ہفتہ, جون 7, 2025
ہوم بلاگ صفحہ 2

بنگلادیش میں عام انتخابات کی تاریخ کا اعلان

0

ڈھاکا: بنگلادیش کے عبوری سربراہ محمد یونس نے عام انتخابات کی تاریخ کا اعلان کردیا۔

بنگلادیشی میڈیا رپورٹ کے مطابق عبوری سربراہ محمد یونس کا کہنا ہے کہ عام انتخابات اپریل 2026 میں ہوں گے۔

چیف ایڈوائزر بنگلادیش محمد یونس نے کہا کہ الیکشن کمیشن جلد تفصیلی روڈ میپ جاری کرے گا، اصلاحات، انصاف اور انتخابات کے تین نکاتی مینڈیٹ پر حکومت پرعزم ہے۔

انہوں نے کہا کہ شہدا کے خون کا قرض ہے کہ جرائم کے مقدمات میں پیش رفت ہو، تمام سیاسی جماعتوں سے مشاورت کے بعد الیکشن کرانے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

محمد یونس کے مطابق پارلیمان حقیقی نمائندوں پر مشتمل ہوگی، نوجوان ووٹرز کو پہلی بار موقع ملے گا، قوم نئے امیدواروں کے عزم کو پرکھے صرف جماعت یا نشان نہ دیکھے۔

انہوں نے کہا کہ عوام سیاسی جماعتوں سے مخصوص وعدے لیں، بدعنوانی، اقرباپروری اور دہشت گردی کے خلاف عہد لیا جائے۔

محمد یونس نے کہا کہ انتخاب صرف پرامن ووٹنگ نہیں بلکہ نیا بنگلادیش بنانے کا ہے۔

ایلون مسک نے امریکا میں نئی سیاسی پارٹی پر رائے مانگ لی، نتائج کیا رہے؟

0

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے سابقہ حلیف اور موجودہ حریف ایلون مسک نے امریکا میں نئی سیاسی پارٹی بنانے سے متعلق رائے طلب کی ہے۔

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور ان کے قریبی ساتھی قرار دیے جانے والے بزنس ٹائیکون ایلون مسک ہم نوالہ اور ہم پیالہ سمجھے جاتے تھے۔ تاہم یہ دوستی اب دشمنی میں بدل گئی ہے جس کے بعد ایلون مسک نے امریکا کا سیاسی نظام بدلنے کی ٹھانی ہے۔

امریکا میں صدیوں سے دو جماعتی جمہوری نظام رائج ہے۔ ان میں ایک ریپبلیکنز اور دوسری ڈیموکریٹ۔ ٹرمپ ریپبلیکنز کی نمائندگی کرتے ہیں۔

ایلون مسک نے گزشتہ دنوں ٹرمپ انتظامیہ سے علیحدگی اختیار کر لی تھی اور امریکی صدر پر سنگین الزامات عائد کرتے ہوئے ان کے مواخذے کا مطالبہ کر دیا ہے۔

دونوں جانب سے ایک دوسرے کے خلاف بیان بازی کے دوران ایلون مسک نے ایکس (سابقہ ٹوئٹر) پر امریکی عوام سے امریکا میں نئی سیاسی جماعت بنانے سے متعلق رائے طلب کی ہے۔

ایلون مسک نے اپنے ٹویٹ میں لکھا ہے کہ کیا اب وقت آگیا ہے کہ امریکا میں ایک نئی سیاسی جماعت بنائی جائے؟ ایسی نئی سیاسی جماعت جو حقیقت میں 80 فیصد عوام کی نمائندگی کرے۔

ٹیسلا اور ایکس کے مالک کی جانب سے کرائے جانے والے اس پول میں امریکی عوام نے بھرپور دلچسپی لی ہے اور 21 گھنٹوں کے دوران 53 لاکھ سے زائد امریکیوں نے اپنی رائے کا اظہار کیا ہے۔

 

اس پول کے مطابق امریکا کے 80.5 فیصد عوام ملک میں نئی سیاسی جماعت بنائے جانے کے حامی ہیں جب کہ 19.5 فیصد نے اس کے خلاف ووٹ دیا ہے۔

ٹرمپ اور مسک کی دوستی دشمنی میں بدل گئی، سنگین الزامات کا تبادلہ

بھارت میں کورونا کیسز میں اچانک اضافہ، مریضوں کی تعداد 5 ہزار سے تجاوز

0

بھارت میں کورونا کیسز میں اچانک اضافہ ہوگیا اور مریضوں کی تعداد 5 ہزار سے تجاوز کرگئی۔

غیرملکی خبررساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق نئے کورونا ویرینٹ این بی 1.8.1 کا کئی ممالک میں پھیلاؤ شروع ہوگیا، این بی 1.8.1 ویرینٹ برطانیہ، امریکا، چین، تھائی لینڈ، ہانگ کانگ میں رپورٹ کیا گیا۔

عالمی ادارہ صحت نے این بی 1.81 کو زیر نگرانی ویرینٹ قرار دے دیا ہے۔

رپورٹ کے مطابق عالمی ماہرین نئے ویرینٹ کے زیادہ تیزی سے پھیلنے کا خدشہ ظاہر کررہے ہیں، این بی 1.8.1 ویرینٹ میں انسانی خلیات سے جڑنے کی صلاحیت زیادہ ہے۔

عالمی ماہرین کا کہنا ہے کہ کورونا نئے ویرینٹ کی علامات میں گلے کی خراش، کھانسی، بخار شامل ہیں، کورونا وائرس کی شدت نہیں بڑھیمگر پھیلاؤ کی رفتار زیادہ ہوسکتی ہے۔

گزشتہ دنوں بھارت کی مرکزی وزارت صحت کی جانب سے جاری کردہ اعداد و شمار کے مطابق گذشتہ 24 گھنٹوں کے دوران ملک میں 685 نئے کورونا کیسز سامنے آئے ہیں جبکہ چار افراد اس وبا کے باعث ہلاک ہوئے ہیں۔

یہ اموات نئی دہلی، کیرالہ، کرناٹک اور اترپردیش میں ہوئی ہیں۔مختلف ریاستوں میں کورونا کے فعال کیسز کی صورتحال کچھ یوں ہے، مہاراشٹر 467، دہلی 375، گجرات 265، کرناٹک 234، مغربی بنگال 205، تمل ناڈو 185 اور اترپردیش میں 117 فعال کیسز ہیں۔

رواں ماہ مئی کی 22 تاریخ تک پورے ملک میں صرف 257 فعال کیسز تھے جو 26 مئی تک بڑھ کر ایک ہزار 110 ہوئے اور اب 3400 تک جا پہنچے ہیں۔

بھارتی میڈیا کے مطابق انڈین کونسل آف میڈیکل ریسرچ (آئی سی ایم آر) کے ڈائریکٹر جنرل ڈاکٹر راجیو بہل کا کہنا ہے کہ ’ہم صورتحال پر قریبی نظر رکھے ہوئے ہیں۔ فی الحال ہمیں محتاط رہنے اور نگرانی کی ضرورت ہے،ہندوستان ٹائمز کے مطابق سنیچر کو ملک میں فعال کیسز کی تعداد 3400 کے قریب پہنچ گئی ہے۔

کراچی میں گاڑیاں چلانے والے ہوشیار، رکشوں سے متعلق بھی حتمی فیصلہ ہو گیا

0

وزیر قانون وداخلہ سندھ کی زیر صدارت اجلاس میں رکشوں سے متعلق حتمی فیصلہ کرنے کے ساتھ تمام اقسام کے ٹریفک سے متعلق اہم فیصلے ہوئے۔

اے آر وائی نیوز کے مطابق سندھ وزیر قانون اور داخلہ ضیا الحسن لنجار کی زیر صدارت موٹر وہیکلز رولز میں ترامیم پر اجلاس میں کئی اہم فیصلے کیے گئے۔ اجلاس میں آئی جی سندھ، ڈی آئی جی ٹریفک اور متعلقہ محکموں کے حکام نے شرکت کی۔

اجلاس میں کراچی میں رکشوں سے متعلق بھی اہم اور حتمی فیصلہ کرتے ہوئے چار نشستوں والے رکشوں (چنگچی رکشوں) پر مکمل پابندی عائد کرنے کی ترامیم کی منظوری دی گئی۔ تاہم دو نشستوں والے رکشے (آٹو رکشا) سڑکوں پر لانے کی اجازت ہوگی۔

اجلاس میں کمرشل اور نان کمرشل گاڑیوں کے لیے فٹنس لازمی قرار دینے کا فیصلہ کرتے ہوئے ان کی فٹنس تھرڈ پارٹی سے کرانے کا فیصلہ بھی کیا گیا۔

اجلاس میں کالے شیشوں، فینسی لائٹس ہوٹر کی آن لائن یا دکان پر فروخت پر پابندی عائد کرنے اور واٹر ٹینکرز وڈمپرز میں لازمی ٹریکر سنسر کی تنصیب کے لیے قانون میں ترمیم کی گئی۔ بھاری اور مال بردار گاڑیوں میں کم از کم 5 کیمروں کی تنصیب لازمی قرار دی گئی اور وزیر داخلہ نے کہا کہ ترمیمی قوانین اور رولز کا مسودہ حتمی منظوری کے لیے کابینہ میں پیش کیا جائے گا۔

وزیر داخلہ سندھ ضیا الحسن لنجار نے ٹریفک قوانین کی خلاف ورزی پر بھاری جرمانوں کا بھی اعلان کیا اور بتایا کہ ون وے کی خلاف ورزی پر سرکاری گاڑی پر 2 لاکھ روپے جرمانہ ہوگا۔ رانگ وے پر موٹر سائیکل چلانے والے کو بھی 25 ہزار روپے چالان کیا جائے گا جبکہ فور وہیلرز کو ون وے کی خلاف ورزی پر ایک لاکھ روپے جرمانہ بھرنا ہوگا۔

ضیا الحسن لنجار نے بتایا کہ شہر میں ون ویلنگ اور ڈرفٹنگ کرنے والوں کے خلاف بھی شکنجہ سخت کیا جا رہا ہے۔ ون ویلنگ ڈرفٹنگ پر پہلی بار جرمانہ ایک لاکھ روپے اور دوبارہ اس حرکت پر جرمانہ بالترتیب 2 سے 3 لاکھ روپے ہوگا۔

انہوں نے کہا کہ بغیر لائسنس موٹر سائیکل چلانے والے پر 25 ہزار جب کہ کار ڈرائیور پر 50 ہزار روپے جرمانہ ہوگا۔ ٹریفک کے ای چالان گاڑی مالک کے گھر کے پتہ پر بھیجے جائیں گے۔ ٹریفک، ٹرانسپورٹ اور ایکسائز کا نظام منسلک ہوگا۔

وزیر قانون نے یہ بھی کہا کہ ٹریفک چالان جمع نہ کرانے پر گاڑی ٹرانسفر یا فروخت نہیں ہوگی جب کہ ٹریفک قوانین کی خلاف خلاف ورزیوں کے کیسز کیلیے ٹریفک مجسٹریٹ کی تعیناتی کی جائیگی۔

واضح رہے کہ کراچی کی 12 مرکزی سڑکوں پر چنگچی رکشے چلانے پر دو ماہ کے لیے پابندی عائد کی گئی تھی۔

تان رس: دلّی کا باکمال گویا

0
تان رس گویا مشہور گلوکار موسیقی

ہندوستان کی سرزمین پر سُروں کا جادو صدیوں سے پھونکا جارہا ہے۔ سریلی آوازیں اور آلاتِ موسیقی لوگوں کی سماعتوں میں رس گھول رہی ہیں۔ یہ سلسلہ آج بھی جاری ہے، مگر زمانے کے ساتھ ساز اور گائیکی کے انداز بھی بدل گئے ہیں۔

صدیوں پہلے ہندوستان کے گویّے جو اپنے فن میں‌ طاق اور اپنے انداز میں‌ یگانہ تھے، ان کا نام آج بھی لیا جاتا ہے۔ یہ شاہانِ وقت کے دربار سے بھی منسلک رہے اور فنِ موسیقی میں بے مثال ہوئے۔ اکبر کے عہد میں سوامی ہری داس اور تان سین جیسا درخشاں ستارہ موجود تھا۔ بعد میں کئی اور نام ہو چلے اور پھر بادشاہت کا زمانہ ختم ہوا۔ ہندوستانی ریاستوں پر سلطان، راجہ اور نوابوں نے حکم رانی کی جو باذوق اور بڑے قدر دان تھے۔ اپنے عہد کے گانے والوں کو عزت اور احترام بھی دیا اور ان پر زر و جواہر بھی نچھاور کیے۔

یہ ایک ایسے ہی گویّے تان رس کا تذکرہ ہے جو مرزا احمد سلیم شاہ عرش تیموری کے قلم سے نکلا ہے۔ قارئین کی دل چسپی کے لیے ان کا مضمون پیشِ خدمت ہے۔ وہ لکھتے ہیں:

اس سے پہلے کہ تان رسؔ خاں کے حالات بیان کروں، بہتر ہے کہ ان واقعات میں جو بیان کیے گئے ہیں، کتنی واقعیت ہے اور اس کے واقعہ ہونے کے ثبوت کیا ہیں، بیان کر دوں۔

یہ حالات جو بیان کیے گئے ہیں، خاندانی بزرگوں اور ان شہزادوں سے منقول ہیں جو زمانۂ غدر میں بیاہے تیاہے تھے۔ اس لیے ان واقعات کے صحیح ہونے میں ذرا بھی شبہ نہیں۔

تان رس خاں

نام قطبؔ بخش تھا اور بادشاہ عالم ثانی کے انتقال کے وقت اس کی عمر پانچ سال کی تھی۔ یہ بہت فریس اور خوش قسمت تھا۔ چند ہی دنوں میں اپنے فنِ آبائی میں معقول ترقی کی۔ قطبؔ بخش ان لوگوں کی نسل سے تھا جو محمد شاہ باد شاہ کے دربار میں بہت بڑھے چڑھے تھے۔ جب قطب بخش کی استادی کی شہرت ہوئی تو بہادر شاہ بادشاہ دہلی کے دربار میں پیش ہوا۔ اس زمانے میں ملازمین شاہی کی تنخواہیں تو بہت کم ہوتی تھیں لیکن انعام و اکرام بہت ملتا تھا۔

گو اس کی تنخواہ بھی بہت کم تھی لیکن میوے اور یخنی کا خرچ دربار شاہی سے بطور یومیہ عطا ہوتا تھا۔ یخنی نے تان رسؔ خاں کے گلے کو لوچ دار بنانے میں بہت مدد دی۔ کیونکہ گوشت کی یخنی اور طاقت بخش میوے گلے کے پٹھوں کو مضبوط اور لچک دار بناتے ہیں۔

بہرحال قطبؔ بخش نے گانے میں بہت ترقی حاصل کی اور تان رسؔ خاں کا خطاب حاصل کیا۔

تان رسؔ خاں بہادر شاہ بادشاہ کی گائنوں کو تعلیم دیتے تھے۔ چنانچہ پیاریؔ بائی، چندراؔبائی، مصاحبؔ بائی، سلطانؔ بائی وغیرہ کل تعداد میں اٹھارہ تھیں اور ہر ایک ان میں سے لاجواب گانے والی تھی۔

قلعے سے نکالا

جب تان رسؔ خاں کا رسوخ بڑھ گیا اور بادشاہ میں زیادہ پیش ہونے لگے تو زمانہ گردش کا آیا یعنی ایک گائن سے جس کا نام پیاریؔ تھا، تعلقات ہوگئے۔ آخر کار بھانڈا پھوٹ گیا اور قلعے سے نکالا ملا۔ تان رسؔ خاں بہت پریشان ہوئے کیونکہ قلعہ سے نکالے ہوئے آدمی کو کون منہ لگاتا۔ ہر ایک نے آنکھیں پھیر لیں اور لوگوں کی نظروں میں ان کی عزت نہ رہی۔

قدرِ کمال

اب تان رسؔ خاں اپنی قسمت پر شاکر رہ کر بیٹھ گئے تھے۔ بہت افسردہ تھے کہ حکم شاہی آیا کہ ’’خطاب، تنخواہ اور معاش بدستور بحال و جاری ہے لیکن آئندہ کے لیے دربار بند اور قلعہ میں آنے کی اجازت نہیں۔‘‘

یہ بہادر شاہ بادشاہ نے از راہِ قدرِ کمال کیا کہ تنخواہ اور خطاب کو بحال رکھا اور شہر میں رہنے کی اجازت دی۔ ان اٹھارہ گائنوں کو بھی بادشاہ نے نکال دیا اور وہ مختلف شہزادوں کی سرکاروں میں نوکر ہوگئیں۔

غدر

جب سلطنت دہلی برباد ہوئی تو تان رسؔ خاں نے ریاست الور، جے پور اور جودھ پور میں ملازمتیں کیں۔ اور ہزاروں روپے کے انعام و اکرام بھی پائے۔ حیدرآباد دکن کی شاہانہ داد و دہش کا شہرہ سن کر حیدرآباد آئے اور اعلیٰ حضرت میر محبوب علی خاں مرحوم و مغفور کی ملازمت اختیار کرکے بہت عروج حاصل کیا۔ تان رسؔ خاں کے دو فرزند تھے۔ غلامؔ غوث خاں، امراؤؔ خاں۔

حاضر جوابی

ایک دن تان رس خاں نواب میر محبوب علی خاں کے حضور میں حاضر تھے۔ اعلیٰ حضرت ایک پلنگڑی پر لیٹے ہوئے تھے اور تان رسؔ خاں یہ ٹھمری گا رہے تھے،

’’رات بالم تم ہم سے لڑے تھے۔۔۔‘‘ راگ پورے جوبن پر تھا اور بڈھے تان رسؔ خاں کی آواز اپنے استادانہ کمالات کے جوہر دکھاتی ہوئی دل میں اتر رہی تھی، در و دیوار سے اسی ٹھمری کی آواز بازگشت سنائی دیتی تھی۔ ایسا سماں بندھا کہ حضور بے تاب ہوگئے اور فرمایا،

’’واہ تان رسؔ خاں واہ۔۔۔‘‘ اس فقرے کے سنتے ہی تان رسؔ خاں لپک کر قریب پہنچا اور چٹ چٹ بلائیں لے لیں۔

یہ حرکت حضور کو بہت بری معلوم ہوئی۔ آپ نے گرم نگاہوں سے تان رسؔ خاں کو بھی دیکھا اور مڑ کر حاضرین کی طرف بھی نگاہ ڈالی۔ سب لوگ سناٹے میں آگئے اور انتظار کرنے لگے کہ دیکھو اب کیا ہوتا ہے۔ بڈھا تان رسؔ خاں گرم و سرد روزگار اور امیروں اور بادشاہوں کے مزاج سے واقف تھا۔ فوراً بھانپ لیا کہ کیا معاملہ ہے اور جب قریب تھا کہ خرابی اور بے عزتی کے ساتھ نکالا جائے، حواس کو جمع کرکے کہا، ’’قربان جاؤں! مدّت سے آرزو تھی کہ کسی مسلمان بادشاہ کی بلائیں ہوں، ان ہاتھوں نے یا تو حضور بہادر شاہ شاہ کی بلائیں لیں یا آج آپ کی۔‘‘

یہ سن کر میر محبوب علی خاں بہادر مرحوم مسکرا دیے اور بات رفع دفع ہوگئی۔

انتقال

تان رسؔ خاں کا انتقال حیدر آباد دکن میں ہوا اور شاہ خاموش صاحب کی درگاہ کے قرب و جوار میں دفن ہوئے ہیں۔ اس طرح دلّی کے بہترین اور مشہور گویے کا انجام ہوا۔ انتقال کے بعد ان کی اولاد نے چاہا کہ لاش کو چند روز کے لیے حیدرآباد سپرد خاک کر کے پھر دلّی لے جائیں لیکن اعلیٰ حضرت میر محبوب علی خاں بہادر نے ان کے فرزندوں کو بلوایا اور فرمایا، ’’کیا خدا وہیں ہے یہاں نہیں ہے؟‘‘

اس تہدید کی بنا پر تان رسؔ خاں ہمیشہ کے لیے حیدر آباد دکن کی سرزمین میں آرام گزیں ہوگئے۔ دلّی (قلب ہندوستان) کا آفتاب حیدرآباد میں غروب ہوگیا۔ لیکن اپنی آتشیں کرنوں کا نشان آسمان کمال پر چھوڑ گیا۔

لاہور میں ’لو گرو‘ کا رنگا رنگ پریمیئر

0

عید الاضحیٰ کے روز فلم ’لو گرو‘ کی ریلیز سے قبل لاہور میں فلم کا رنگا رنگ پریمیئر منعقد ہوا جس میں شوبز شخصیات نے بڑی تعداد میں شرکت کی۔

سپر اسٹارز ماہرہ خان اور ہمایوں سعید کے ساتھ ساتھ ’لو گرو‘ کی اسٹار کاسٹ اور میکرز  اہلخانہ اور شوبز کی چند بڑی شخصیات نے جمعرات کی رات لاہور میں رنگا رنگ پریمیئر میں شرکت کی۔

Love Guru: Star-studded premiere held in Lahore - Viral pics

اس شاندار تقریب میں تجربہ کار فلمساز سید نور کے ساتھ ساتھ ریشم، فواد خان، اور صائم علی جیسے لالی وڈ اسٹارز اور مشہور ٹی وی اسٹارز ثمینہ پیرزادہ، نادیہ جمیل، سہیل احمد، اور عاصمہ عباس نے شرکت کی۔

عروہ حسین اور فرحان سعید، مقبول اداکارہ زارا نور عباس اور پاکستان کے مشہور اداکار حسن شہریار یاسین (ایچ ایس وائی) کو بھی پریمیئر کے ریڈ کارپٹ پر دیکھا گیا۔

عید الاضحیٰ پر ریلیز ہونے والی فلم کی اسکرپٹ نامور اداکار، ہدایت کار اور اسکرین رائٹر واسع چوہدری نے دی ہے، جب کہ سینما کے ماہر ندیم بیگ نے ہدایت کاری کی ہے۔

Love Guru: Star-studded premiere held in Lahore - Viral pics

’لو گرو‘ 6 جون کو دنیا بھر کے سینما گھروں میں دھوم مچائے گی۔

امریکا نے عالمی فوجداری عدالت کے 4 ججز پر پابندیاں عائد کردیں

0

امریکا نے انٹرنیشنل کرمنل کورٹ  (آئی سی سی) کے چار ججز پر پابندیاں عائد کرکے ان کے اثاثے بھی منجمد کردیے۔

غیرملکی خبررساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق امریکا کی پابندیوں کی زد میں آنے والے ججز میں سلووینیا، یوگنڈا، پیرو، بینن کے شہری شامل ہیں۔

سلووینیا نے ای یو سے بلاکنگ ایکٹ فوری فعال کرنے کا مطالبہ کردیا، بلاکنگ ایکٹ امریکی پابندیوں کو غیرقانونی قرار دے کر یورپی کمپنیوں کو تحفظ دیتا ہے۔

امریکی صدر ٹرمپ نے الزام عائد کیا ہے کہ آئی سی سی اسرائیل اور امریکی افواج کو ہراساں کررہا ہے۔

یورپی یونین نے امریکی پابندیوں کے بعد عالمی فوجداری عدالت سے اظہار یکجہتی کیا ہے، صدر یورپی کمیشن ارزولافان ڈیرلائن کا کہنا ہے کہ آئی سی سی کو ہماری مکمل حمایت حاصل ہے۔

یورپی یونین کے مطابق امریکی پابندیاں عدلیہ کی آزادی اور انصاف کے لیے خطرہ ہیں۔

اقوام متحدہ انسانی حقوق چیف کا کہنا ہے کہ آئی سی سی پر امریکی پابندیوں پر شدید تشویش ہے، امریکی پابندیاں قانون کی حکمرانی اور عدالتی عمل کے منافی ہیں۔

صدر یورپی کونسل کے مطابق آئی سی س عالمی انصاف کا سنگ بنیاد ہے۔

وزیراعظم اور سعودی ولی عہد کی اہم ملاقات، دو طرفہ تعاون کو وسعت دینے پر اتفاق

0

وزیراعظم شہباز شریف اور سعودی ولی عہد محمد بن سلمان کی اہم ملاقات ہوئی ہے۔

وزیراعظم شہباز شریف اور سعودی ولی عہد محمد بن سلمان نے عید الاضحیٰ پر ایک دوسرے کو مبارک باد پیش کی، فیلڈ مارشل جنرل عاصم منیر بھی پاکستانی وفد میں شامل تھے۔

دونوں رہنماؤں کی ملاقات میں سعودی اور پاکستانی حکام نے بھی شرکت کی، وزیر داخلہ، وزیر اطلاعات بھی ملاقات میں موجود تھے۔

ملاقات میں سعودی عرب اور پاکستان کے تاریخی تعلقات کا جائزہ لیا گیا اور دو طرفہ تعاون کو مزید وسعت دینے پر اتفاق کیا گیا۔

وزیراعظم اور سعودی ولی عہد کی ملاقات میں معاشی، سیکیورٹی اور دفاعی تعاون پر تبادلہ خیال کیا گیا، علاقائی صورتحال اور امن و استحکام کے لیے مشترکہ کوششوں پر گفتگو کی گئی۔

واضح رہے کہ وزیراعظم شہباز شریف دو روزہ دورے پر سعودی عرب میں موجود ہیں انہوں نے گزشتہ روز عمرے کی سعادت بھی حاصل کی تھی۔

 پاکستانی وفد کے لیے خانہ کعبہ کے دروازہ خصوصی طور پر کھولا گیا، وزیراعظم اور آرمی چیف نے وفد کے ہمراہ خانہ کعبہ میں نوافل ادا کیے اور بنیان مرصوص کی عظیم فتح پر اللہ تعالیٰ کا شکرانہ ادا کیا۔

وزیر اعظم اور  فیلڈ مارشل نے وفد کے ہمراہ  پاکستان کی معاشی میدان اور عوامی فلاح کیلئے اقدامات کے حوالے سے حالیہ کامیابیوں پر اللہ رب العزت کا شکر ادا کرتے ہوئے ملکی ترقی و خوشحالی کے ساتھ ساتھ امت مسلمہ بالخصوص ظلم و جبر کے شکار  کشمیری و فلسطینی مسلمان بہن بھائیوں کیلئے خصوصی دعائیں کیں۔

بلوچستان کے ضلع کچھی میں سیکیورٹی فورسز کا آپریشن، 2 دہشت گرد ہلاک

0

بلوچستان کے ضلع کچھی کے علاقے کولپور میں سیکیورٹی فورسز کے انٹیلیجنس بیسڈ آپریشن میں فتنہ الہندوستان کے 2 دہشت گرد مارے گئے۔

پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کے مطابق آپریشن بھارتی پراکسی فتنہ الہندوستان کے دہشت گردوں کی موجودگی پر کیا گیا، ہلاک دہشت گردوں سے اسلحہ اور گولہ بارود بھی برآمد کرلیا گیا۔

ترجمان پاک فوج کا کہنا ہے کہ ہلاک دہشت گرد متعدد بھارتی اسپانسر شدہ دہشت گردانہ سرگرمیوں میں سرگرم رہے۔

آئی ایس پی آر کا کہنا ہے کہ علاقے میں دہشت گردوں کو ختم کرنے کے لے سینیٹائزیشن آپریشن جاری ہے، فورسز ملک سے بھارتی اسپانسر شدہ دہشت گردی کی لعنت کو ختم کرنے کے لیے پرعزم ہیں۔

وزیراعظم شہباز شریف نے فتنہ الہندوستان کے دو دہشت گرد ہلاک کرنے پر سیکیورٹی فورسز کو خراج تحسین پیش کیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ سیکیورٹی فورسز کی مہارت سے دہشت گردی کی جڑیں اکھاڑ پھینکیں گے، دہشت گردوں کو معصوم شہریوں کو نقصان پہنچانے کی بھارتی قیمت چکانی پڑے گی۔

شہباز شریف کا کہنا تھا کہ ملک سے دہشت گردی کے خاتمے کے لیے فورسز اور حکومت پرعزم ہیں۔

ذاکر علی خان: شام چوراسی گھرانے کا استاد گلوکار

0
zakir khan singer ustad zakir khan pakistani singer

امتدادِ زمانہ اور تغیر کے زیر اثر جہاں‌‌ ہندوستانی سماج متاثر ہوا، وہیں برصغیر میں فنِ موسیقی اور گائیکی بھی نئی ترنگ، طرز اور ایجاد سے آشنا ہوئی۔ قدیم ساز اور طرزِ‌ گائیکی مٹتا گیا جس کی جگہ موسیقی انداز اور ساز و آلات نے لے لی۔ کلاسیکی موسیقی اور راگ راگنیوں کے سننے اور سمجھنے والے بھی نہ رہے اور ان گھرانوں کی شہرت بھی ماند پڑ گئی جو اس فن کے لیے ہندوستان بھر میں‌ جانے جاتے تھے۔ یہ تذکرہ استاد ذاکر علی خان کا ہے جو شام چوراسی گھرانے کے مشہور گلوکار تھے۔ آج استاد ذاکر علی خان کی برسی ہے۔

استاد ذاکر علی خان 1945ء میں ضلع جالندھر کے مشہور قصبے شام چوراسی میں پیدا ہوئے تھے۔ وہ استاد نزاکت علی خان، سلامت علی خان کے چھوٹے بھائی تھے۔ ذاکر علی خان اپنے بڑے بھائی اختر علی خان کی سنگت میں گاتے تھے۔ 1958ء میں جب وہ 13 برس کے تھے تو پہلی مرتبہ ریڈیو پاکستان ملتان پر گائیکی کا مظاہرہ کیا۔ بعدازاں انھیں آل پاکستان میوزک کانفرنس میں مدعو کیا جاتا رہا۔

پاکستان میں انھوں نے ریڈیو اور ٹیلی ویژن کے لیے پرفارم اور متعدد میوزک کانفرنسوں اور اہم تقریبات میں مدعو کیے جاتے رہے۔ استاد ذاکر علی خان کو بیرونِ ملک بھی کئی مرتبہ اپنے فن کا مظاہرہ کرنے کا موقع ملا تھا۔ خصوصاً 1965ء میں کلکتہ میں ہونے والی آل انڈیا میوزک کانفرنس میں ان کی پرفارمنس کو یادگار کہا جاتا ہے۔ اس شان دار پرفارمنس پر انھیں ٹائیگر آف بنگال کا خطاب دیا گیا تھا۔ استاد ذاکر علی خان نے ایک کتاب نو رنگِ موسیقی بھی لکھی تھی۔

کلاسیکی گلوکار استاد ذاکر علی خان 6 جون 2003ء کو انتقال کرگئے تھے۔ وہ لاہور کے ایک قبرستان میں آسودۂ خاک ہیں۔