منگل, جولائی 1, 2025
ہوم بلاگ صفحہ 22605

العزیزیہ ریفرنس: نوازشریف کو سات سال قید کی سزا، کمرہ عدالت سے گرفتار

0
Nawaz Sharif

اسلام آباد: سابق وزیراعظم نوازشریف کے خلاف العزیزیہ اسٹیل ملز اور فلیگ شپ ریفرنسز کا فیصلہ سنادیا گیا ہے،  نواز شریف کو العزیزیہ میں مجرم قرار دیتے ہوئے گرفتار کرلیا ہے، ان کی درخواست پر انہیں لاہور کوٹ لکھپت جیل منتقل کیا جائے گا۔

تفصیلات کے مطابق احتساب عدالت کے معززجج محمد ارشد ملک نےسابق وزیراعظم نواز شریف کے خلاف العزیزیہ اسٹیل ملز اور فلیگ شپ ریفرنسز کا مختصرفیصلہ سنایا، انہیں فلیگ شپ میں بری کیا گیا ہے جبکہ العزیزیہ میں سات سال کی سزا سنائی گئی ہے۔

احتساب عدالت سے سزا پانے والے مجرمان کو راولپنڈی کی اڈیالہ جیل منتقل کیا جاتا ہے، نواز شریف نے استدعا کی تھی کہ انہیں لاہور  منتقل کیا جائے۔ احتساب عدالت نےنواز شریف کی درخواست قبول کرلی اور انہیں اب اڈیالہ کے بجائے لاہور منتقل کیا جائے گا۔اس حوالے سے نیب کے حکام کا موقف تھا کہ ریفرنس یہاں فائل کیا گیا ہے تو انہیں یہیں کی جیل میں رکھا جائے۔

فیصلے کے اہم نکات


  • نواز شریف کو العزیزیہ سات سال قید با مشقت کی سزا سنائی گئی ہے
  • ڈھائی کروڑ ڈالر کا ایک جرمانہ عاید کیا گیا ہے۔
  • ڈیڑھ ارب ملین کا جرمانہ الگ سے عاید کیا گیا ہے
  •  نواز شریف کی پاکستان میں موجود تمام جائیداد ضبط کرنے کا حکم دیا گیا ہے
  • ساتھ ہی ساتھ انہیں دس سال تک کسی بھی عوامی عہدے کے لیے نا اہل قراردیا گیا ہے۔
  • احتساب عدالت کے اس فیصلے میں نواز شریف کے دونوں بیٹوں حسن اور حسین نواز کوبھی مفرور مجرم قراردیتے ہوئے دائمی وارنٹ جاری کردیے ہیں

 ذرائع کا کہنا ہے کہ ایک جانب تو نواز شریف اور ان کی ٹیم العزیزیہ ریفرنس میں ہائی کورٹ سے رجوع کرنے کا ارادہ رکھتی ہے تو دوسری جانب نیب بھی فلیگ شپ ریفرنس میں احتساب عدالت کے فیصلے کے خلاف اپیل کرنے کا سوچ رہی ہے۔

اس موقع پر مسلم لیگ (ن) سینئر رہنماؤں اور کارکنوں کی بڑی تعداد بھی احتساب عدالت کے باہر موجود تھی، جن میں سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی، مریم اورنگزیب، احسن اقبال، مرتضی جاوید عباسی، رانا تنویر، راجا ظفر الحق، مشاہد اللہ خان اور خرم دستگیر سمیت دیگر شامل ہیں۔

خیال رہے کہ احتساب عدالت نمبر ایک اور دو میں سابق وزیراعظم کے خلاف نیب ریفرنسز کی مجموعی طور پر 183 سماعتیں ہوئیں، جن میں پیش کردہ شواہد اور وکلا کی جرح کے بعد فیصلہ 19 دسمبر کو محفوظ کیا گیا تھا۔ العزیزیہ ریفرنس میں 22 اور فلیگ شپ ریفرنس میں 16 گواہان کے بیانات قلمبند کیے گئے ہیں۔

نوازشریف مجموعی طور پر 130 بار احتساب عدالت کے روبرو پیش ہوئے، وہ 70 بار جج محمد بشیر اور 60 مرتبہ محمد ارشد ملک کی عدالت میں پیش ہوئے۔

نواز شریف کے خلاف کرپشن ریفرنسز پر فیصلہ محفوظ کرلیا گیا

یاد رہے کہ 19 دسمبر کو احتساب عدالت نے سپریم کورٹ کی جانب سے 24 دسمبر کو ڈیڈ لائن مقرر کرنے کے سبب کرپشن ریفرنسز پر فیصلہ محفوظ کیا تھا۔

کیس کا پس منظر


سابق وزیر اعظم نواز شریف اور ان کے خاندان  کے خلاف تحقیقات اس وقت شروع ہوئیں، جب 4 اپریل 2016 کو پانامہ لیکس میں دنیا کے 12 سربراہان مملکت کے ساتھ ساتھ 143 سیاست دانوں اور نامور شخصیات کے نام سامنے آئے جنہوں نے ٹیکسوں سے بچنے کے لیے کالے دھن کو بیرون ملک قائم بے نام کمپنیوں میں منتقل کیا۔

پاناما لیکس میں پاکستانی سیاست دانوں کی بھی بیرون ملک آف شور کمپنیوں اور فلیٹس کا انکشاف ہوا تھا جن میں اس وقت کے وزیراعظم پاکستان میاں نواز شریف کا خاندان بھی شامل تھا۔

کچھ دن بعد وزیر اعظم نے قوم سے خطاب اور قومی اسمبلی میں اپنی جائیدادوں کی وضاحت پیش کی تاہم معاملہ ختم نہ ہوا۔ پاکستان تحریک انصاف کے سربراہ (موجودہ وزیر اعظم) عمران خان، جماعت اسلامی کے امیر سراج الحق اور عوامی مسلم لیگ کے سربراہ شیخ رشید کی جانب سے وزیر اعظم کو نااہل قرار دینے کے لیے علیحدہ علیحدہ تین درخواستیں سپریم کورٹ میں دائر کی گئیں۔

درخواستوں پر سماعتیں ہوتی رہیں اور 28 جولائی 2017 کو سپریم کورٹ نے فیصلہ دیتے ہوئے وزیر اعظم نواز شریف کو نااہل قرار دیا۔ اس کے ساتھ ہی قومی ادارہ احتساب (نیب) کو حکم دیا گیا کہ وہ وزیر اعظم اور ان کے خاندان کے خلاف ریفرنس دائر کرے۔

بعد ازاں نیب میں شریف خاندان کے خلاف 3 ریفرنسز دائر کیے گئے جن میں سے ایک ایون فیلڈ ریفرنس پایہ تکمیل تک پہنچ چکا ہے۔ ایون فیلڈ ریفرنس میں نواز شریف کو 10 سال قید اور جرمانے کی سزا سنائی گئی جبکہ مریم نواز کو 7 سال قید مع جرمانہ اور کیپٹن صفدر کو ایک سال قید کی سزا سنائی گئی۔

امریکا میں‌ ہائی وے سابق صدر اوبامہ کے نام سے منسوب

0
سابق صدر اوبامہ

واشگنٹن : امریکی حکام نے سابق صدر باراک اوبامہ کو خراج تحسین پیش کرنے کےلیے لاس اینجلس ہائی وے کو اوبامہ کے نام سے منسوب کردیا۔

غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق لاس اینجلس میں واقع ہائی وے پر مختلف جگہ سبز رنگ کے سائن بورڈ لگائے لگئے ہیں جس پر سفید الفاظ سے’صدر باراک ایچ اوبامہ ہائی وے‘ تحریر ہے۔

امریکی میڈیا کا کہنا ہے کہ گلینڈل سے پاساڈینا تک سبز رنگ کے سائن بورڈز لگانے کا کام رواں ہفتے مکمل کیا گیا ہے۔

مقامی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ صدر اوبامہ نے سنہ 1979 سے 81 تک پاسا ڈینا میں واقع ایگل راک کالج کا حصّہ رہے ہیں اور بعد میں نیویارک میں واقع کولمبیاں یونیورسٹی منتقل ہوگئے تھے۔

مقامی میڈیا کے مطابق ایگل راک کالج نے باراک اوبامہ کے اعزاز میں ہائی وے کا نام ’صدر باراک اوبامہ ہائی وے‘ کردیا۔

خبر ایجنسی کا کہنا تھا کہ صڈر اوبامہ کے چاہنے والوں نے اس حوالے سے فیس بُک پر متعدد کمٹنس کیے، ایک صارف کا کہنا تھا کہ ’مجھے خوشی ہے کہ میں روزاسی سڑک سے ہوکر اپنے دفتر جاتا ہوں‘۔

ایک اور سوشل میڈیا صارف نے تحریر کیا کہ ’جب میں نے ہائی پر سبز سائن بورڈ لگا دیکھا تو خوشی سے چلّا اٹھا‘۔

واضح رہے کہ امریکی ریاست کیلیفورنیا کے شہریوں نے سنہ 2016 کے صدارتی انتخابات میں ٹرمپ حریف امیدوار ہیلری کلنٹن کو 61 اعشاریہ 7 فیصد ووٹ دئیے تھے۔

امریکی میڈیا کا کہنا ہے کہ باراک اوبامہ کے مخالفین میں ایک صارف نے تحریر کیا کہ یہ ہمارا ہائی وے نہیں ہے۔

واجد ضیاء نے آئی جی ریلوے پولیس کا چارج سنبھال لیا

0
Wajid Zia

اسلام آباد : پاناما جے آئی ٹی کے سربراہ واجد ضیاء نے انسپکٹرجنرل ریلوے پولیس کا چارج سنبھال لیا۔

تفصیلات کے مطابق پاناما کیس کی تحقیقات کرنے والے جے آئی ٹی کے سربراہ واجد ضیاء نے آئی جی ریلوے پولیس کا چارج سنبھالا تو ڈی آئی جی آپریشنز شارق جمال خان نے انہیں ریلوے پولیس کے مختلف امور پر بریفنگ دی۔

اس موقع پر آئی جی ریلوے پولیس واجد ضیاء کا کہنا تھا کہ ریلوے پولیس کی بہتری کے لیے اپنا بھرپور کردار ادا کروں گا۔

پاناما جے آئی ٹی کے سربراہ واجد ضیاء آئی جی ریلوے تعینات


یاد رہے کہ 19 دسمبر کو پاناما کیس کی تحقیقات کرنے والے واجد ضیاء کو آئی جی ریلوے پولیس تعینات کیا گیا تھا۔

اسٹیبلشمنٹ ڈویژن احکامات کے مطابق گریڈ 21 کے افسر واجد ضیاء کو آئی جی پاکستان ریلوے پولیس تعینات اور سابق آئی جی ریلوے مجیب الرحمان کو فوری طور پراسٹیبلشمنٹ ڈویژن رپورٹ کرنے کی ہدایت کی تھی۔

واجد ضیاء اس سے قبل وفاقی تحقیقاتی ادارے ایف آئی اے میں فرائض انجام دے رہے تھے۔

وزیرخارجہ شاہ محمودقریشی کی افغان صدراشرف غنی سے ملاقات

0
Shah Mehmood Qureshi

کابل: وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی نے افغان صدر اشرف غنی سے ملاقات کی جس میں دو طرفہ تعلقات کو بہتر بنانے سمیت دیگر اہم امور پرتبادلہ خیال کیا گیا۔

تفصیلات کے مطابق وزیرخارجہ شاہ محمودقریشی کی صدراتی محل میں افغان صدراشرف غنی سے ملاقات کے دوران دو طرفہ تعلقات بہتر بنانے سمیت دیگر اہم علاقائی اور باہمی دلچسپی کے امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔

شاہ محمود قریشی نے افغان پارلیمانی انتخابات کے انعقاد کے لیے نیک تمناؤں کا اظہار کیا جبکہ افغان صدر اشرف غنی نے افغان امن عمل کے لیے بھرپور کردار ادا کرنے پر شکریہ ادا کیا۔

وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا کہ افغانستان میں امن واستحکام دونوں ممالک اور خطے کے لیے بہتری کا موجب ہوگا۔

شاہ محمود قریشی کابل کا دورہ مکمل کرنے کے بعد تہران روانہ ہوگئے جہاں وہ ایرانی اعلیٰ حکام سے اہم ملاقاتیں کریں گے۔

وزیرخارجہ شاہ محمودقریشی کی افغان ہم منصب سے کابل میں ملاقات


واضح رہے کہ وزیرخارجہ 4 ملکی دورے کے دوران افغانستان اور ایران کے بعد چین اور روس کی قیادت کے ساتھ خطے کے امن واستحکام، سرمایہ کاری اور باہمی تجارت کے فروغ پر بات کریں گے۔

میگا منی لانڈرنگ کیس: آصف زرداری کو نوٹس جاری، اومنی گروپ کی جائیدادیں منجمد کرنے کا حکم

0

لاہور: جعلی بینک اکاؤنٹس کے ذریعے منی لانڈرنگ کیس میں سپریم کورٹ نے سابق صدر آصف علی زرداری کو نوٹس جاری کردیا جبکہ اومنی گروپ کی جائیدادوں کو تاحکم ثانی منجمد کرنے کا حکم بھی دیا ہے۔

تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ لاہور رجسٹری میں جعلی بینک اکاؤنٹس کے ذریعے 35 ارب روپے کی منی لانڈرنگ پر از خود نوٹس کیس کی سماعت ہوئی، سماعت چیف جسٹس میاں ثاقب نثار نے کی۔

چیف جسٹس نے کمرہ عدالت میں پروجیکٹر لگانے کا حکم دیتے ہوئے کہا کہ مشترکہ تحقیقاتی ٹیم (جے آئی ٹی) رپورٹ کی سمری اوپن کورٹ میں پروجیکٹر پر چلائی جائے گی۔

چیف جسٹس نے اومنی گروپ کے مالکان کے وکلا سے کہا کہ لگتا ہے اومنی گروپ کے مالکان کا غرور ختم نہیں ہوا، قوم کا اربوں روپے کھا گئے اور پھر بھی بدمعاشی کر رہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ لگتا ہے انہیں اڈیالہ جیل سے کہیں اور شفٹ کرنا پڑے گا، انور مجید کے ساتھ اب کوئی رحم نہیں۔ اربوں روپے کھا گئے معاف نہیں کریں گے۔

عدالت میں جے آئی ٹی رپورٹ پیش کی گئی جس میں آصف زرداری گروپ اور اومنی گروپ کو ذمے دار قرار دے دیا گیا۔

عدالت میں پیش کی گئی جے آئی ٹی رپورٹ میں بتایا گیا کہ بلاول فیملی کا ایک کروڑ 20 لاکھ سے زیادہ کا ماہانہ خرچہ کمپنیوں سے ادا کیا جاتا تھا، کراچی اور لاہور کے بلاول ہاؤسز کی تعمیر کے لیے جعلی اکاؤنٹس سے رقوم منتقل ہوئیں۔

رپورٹ میں بتایا گیا کہ بلاول ہاؤس لاہور کی اراضی زرداری گروپ کی ملکیت ہے جس پر جسٹس اعجاز الاحسن نے کہا کہ اگر اراضی گفٹ کی گئی تو پیسے کیوں ادا کیے گئے؟ کیا گفٹ قبول نہیں کیا گیا تھا؟

رپورٹ کے مطابق زرداری گروپ نے 53.4 بلین کے قرضے حاصل کیے، زرداری گروپ نے 24 بلین قرضہ سندھ بینک سے لیا۔ اومنی نے گروپ کو 5 حصوں میں تقسیم کر کے قرضے لیے۔

جے آئی ٹی کے سربراہ نے کہا کہ 32 مزید جعلی اکاؤنٹس سامنے آئے ہیں، 9 جعلی اکاؤنٹس میں 6 ارب روپے آئے۔ عدالت نے کہا کہ اس کا مطلب یہ ہوا کہ یہ فائنل رپورٹ نہیں آپ مزید تحقیقات کریں گے۔

چیف جسٹس نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ یہ وہ پاکستان نہیں جو پہلے کا تھا، جہاں سرکاری زمینوں کی بندر بانٹ تھی۔

انہوں نے کہا کہ آصف زرداری اور بلاول کے گھر کے خرچے بھی یہ کمپنیاں چلاتی تھیں۔ ان کے کتوں کا کھانا اور ہیٹر کے بل بھی کوئی اور دیتا تھا۔

رپورٹ کے مطابق فریال تالپور کے اکاؤنٹ میں 1.22 ارب روپے کی رقم جمع ہوئی۔ رقم سے بلاول ہاؤس کراچی، لاہور، ٹنڈو آدم کے لیے زمین خریدی گئی۔ سندھ بینک نے اومنی گروپ کو 24 ارب قرض دیے۔

چیف جسٹس نے پوچھا کہ بتائیں سندھ بینک کے اپنے اثاثے کتنے ہیں جس پر جے آئی ٹی سربراہ بشیر میمن نے بتایا کہ سندھ بینک کے اثاثے 16 ارب اور قانون کے مطابق 4 ارب قرض دے سکتے تھے۔

رپورٹ کے مطابق 1997 میں اومنی گروپ تشکیل دیا گیا جس نے مزید 6 کمپنیاں بنائیں، اب اومنی گروپ کی 83 کمپنیاں ہیں۔ کے ڈی اے نے اومنی کے نام مندر، لائبریری اور عجائب گھر کے پلاٹ منتقل کیے۔ پلاٹس پہلے رہائشی پھر کمرشل کر کے فروخت کردیے گئے۔

سپریم کورٹ نے آصف زرداری کو نوٹس جاری کردیا اور 31 دسمبر کو جواب طلب کرلیا۔ چیف جسٹس نے اومنی گروپ کی جائیدادوں کو بھی تا حکم ثانی منجمد کرنے کا حکم دیا۔

چیف جسٹس نے کہا کہ اومنی گروپ، زرداری اور فریال تالپور کے وکلا کو رپورٹ کی کاپی دی جائے، 5 روز میں آصف زرداری اس رپورٹ پر اپنا جواب جمع کروائیں۔ کیا سندھ حکومت جے آئی ٹی سے تعاون نہیں کر رہی۔ ’واضح حکم دیا تھا تمام ادارے جے آئی ٹی سے تعاون کریں‘۔

چیف جسٹس نے ماڈل ایان علی کے بارے میں استفسار کرتے ہوئے کہا کہ ایان علی کہاں ہے جس پر وکیل نے بتایا کہ ماڈل ایان علی بیمار ہیں ان کا علاج ہو رہا ہے۔

چیف جسٹس نے دریافت کیا کہ کیا ایان علی بیمار ہو کر پاکستان سے باہر گئیں؟ کوئی بیمار ہو کر ملک سے باہر چلا گیا تو واپس لانے کا طریقہ کیا ہے؟

جسٹس اعجاز الاحسن نے کہا کہ جے آئی ٹی ممبران کو سیکیورٹی سے متعلق بھی خدشات ہیں جس پر چیف جسٹس نے کہا کہ جو عدالتی احکامات کا احترام نہیں کرتا وہ کوئی امید بھی نہ رکھے۔ ’عدالت کو اپنے احکامات پر عملدر آمد کروانا آتا ہے‘۔

یاد رہے کہ جعلی بینک اکاؤنٹس کے ذریعے منی لانڈرنگ کرنے کے کیس میں سابق صدر آصف زرداری اور ان کی ہمشیرہ فریال تالپور بھی نامزد ہیں۔

نجی بینک کے سربراہ حسین لوائی اور طحہٰ رضا جوڈیشل ریمانڈ پر جیل میں ہیں جبکہ فریال تالپور سمیت کیس کے 4 ملزمان نے گرفتاری سے بچنے کے لیے عبوری ضمانت لے رکھی ہے۔ ایف آئی اے نے کیس میں آصف زرداری سمیت 20 ملزمان کو مفرور قرار دیا ہے۔

2 روز قبل آصف علی زرداری اور فریال تالپور کی ضمانت میں 7 جنوری تک توسیع کی جاچکی ہے۔

اس سے قبل 27 اگست کو منی لانڈرنگ کیس میں آصف زرداری اور فریال تالپور نے ایف آئی اے کے سامنے پیش ہو کر بیان ریکارڈ کروایا تھا۔

ایڈیشنل ڈی جی ایف آئی اے نجف مرزا نے منی لانڈرنگ کیس میں دونوں سے 38 منٹ تک پوچھ گچھ کی جس کے دوران مختلف سوالات پوچھے گئے۔

ابوظبی: بچے سے جنسی زیادتی و قتل، پاکستانی شہری کو سزائے موت

0
پاکستانی شہری کوسزا

ابو ظبی : اماراتی عدالت 11 سالہ بچے کو جنسی زیادتی کے بعد قتل کرنے والے پاکستانی شہری کو 19 ماہ بعد سزائے موت سنا دی۔

تفصیلات کے مطابق متحدہ عرب امارات کے دارالحکومت ابوظبی کی عدالت نے گذشتہ روز جنسی زیادتی کیس کی سماعت کرتے ہوئے 19 ماہ ٹرائل کے بعد مئی 2017 میں متاثرہ پاکستانی بچے اذان ماجد کو جنسی زیادتی کا نشانہ بنانے والے مجرم کو سزا سنا دی۔

اماراتی میڈیا کا کہنا ہے کہ مجرم مقتول بچے کا رشتہ دار ہے، جس نے اپارٹمنٹ کی چھت پر بچے کو حوس کا نشانہ بنایا تھا، مجرم فیصلے کے وقت عدالت میں موجود نہیں تھا۔

مقامی خبر رساں ادارے کاکہنا ہے کہ ملزم محسن بلال نے عدالت میں خود پر لگائے گئے جنسی زیادتی اور قتل کے الزامات کی تردید کی تھی۔

محسن بلال نے عدالت کو بتایا کہ حادثے کے روز میں ابوظبی میں موجود نہیں تھا لہذا مجھ پر عائد کیے گئے الزامات من گھرٹ اور جھوٹے ہیں تاہم پولیس تحقیقات میں ملزم کا جرم ثابت ہوا تھا۔

مقامی میڈیا کا کہنا تھا کہ فیصلے کے وقت مقتول کے اہل خانہ عدالت میں موجود تھی جنہوں نے میڈیا کو بتایا کہ ’عدالت کے مذکورہ فیصلے کا انتظار ہم بہت دیر سے کررہے تھے‘۔

اذان ماجد کے والد ڈاکٹر ماجد جنجوعہ کا کہنا تھا کہ ’ہم مطمئن ہیں اور ہم اپنے بیٹے کے قاتل کو سزائے موت دلوانا چاہتے تھے‘۔

عدالتی دستاویزات کے مطابق اذان ماجد جنجوعہ 30 مئی 2017 کو اپنے گھر سے لاپتہ ہوا تھا جس کی لاش تین دن بعد اپارٹمنٹ کی چھت سے برآمد ہوئی تھی۔

مزید پڑھیں : ابوظبی: پاکستانی شہری کو قتل کرنے کے جرم میں اماراتی شخص کو سزا

اماراتی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ مقتول ازان اپنے والد کے ہمراہ اسی اپارٹمنٹ میں مقیم تھا۔

ایسی پلیٹ جو کھانے کے ساتھ کھائی جاسکتی ہے

0

دنیا بھر میں پلاسٹک کی آلودگی سے نمٹنے کے لیے طرح طرح کے اقدامات کیے جارہے ہیں، حال ہی میں پلاسٹک کی پلیٹوں کی جگہ ایسی پلیٹیں پیش کی گئی ہیں جو کھائی بھی جاسکتی ہیں۔

پولینڈ کی بائیو ٹرم نامی کمپنی ایسے برتن بنا رہی ہے جو ایسے اجزا سے بنائے جاتے ہیں جنہیں کھایا بھی جاسکتا ہے جبکہ پھینک دینے کی صورت میں یہ بہت جلد زمین میں تلف ہوجاتے ہیں۔

جو اور گندم کی بھوسی سے بنائے جانے والے ان برتنوں کو بہت پسند کیا جارہا ہے۔ انہیں روزمرہ زندگی میں تمام اقسام کے کھانے کھانے کے لیے استعمال کیا جاسکتا ہے جبکہ گرم کرنے کے لیے مائیکرو ویو میں بھی رکھا جاسکتا ہے۔

چونکہ انہیں غذائی اشیا سے بنایا جاتا ہے لہٰذا انہیں کھایا بھی جاسکتا ہے جبکہ پھینک دینے کی صورت میں یہ 30 دن میں زمین کا حصہ بن جاتے ہیں۔

پلاسٹک کے برتنوں کی طرح یہ کسی بھی قسم کی آلودگی اور کچرا پیدا نہیں کرتے۔

ایک ٹن جو اور بھوسی سے 10 ہزار پلیٹیں اور پیالے تیار کیے جاسکتے ہیں، انہیں تیار کرنا بھی نہایت آسان ہے اور ایک پلیٹ کی تیاری میں صرف 2 منٹ کا وقت لگتا ہے۔

کیا آپ ایسے ماحول دوست برتنوں میں کھانا چاہیں گے؟

سابق وزیراعلیٰ سندھ قائم علی شاہ کی ضمانت قبل ازگرفتاری منظور

0
Qaim Ali Shah

کراچی : سندھ ہائی کورٹ نے سابق وزیراعلیٰ سندھ قائم علی شاہ کی ضمانت قبل از گرفتاری کی درخواست منظور کرلی۔

تفصیلات کے مطابق سابق وزیراعلیٰ سندھ قائم علی شاہ نے زمین کی الاٹمنٹ سے متعلق کیس میں ضمانت قبل ازگرفتاری کے لیے درخواست دائر کی۔

قائم علی شاہ کی جانب سے درخواست میں موقف اختیار کیا گیا ہے کہ نیب نے 18 دسمبر کو کال اپ نوٹس بھیجا ہے، انہوں نے کہا کہ ملیر ندی کی اراضی کی الاٹمنٹ کرنے کے بعد منسوخ بھی کردی تھی۔

سابق وزیراعلیٰ سندھ نے کہا کہ نیب کی جانب سے کال اپ نوٹس بھیجنا سیاسی انتقام کے مترداف ہے، نیب پیپلزپارٹی کو سیاسی انتقام کا نشانہ بنا رہا ہے۔

قائم علی شاہ نے درخواست میں عدالت سے استدعا کی کہ نیب کے کال اپ نوٹس کو کالعدم قرار دیا جائے اور ساتھ ہی نیب کوگرفتاری سے روکا جائے۔

سندھ ہائی کورٹ نے سابق وزیراعلیٰ سندھ قائم علی شاہ کی 10 لاکھ روپے کے عوض ضمانت قبل ازگرفتاری فروری کے دوسرے ہفتے تک منظور کرلی۔ عدالت نے قائم علی شاہ کو نیب انکوائری میں تعاون کی بھی ہدایت کردی۔

سابق وزیراعلیٰ سندھ نے قائم علی شاہ نے میڈیا سےغیررسمی گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ زمین جوالاٹ کی گئی تھی وہ منسوخ ہوچکی، کیس میں کچھ نہیں پھربھی مجھے نوٹس بھیجا گیا۔

قائم علی شاہ نے کہا کہ پہلےکہہ دیا تھا نیب انتقامی کارروائی کررہا ہے، حکومت کی کارکردگی سب کے سامنے ہے، حکومت انتقامی کارروائی کے علاوہ اورکچھ نہیں کر رہی۔

سابق وزیراعلیٰ سندھ نے کہا کہ 26 دسمبرکوپی پی کی سینٹرل کمیٹی کا اجلاس ہے، اجلاس میں آئندہ کے لائحہ عمل کا فیصلہ کیا جائے گا۔

گاڑی کے نیچے آنے سے کیسے بچا جائے؟

0

آج کل کی تیز رفتار زندگی میں تیز دوڑتی گاڑیوں سے بچنا بے حد مشکل ہوجاتا ہے، خصوصاً ایسی صورت میں جب آپ خود بھی جلدی میں سڑک پار کر رہے ہوں۔

ایک پروفیشنل اسٹنٹ وومین ٹیمی بیئرڈ ایک ایسا طریقہ بتاتی ہیں جس میں گاڑی کے ایکسیڈنٹ میں کم سے کم نقصان ہو سکتا ہے۔

گاڑی سے تصادم صرف چند سیکنڈز یا لمحوں کا کھیل ہوتا ہے اور اس مختصر سے عرصے میں بہت کم لوگ فوری طور پر اپنے بچاؤ کی تدبیر کر پاتے ہیں۔

ویسے تو سامنے سے آتی تیز رفتار گاڑی کے سامنے سے ہٹ جانا ہی بچاؤ کا سب سے بہترین حل ہے تاہم ایسے موقع پر حواس کام کرنا چھوڑ دیتے ہیں اور سامنے کھڑا شخص کچھ بھی نہیں کر پاتا۔

مزید پڑھیں: ٹریفک حادثے کی صورت میں کیا کیا جائے؟

ٹیمی بیئرڈ کا کہنا ہے کہ جب بھی آپ خود کو سامنے سے آتی گاڑی کی زد میں پائیں اور تصادم یقینی ہو تو ایسی صورت میں گاڑی کے قریب آتے ہی اچھل کر اس کے بونٹ پر سوار ہوجائیں۔

گو کہ اس طریقے میں بھی چوٹ لگے گی تاہم یہ اس سے کم ہوگی جو گاڑی سے تصادم کی صورت میں لگے گی اور جان لیوا بھی ثابت ہوسکتی ہے۔

ماہرین کا کہنا ہے کہ روڈ ایکسیڈنٹ کی صورت میں اگر آپ خود کو بالکل ٹھیک ٹھاک محسوس کریں تب بھی ڈاکٹر کے پاس ضرور جائیں۔

ہوسکتا ہے ایکسیڈنٹ میں آپ کو کوئی اندرونی زخم لگا ہو جو کچھ دیر بعد ظاہر ہو۔ ایسا اندرونی زخم جان لیوا بھی ثابت ہوسکتا ہے۔

مزید رہنمائی کے لیے یہ ویڈیو دیکھیں۔

اسرائیلی وزیر اعظم ’سفاک قاتل‘ اور دہشت گرد ریاست کے سربراہ ہیں، ترک حکام

0

انقرہ : ترک وزیر خارجہ نے اسرائیلی وزیر اعظم کے بیان پر رد عمل دیتے ہوئے نیتن یاہو کو قابض، ظالم اور دہشت گرد ریاست کا سربراہ قرار دے دیا۔

تفصیلات کے مطابق ترکی کے وزیر خارجہ میولوت چاوش نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ پر بنجامن نیتن یاہو کو شدید تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے اسرائیلی وزیر اعظم سفاک قاتل قرار دیا ہے۔

ترک حکام کا کہنا تھا کہ اسرائیلی وزیر اعظم نے مقبوضہ فلسطین پر قبضہ کرکے انسانیت سوز مظالم ڈھارہی ہے۔

ترک حکام کی جانب سے اسرائیلی وزیر اعظم کے ترک صدر پر تنقیدی ٹوئٹ کے جواب میں کہاگیا کہ نیتن یاہو فلسطین میں جنگی جرائم اور نہتے فلسطنیوں کے قتل عام میں ملوث ہیں۔

ترک صدر کا کہنا تھا کہ اسرائیلی وزیر اعظم ایک قابض ظالم اور دہشت گرد ریاست کا سربراہ ہے۔

غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ غاصب صیہونی ریاست کے وزیر اعظم اور ترک حکام کے درمیان لفظی جنگ کا آغاز طیب اردوان کے ایک بیان کے بیان پر اسرائیلی وزیر اعظم کے ایک ٹویٹ سے ہوا تھا۔

ٹوئٹ میں نیتن یاہو نے قبرص میں جاری فوجی آپریشن کو کردوں کی نسل کشی قرار دیا تھا۔

غیر ملکی میڈیا کے مطابق رجب طیب اردوان کے ترجمان نے نیتن یاہو کے ٹوئٹ پر رد عمل دیتے ہوئے طنز کیا کہ ’کرپشن میں ملوث اسرائیلی وزیر اعظم کردوں کی ہمدردی حاصل کرنا چاہتے ہیں لیکن ایسا کرنے سے وہ اپنے اندورنی مسائل سے نہیں بچ ہائیں گے‘۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ نیتن یاہو کردوں کی نسل کشی پر رد عمل دینے سے پہلے مقبوضہ فلسطین پر اپنا قبضہ اور نہتے فلسطنیوں کی نسل کشی کا عمل بند کرے۔