا کہنا تھا کہ اگر یہ مان لیا جائے کہ شاہین آفریدی مکمل فٹ نہیں ہیں لیکن وہ 90 فیصد بھی فٹ ہیں تو سب سے متاثر کن کھلاڑی ثابت ہوسکتے ہیں۔‘

انہوں نے کہا کہ بہت سے فاسٹ بولرز کو کیریئر کے دوران گھٹنے کی انجری کا سامنا کرنا پڑا، فاسٹ بولر بریٹ لی کو بائیں تخنے کی انجری کا سامنا رہا۔

سابق کپتان کا کہنا تھا کہ شروع کے میچز میں ان کی فارم پر سوالات کیے جارہے تھے لیکن مجھے ان کی فارم پر کوئی شبہ نہیں رہا، وہ آنے والے میچز میں فارم میں آرہے ہیں اور ان کی فارم میں مزید بہتری آئے گی۔

واضح رہے کہ ورلڈ کپ کے سپر 12 مرحلے میں پاکستان نے بنگلہ دیش کو شکست دے کر سیمی فائنل میں رسائی حاصل کی ہے جبکہ جنوبی افریقی ٹیم نیدرلینڈز سے اپ سیٹ شکست کے بعد ایونٹ سے باہر ہوگئی تھی۔

ٹی 20 ورلڈ کپ کا دوسرا سیمی فائنل 10 نومبر جمعرات کو انگلینڈ اور بھارت کی ٹیموں کے درمیان کھیلا جائے گا۔

ڈالر کی قیمت میں کمی، روپیہ مزید مستحکم

0
ڈالر ریٹ

کراچی : انٹر بینک میں ڈالر کی قیمت میں کاروباری ہفتے کے دوسرے روز بھی کمی ریکارڈ کی گئی ہے، کرنسی مارکیٹ میں ڈالر کے مقابلے میں روہے کی قدر مستحکم رہی۔

اسٹیٹ بینک آف پاکستان کی جانب سے جاری کردہ اعداد و شمار کے مطابق انٹربینک میں ڈالر کی قدر میں ایک پیسے کی کمی ہوئی ہے۔

فاریکس ڈیلرز کے مطابق انٹربینک میں ڈالر 221.66 سے کم ہو کر 221.65 روپے پر بند ہوا ہے۔ کاروبار کے دوران انٹربینک میں ڈالر 221.75 روپے اور 221.25 روپے کے درمیان ٹریڈ ہوا۔

تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ مقامی ضرورت اور ذخائر کو بہتر سطح پر رکھنے کے لیے مطلوبہ زرمبادلہ کا مزید بندوبست نہ ہونے پر اسٹیٹ بینک نے ایکس چینج کمپنیوں سے فی خریدار کی سالانہ حد ایک لاکھ ڈالر سے گھٹاکر 50ہزار ڈالر کردی ہے۔

وزیر خزانہ کی ڈالر اسمگلنگ کے خلاف سرحدی علاقوں میں اسٹیٹ بینک اور ایف آئی اے کی مشترکہ کریک ڈاؤن کے اعلان اور ایکس چینج کمپنیوں سے فی خریدار کی حد 50فیصد گھٹانے سے ڈالر کی قدر کافی حد تک مستحکم رہی۔