جمعہ, مئی 2, 2025
ہوم بلاگ صفحہ 22

پاکستان کے مختلف شہروں میں آندھی، بارش اور ژالہ باری کا امکان

0

محکمہ موسمیات کا کہنا ہے کہ یکم مئی سے 5 مئی تک پاکستان کے مختلف علاقوں میں آندھی، بارش اور ژالہ باری کا امکان ہے۔

محکمہ موسمیات نے یکم مئی سے مغربی ہوائیں داخل ہونے کی پیش گوئی کی ہے، خیبرپختونخوا، اسلام آباد، پنجاب، شمال مشرقی بلوچستان میں تیز ہوائیں چلنے کا امکان اور بارش متوقع ہے۔

گلگت بلتستان اور کشمیر میں بھی بارش اور ژالہ باری کا امکان ہے، آندھی اور ژالہ باری سے فصلوں، کمزور عمارات اور سائن بورڈز کو نقصان پہنچنے کا خدشہ ہے۔

شہریوں کو غیرضروری سفر سے گریز اور احتیاطی تدابیر ختیار کرنے کی ہدایت کی گئی ہے۔

محکمہ موسمیات کا کہنا ہے کہ تمام متعلقہ اداروں کو الرٹ رہنے کی ہدایات جاری کردی گئیں، کاشت کار اپنی فصلوں کو محفوظ بنانے کے لیے پیشگی اقدامات کریں۔

خوشحال قوموں میں پاکستانی آگے، بھارتیوں کی اکثریت زندگی سے مایوس، گیلپ سروے

0

گیلپ سروے میں بھی پاکستان نے خوش باش قوموں میں بھارت کو پیچھے چھوڑ دیا ہے پاکستانیوں کی اکثریت خوش اور مطمئن، بھارتیوں کی زندگی سے مایوس ہے۔

اے آر وائی نیوز کے مطابق سروے اور اعداد و شمار جمع کرنے کے معتبر ترین ادارے گیلپ نے دنیا کی خوش باش قوموں کی سال 2025 سے متعلق فہرست جاری کر دی ہے۔

اس فہرست میں 44 ملکوں کا سروے کیا گیا۔ چین کے شہری خوشحال قوم میں سر فہرست، پاکستانیوں کا نمبر 8 واں ہے جب کہ بھارت کے شہری اس فہرست میں سب سے نیچے ہیں۔

گیلپ کے اس انڈیکس میں چینی شہریوں نے 86 فیصد کے ساتھ خوش باش قوموں کی فہرست میں پہلے نمبر پر جگہ بنالی۔

گیلپ کے خوشحال قوم سے متعلق عوامی سروے میں 72 فیصد پاکستانیوں نے تمام تر مسائل اور مشکلات کے باوجود اپنی زندگی سے اطمینان اور خوش رہنے کا اظہار کیا۔

جب کہ اس کے مقابلے میں دنیا کے سب سے بڑی جمہوریت ہونے کی دعویدار اور تجارتی و معاشی ترقی کے بلند بانگ دعوے کر کے شائننگ انڈیا کے نعرے لگانے والے مودی کے بھارت میں اس کے شہری اپنی زندگی سے ناخوش ہیں۔

سروے میں صرف 31 فیصد بھارتیوں نے خوش ہونے کا اظہار کیا جب کہ اس سے زیادہ 34 فیصد بھارتی شہریوں نے اپنی زندگی سے مایوسی کا اظہار کیا۔

گیلپ کی حقائق پر مبنی اس سروے سے مودی سرکار میں بھارتی شہریوں کی مایوسی کا اندازہ لگایا جا سکتا ہے جو ان کے دعووں کے ڈھول کا پول کھولتا ہے۔

واضح رہے کہ اس سے قبل گزشتہ ماہ مارچ میں اقوام متحدہ کی جانب سے بھی خوشحال قوموں سے متعلق ایک سروے رپورٹ جاری کی گئی ہے۔

اس رپورٹ میں بھی پاکستانی قومی نے خوش رہنے میں بھارتی قوم کو کو بہت پیچھے چھوڑ دیا ہے۔ اس رپورٹ میں بھی خوش باش 147 ممالک کی فہرست میں پاکستان کا نمبر 109 جب کہ بھارت کا اس سے کہیں نیچے 118 ہے۔

خوشحال قوموں سے متعلق یہ فہرست ممالک کی سماجی، معاشی اور ایک دوسرے کی مدد کرنے جیسی خصوصیات کی بنیاد پر ترتیب دی جاتی ہے۔

’’پاکستانی قوم بھارتیوں سے زیادہ خوش‘‘ اقوام متحدہ کی خوش ممالک کی نئی فہرست جاری

تربت میں سیکیورٹی فورسز سے فائرنگ کے تبادلے میں 3 دہشت گرد مارے گئے

0
سیکیورٹی فورسز

راولپنڈی: بلوچستان کے ضلع تربت میں سیکیورٹی فورسز سے فائرنگ کے تبادلے میں 3 دہشت گرد مارے گئے۔

پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کا کہنا ہے کہ سیکیورٹی فورسز نے ضلع کیچ تربت میں انٹیلیجنس بیسڈ آپریشن کیا اس دوران فائرنگ کے تبادلے میں 3 دہشت گرد ہلاک ہوگئے۔

ترجمان پاک فوج کا کہنا ہے کہ مارے گئے دہشت گردوں سے اسلحہ، دھماکا خیز مواد برآمد ہوا ہے۔

آئی ایس پی آر کا بتانا ہے کہ ہلاک دہشت گرد شہریوں اور فورسز پر حملوں میں ملوث تھے، علاقے میں ممکنہ دہشت گردوں کے خاتمے کے لیے کلیئرنس آپریشن جاری ہے۔

یہ پڑھیں: سیکیورٹی فورسز کے پاک افغان بارڈر پر فالو اپ آپریشنز ، 17 خوارجی ہلاک

ترجمان پاک فوج کے مطابق فورسز بلوچستان میں امن و امان سبوتاژ کرنے کی کوشش ناکام بنانے کے لیے پرعزم ہیں۔

یاد رہے کہ گزشتہ روز سیکیورٹی فورسز کے پاک افغان بارڈر پر کامیاب فالو اپ آپریشنز میں 17خوارجی مارے گئے تھے۔

آئی ایس پی آر کا کہنا تھا کہ ہلاک خوارج سے ہتھیار ،گولیاں اور دھماکا خیز مواد برآمد ہوا ہے۔

ترجمان پاک فوج کا کہنا تھا کہ گزشتہ روز پاک افغان بارڈر پر کارروائی میں 54 خوارج مارے گئے تھے جبکہ گزشتہ تین روز میں سیکیورٹی فورسز کی کارروائیوں میں 71 خوارج ہلاک ہوئے۔

بھارتی فوج آپس میں ہی لڑ پڑی، 5 سکھ فوجیوں کو مار ڈالا

0

مودی سرکار کے جنگی جنون نے بھارتی فوج کو بوکھلا دیا اور وہ آپس میں ہی لڑ پڑی دو یونٹوں کی جھڑپ میں پانچ سکھ فوجی مارے گئے۔

پہلگام فالس فلیگ آپریش کی آڑ میں مودی سرکار کے جنگی جنون پر ان کے ملک بھارت میں ہی آوازیں اٹھ رہی ہیں۔ دوسری جانب بھارتی فوج جو پہلے ہی مختلف وجوہات پر مودی حکومت سے نالاں ہے وہ اب اتنی بوکھلا گئی ہے کہ آپس میں ہی لڑنا شروع کر دیا ہے۔

العربیہ کے مطابق مقبوضہ کشمیر بارہ مولہ سیکٹر میں برہمن فوج کے دو یونٹوں کے درمیان جھڑپ ہوئی ہے جس کے نتیجے میں پانچ سکھ فوجی مارے گئے ہیں۔

ذرائع کے حوالے سے رپورٹ کیا گیا ہے کہ مذکورہ واقعہ 25 اور 26 اپریل کی درمیان شب لائن آف کنٹرول کے قریب جاپالہ بریج کے مقام پر پیش آیا ہے۔

ذرائع نے بتایا کہ بارہ مولا میں قابض بھارتی فوج کے 185 بارڈر سکیورٹی فورس (بی ایس ایف) نے 12 بریگیڈ کی 13 سکھ لائٹ انفنٹری رجمنٹ پر فائرنگ کی، جس کے نتیجے میں پانچ سکھ اہلکار ہلاک ہو گئے۔

دفاعی ماہرین نے اس واقعہ کو بھارتی فوج میں پائی جانے والی بوکھلاہٹ کی جانب واضح اشارہ ہے جب کہ اس واقعہ کے بعد 13 سکھ لائٹ انفینٹری کے سکھ جوانوںمیں شدید اشتعال پایا جاتا ہے۔

واضح رہے کہ حالیہ پاک بھارت کشیدگی میں سکھوں کی عالمی تنظیم سکھ فارجسٹس کے رہنما گرپتونت سنگھ نے ایک پیغام بھی جاری کیا ہے۔

اس پیغام میں انہوں نے کہا ہے کہ بھارتی فوج میں موجود سکھ سپاہی پاکستان کیخلاف نہ لڑیں، سکھ فوجی مودی کی پاکستان کےخلاف جنگی جنگ سے انکار کر دیں۔

بھارتی فوج میں موجود سکھ سپاہی پاکستان کیخلاف نہ لڑیں ، گرپتونت سنگھ کا پیغام

اے حمید: اردو فکشن کا مقبول نام

0

اے حمید نے اردو نثر کی مختلف اصناف میں اپنی تخلیقات یادگار چھوڑی ہیں۔ انھوں نے ڈرامہ لکھا، فکشن، شخصی خاکے اور طنز و مزاح کے علاوہ مختلف واقعات اور یادداشتوں پر مبنی کتابیں بھی۔ وہ اردو زبان کے مقبول ترین ادیب تھے۔

پاکستان ٹیلی ویژن کے لیے اے حمید نے بچّوں کے لیے سلسلہ وار ڈرامہ ‘عینک والا جن’ تحریر کیا تھا اور یہ اپنے وقت کا وہ مقبول کھیل تھا جسے بچوں ہی نہیں بڑوں نے بھی پسند کیا۔

اے حمید نے مختلف ممالک کی سیر و سیاحت کے دوران پیش آنے والے واقعات اور اپنے مشاہدات کو بھی کتابی شکل دی۔ اے حمید نے شاعری اور اردو نثر کی تاریخ بھی مرتب کی جس سے طالب علم اب بھی استفادہ کرتے ہیں۔ وہ 2011ء میں‌ آج ہی کے روز وفات پاگئے تھے۔

اے حمید کی تاریخِ پیدائش 25 اگست 1928ء ہے۔ ان کا وطن امرتسر تھا۔ ان کا نام عبدالحمید رکھا گیا جو اے حمید مشہور ہوئے۔ تقسیمِ ہند کے بعد اے حمید نے ہجرت کی اور پاکستان میں ریڈیو سے بطور اسٹاف آرٹسٹ عملی زندگی شروع کی۔ ان کے فرائض میں ریڈیو فیچر، تمثیلچےاور نشری تقاریر لکھنا شامل تھا۔

اے حمید کی ابتدائی دور کی کہانیوں پر رومانوی اثر نظر آتا ہے۔ 60 کی دہائی میں ان کی کہانیوں کو مقبولیت حاصل ہوئی اور نوجوانوں میں پسند کیے گئے۔ ان کی کہانیاں بچوں اور نوجوانوں میں تجسس اور جستجو پیدا کرنے کا سبب بنیں، وہ جاسوسی اور دہشت ناک کہانیوں کی صورت میں نوجوانوں کو معیاری ادب پڑھنے کا موقع دیتے رہے۔ اے حمید بچپن ہی سے بہت شرارتی تھے اور پڑھائی سے بھاگنے والے تھے۔ وہ کہتے ہیں:

’’میں نے چوتھی جماعت محلہ کے مشن اسکول میں پاس کی تو مجھے ایم اے او ہائی سکول میں داخل کروایا گیا۔ اسکول کی چھٹی ہوئی کشادہ ڈیوڑھی میں داخل ہوتے ہی میرا دل اداس ہو گیا۔ اسکول بچپن ہی سے میرے ایسی چار دیواری ہوا کرتی تھی جس کے اندر مجھے ایک خاص وقت کے واسطے بند کر دیا جاتا اور جہاں ہر آدھ پونے گھنٹے کے بعد میری پٹائی شروع ہو جاتی۔ میں پڑھائی میں نکما نہیں تھا۔ پٹائی اس لیے ہوتی کہ میں شرارتیں بہت کرتا تھا۔‘‘

میٹرک کے دوران وہ نصابی کتابوں کے ساتھ ہم نصابی کتابوں میں بھی دل چسپی لینے لگے۔ وہ اکثر لائبریری میں جا کر رسالے اور کتابیں پڑھتے تھے۔ اے حمید بچپن میں فلمی ایکٹر بننے کا شوق بھی رکھتے تھے۔ انھیں فطری مناظر سے زیادہ دل چسپی تھی اور مطالعہ رومانوی ادیبوں کا کرتے تھے۔ کرشن چندر ان کے پسندیدہ افسانہ نگار تھے۔ میٹرک کے بعد انھوں نے کچھ عرصہ ملازمت بھی کی۔ ان کے والد صاحب نے انھیں ریلوے ہیڈ کوارٹر میں کلرک بھرتی کروا دیا تھا۔ ساتھ ہی ساتھ ایف اے میں داخلہ دلوا دیا۔ پہلا سال مکمل ہوا تو اے حمید ملازمت اور تعلیم سے چھوڑ کر سری لنکا بھاگ گئے۔ اس کے کچھ عرصہ بعد رنگون چلے گئے۔ انتظار حسین لکھتے ہیں: ‘‘اے حمید رنگون سے واپس ہوا تو تقسیم ہو چکی تھی۔ امرتسر جل رہا تھا۔ اے حمید لاہور پہنچا اور یہاں اسے ایک لڑکی نظر آگئی۔ اس مرتبہ اس نے ڈائری نہیں لکھی۔ افسانہ لکھا۔ ’’منزل منزل۔‘‘ اے حمید کا پہلا افسانہ ہے جو چھپا اور مقبول ہوا۔ ‘‘

تقسیِم ہند کے بعد وہ لاہور میں مختلف شہروں میں رہے لیکن آخر میں سمن آباد میں رہائش اختیار کی۔ یہاں انہوں نے باقاعدہ ملازمت نہیں کی لیکن وہ ریڈیو پاکستان لاہورسے وابستہ ہوگئے۔ یہ ملازمت انھوں نے ‘‘تقریب کچھ تو بہرِ ملاقات چاہیے’’ پروگرام کے ذریعے قبول کی تھی تاکہ ان کا اپنے دوستوں کے ساتھ تعلق قائم رہے۔یہ اپنے وقت کا مشہور پروگرام تھا۔ اے حمید لکھتے ہیں:‘‘ہم لوگ اس بات میں خوش تھے کہ روز شاعر، ادیب دوستوں سے ملاقات ہو جاتی۔ کینٹین میں بیٹھ کر اکھٹے چائے پیتے ہیں، باتیں کرتے ہیں، باغیچے میں کھلے ہوئے گلاب کے پھولوں کے قریب جا کر دیکھتے۔‘‘ وہ عاشق مزاج بھی تھے۔ کئی عشق ناکام یا یک طرف ثابت ہوئے اور پھر 1954 میں اے حمید کا آخری عشق کام یاب رہا۔ شادی ہوئی اور زندگی آگے بڑھی۔

اے حمید اپنے ادبی سفر کے آغاز کے بارے میں لکھتے ہیں: ‘‘میں اصل میں پینٹر بننا چاہتا تھا یا خراد کا کام سیکھنا چاہتا تھا جو مجھے بچپن میں ہی بڑا اچھا لگتا تھا۔ لیکن اتفاق ایسا ہوا کہ اپنی پہلی محبت کا زخم کھانے کے بعد میں نے اس کا افسانہ بنا ڈالا اور اپنے دوست اور اس زمانے میں‘‘ادب لطیف‘‘ کے ایڈیٹر عارف عبدالمتین کے کہنے پر اسے ’’ادب لطیف ‘‘کے سال نامے میں چھپنے کے لیے دے دیا۔‘‘ اور وہ 1948 کے شمارے میں شائع ہوگیا۔

اے حمید نے فکشن لکھا اور خاکے اور یادوں پر مشتمل کتابیں‌ بھی جو بہت مقبول ہوئیں۔ ان میں پازیب، شہکار، تتلی، بہرام، بگولے، دیکھو شہر لاہور، جنوبی ہند کے جنگلوں میں، گنگا کے پجاری ناگ، ویران حویلی کا آسیب، اداس جنگل کی خوشبو اور دیگر شامل ہیں۔

یواےای: پیٹرول کی قیمتوں سے متعلق پیش گوئی

0

متحدہ عرب امارات میں آئندہ ماہ مئی میں پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں سے متعلق پیش گوئی سامنے آئی ہے۔

متحدہ عرب امارات اپریل کے آخری دن اپنی خوردہ ایندھن کی قیمتوں کا اعلان کرنے کے لیے تیار ہے اور تمام نظریں اس بات پر مرکوز ہیں کہ حالیہ ہفتوں میں تیل کی عالمی منڈیوں نے کیسی کارکردگی دکھائی ہے جبکہ اپریل میں تیل کی بین الاقوامی قیمتوں میں کمی دیکھی گئی۔

بنیادی اشارے بتاتے ہیں کہ مارکیٹ اب بھی تنگ ہے اور طلب کی بڑھتا رجحان بھی برقرار ہے۔

ایک اہم اشارہ یہ ہے کہ جون میں ڈیلیور کیے جانے والے تیل کی قیمت جولائی کے مقابلے میں زیادہ ہے جو ایک پیٹرن ہے جسے پسماندگی کہا جاتا ہے جو اکثر موجودہ سپلائی کے خدشات کی طرف اشارہ کرتا ہے۔

قیمتوں کا یہ فرق اب تقریباً تین مہینوں میں سب سے زیادہ ہے جو اس بات کا اشارہ ہے کہ قیمتوں میں حالیہ کمی زیادہ دیر تک نہیں چل سکتی ہے۔

اس پس منظر میں، اور اوسط عالمی رجحانات کے ساتھ ماہانہ ایندھن کی قیمتوں کو ہم آہنگ کرنے کے UAE کے عمل کو دیکھتے ہوئے مئی کے نرخوں میں حالیہ نرمی اور آگے مارکیٹ کی مضبوطی کے آثار دونوں کی عکاسی کرنے کا امکان ہے۔

اس کا مطلب اپریل کے مقابلے میں ایک چھوٹی کٹوتی ہو سکتی ہے یا ممکنہ طور پر قیمتیں برقرار رکھی جا سکتی ہیں یہ اس بات پر منحصر ہے کہ مہینے کے آخری تجارتی دنوں میں تیل کے کرائے کیسے ہوتے ہیں۔

راشن کارڈ کن افراد کو ملے گا؟ مریم نواز نے بتا دیا

0

وزیر اعلیٰ پنجاب مریم نواز نے بتایا ہے کہ راشن کارڈ کن محںت کشوں کو فراہم کیا جائے گا۔

وزیر اعلیٰ پنجاب مریم نواز نے 40 ارب روپے کی لاگت سے بنائے گئے راشن کارڈ پروگرام کا آغاز کرتے ہوئے کہا کہ اللہ کا شکر ہے آج میرا دیرینہ خواب پورا ہورہا ہے، ملکی ترقی میں سب سے بڑا ہاتھ محنت کرنے والوں کا ہے، ساڑھے 12 لاکھ محنت کش خاندانوں کو یکم جون سے راشن کارڈ دیں گے۔

انہوں نے کہا کہ راشن کارڈ سے محنت کشوں کو ماہانہ تین ہزار روپے ملیں گے، 40 ہزار کان کنوں کو بھی راشن کارڈ ملیں گے، راشن کارڈ پروگرام سالانہ 50 ارب روپے سے شروع کررہے ہیں۔

مریم نواز نے کہا کہ محنت کش زندگی بھر محنت کرتے ہیں لیکن گھر نہیں بنا پاتے، راشن کارڈ ان لوگوں کے لیے ہے جو دن میں 12 سے 16 گھنٹے کام کرتے ہیں، مزدور کی کم سے کم اجرت 37 ہزار روپے پر عملدرآمد یقینی بنایا جارہا ہے۔

وزیر اعلیٰ نے کہا کہ محنت کشوں کو ان کی دہلیز پر سہولت یقینی بنائیں گے، پنجاب میں ایک لاکھ لیپ ٹاپ پروگرام کل سے شروع کرنے جارہے ہیں، پنجاب کے عوام کے لیے اے آر ٹی بس لے کر آرہی ہیں جس میں 300 مسافروں کی گنجائش ہے، بہت جلد 2 ہزار بسیں لے کر آرہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ شہباز شریف نے بجلی کی قیمت کم کی ہے اس بار بل بھی کم آئیں گے۔

مریم نواز نے کہا کہ شور ہورہا ہے کہ کسانوں کو نقصان ہوگیا، میں نے کہا تھا کسانوں کو نقصان نہیں ہونے دوں گی، جھوٹ پھیلایا جارہا ہے کہ کسانوں کو نقصان ہوگیا انہیں ہم فی ایکڑ 5000 روپے کی سبسڈی دینے جارہے ہیں، میں چاہتی ہوں 15 کروڑ عوام کو سستا آٹا اور ستی روٹی بھی ملے۔

انہوں نے کہا کہ میری کوشش ہے کسانوں کو نقصان نہ ہو اور روٹی بھی مہنگی نہ ہو، تب تک چین سے نہیں بیٹھوں گی جب تک سب کے گھر میں خوشحالی نہ آئے۔

لاہور شہر کو بڑا اعزاز حاصل ہو گیا

0

پاکستان کے دل شہر لاہور نے بڑا اعزاز حاصل کر لیا اور مستند عالمی ایجنسی نمبیو   اس حوالے سے اہم رپورٹ جاری کر دی ہے۔

کرائم اینڈ سیفٹی انڈیکس 2025 کی رپورٹ میں پاکستان کے دل شہر لاہور نے بڑا اعزاز حاصل کر لیا ہے اور اس کو دنیا کے ترقی یافتہ ممالک کے شہروں واشنگٹن، نیویارک، لندن، برلن، پیرس اور استنبول سے زیادہ محفوظ شہر قرار دیا گیا ہے۔

مستند عالمی ایجنسی نمبیو کی رپورٹ میں لاہور کے کرائم انڈیکس میں بہتری آئی ہے اور اس کو گلوبل 249 شہروں میں سب سے زیادہ محفوظ قرار دیا گیا ہے۔

عالمی کرائم انڈیکس میں لاہور کا 37 واں جب کہ محفوظ شہروں میں 63 واں نمبر ہے۔

عالمی ایجنسی رپورٹ کے مطابق کرائم فائٹنگ کی بہتر حکمت عملی کی بدولت لاہور محفوظ شہروں میں سر فہرست ہے اور لاہور کی تاریخ میں پہلی بار کرائم میں واضح کمی آئی ہے جس کی وجہ سے ہی لاہور کو نیویارک، لندن، واشنگٹن، برلن، استنبول، پیرس سے زیادہ محفوظ قرار دیا گیا ہے۔

اعداد وشمار کے مطابق گزشتہ ایک سال میں لاہور میں جرائم کی شرح میں واضح کمی ہوئی ہے۔ ڈکیتی میں قتل کی وارداتوں میں 64 فیصد جب کہ ڈکیتی کی وارداتوں میں 55 فیصد کمی ہوئی ہے۔

موٹر سائیکل چوری کی وارداتوں میں 33 اور چھیننے کی وارداتوں میں 42 فیصد کمی ہوئی ہے۔ اسی طرح کار چوری میں 33 اور دیگر گاڑیوں کی چوری کی وارداتوں میں 39 فیصد کمی ہوئی ہے۔

اعداد وشمار میں بتایا گیا ہے کہ محکمانہ احتساب میں 400 سے زائد افسران اور اہلکاروں کو سزائیں دی گئیں جب کہ جرائم ثابت ہونے پر 4 ایس ایچ اوز کو ان ہی کے تھانوں میں لاک اپ بھی کیا گیا۔

سستا قرض : عالمی بینک کا پاکستان کے لئے بڑا اعلان

0
عالمی بینک پاکستان

اسلام آباد : عالمی بینک نے سستے قرض کے تحت پاکستان کو 10 کروڑ 80لاکھ ڈالر دینے کا اعلان کردیا، رقم اضافی فنانسنگ کی مدمیں فراہم کی جائے گی۔

تفصیلات کے مطابق عالمی بینک نے پاکستان کو 10 کروڑ 80 لاکھ ڈالر فراہم کرنے کا اعلان کردیا ، یہ رقم سستے قرض کے تحت فراہم کی جائے گی۔

اعلامیے میں کہا گیا رقم خیبر پختونخوا میں اضافی فنانسنگ کی مد میں فراہم کی جائے گی اور رقم سے خیبر پختونخوا میں رورل ایکسیسبیلٹی پروجیکٹ کیلئے 7 کروڑ 80 لاکھ ڈالر فراہم کیے جائیں گے۔

اعلامیے میں کہنا تھا کہ منصوبے سے منڈیوں تک رسائی کو بہتر بنانے میں مدد ملے گی اور منڈیوں تک رسائی سے روزگار میں اضافہ ہوگا۔

ورلڈ بینک نے کہا کہ اس رقم سے ماحولیاتی کی بہتری ممکن ہوگی اور 17 لاکھ افراد کو فائدہ پہنچے گا۔

خیبرپختونخوا انٹیگریٹڈ ٹورازم ڈیولپمنٹ پروجیکٹ کیلئے 3 کروڑ ڈالر کی منظوری دی گئی ہے۔ رقم سے خیبرپختونخوا میں سیاحت کے فروغ کے لیے ثقافتی ورثے کا تحفظ ممکن ہوسکے گا۔

کنیریا کے بعد شیکھر دھون بھی شاہد آفریدی کیخلاف زہر اُگلنے لگے

0
شیکھر دھون شاہد آفریدی

پاکستانی ٹیم کے سابق کپتان اور عالمی شہرت یافتہ جارح مزاج بلے شاہد آفریدی کے ایک بیان نے دانش کنیریا کے بعد شیکھر دھون کو بھی زہر اُگلنے پر مجبور کردیا۔

پہلگام میں خود ہی اپنے لوگوں کو مار کر الزام پاکستان پر لگانے اور بھارتی فوج کی ناکامی پر سوال اٹھاتے ہوئے سابق کپتان شاہد آفریدی نے کہا تھا کہ وہاں پر پٹاخہ بھی پھٹ جائے تو پاکستان پر نام لگادیا جاتا ہے، مقبوضہ کشمیر میں 8 لاکھ بھارتی فوج ہونے کے باوجود یہ واقعہ ہوگیا اس کا مطلب تم نالائق اور نکمے ہو جو لوگوں کو سیکورٹی دینے سے قاصر ہو۔

آفریدی کا کہنا تھا کہ ”2016 ٹی 20 ورلڈکپ کے دوران حالات خراب تھے مگر پاکستانی ٹیم بھارت گئی، ہمیں خود نہیں معلوم تھا جانا ہے یا نہیں، کبڈی کی بھارت کی ٹیم آجاتی ہے کرکٹ کی ٹیم نہیں آتی، اگر بند کرنی ہیں تو تمام چیزیں بند کرو۔

سابق پاکستانی کپتان کا یہ بیان سامنے آنے کے بعد دانش کنیریا کے بعد اب شیکھر دھون نے بھی پہلگام واقعہ پر سابق آل راؤنڈر کو تنقیدی جواب دیتے ہوئے کہا ہے کہ کارگل میں بھی تمہیں ہرایا تھا اور کتنا گرو گے، ہمیں اپنی فوج پر فخر ہے۔

دھون نے کہا کہ پہلگام واقعے پر پاکستان کے سابق کپتان کا بیان نہایتی بیہودا تھا اور انہیں اپنے ملک کی فکر کرنی چاہیے۔

شاہد آفریدی کے ایک بیان پر سابق بھارتی کھلاڑیوں کی جانب سے تنقید کا سلسلہ جاری ہے، جبکہ بھارتی حکومت نے تنقید سے بچنے کیلئے پاکستانی ٹی وی چینلز پر بھی پابندی لگادی ہے۔

اس سے قبل پاکستان کے سابق کرکٹر دانش کنیریا نے پاکستان دشمنی کا مظاہرہ کرتے ہوئے قومی ٹیم کے سابق کپتان پر بے بنیاد الزامات کی بوچھاڑ کردی تھی۔

پاکستان میں پیسہ کمانے اور نام بنانے کے بعد سابق کرکٹر دانش کنیریا بیرون ملک منتقل ہوچکے ہیں اور اکثر پاکستان کے خلاف زہر اگلتے رہتے ہیں۔

بابراعظم کو محمد عامر نے پلان بنا کر آؤٹ کیا، یونس خان

کنیریا کا کہنا تھا کہ ”شاہد آفریدی نے مسلسل انتہاپسندانہ خیالات کو اپنا رکھا ہے، انہوں نے مجھے مذہب تبدیل کرنے پر مجبور کرنے کی کوشش کی تھی اور میرے ساتھ کھانے سے انکار بھی کیا تھا۔