راولپنڈی : پاک فضائیہ کا دستہ کثیرالملکی فضائی مشقوں کیلئےسعودی عرب پہنچ گیا، مشقیں کنگ عبدالعزیز ایئر بیس پر منعقد ہو رہی ہیں۔
تفصیلات کے مطابق پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کی جانب سے بیان میں کہا گیا ہے کہ کثیرالملکی فضائی مشقوں میں شرکت کیلئے پاک فضائیہ کا دستہ سعودی عرب پہنچ گیا، فضائی دستے میں جے ایف 17 تھنڈر بلاک تھری طیاروں سمیت دیگر اثاثے شامل ہیں۔
آئی ایس پی آر کا کہنا تھا کہ اسپیئرزآف وکٹری 2025 مشقیں کنگ عبدالعزیز ایئر بیس پر منعقد ہو رہی ہیں، مشقوں میں مختلف نوعیت کی جنگی صلاحیتوں کا مظاہرہ کیا جائے گا۔
ترجمان نے بتایا کہ پاکستانی طیارے ایئر ٹو ایئر ری فیولنگ صلاحیت کیساتھ براہ راست سعودی عرب پہنچے۔
آئی ایس پی آر نے کہا کہ مشقوں میں سعودی عرب، بحرین، فرانس، یونان، قطر شرکت کریں گے جبکہ یو اے ای، برطانیہ اور امریکا بھی کثیر الملکی مشقوں میں شریک ہوں گے۔
ترجمان کے مطابق جے ایف 17 تھنڈر بلاک تھری دیگر جدید لڑاکا طیاروں کے مد مقابل آئیں گے ، پاکستانی طیارے اے ای ایس اے ریڈار، بی وی آر میزائلوں سے لیس ہوں گے، سعودی شاہی فضائیہ پانچویں بار اسپیئرز آف وکٹری کی میزبانی کر رہی ہے۔
ڈی آئی جی ساؤتھ نے بتایا کہ گارڈن دھوبی گھاٹ سے لاپتہ بچوں کا روٹ چیک کیا گیا ہے، لیاری کشتی چوک تک بچوں کی آخری لوکیشن آئی ہے اور جائے وقوعہ کی جیو فینسگ کی گئی ہے۔
پولیس حکام کا کہنا تھا کہ بچوں کی بازیابی کے لیے مختلف حکمت عملی کے تحت کام کیا جا رہا ہے، موٹرسائیکل سوار خاتون اور مرد کی سی سی ٹی وی حاصل کی ہیں اور پیشرفت کے لیے ٹیکنیکل سپورٹ سے بھی کام لیا جارہا ہے۔
دوسری جانب کراچی میں بچوں کے لاپتہ اوراغواسےمتعلق سی پی او میں اے آئی جی کی زیرصدارت اجلاس ہوا کراچی پولیس چیف جاوید عالم اوڈھو نے موجودہ کیسز کی پیش رفت کا تفصیلی جائزہ لیا۔
جاوید عالم اوڈھو نے بچوں کی بازیابی کو یقینی بنانے کیلئے سخت اقدامات عمل میں لانے کے احکامات جاری کرتے ہوئے کہا کہ مقدمات کی تفتیش میں تیزی لائیں اور والدین و متاثرہ خاندانوں کو ہر ممکن تعاون فراہم کریں۔
یاد رہے چار سالہ علیان کی والدہ نے اے آر وائی نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے کہا تھا کہ سردی کا موسم ہے ناجانے بچے کس حال میں ہوں گے، جلد بازیاب کروایا جائے۔
مبینہ طور پر اغوا ہونے والے دنوں بچوں کے والدین کا کہنا تھا کہ ہماری کسی سے نہ کوئی دشنمی اور کسی نے بچوں کی بازیابی کے لئے تاوان کا مطالبہ کیا۔
اسلام آباد: پاکستان تحریک انصاف کے رہنما بیرسٹر سینیٹر علی ظفر نے امریکا سے امید باندھ لی ہے کہ وہ پاکستان میں ہونے والی انسانی حقوق کی کسی خلاف ورزی پر پاکستان کا ساتھ دے گا۔
بیرسٹر سینیٹر علی ظفر نے اے آر وائی نیوز سے خصوصی گفتگو میں کہا ساری دنیا میں جہاں بھی انسانی حقوق کی خلاف ورزی ہو تو تمام ممالک ساتھ دیں، اگر پاکستان کے باہر انسانی حقوق کی خلاف ورزی ہوگی تو پاکستان کو ساتھ کھڑا ہونا چاہیے،ا گر پاکستان کے اندر کوئی خلاف ورزی ہو رہی ہے تو ہم امید کرتے ہیں یو ایس اے پاکستان کا ساتھ دے۔
انھوں نے کہا ڈونلڈ ٹرمپ کے آنے پر دنیا میں بہت بڑا اثر ہوگا، وہ سپر پاور ملک کے صدر منتخب ہوئے ہیں، جب بھی نئے صدر یو ایس اے آئے ہیں تو دنیا کی سیاست میں تبدیلی بھی دییکھنے کا ملا ہے، پہلے جب صدر ٹرمپ ائے تھے تو افغانستان سے جنگ ختم ہو گئی تھی، ابھی صدر ٹرمپ آنے سے پہلے غزہ میں سیز فائر ہو گیا ہے۔
علی ظفر نے کہا ہم امید کرتے ہیں کہ دنیا کا کوئی بھی ملک پاکستانی سیاست میں مداخلت نہیں کرے گا لیکن اگر پاکستان کے اندر انسانی حقوق کی کوئی خلاف ورزی ہو رہی ہے تو ہم امید کرتے ہیں یو ایس اے پاکستان کا ساتھ دے گا۔
انھوں نے مذاکرات کے حوالے سے کہا کہ حکومت تذبذب کا شکار ہے، اس کو سمجھ نہیں آ رہی کہ کرنا کیا ہے، پی ٹی ائی نے مذاکرات کی کامیابی کے لیے حکومت کو 7 دنوں کا الٹی میٹم دیا ہے، اس دوران ہو جو تحریری جواب دیں گے، اس پر ہم اپنا مؤقف اختیار کریں گے، پی ٹی ائی حکومتی مذاکراتی کمیٹی کے تحریری جواب کے انتظار میں ہے۔
علی ظفر نے کہا ’’ایک بات بڑی کلیئر ہے کہ اگر یہ ڈیمانڈز نہیں مانتے تو خان صاحب نے بار بار کہا ہے کہ مذاکرات آگے نہیں چل سکتے، کمیشن نہ بنانے پر مذاکرات آگے نہیں بڑھ سکیں گے۔‘‘ انھوں نے کہا ’’آرمی چیف اور بیرسٹر گوہر کی ملاقات سے حکومت پریشان ہے، لیکن اب جب یہ بتا دیا گیا ہے کہ آرمی چیف اور بیرسٹر گوہر علی کی ملاقات میں کیا بات ہوئی، تو حکومت کی پریشانی دور ہو جائے گی۔‘‘
اسلام آباد: قومی اسمبلی اجلاس میں گزشتہ روز پاکستان پیپلز پارٹی اور پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کی ملی بھگت سے کورم ٹوٹنے کا انکشاف ہوا ہے۔
تفصیلات کے مطابق گزشتہ روز قومی اسمبلی اجلاس میں کورم ٹوٹنے کی اندرونی کہانی سامنے آ گئی ہے، پی پی ذرائع نے انکشاف کیا ہے کہ اسمبلی میں کورم توڑنے کا منصوبہ پیپلز پارٹی اور پی ٹی آئی کا مشترکہ تھا۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ گزشتہ روز پی پی کے سگنل پر تحریک انصاف نے احتجاج ختم کر کے کورم کی نشان دہی کی تھی، اور کورم کی نشان دہی پر مشترکہ طور ایوان چھوڑنے کا فیصلہ ہوا تھا۔
ذرائع کے مطابق پی پی نے اسمبلی شروع ہونے سے قبل ہی کورم توڑنے کا فیصلہ کر لیا تھا، اور کورم توڑنے کے معاملے پر پی ٹی آئی سے مشاورت پہلے سے کی گئی تھی، اس کے لیے آغا رفیع اللہ نے تحریک انصاف سے بات کی تھی، اور اجلاس سے قبل آغا رفیع اللہ نے پارٹی ایم این ایز کو فیصلے سے آگاہ کیا۔
پیپلز پارٹی کی جانب سے ایم این ایز کو ہر صورت ایوان چھوڑنے کی ہدایت کی گئی تھی، اور ایوان نہ چھوڑنے والے ایم این ایز کو انضباطی کارروائی کا پیغام ملا تھا، اس سلسلے میں پیپلز پارٹی ایم این ایز کو لابی میں کورم کے معاملے پر بریفنگ دی گئی تھی۔
پیپلز پارٹی قیادت نے پلان کی کامیابی پر آغا رفیع اللہ کو شاباش بھی دی ہے۔
ممبئی: بھارتی فلم انڈسٹری کے معروف اداکار سیف علی خان پر 16 جنوری کو علی الصبح گھر میں گھسنے والے ایک چور نے جان لیوا حملہ کیا تھا، جس کے باعث وہ شدید زخمی ہوگئے تھے۔
بھارتی میڈیا رپورٹس کے مطابق حملے میں زخمی ہونے والے سیف علی خان کو فوری طور پر ممبئی کے لیلاوتی اسپتال لے جایا گیا جہاں ڈاکٹروں نے سرجری کر کے ان کی ریڑھ کی ہڈی سے ڈھائی انچ لمبا چاقو کا ٹکڑا نکالا۔ خوش قسمتی سے، ان کی صحت میں اب بہتری آرہی ہے۔
معروف اداکار کے چاہنے والے ان کی جلد صحتیابی کے لیے دعا گو ہیں اور یہ جاننے کے خواہشمند ہیں کہ انہیں اسپتال سے کب ڈسچارج کیا جائے گا۔
اسپتال کے طبی عملے کا اس حوالے سے کہنا ہے کہ اداکار کو آج دوپہر تک ڈسچارج کیے جانے کا امکان ہے، تاہم مکمل صحتیابی کے لیے انہیں مزید کچھ دن بیڈ ریسٹ کا مشورہ دیا گیا ہے۔
دوسری جانب سیف کو اسپتال پہنچانے والے رکشہ ڈرائیور کا کہنا ہے کہ میں نے پیسوں کا نہیں صرف مدد کرنے کے حوالے سے سوچا تھا، تاحال کرینہ یا کسی اور نے مجھ سے رابطہ تک نہیں کیا ہے۔
رکشہ ڈرائیور بھجن سنگھ نے اداکار کو اُس رات ممبئی کے لیلاوتی اسپتال منتقل کیا تھا، جس رات پر ان پر قاتلانہ حملہ ہوا، بروقت طبی امداد کے باعث ان کی جان بچ گئی۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق رکشہ ڈرائیور نے بتایا کہ اس خدمت کیلیے سیف سے کوئی معاوضہ لینے سے انکار کردیا ہے۔ مجھے تفتیش کیلیے باندرا پولیس اسٹیشن بھی بلایا گیا تھا۔
رکشہ ڈرائیور نے کہا کہ اُس رات پیسوں کا سوچنے کا وقت نہیں تھا، ابھی تک کرینہ یا کسی اور نے مجھ سے رابطہ نہیں کیا۔ میری ان سے کسی بھی قسم کی کوئی بات نہیں ہوئی۔
چیمپئنز ٹرافی سے قبل بھارت کا پروپیگنڈا پھر ناکام ہوگیا، آئی سی سی نے بھارتی میڈیا کے اعتراض کی تردید کردی اور کہا کہ ٹورنامنٹ کا لوگو شرٹ پر لگانا ہر ٹیم کی ذمہ داری ہے۔
انترنیشنل کرکٹ کونسل( آئی سی سی) نے چیمپئنز ٹرافی کیلئے شرٹ پر پاکستان کا نام ہٹانے کی تردید کردی، آئی سی سی کا کہنا ہے کہ کسی بھی ٹورنامنٹ کا لوگو شرٹ پر لگانا ہر ٹیم کی ذمہ داری ہے، تمام ٹیمیں اس لوگو کو لگانےکی پابند ہیں، آئی سی سی کسی بھی کٹ پر لوگو نہ ہونے کا نوٹس لے سکتا ہے۔
دوسری جانب باکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) کے ذرائع کا کہنا ہے کہ لوگو ہٹانے سے متعلق بھارتی نیوز ایجنسی سے کسی آفیشل نے بات نہیں کی ہے۔
واضح رہے کہ آئی سی سی چیمپئنز ٹرافی کا لوگو آئی سی سی نے ڈیزائن کیا ہے جس پر پاکستان 2025 تحریر ہے اس لئے بھارتی میڈیا کا کہنا ہے کہ ٹورنامنٹ کے دوران بھارت اپنی شرٹس پر پاکستان کا نام استعمال نہیں کرے گا۔
دوسری جانب بی سی سی آئی چیمپئنز ٹرافی کے آغاز سے قبل افتتاحی تقریب اور کیپٹنز میٹنگ کے لیے اپنے کپتان روہت شرما کو بھیجنے سے بھی انکار کر رہا ہے۔
کھیل میں سیاست کی مداخلت پر بھارتی میڈیا بھی بی سی سی آئی پر کڑی تنقید کر رہا ہے اور اس کو کھیل میں سیاست لانے کے مترادف قرار دے رہا ہے۔
واضح رہے کہ بھارتی ہٹ دھرمی کے باعث چیمپئنز ٹرافی ہائبرڈ ماڈل کے تحت کھیلی جا رہی ہے، اس کے مطابق بھارت میچز کھیلنے پاکستان نہیں آئے گا اور اپنے تمام میچز دبئی میں کھیلے گا، اگر وہ سیمی فائنل یا فائنل میں پہنچا تو یہ میچز بھی دبئی میں ہی کھیلے جائیں گے۔
آئی سی سی چیمپئنز ٹرافی آئندہ ماہ 19 فروری سے 9 مارچ تک کھیلی جانی ہے۔ پاکستان اس ایونٹ کا میزبان ملک ہونے کے ساتھ دفاعی چیمپئن بھی ہے۔
سچن ٹنڈولکر بھارتی کرکٹ کا سب سے بڑا نام لیکن انہوں نے ٹیم انڈیا میں ڈیبیو کرنے سے قبل پاکستان کی جانب سے اپنی ہی ٹیم کیخلاف میچ کھیلا تھا۔
لیجنڈ کرکٹر سچن ٹنڈولکر دنیائے کرکٹ کے چند بہترین کھلاڑیوں میں شامل ہیں اور بھارتی کرکٹ کا سب سے بڑا نام ہیں جو کئی عالمی ریکارڈ اپنے نام رکھتے ہیں۔
سچن ٹنڈولکر نے اپنا انٹرنیشنل کرکٹ ڈیبیو 1989 کے آخر 16 سال کی عمر میں پاکستان کے خلاف ہی کیا تھا۔ تاہم کرکٹ شائقین کے لیے یہ بات کسی حیرت سے کم نہ ہوگی کہ سچن ٹنڈولکر نے بھارتی ٹیم سے قبل پاکستانی ٹیم کا حصہ بنے تھے اور انہوں نے ٹیم انڈیا کے خلاف ہی میچ کھیلا تھا۔
یہ واقعہ ہے سچن ٹنڈولکر کے بھارتی ٹیم کے لیے ڈیبیو کرنے سے تقریباً 3 سال قبل کا، جب 1987 میں کرکٹ کلب آف انڈیا (سی سی آئی) کی گولڈن جوبلی تقریب کے موقع پر روایتی حریفوں پاکستان اور بھارت کے درمیان ایک دوستانہ سیریز کھیلی گئی تھی۔
ممبئی کے ہریبورن اسٹیڈیم میں 20 جنوری پاکستان اور بھارت کے درمیان ایک وارم اپ میچ ہو رہا تھا۔ کھانے کے وقفے کے دوران جاوید میاں داد اور عبدالقادر ہوٹل چلے گئے اور کھیل دوبارہ شروع ہونے تک واپس اسٹیڈیم نہ پہنچ سکے۔
پاکستان کو فیلڈنگ کے دوران کھلاڑیوں کی کمی محسوس ہوئی تو اس کے پاکستانی ٹیم کے کپتان نے بھارت سے ایک کھلاڑی دینے کی درخواست کی۔
اس وقت اسٹیڈیم میں 13 سالہ سچن ٹنڈولکر جونیئر کھلاڑی کے طور پر موجود تھے۔ پاکستان کی درخواست پر سچن ٹنڈولکر کو جاوید میاں داد کی جگہ فیلڈنگ کے لیے بھیجا گیا۔
ٹنڈولکر نے 25 منٹ تک یہ میچ پاکستان کی جانب سے اپنی ہی ملک کی ٹیم کے خلاف کھیلا۔ بعد ازاں میاں داد اور عبدالقادر واپس آگئے تو ٹنڈولکر میدان سے چلے گئے۔
پاکستان شوبز انڈسٹری کی معروف اداکارہ ثنا جاوید اور شوہر شعیب ملک نے ساتھ دلکش لباس زیب تن کر کے ریمپ پر جلوے بکھیر دیے۔
ثنا جاوید ایک مشہور پاکستانی ٹی وی اور فلم اداکارہ ہیں، انہوں نے اپنے کامیاب ٹیلی ویژن ڈراموں کے ذریعے شہرت حاصل کی۔
گزشتہ سال ثنا جاوید سابق پاکستانی کرکٹر شعیب ملک کے ساتھ رشتہ ازدواج میں منسلک ہوئیں، تاہم، جوڑے کو اپنی شادی کے اعلان کے فوراً بعد شدید عوامی ردعمل کا سامنا کرنا پڑا تھا۔
تاہم اب ثنا جاوید اور شعیب ملک نے فوٹو اینڈ شیئرنگ ایپ انسٹاگرام پر ایک مشترکہ پوسٹ شیئر کی ہے جس میں انہیں دوحہ میں منعقد ہونے والے ریمپ پر جلوے بکھیرتے ہوئے دیکھا جاسکتا ہے۔
شعیب ملک نے سیاہ شیروانی پہن رکھی تھی جبکہ ان کی اہلیہ ثنا نے پھولوں کے ڈیزائن سے مزین سیاہ رنگ کا خوبصورت لہنگا پہنا ہوا تھا۔
دوحہ میں منعقد ہونے والے اس ایونٹ میں انٹرٹینمنٹ اور فیشن کی دنیا کی کئی مشہور شخصیات نے بھی شرکت کی جس میں اداکارہ مایا علی، عابدہ پروین اور دیگر فنکار شامل ہیں۔
کراچی : 7سالہ صارم کے اغوا اور قتل کی واردات کے حوالے سے بڑا انکشاف سامنے آیا تاہم تحقیقات کیلئے چار رکنی کمیٹی بنا دی گئی ہے۔
تفصیلات کے مطابق نارتھ کراچی کے سات سالہ صارم زیادتی اور قتل کیس کی تحقیقات کیلئے ڈی ائی جی ویسٹ عرفان بلوچ نے چار رکنی کمیٹی بنا دی۔
ایڈیشنل آئی جی کراچی کے احکامات پر کمیٹی تشکیل دی گئی ، ڈی ایس پی سینٹرل انویسٹی گیشن فرید تحقیقاتی کمیٹی کے سربراہ ہوں گے۔
کمیٹی میں انویسٹی گیشن انچارج اورانویسٹی گیشن پولیس کےافسران شامل ہوں گے، پولیس ذرائع کا کہنا ہے کہ نارتھ کراچی کےاپارٹمنٹ کی یونین کو بھی شامل تفتیش کیا جائے گا۔
تفتیشی ذرائع نے انکشاف کیا ہے کہ 7 سالہ صارم کے اغوا اور قتل کی واردات اپارٹمنٹ کے اندر ہی ہوئی۔
اس سے قبل صارم قتل کیس کی تفتیش اے وی سی سی سے واپس لینے کے احکامات جاری کئے گئے تھے ، اب کیس ایک مرتبہ پھر زون میں منتقل کیا جائے گا۔
پولیس حکام کا تھا کہ صارم کا کیس اغواء کا نہیں بلکہ قتل کا ہے، کیس میں ایک ملزم کو حراست میں لے رکھا ہے، گذشتہ روز کامبنگ آپریشن میں کئی شواہد تحویل میں لیے تھے جبکہ ایک بیڈشیٹ، رسی کو تفتیشی ٹیم نے سیل کیا تھا اور ٹینک سے ایک ٹوپی اور بال بھی ملی تھی۔
پولیس کے مطابق بچے کے منہہ اور حاجت کی جگہ سے بھی سیمپل لیے ہیں، صرف ڈی این اے کا انتظار کر رہے ہیں۔
یاد رہے نارتھ کراچی میں اغوا کے بعد قتل ہونے والے 7 سالہ بچے سےزیادتی کی تصدیق ہوئی تھی ، ابتدائی پوسٹ مارٹم رپورٹ میں سات سال کے بچے کو مبینہ طور پرزیادتی کربعد بے رحمی سے قتل کیے جانے کےشواہد ملے ہیں۔
رپورٹ میں بتایا گیا تھا بچے کو گلہ دباکر مارا گیا اور گردن کی ہڈی ٹوٹی تھی۔
پوسٹ مارٹم رپورٹ میں کہنا تھا کہ بچے کی کمر سمیت جسم کے تیرا حصوں پرزخم تھے، دونوں نتھنے پچکے ہوئے اورہونٹ سوجےہوئےتھے۔
رپورٹ کے مطابق بچے کی پیشانی،کان کے نیچے اور گردن کےپیچھےچوٹ لگی تھی، پیشانی کے علاوہ تمام چوٹیں مرنے سے پہلے کی ہیں جبکہ بچے کے پھیپھڑے سکڑ گئے تھے۔
واضح رہے نارتھ کراچی میں گیارہ روز کی گمشدگی کے بعد 7 سالہ بچے کی لاش ٹینک سے ملی تھی۔
اس دوران پولیس نے صرف ایک بار ٹینک چیک کیا اور اپارٹمنٹ کے اندر بھی چھان بین نہ کی تھی لیکن بچے کی موت کے بعد پولیس کو ہوش آیا۔
بعد ازاں سی آئی اے اسپیشلائزڈ یونٹ نےچھاپہ مار کرخالی فلیٹس کو سرچ کیا ساتھ ہی پرانی کھڑی گاڑیوں کو بھی سراغ رساں کتوں سے چیک کیا گیا اور دو مشتبہ افراد کو حراست میں لیا گیا۔ شبہ ظاہر کیا کہ صارم کو باہر نہیں لے جایا گیا تھا۔