بدھ, جون 18, 2025
ہوم بلاگ صفحہ 1931

موبائل فون پر انٹرنیٹ اسپیڈ چیک کرنے کا آسان طریقہ

0
انٹرنیٹ اسپیڈ

پاکستان بھر کے صارفین انٹرنیٹ کی سست روی پر پریشان ہیں جس سے تعلیم اور آن لائن کاروبار کے شعبوں سے متعلق مختلف سرگرمیاں متاثر ہورہی ہیں۔

رپورٹس میں دعویٰ کیا گیا کہ انٹرنیٹ کے مسائل کی وجہ سے پاکستان میں فری لانسرز کو ملنے والی آن لائن اسائنمنٹس میں تقریباً 70 فیصد کمی ریکارڈ کی گئی۔

دس دسمبر کو براڈ بینڈ اور موبائل فون صارفین دونوں کے لیے انٹرنیٹ کی رفتار بھی سست ہے جبکہ پاکستانی ٹیلی کمیونی کیشن اتھارٹی (پی ٹی اے) کی جانب سے کوئی سرکاری بیان بھی سامنے نہیں آیا ہے۔

علاوہ ازیں ورلڈ پاپولیششن ریویو کی جاری کردہ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ انٹرنیٹ کی رفتار کی تازہ ترین درجہ بندی میں پاکستان دنیا میں 198ویں نمبر پر ہے، انٹرنیٹ کی رفتار کے حوالے سے پاکستان فلسطین، بھوٹان، گھانا، عراق، ایران، لبنان اور لیبیا سے نیچے ہے۔

پاکستان میں موبائل انٹرنیٹ ڈاؤن لوڈ کی اوسط رفتار 19.59 ایم بی پی ایس ہے جبکہ براڈ بینڈ انٹرنیٹ کی رفتار اوسطاً 15.52 ایم بی پی ایس ہے۔

تاہم موبائل فون استعمال کرنے والے انٹرنیٹ کی رفتار خود چیک کر سکتے ہیں۔

موبائل فون پر انٹرنیٹ کی رفتار چیک کرنے کے لیے گوگل پلے اسٹور اور ایپل اسٹور پر مختلف ایپس دستیاب ہیں۔ اوکلا صارفین کو اپنے موبائل کنکشن کی رفتار کو آسان، ون ٹیپ ٹیسٹنگ کے ساتھ چیک کرنے کے قابل بناتا ہے۔

یہ مفت اسپیڈ ٹیسٹ ایپس فراہم کرتا ہے جو اینڈرائیڈ اور آئی او ایس دونوں کے لیے دستیاب ہیں۔ ایپس صارفین کو ڈاؤن لوڈ اور اپ لوڈ کی رفتار کو دریافت کرنے میں مدد کرتی ہیں۔

2035 تک پاکستانی معیشت کا حجم 1 ٹریلین ڈالرز تک لےجانے کا ہدف، معاشی پلان کیا ہوگا؟

0

سال 2035 تک پاکستانی معیشت کا حجم 1 ٹریلین ڈالرز تک لے جانے کا ہدف مقرر کیا گیا ہے، وزیراعظم نئے معاشی پلان کا اجرا کریں گے۔

تفصیلات کے مطابق نیشنل اکنامک ٹرانسفارمیشن پلان 29-2024 کا اجرا بروز جمعہ کیا جائےگا، وزیراعظم شہبازشریف خصوصی تقریب میں نیا معاشی پلان جاری کریں گے، ہوم گراؤنڈ نیشنل اکنامک ٹرانسفارمیشن پلان کو اڑان پاکستان کا نام دیا گیا ہے۔

پلان کا مقصد پاکستان کو پائیدار، بلند معاشی ترقی کی راہ پر گامزن کرنا ہے، سال 2035 تک پاکستانی معیشت کا حجم 1 ٹریلین ڈالرز تک لے جانے کا ہدف ہے، نیا 5 سالہ پلان 29-2024 برآمدات سمیت فائیو ایز فریم ورک پر مبنی ہوگا۔

شرح خواندگی 70 فیصد تک بڑھانے کا ہدف مقرر کیا گیا ہے، اس کے علاوہ غربت میں 13 فیصد تک کمی کا پلان بنایا گیا ہے۔

ذرائع نے بتایا کہ اگلے 5 سال میں شرح نمو 9.8 فیصد تک لےجانے کا ہدف ہے، پلان کے نکات میں ای پاکستان، ماحولیات، موسمیاتی تبدیلی اور توانائی شامل ہیں۔

معاشی پلان کے حوالے سے ذرائع نے مزید بتایا کہ انفرااسٹرکچر، ایکوئٹی، ایتھکس، لوگوں کو بااختیار بنانا ترجیحات میں شامل ہیں، وزیراعظم شہباز شریف نے پائیدار معاشی ترقی کیلئے نئے 5 سالہ پلان کی منظوری دیدی ہے۔

رانا ثنا اللہ کو عدالت سے ریلیف مل گیا

0
رانا ثنا اللہ

گوجرانوالہ: وزیر اعطم کے مشیر برائے سیاسی امور رانا ثنا اللہ کو سیشن عدالت کی جانب سے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری کی معطلی کی صورت میں ریلیف مل گیا۔

جوڈیشل مجسٹریٹ نے رانا ثنا اللہ کے ناقابل ضمانت وارنٹ جاری کرتے ہوئے انہیں گرفتار کر کے 12 دسمبر تک عدالت میں پیش کرنے کا حکم دیا تھا، تاہم انہوں نے فیصلے کے خلاف ایڈیشنل سیشن جج سہیل انجم کی عدالت سے رجوع کیا تھا۔

آج سیشن عدالت نے وزیر اعظم کے مشیر کی درخواست منظور کرتے ہوئے وارنٹ گرفتاری معطل کیے اور مقدمے کا ریکارڈ 21 دسمبر کو طلب کر لیا۔

جوڈیشل مجسٹریٹ نے 7 دسمبر کو ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کیے تھے۔ عدالت نے حکم دیا تھا کہ رانا ثنا اللہ کو 12 دسمبر کو گرفتار کر کے پیش کیا جائے، مسلسل غیر حاضری پر ناقابل ضمانت وارنٹ جاری کیے گئے۔

رانا ثنا اللہ کے خلاف تھانہ سیٹلائٹ ٹاؤن میں درج مقدمہ زیر سماعت ہے۔ پولیس نے ان کو بے گناہ قرار دیتے ہوئے 173 کی رپورٹ جمع کروائی تھی تاہم عدالت نے رپورٹ کومسترد کرتے ہوئے ان کو طلب کیا تھا۔

مقدمہ 16 اکتوبر 2020 کو گوجرانوالہ میں پی ڈی ایم جلسے پر درج کیا گیا تھا۔ ایف آئی آر میں ان کے خلاد کنٹینر ہٹانے اور پولیس اہلکاروں پر گاڑی چڑھانے کا الزام ہے۔

پولیس نے ان سے متعلق مقدمے کا چالان تاخیر سے جمع کروایا تھا تاہم مقدمے میں خرم دستگیر، عمران خالد بٹ اور سلمان خالد بٹ پہلے ہی بری ہو چکے ہیں۔

سارے منڈے لگ گئے کام سے میں رہ گیا ‘ٹیکسوارا’

0
ٹیکس

1990 کی دہائی میں جب ہر گلوکار کی جانب سے اپنے گیتوں کے البم نکالنے کا ٹرینڈ چل پڑا تھا تو اس وقت کے معروف سنگر علی حیدر کا یہ گیت نوجوانوں میں بڑا مقبول ہوا تھا، جس کے بول تھے ’’سارے منڈے لگ گئے کام سے، ہائے میں رہ گیا کنوارا‘‘۔ اس وقت خیر سے ہم بھی کنوارے تھے، تو دیگر نوجوانوں کی طرح یہ حسرت بھرا گیت دلچسپی سے دوستوں کی محفل میں نہ صرف سنا کرتے تھے بلکہ موقع محل کی مناسبت سے گنگنایا بھی کرتے تھے۔

جس گلوکار نے یہ گانا گایا، اب وہ بھی ماشا اللہ سے شادی شدہ ہیں اور ہم سمیت دیگر تمام جو یہ گیت سنا کرتے تھے وہ سب بھی کئی دہائی قبل کنوارے سے ’’شادی شدہ‘‘ ہوچکے ہیں۔

قارئین یہ پڑھ کر سوچ رہے ہوں گے کہ جس زمانے کا ذکر ہے، اس اعتبار سے تو اب ہم ادھیڑ عمر میں ہوئے تو یہ باتیں کیوں کررہے ہیں۔ تو یہ بتاتے چلیں کہ آج کا بلاگ ہم اپنے کسی حسرت نا تمام کی یاد میں نہیں بلکہ موجودہ اور مستقبل کے نوجوان کنواروں کی مشکلات کو بھانپ کر پیش بندی کر رہے ہیں۔

نت نئے ٹیکس نافذ کرنا ہماری حکومتوں کا سب سے پسندیدہ مشغلہ رہا ہے۔ ہماری ٹیکس پسند حکومتیں، جو ہر مسئلے کا حل ایک اور نئے ٹیکس کے نفاذ میں ڈھونڈتی ہے اور عوام کی فلاح و بہبود کے منصوبے سوچنے کے بجائے نئے قرضوں کے حصول کی جستجو میں نئے ٹیکسوں کے نفاذ کی راہیں ڈھونڈتی رہتی ہے کہ اسی راہوں سے گزرنے کے بعد اس کو قرض مع بھاری بھرکم سود کا پھل ملتا ہے، جو بعد میں ان حکمرانوں نے نہیں بلکہ ہم اور آپ جیسے غریب غربا اور ہماری آنے والی نسلوں نے ہی اتارنا ہوتا ہے۔

رواں مالی سال 2025 کے آغاز سے قبل بجٹ میں شادی ہال کے ساتھ بیوٹی پارلرز پر نئے ٹیکس لگانے کی افواہیں شروع ہوئی تھیں تو اس سے مَردوں کے کان کھڑے ہوئے تھے کہ شادی ہال تو شاید زندگی میں ایک یا دو بار لیکن بیوٹی پارلر تو آئے روز کا جھجھٹ اور جیب پر بڑا بوجھ ہوتا ہے، کیونکہ خواتین ’’سجنا اور سنورنا تو ہر عورت کا حق ہے‘‘ کے اس مقولے پر من وعن عمل کرتی ہیں۔

اب اڑتے اڑتے یہ خبر تصدیق شدہ ہو گئی ہے کہ سندھ حکومت نے شادی ہالوں پر 10 فیصد ود ہولڈنگ ٹیکس نافذ کر دیا ہے۔ گوکہ یہ کوئی نیا ٹیکس نہیں ہے مگر آجر کے بجائے اجیر پر اس کا نفاذ ضرور نیا ہے۔ جی ہاں ایف بی آر سے کامیاب مذاکرات کا نتیجہ یہ نکلا ہے کہ اس ود ہولڈنگ ٹیکس سے شادی ہال مالکان کو مکھن سے بال کی طرح باہر نکال کر سارا بوجھ شادی کرنے والوں پر ڈال دیا گیا ہے۔ یعنی اس ٹیکس کا شادی ہال مالکان سے کوئی لینا دینا نہیں، بلکہ شادی ہال کی بکنگ کرانے والوں کو یہ ٹیکس دینا ہوگا۔ جب یہ سنا تب ہمیں ماضی میں ذوق وشوق سے سنا جانے والا یہ گیت یاد آیا، لیکن ماضی میں یہ گیت سنتے وقت کبھی وہم و گمان میں بھی نہ تھا کہ ہماری مستقبل کی حکومت شادی کو کنواروں کی حسرت بنانے پر تل جائے گی۔

پاکستان میں کئی موسم ہوتے ہیں اور ان میں شادی کا موسم سب سے اہم ہوتا ہے جو سال کے صرف چند مخصوص ماہ چھوڑ کر سارا سال جاری رہتا ہے۔ موسم سرما کی آمد ہوئی ہے لیکن موسمی ٹھنڈ کے بجائے اس نئے شادی ٹیکس کے نفاذ نے ہی ان کے ارمان ٹھنڈے کر دیے ہیں، جو عنقریب یا مستقبل میں شادی کرنے والے ہیں۔ اب وہ یہ سوچنے پر مجبور ہیں کہ محدود آمدنی اور بجٹ میں کس کام کو پس پشت ڈال کر شادی سے پہلے 10 فیصد جبری ٹیکس کا انتظام کریں، اگر ایسا نہ کیا تو پھر وہ کنوارے رہ سکتے ہیں۔

ہمارے ہاں شادی امیر کی ہو یا غریب کی، کئی تقریبات پر مشتمل ہوتی ہے۔ امرا تو خیر ابٹن، مہندی، مایوں، برائیڈل شاور، بارات، ولیمہ اور دیگر کئی ناموں سے تقریبات ایجاد کر کے اور ان کے لیے لگژری شادی ہالز بک کر کے اپنی خوشیاں منانے کا اہتمام کر لیتے ہیں۔ ہمارے امیروں کا بس چلے تو وہ سانس بھی برانڈڈ ہوا میں لے، پھر چاہے اس کے لیے کتنی ہی قیمت کیوں نہ ادا کرنے پڑے۔ اس لیے ان کے لیے یہ ٹیکس تو کوئی مسئلہ نہیں یہ مسئلہ تو غریب یا متوسط طبقے کا ہے جو پہلے ہی مہنگائی کے بے قابو جن کی بدولت ایسی چادر اوڑھنے پر مجبور ہے جس میں سر ڈھکو تو پیر کھلتے ہیں اور اور پیر ڈھکو تو سر۔ غریب اور متوسط طبقہ تو صرف بارات یا ولیمہ کی تقریبات ہی شادی ہالز میں کرتا ہے اور وہ بھی بعض اوقات اس کی جیب پر بہت بھاری پڑتی ہیں۔

شادی ہالوں پر ود ہولڈنگ ٹیکس کی گھنٹی شادی کرنے والوں کے گلوں پر باندھے جانے کے بعد وہ غریب باپ کیا کرے گا جس نے اپنی ساری جمع پونجی اپنی بیٹے یا بیٹی کی شادی پر لگا دی ہوگی۔ وہ بھائی کیا کرے گا، جس نے بہن کے ہاتھ پیلے کرنے کے لیے اپنے دفتر کا کاروباری مالک سے قرض لیا ہوگا۔ وہ ماں کیا کرے گی جس نے گھر کے اخراجات میں کمی اور خواہشات کو پابند سلاسل کر کے بچت کی اور اس سے کمیٹیاں ڈال کر آج کے دن کے لیے کچھ رقم جوڑی ہوگی۔

اس صورتحال میں ہمیں وہ وقت بھی یاد آ رہا ہے، جب شادی ہالوں کا کوئی جھنجھٹ نہیں ہوتا تھا۔ گھروں کے باہر شامیانے قناتیں لگتی تھیں اور شادیاں ہو جاتی تھی۔ اس سے بھی پہلے ہمارے بزرگ بتاتے ہیں کہ ٹینٹ شامیانے کے بکھیڑے بھی نہیں ہوتے تھے۔ آپس میں لوگوں کا میل ملاپ اور محبت ایسی ہوتی تھی کہ کسی ایک گھر کی خوشی پورے محلے کی خوشی بن جاتی تھی۔ مہمانوں کے لیے ہر گھر کے دروازے کھل جاتے تھے۔ گھروں میں باراتیوں کا بٹھانے اور کھلانے کا انتظام ہوتا تھا اور یوں بغیر کسی دکھاوے گھر بس جایا کرتے تھے۔

ملکی دگرگوں حالات اور بڑھتی مہنگائی نے پاکستانی عوام کے خوش ہونے کے مواقع ویسے ہی کم کر دیے ہیں۔ امیر تو خوشیوں کے لیے کئی مواقع اور بہانے ڈھونڈ لیتے ہیں لیکن غریب کے لیے تو شادی بیاہ ہی ایسا موقع رہ گیا ہے جہاں وہ کچھ لمحے خوش ہو سکتا ہے۔ لیکن کبھی بے جا رسومات اور کبھی یہ ٹیکس در ٹیکس ان کی خوشیوں کو روکھا پھیکا کر دیتے ہیں۔

حکمرانوں سے تو کوئی توقع نہیں کہ وہ عوام بالخصوص غریب اور متوسط طبقے کی زندگی میں مثبت تبدیلیوں اور سہولتوں کے لیے کوئی کام کرے۔ تاہم اگر ہم عوام ہی اپنا قبلہ درست کر لیں۔ دکھاوے سے پرہیز اور بے جا تقریبات سے گریز کریں تو پھر کوئی ود ہولڈنگ ٹیکس کسی کو نہیں ڈرا سکے گا۔ آج عمومی اور بے غرض محبتیں کم ہونے، رہائش کا رجحان کثیر المنزلہ عمارتوں کے چھوٹے فلیٹوں میں ہونے کے باعث اگر گھروں میں شادی کی تقریبات ممکن نہیں اپنے علاقوں میں ٹینٹ لگانے کا رواج دوبارہ کریں کہ اپنی مشکل اور اپنا حل کے تحت پہلا جرات مندانہ قدم بھی خود کو ہی اٹھانا پڑے گا۔ اس طرح آپ نہ صرف شادی ہال اور اس کے لیے ٹرانسپورٹ کے انتظام کے اضافی خرچ سے بچ سکتے ہیں بلکہ ایک فرسودہ دکھاوے کے خود ساختہ رواج کا خاتمہ کر کے غریبوں کے لیے امید کی کرن اور زمانے کے لیے قابل تقلید بن سکتے ہیں۔

جنوبی افریقا کیخلاف پہلے ٹی 20 کیلیے پاکستان ٹیم کا اعلان

0
پاکستان ٹیم

ڈربن: جنوبی افریقا کے خلاف پہلے ٹی 20 میچ کے لیے پاکستان کی پلیئنگ الیون کا اعلان کردیا گیا ہے۔

پاکستان اور جنوبی افریقا کے درمیان تین ٹی 20 میچوں کی سیریز کا پہلا میچ آج کھیلا جائے گا، میچ پاکستانی وقت کے مطابق رات 9 بجے شروع ہوگا۔

پاکستان ٹیم کی قیادت کپتان محمد رضوان کریں گے جبکہ شاہین شاہ آفریدی اور بابر اعظم کی ٹیم میں واپسی ہوئی ہے۔

پہلے ٹی 20 میچ کے لیے ٹیم میں صائم ایوب اور عثمان خان کو بھی شامل کیا گیا ہے، طیب طاہر، محمد عرفان خان، عباس آفریدی بھی ٹیم کا حصہ ہیں۔

فاسٹ بولر میں شاہین آفریدی اور اسپیڈ اسٹار حارث رؤف شامل ہیں۔

پاکستان نے دو اسپنرز بھی کو ٹیم کا حصہ بنایا ہے جن میں سفیان مقیم اور ابرار احمد شامل ہیں۔

 

View this post on Instagram

 

A post shared by Pakistan Cricket (@therealpcb)

میزبان ٹیم کے اہم کھلاڑی ایڈن مارکرم، مارکوینیسن، کگیسو رباڈا، کیشو مہاراج یہ سیریز نہیں کھیل رہے ہیں۔ قیادت ہینرچ کلاسین کے سپرد ہے۔

– Advertisement –

ڈربن گراونڈ سے پاکستان کی شیریں اور تلخ یادیں وابستہ ہیں۔ گرین شرٹس نے اولین ٹی 20 ورلڈ کپ 2007 کے دو میچز یہاں کھیل رکھے ہیں۔ پہلے میچ میں اسکاٹ لینڈ کو ہرایا لیکن بھارت سے جیتا ہوا میچ بال آؤٹ پر ہار گئے تھے۔

موجودہ قومی اسکواڈ میں شامل صرف دو کھلاڑی بابر اعظم اور شاہین شاہ آفریدی اس گراؤنڈ میں کھیلنے کا تجربہ رکھتے ہیں جنہوں نے 2019 میں ون ڈے میچ کھیلا تھا۔

ٹی 20 ورلڈ کپ فائنلسٹ جنوبی افریقہ کو بھارت سے ہوم گراونڈ پر شکست ہوئی لیکن اہم کھلاڑیوں کی عدم موجودگی کے باوجود پروٹیز آسان حریف نہ ہوں گے۔

پاکستان کے لیے پروٹیز کو ان کے گھر میں ہرانا مشکل مگر ناممکن نہیں ہے اور قومی ٹیم 2022 کی تاریخ ایک بار پھر دہرانے کو تیار ہے۔ پروٹیز سے میچز میں بڑی ٹیموں کے خلاف سیریز فتوحات کا قحط ختم کرنے کی کوشش ہوگی۔

برطانیہ نے شام میں اسرائیلی حملوں کو جائز قرار دیدیا

0

برطانیہ کی جانب سے ایک مرتبہ پھر انسانیت سوز مظالم ڈھانے والے اسرائیل کی اندھی حمایت سامنے آگئی۔

برطانوی وزیرخارجہ ڈیوڈلیمی نے شام میں اسرائیلی حملوں کا دفاع جائز قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ  اسرائیل کےخدشات جائز ہیں اسی لیےشام میں اہداف کونشانہ بنایا۔

برطانوی وزیرخارجہ نے کہا کہ اسرائیل کو داعش اور القاعدہ کی موجودگی کے خطرات تھے۔

اسرائیل کے جنوبی شام اور دمشق پر بڑے حملے جاری ہیں اور اسرائیل نے شام پر اب تک کا سب سے بڑا فضائی حملہ دمشق میں کیا۔

اسرائیل دمشق سمیت دیگر شہروں میں دو سو پچاس سے زیادہ فضائی حملے کرچکا ہے۔ صیہونی فورسز نے تین ائیرپورٹس سمیت فوجی تنصیبات کو نشانہ بنایا۔

چوبیس گھنٹے کے دوران ان حملوں میں دس افراد شہید ہوئے ہیں۔

سعودی عرب، قطر، مصر اور عراق نے اسرائیل کی جانب سے گولان کی پہاڑیوں پر قبضے کرنے کی شدید مذمت کی ہے۔ سلامتی کونسل میں بند کمرہ اجلاس میں ممبر ممالک نے شام کی خود مختاری کے تحفظ کو یقینی بنانے پر اتفاق کیا ہے۔

رفتار میں ہوائی جہاز کو بھی مات دینے والی ٹرین کس اسپیڈ سے چلے گی؟

0

ہوائی جہاز کو سفر کا تیز ترین ذریعہ تصور کیا جاتا ہے، تاہم اب ایسی ٹرین بنانے پر کام کا آغاز ہوا ہے جس کی رفتار جہاز کو بھی مات دیدے گی۔

چین نے جدید ترین ٹرین پر کام شروع کردیا ہے جو رفتار میں ہوائی جہاز کو بھی مات دیدے گی، چین کے نئے منصوبے کے تحت بنائی جانے والی فاسٹ اسپیڈ ٹرین 621 میل فی گھنٹہ کی رفتار سے مسافروں کو منزل تک پہنچائے گی۔

اس حیرت انگیز ریلوے ٹرین کا انجن انتہائی طاقتور ہوگا، اس ٹرین کی تیاری میں میگلیو (مقناطیسی لیویٹیشن) کا استعمال کیا جائے گا جیسا کہ دنیا بھر میں دیگر تیز رفتار ٹرینیں کرتی ہیں، تاہم ماہرین کے مطابق یہ اب تک کسی بھی ٹرین سے کہیں زیادہ تیز رفتار ہوگی۔

چینی ریلوے حکام کا کہنا ہے کہ ہم تیز اور ماحول دوست ٹرینوں کا منصوبہ بنانے کا ارادہ رکھتے ہیں جو کم توانائی کا استعمال کریں اور ان کی رفتار بھی قابل بھروسہ ہو۔

دنیا کی تیز ترین ٹرین شنگھائی میگلیو ہے جو اس وقت 285 میل فی گھنٹہ کی رفتار سے سفر کرتی ہے، یہ مقناطیسی لیویٹیشن ٹیکنالوجی استعمال کرنے والی پہلی ٹرین تھی۔

چین کا نیا منصوبہ اگر کامیابی سے پایہ تکمیل تک پہنچتا ہے تو یہ نئی چینی ٹرین شنگھائی میگلیو ٹرین کی رفتار سے دوگنی اسپیڈ سے بھی زائد سے سفر طے کرے گی۔

رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ اس وقت چین کی تیز رفتار ٹرینیں 217 میل فی گھنٹہ کی رفتار سے سفر کرتی ہیں۔ تاہم یہ نیا ڈیزائن مسافروں کو 400 میل فی گھنٹہ سے بھی زائد کی رفتار سے سفر طے کروائے گا۔

دلچسپ بات یہ ہے یہ طویل فاصلے تک پرواز کرنے والے بڑے ہوائی جہاز (جمبو جیٹ) عام طور پر 547 سے 575 میل فی گھنٹہ کی رفتار سے سفر کرتے ہیں، تاہم نئی ٹرین اس رفتار کو بھی مات دیدے گی۔

سونم باجوہ کے مداحوں کیلیے بڑی خوشخبری آگئی

0
سونم باجوہ کو ٹائیگر شروف کی فلم ’باغی 4‘ میں کردار مل گیا

ممبئی: بھارت کی پنجابی فلم انڈسٹری سے تعلق رکھنے والی مشہور اداکارہ سونم باجوہ آئندہ سال اسکرین پر نامور اداکار کے ساتھ نظر آئیں گی۔

انڈین میڈیا کی رپورٹس کے مطابق سونم باجوہ کو فلمساز ساجد ناڈیاڈوالا کی ایکشن سے بھرپور فرنچائز ’باغی 4‘ کی کاسٹ میں شامل کر لیا گیا اور اب وہ اداکار ٹائیگر شروف کے ساتھ جلوہ گر ہوں گی۔

فلمسازوں نے اداکارہ کی کاسٹ میں شمولیت کا اعلان سوشل میڈیا کے ذریعے کیا۔ پوسٹ شیئر کی گئی کہ ’ہاؤس فل یونیورس کے قہقہوں سے لے کر ایکشن سے بھرپور باغی یونیورس تک، سونم باجوہ شو کو چرانے کیلیے آگئیں۔ ان کو باغی 4 میں خوش آمدید کہتے ہیں‘۔

یاد رہے کہ ہاؤس فل 5 کے بعد سونم باجوہ ساجد ناڈیاڈوالا کے ساتھ دوسری مرتبہ کام کریں گی۔ کاسٹنگ کے اعلان نے اداکارہ کے مداحوں کو پرجوش کر دیا جو اب سوچ رہے ہیں کہ کیا وہ انہیں ایکشن سے بھرپور اوتار میں دیکھ سکیں گے؟

اے ہرشا کی ہدایت کاری میں بننے والی ’باغی 4‘ نے بہترین ایکشن فراہم کرنے کا وعدہ کیا ہے۔ فلم سے توقع کی جا رہی ہے کہ وہ ایکشن کی صنف کو مزید جرات مندانہ اور سنسنی خیز سطح پر لے جائے گی۔

چند روز قبل فلمسازوں نے سوشل میڈیا پوسٹ کے ذریعے ٹائیگر شروف کو وحشیانہ اوتار میں دکھایا تھا۔ وہ ہاتھ میں تلوار لیے خون میں لت پت دکھائی نظر آ رہے تھے۔۔

ایکشن سے بھرپور فلم میں سُپر اسٹار سنجے دت بھی منفی کردار ادا کریں گے۔ حال ہی میں سنجے دت کا فلم کا پہلا لُک جاری کیا گیا جس میں وہ تخت پر بیٹھے ہوئے دکھائی دیے اور ان کے کپڑوں پر خون کے نشانات واضح تھے۔

’باغی 4‘ کی شوٹنگ اس وقت جاری ہے اور فلم 5 ستمبر 2025 کو سینما گھروں کی زینت بنے گی۔

پی ٹی آئی پاکستان اور فوج کو کمزور کرنا چاہتی ہے، عطا تارڑ

0
عطا تارڑ

اسلام آباد: وفاقی وزیر برائے اطلاعات عطا تارڑ کا کہنا ہے کہ پی ٹی آئی پاکستان اور فوج کو کمزور کرنا چاہتی ہے۔

اے آر وائی نیوز کے مطابق وفاقی وزیر عطا تارڑ نے نیوز کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان میں انتشار پھیلانے والے کسی شخص کو نہیں چھوڑیں گے، فیصلہ کن کارروائی کرکے مثال قائم کریں گے۔

انہوں نے کہا کہ ٹارگٹڈ مہم کے ذریعے صحافیوں کو نشانہ بنایا جارہا ہے، ان کی تفصیلات شیئر کی جارہی ہیں، نقصان پہنچانے کا ارادہ ہے۔

عطا تارڑ نے کہا کہ بطور وزیر اطلاعات اس کا نوٹس لیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی نے فوجی کمپنیوں کی مصنوعات کے بائیکاٹ کی اپیل تو کردی، لیکن انہوں نے کبھی اسرائیلی کمپنیوں کے بائیکاٹ کی بات نہیں کی۔

وفاقی وزیر نے کہا کہ یہ لوگ فلسطین کے حق میں ہونے والی اے پی سی میں بھی شریک نہیں ہوئے تھے، گولڈاسمتھ کی فنڈنگ لینے کی یہ مجبوریاں ہیں، یہ ملکی مصنوعات کے پیچھے پڑے ہیں، جو سستی ہیں اور عوام استعمال کرتے ہیں، آئندہ بھی کریں گے۔

عطا تارڑ نے کہا کہ فوج کے افسران اور جوان روز شہید ہو رہے ہیں، امن کے لیے قربانیاں دے رہے ہیں، جو کوئی بھی فوج اور سلامتی کے اداروں کو کمزور کرتا ہے، وہ پاکستان کے مخالف ملکوں کے پروپیگنڈے کے ساتھ ہوتا ہے، ایک ہی جماعت فوج کو کمزور کرنا چاہتی ہے تاکہ کوئی بیرونی قوتیں کوئی فائدہ اٹھاسکیں۔

انہوں نے یہ بھی کہا کہ 9 مئی بھی اسی سلسلے کی سازش تھی کہ فوج پر حملے کرو، انہیں اتنا کمزور ثابت کردیا جائے کہ دشمن کو بھی آسانی ہوسکے۔

کن یورپی ممالک نے پناہ کی درخواستیں روک دیں؟

0

شامی صدر بشارالاسد حکومت کے دھڑن تختے کے بعد متعدد یورپی ممالک نے شامی پناہ کی درخواستیں منجمد کر دیں۔

کچھ یورپی ممالک نے الاسد حکومت کے خاتمے کے بعد شامی باشندوں کی پناہ کی درخواستوں کو اگلے نوٹس تک روک دیا ہے۔ ان ممالک میں جرمنی، سوئٹزرلینڈ، برطانیہ، ناروے، اٹلی، آسٹریا، ڈنمارک، سویڈن، بیلجیم، فرانس اور ہالینڈ شامل ہیں۔

فیڈرل آفس فار مائیگریشن اینڈ ریفیوجیز (BAMF) کے اعداد و شمار کے مطابق، شام اس سال جرمنی میں پناہ کے متلاشیوں کے لیے سرفہرست ملک تھا جہاں نومبر کے آخر تک 72,420 درخواستیں جمع کرائی گئیں۔

خبر رساں ادارے رائٹرز کے حوالے سے بتایا گیا ہے کہ ایجنسی نے کہا کہ پناہ کے متلاشی درخواستوں میں تقریباً 47,270 غیر فیصلہ کن ہیں۔