اتوار, جون 29, 2025
ہوم بلاگ صفحہ 22969

واٹربورڈ میں آسامی ہوئی تو کہوں گا فیصل واوڈا کو بھرتی کرلے ،وزیراعلیٰ سندھ

0

کراچی : وزیراعلیٰ سندھ کا کہنا ہے کہ پاکستان کوارٹرزکی جگہ سندھ کی نہیں وفاقی حکومت کی ہے، امن وامان قائم رکھنے کیلئے پولیس کو پیچھے ہٹنے کا حکم دیا، واٹربورڈ میں آسامی ہوئی تو کہوں گا فیصل واوڈا کو بھرتی کرلے۔

تفصیلات کے مطابق وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ٹاسک فورس وغیرہ کچھ نہیں ہوتیں، نوازشریف،شاہدخاقان عباسی نے ٹاسک فورس بنائی تھی، شاہد خاقان عباسی سے کہا تھا 3صوبوں کا پانی ایک صوبے کو جاتا ہے۔

وزیراعلیٰ سندھ کا کہنا تھا کہ پاکستان کوارٹرزکی جگہ سندھ کی نہیں وفاقی حکومت کی ہے، معاملے کو بہتر طریقے سے حل کرنا چاہیے، ضروری پڑی تو سپریم کورٹ میں درخواست دیں گے، امن وامان قائم رکھنے کیلئے پولیس کو پیچھے ہٹنے کا حکم دیا۔

مراد علی شاہ نے وفاقی وزیر فیصل واوڈا کو نوکری کی پیش کش کرتے ہوئے کہا پانی کاوال بندکرناآتا ہے تو وفاقی وزیرکونوکری مل سکتی ہے، اگر یہ کام کرنا چاہتےہیں تو میرٹ کی بنیادپربھی ان کو رکھاجاسکتاہے۔

ان کا کہنا تھا کہ اگر وہ کام کرناچاہتےہیں تو واٹربورڈ کونوکری کے لئے کہہ دوں گا،ان کاشوق پورا ہوجائے گا، واٹربورڈ میں آسامی ہوئی تو کہوں گا فیصل واوڈا کو بھرتی کرلے۔

منی لانڈرنگ کی تحقیقات کے حوالے سے وزیراعلیٰ سندھ نے کہا قانون کے مطابق جو ریکارڈ مانگا جائےگا وہ دیں گے، دو دن پہلے سندھ حکومت کے سپریم کورٹ سے تعاون نہ کرنے کی بات ہوئی، وزیراعلیٰ کا کام دستاویزات دینا نہیں ہے، اس معاملے پر چیف سیکریٹری اور انتظامیہ سے معلومات لی ہیں۔

یاد رہے وزیراعلیٰ سندھ نے پاکستان کوارٹرز کے معاملے کا نوٹس لیتے ہوئے آئی جی سندھ کو فوری پولیس واپس بلانے کا حکم دیا تھا۔

ریلوے کی زمین ریلوے کی نہیں سرکارنے دی ہے‘چیف جسٹس

0
Saqib Nisar

اسلام آباد : سپریم کورٹ میں ریلوے اراضی کی فروخت سے متعلق کیس کی سماعت کے دوران چیف جسٹس نے ریمارکس دیے کہ ریلوے وفاقی حکومت کا ایک محکمہ ہے۔

تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ میں چیف جسٹس کی سربراہی میں بینچ نے ریلوے اراضی کی فروخت سے متعلق سماعت کی۔

چیف جسٹس نے سماعت کے دوران ریمارکس دیے کہ ریلوے کی زمین ریلوے کی نہیں سرکارنے دی ہے، وفاق اورصوبے ان زمینوں کے مالک ہیں۔

انہوں نے کہا کہ ریلوے کومخصوص مقاصد کے لیے زمین دی گئی، وکیل ریلوے نے کہا کہ ریلوے کے پاس زمین لیزپردینے کی اتھارٹی نہیں۔

سردار اسلم نے کہا کہ ہمیں بیان دینے کے لیے وقت چاہیے جس پر چیف جسٹس نے ریمارکس دیے کہ اب کیوں ساری چیزیں یاد آ رہی ہیں، پہلے اتنے سال سے کیا ہو رہا تھا۔

وکیل ریلوے نے کہا کہ ریلوے کے وزیرکہتے ہیں زمین بیچ کرخسارہ پورا کریں گے، چیف جسٹس نے کہا کہ ریلوے زمین فروخت کرنے کی صدرسے منظورکرالی جاتی ہے۔

چیف جسٹس آف پاکستان نے کہا کہ :صدر مملکت کے پاس اختیارہی نہیں، درخواست گزار نے کہا کہ چکوال میں ریلوے کی زمین پرہاؤسنگ سوسائٹی بنا دی گئی۔

انہوں نے ریمارکس دیے کہ ریلوے کیسے زمینیں فروخت کرسکتا ہے، ریلوے وفاقی حکومت کا ایک محکمہ ہے، ہمارا نظام خراب ہو رہا ہے۔

سپریم کورٹ نے ریلوے اراضی کی فروخت سے متعلق کیس کی سماعت غیرمعینہ مدت تک کے لیے ملتوی کردی۔

خواجہ سعد رفیق کی ضمانت میں 14 نومبر تک توسیع

0

لاہور: صوبہ پنجاب کی لاہور ہائیکورٹ نے مسلم لیگ ن کے رہنما خواجہ سعد رفیق اور ان کے بھائی خواجہ سلمان رفیق کی ضمانت میں 14 نومبر تک توسیع کردی۔

تفصیلات کے مطابق سابق وزیر ریلوے خواجہ سعد رفیق اور ان کے بھائی سلمان رفیق پیراگون ہاؤسنگ کرپشن اسکینڈل کے سلسلے میں لاہور ہائیکورٹ میں پیش ہوئے۔

خواجہ برادران نے عبوری ضمانت میں مزید توسیع کی درخواست دی۔

وکیل نیب نے عدالت میں کہا کہ آشیانہ اور ریلوے اسکینڈل میں سعد رفیق کو گرفتار نہیں کر رہے۔ خواجہ سعد رفیق کی گرفتاری کے خدشات غلط ہیں۔

عدالت نے کہا کہ آشیانہ یا ریلوے اسکینڈل میں گرفتاری مطلوب ہو تو پہلے آگاہ کریں، وارنٹ گرفتاری جاری ہوں تو دونوں بھائی رجوع کر سکتے ہیں۔

عدالت نے خواجہ سعد رفیق اور سلمان رفیق کی عبوری ضمانت میں 14 نومبر تک توسیع کردی۔

یاد رہے کہ خواجہ سعد رفیق اور ان کے بھائی نے ممکنہ گرفتاری سے بچنے کے لیے لاہور ہائیکورٹ میں درخواست دائر کی تھی جس پر عدالت نے دونوں کی 24 اکتوبر تک عبوری ضمانت منظور کرتے ہوئے 5، 5 لاکھ روپے کے مچلکے جمع کروانے کا حکم دیا تھا۔

لاہور ہائیکورٹ میں سماعت کے دوران وکیل صفائی نے اپنے دلائل میں مؤقف اختیار کیا تھا کہ نیب نے سعد رفیق اور سلمان رفیق کو تحقیقات کے لیے طلب کیا، خدشہ ہے انہیں حراست میں لے لیا جائے گا۔

گذشتہ ہفتے خواجہ برادران سے قومی احتساب بیورو (نیب) کے افسران نے ایک گھنٹہ تک پوچھ گچھ کی تھی۔ نیب کی 3 رکنی تحقیقاتی ٹیم نے خواجہ سعد رفیق اور سلمان رفیق سے الگ الگ تحقیقات کی جس دوران وہ افسران کو مطمئن نہیں کرسکے تھے۔

یاد رہے کہ آشیانہ ہاؤسنگ سوسائٹی کی تحقیقات میں انکشاف ہوا تھا کہ وفاقی وزیر ریلوے خواجہ سعد رفیق کے پیراگون سوسائٹی سے براہ راست روابط ہیں، پنجاب لینڈ ڈویلپمنٹ کمپنی کے ذریعے آشیانہ اسکیم لانچ کی گئی تھی۔

اس سے قبل نیب مسلم لیگ ن کے صدر شہباز شریف کو آشیانہ اسکینڈل میں گرفتار کر چکی ہے۔ وہ صاف پانی کیس میں نیب میں پیش ہوئے تھے اور نیب لاہور نے آشیانہ ہاؤسنگ کیس میں انہیں گرفتار کیا۔

چیف جسٹس کی سرکاری کوارٹرز کے خلاف آپریشن 3ماہ مؤخر کرنے کی ہدایت

0
Saqib Nisar

کراچی : چیف جسٹس کی سرکاری کوارٹرز کے خلاف آپریشن 3 ماہ مؤخرکرنے کی ہدایت کردی ہے جبکہ گورنر سندھ نے پاکستان کوارٹرز کے معاملے پر پریس کانفرنس طلب کر لی ہے۔

تفصیلات کے مطابق پاکستان کوارٹرز کے گھر خالی کرانے کے معاملے پر گورنرسندھ عمر ان اسماعیل نے چیف جسٹس ثاقب نثار نے رابطہ کیا اور آپریشن رکوانے کی درخواست کی۔

جس پر چیف جسٹس ثاقب نثار نے سرکاری کوارٹرز کےخلاف آپریشن 3 ماہ مؤخر کرنے کی ہدایت کردی۔

پاکستان تحریک انصاف کے رہنما خرم شیرزمان نے کہا معاملے پر نظر ثانی پر چیف جسٹس کے بے حد مشکور ہیں۔

دوسری جانب گورنرسندھ نے پاکستان کوارٹرزکے معاملے پر پریس کانفرنس طلب کر لی ہے، عمران اسماعیل سرکاری کوارٹرز کے معاملے پر اہم اعلان کریں گے۔

مزید پڑھیں : کراچی: پاکستان کوارٹرز کے مکینوں کی بے دخلی کے خلاف احتجاجی مظاہرے

یاد رہے آج صبح پولیس پاکستان کوارٹرز کے رہائشیوں کی بے دخلی کیلئے پہنچی تو شہریوں نے احتجاج کیا اور علاقہ مکینوں نے پاکستان کوارٹرز کے داخلی راستے رکاوٹیں لگا کر بند کردیئے، جس پر پولیس نے مکینوں پر بے دریغ لاٹھی چارج کیا ، شیلنگ کی اور واٹر کینن کا استعمال کیا، جس کے بعد علاقہ میدان جنگ بن گیا۔

پولیس آپریشن کے دوران متعدد مظاہرین زخمی ہوئے اور کئی افراد کو حراست میں لے لیا گیا۔

وزیراعلیٰ سندھ نے پاکستان کوارٹرز کے معاملے کا نوٹس لیتے ہوئے آئی جی سندھ کو فوری پولیس واپس بلانے کا حکم دے دیا تاہم آپریشن روکنے کے احکامات کے باوجود پولیس کی طرف سے پتھراو اور شیلنگ کا سلسلہ جاری رہا، مشتعل افراد نے گاڑی جلادی اور احتجاج کیا۔

ایڈیشنل آئی جی کراچی ڈاکٹرامیرشیخ کا کہنا تھا کہ سندھ حکومت کے احکامات پرپاکستان کوارٹرزمیں آپریشن روک لیا گیا، واقعے کی تحقیقات کے لیے کمیٹی تشکیل دے دی گئی ہےاور ڈی آئی جی سی آئی اے اورڈی آئی جی ایسٹ پرمشتمل کمیٹی بنانے کا اعلان کیا ہے۔

وفاقی وزیربرائے آبی وسائل فیصل واوڈا نے اے آروائی نیوز سے گفگتوکرتے ہوئے کہا کہ آئی جی پولیس اورکراچی پولیس چیف ذمہ دار افسران ہیں، نہیں سمجھتا اس معاملے میں پیپلزپارٹی کی مداخلت نہ ہو۔

برطانوی شہری نے اپنا ہی گھر دھماکے سے اڑا دیا، 2 افراد زخمی

0
british

لندن : برطانوی شہری نے پولی کے علاقے میں سابقہ بیوی کی موجودگی میں علیحدگی کی لڑائی میں شکست کی بنا پر اپنے ہی گھر کو دھماکے سے اڑا دیا، پولیس نے مذکورہ ملزم کو گرفتار کرلیا ہے۔

تفصیلات کے مطابق انگلینڈ کے علاقے پولی میں پیر کی دوپہر دھماکا ہوا تھا جس کے بعد 66 سالہ ملزم ملبے میں شدید زخمی حالت میں نکالا گیا تھا جبکہ خاتون کو معلولی زخم آئے تھے۔

برطانوی پولیس کی جانب سے ایک شخص کے گرفتار ہونے کی تصدیق کی گئی ہے جبکہ برطانوی میڈیا کا کہنا ہے کہ گرفتار شخص مبینہ ملزم ہے جس نے گھر کو دھماکے سے اڑایا تھا۔

برطانوی میڈیا کا تھا کہ ملزم کی اہلیہ ایلینی نے بتایا کہ ہماری دو برس علیحدگی ہوگئی تھی اور اپنے سابقہ شوہر کو گھر سے بے دخل کرنا تھا۔

مقامی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ اپنی اہلیہ سے علیحدگی کے بعد سے ملزم گھر کی دوسری منزل پر رہائش پذیر تھا۔

برطانوی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ 60 سالہ متاثرہ خاتون کو حادثے کے نتیجے میں معمولی زخم آئے تھے جسے موقع پر ہی طبی امداد فراہم کردی گئی تھی۔

غیر ملکی میڈیا کے مطابق ایک 85 سالہ علاقہ مکین کا کہنا تھا کہ ’میں نے زور دار دھماکے کی آواز سنی جس کے بعد میں متاثرین کے امداد کے بھاگا‘ جب میں نے متاثرہ گھر کو دکھا تو وہاں دھواں اٹھ رہا تھا اور گھر مکمل طور پر تباہ ہوچکا تھا اور گیس کی بو آرہی تھی۔

بزرگ شہری کا کہنا تھا کہ گھر کے ملبے نے نیچے کھڑی گاڑیوں کو پوری طرح سے چھپا دیا تھا، مجھے لگا حادثے میں کوئی زندہ نہیں بچا ہوگا۔

دنیا تاریخ دانوں کی نظرسے دیکھیں

0
آرٹ ایگزیبیشن

کراچی: جامعہ کراچی کے شعبہ تاریخ کی جانب سے چار روزہ ہسٹری آرٹ ایگزیبیشن کا انعقاد کیا ہے جس میں شہر قائد سے تعلق رکھنے والے تاریخ اور ویژول آرٹس کے مداح شریک ہورہے ہیں۔

شعبہ تاریخ کے طلبہ کی جانب سے منعقد کی جانے والی اس آرٹس ایگزیبیشن کا عنوان ’دنیا! تاریخ دانوں کی نظر سے دیکھیں‘ رکھا گیا ہے ، اور یہ روزانہ دوپہر ایک بجے سے شام چار بجے تک شعبہ تاریخ میں 26 اکتوبر تک جاری رہے گ

ایونٹ کا افتتاح جامعہ کراچی کے شعبہ ویژول اسٹڈیز کی چیئر پرسن ’دُریہ قاضی‘ نے کیا اور اس موقع پر طلبہ طالبات کے علاوہ مختلف شعبہ ہائے زندگی سے تعلق رکھنے والے افراد بھی شریک تھے۔اس ایگزیبیشن میں شعبے کے طلبہ و طالبات کی جانب سے تاریخ کو آرٹ کے ذریعے پیش کرنے کے لیے اسکیچز، پینٹنگز، ماڈلز اور نقشہ جات کی مدد لی گئی ہے۔

مجموعی طور اس ایگزیبیشن کو 4 ادوار میں تقسیم کیا گیا ہے ۔ پہلا حصہ اس دنیا کی قدیم تاریخ کی منظر کشی کرتا ہے ، دوسرے حصے میں مسلم سلطنت اور یورپ کی تاریخ پر روشنی ڈالی گئی ہے ، تیسرے حصے میں جنوبی ایشیا اور یورپ کے قرونِ اولیٰ اور قرونِ وسطیٰ کو اجاگر کیا گیا ہے جبکہ چوتھا حصہ جدید نیوکلیائی دور کا نقشہ بھی آرٹ ہی کے ذریعے پیش کررہا ہے۔

روم کے کلوزیم کا ماڈل جاپان پر ایٹمی حملے کے مناظر میکاولی کا مجسمہہمایوں کا مقبرہ
دہلی سلطنت دور کے سکے چتورگڑھ کا قلعہ توانگ چائلڈ -ایک قدیم کھوپڑی کی نقل

کراچی کے مختلف تعلیمی اداروں کے طلبہ و طالبات اور ساتھ ہی مختلف شعبہ ہائے زندگی سے تعلق رکھنے والے افراد اس ایگزیبیشن سے لطف اندوز ہونے کے لیے جامعہ کراچی کا رخ کررہے ہیں۔

عظیم صوفی بزرگ شاہ عبد اللطیف بھٹائی کے 275ویں‌ عرس کی تقریبات کا آغاز

0

بھٹ شاہ : سندھ کے عظیم صوفی بزرگ اور شاعر حضرت شاہ عبد اللطیف بھٹائی کے دوسو پچھترویں عرس کا آغاز ہوگیا، گورنر سندھ عمران اسماعیل نے افتتاح کیا۔

تفصیلات کے مطابق عظیم صوفی بزرگ حضرت شاہ عبد اللطیف بھٹائی کے تین روزہ عرس شروع ہو گیا، گورنر سندھ عمران اسماعیل نے درگاہ پر پھولوں کی چادر چڑھاکر تقریبات کا آغاز کیا۔

گورنرسندھ نے درگاہ کےاحاطےمیں شاہ جو راگ سنا اور خواتین میں کپڑےودیگرتحائف تقسیم کئے جبکہ شاہ عبداللطیف بھٹائی کےوالدکےمزار پر بھی حاضری دی۔

اس موقع پر گورنرسندھ عمران اسماعیل نے کہا بھٹ شاہ کی دھرتی پیارمحبت کی ہے ، زرداری،مولاناکی حکمت عملی کامجھےپتہ نہیں، ان کے اجلاس سے ہم پر کوئی فرق نہیں پڑیگا۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ کوشش ہے صوبائی حکومت کےساتھ ملکرسندھ میں تبدیلی کا آغاز کیا جائے، حکومت سندھ کے ساتھ ملکر چلنا چاہتے ہیں، مجھےنہیں لگتا اپوزیشن کے اجلاس سے کوئی تبدیلی ہوگی۔

ملک بھر سے زائرین اور عقیدت مندوں کی مزار پر آمد کا سلسلہ جاری ہے جبکہ لوک فنکار شاہ عبداللطیف کا کلام طنبورے پر پیش کررہے ہیں اور مزار کے احاطے میں لوگ دھمال بھی ڈال رہے ہیں۔

عرس کے موقع پر زائرین کے تحفظ کے لئےسیکیورٹی کے سخت انتظامات کئے گئے ہیں اورمختلف مقامات پر واک تھرو گیٹس بھی لگائے گئے ہیں

عرس کے موقع پر سندھ حکومت کی جانب سےآج عام تعطیل ہے۔

شاہ عبداللطیف بھٹائی

شاہ عبداللطیف بھٹائی سندھی زبان کے عظیم صوفی شاعر 18نومبر1689میں مٹیاری کے تعلقہ ہالا میں پیدا ہوئے، والد سید حبیب شاہ کا شمار برگزیدہ ہستیوں میں تھا، دینی تعلیم والد سے حاصل کی، اخوند نور محمد کی مشہور درسگاہ سے تعلیم حاصل کی۔

آپ نے سندھی شاعری سے لوگوں کی اصلاح کی آپ کا کلام شاہ جو رسالو کے نام سے مشہور ہے، شاہ عبداللطیف بھٹائی کا انتقال 63 سال کی عمر میں بھٹ شاہ میں ہوا۔

عظیم صوفی بزرگ نے ساری زندگی لوگوں کو انسانیت کا درس دیا، ان کی تصنیف شاہ جو رسالو کا کئی زبانوں میں ترجمہ ہوچکا ہے۔

شیشے کی بوتلیں ساحلوں کو بچانے میں معاون

0

کیا آپ جانتے ہیں دنیا بھر کی ساحلی زمین سمندر برد ہورہی ہے جس کی وجہ سے سمندر کا پانی رہائشی آبادیوں کے قریب آرہا ہے اور یوں ساحل پر آباد شہروں کو شدید خطرات لاحق ہیں۔

ساحلی زمین کے غائب ہونے کی وجہ گلوبل وارمنگ یا عالمی حدت ہے جس سے برفانی پہاڑ یا گلیشیئرز پگھل کر سمندروں میں شامل ہورہے ہیں یوں سمندر کی سطح میں اضافہ ہو رہا ہے۔

تاہم ہماری روزمرہ زندگی میں استعمال ہونے والی شیشے کی بوتلیں ان ساحلوں کو بچا سکتی ہیں۔

نیوزی لینڈ کی ایک کمپنی اس سلسلے میں کام کر رہی ہے اور اسے حیرت انگیز نتائج موصول ہورہے ہیں۔

یہ کمپنی ایک تیز مشین کے ذریعے شیشے کی بوتلوں کو توڑ کر نہایت باریک ذرات میں تبدیل کردیتی ہے۔

اس کے بعد اس میں شیشہ کے ذرات اور سیلیکا ڈسٹ الگ کرلی جاتی ہے ساتھ ہی بوتلوں پر لگے پلاسٹک اور کاغذ کے لیبلوں کو بھی الگ کرلیا جاتا ہے۔

الگ ہوجانے کے بعد اس سے نکلنے والی مٹی بالکل ساحلی ریت جیسی ہوتی ہے۔

ساحل کیوں سمندر برد ہورہے ہیں؟

اس وقت دنیا بھر کے ساحلوں کا 25 فیصد حصہ سمندر برد ہورہا ہے۔

اس کی 2 وجوہات ہیں، ایک زمینی کٹاؤ اور دوسرا قدرتی آفات۔ اس کے ساتھ ساتھ ساحلی ریت کو کئی مقاصد کے لیے بھی استعمال کیا جاتا ہے جن میں تعمیرات سرفہرست ہیں۔

ساحلی ریت کو سڑکیں بنانے، کان کنی کرنے، اور سیمنٹ کی تیاری میں بھی استعمال کیا جاتا ہے جس کے لیے مختلف ساحلوں سے ٹنوں ریت اکٹھی کی جاتی ہے۔

بعض اوقات ایک ساحل کی ریت اٹھا کر دوسرے ساحل پر بھی ڈالی جاتی ہے تاکہ اس ساحل پر کم ہوجانے والی مٹی کا توازن برابر کیا جاسکے۔

اس طریقے سے نیوزی لینڈ کے کئی ساحلوں کو دوبارہ سے بحال کیا گیا جو سمندر برد ہونے کے قریب تھے۔

دوسری جانب سنہ 2017 میں ارما طوفان کے وقت امریکی ریاست فلوریڈا میں 12 ہزار ٹرکوں کے برابر ساحلی ریت نے اپنی جگہ چھوڑ دی اور ہوا میں اڑگئی۔

اسی طرح کیلیفورنیا کی 67 فیصد ساحلی زمین سنہ 2100 تک سمندر برد ہوجانے کا خدشہ ہے۔

اس صورت میں دوسرے ساحلوں سے ریت لا کر خطرے کا شکار ساحل پر ڈالی جاتی ہے تاکہ شہری آبادی کو نقصان سے بچایا جاسکے۔

نیوزی لینڈ کی ساحلی زمین بھی سخت خطرے میں ہے اور یہ پہلی کمپنی ہے جو ایک قابل قبول حل کے ساتھ سامنے آئی ہے۔

یہ کمپنی اب تک 5 لاکھ بوتلوں سے 147 ٹن ریت حاصل کرچکی ہے۔ کمپنی کا کہنا ہے کہ 330 ملی لیٹر کی ایک عام بوتل سے 200 گرام ریت حاصل ہوتی ہے۔

کمپنی کے منتظمین کا کہنا ہے کہ اس طریقہ کار کے ذریعے پہلے وہ نیوزی لینڈ کے ساحلوں کے بچائیں گے اس کے بعد اسے پوری دنیا میں پھیلائیں گے۔

یہ طریقہ کار نہ صرف ساحلوں کو بچا رہا ہے بلکہ شیشے کی بوتلوں کو کچرے میں پھینکنے کے رجحان کی بھی حوصلہ شکنی کر رہا ہے جس سے شہروں کے کچرے میں کمی واقع ہوسکتی ہے۔

پتا لگاؤدیا، سی آئی ڈی آخرکیوں بند ہورہا ہے

0
سی آئی ڈی

بھارتی ٹیلی ویژن پر سب سے طویل عرصے تک نشر ہونے والے کرائم فکشن شو ’سی آئی ڈی ‘ کو بالاخر ختم کرنے کا فیصلہ کرلیا گیا ہے ، شو کی آخری قسط 27 نومبر کو نشر کی جائے گی ۔

بھارتی میڈیا کے مطابق 20 سال سے زائد عرصے سے عوام میں مقبول اس شو کو بند کرنے کا فیصلہ اچانک لیا گیا ہے، جس کی وجہ سے اس کے مداحوں میں مایوسی پائی جارہی ہے، یہ شو اب تک 1 ہزار 5 سو46 اقساط مکمل کرچکا ہے ۔

یہ بھی بتایا جارہا ہے کہ شو کی آخری قسط 27 نومبر کو آن ایئر کی جائے گی جس کے بعد ناظرین اس شو کی کوئی بھی نئی قسط دوبارہ نہیں دیکھ سکیں گے۔

سی آئی ڈی کی مرکزی کاسٹ میں اے سی پی پرادھیومن، سینئر انسپکٹر (ایس آئی) ابھیجیت اور دیا ناظرین میں مقبول ماتے جاتے ہیں۔یہ کردار اداکار شیواجی ستم، اداکار شریواستو اور اداکار دیاآنند شیٹی نے ادا کیے ہیں۔ بیس سال سے زائد عرصے میں کئی نئے کردار اس شو کا حصہ بنتے رہے اور رخصت ہوتے رہے لیکن یہ تینوں کردار ہمیشہ اس کا حصہ رہے۔

سی آئی ڈی کے چیف اے سی پی پراھیومن کا ڈائیلاگ ’ پتا لگاؤ دیا‘ شائقین میں اس قدر مقبول ہوا کہ عوامی بول چال کا حصہ بن گیا ہے۔یاد رہے کہ کچھ عرصہ قبل اس شو کو بند کیا گیا تھا ، تاہم پبلک ڈیمانڈ کے باعث اسے واپس آن ایئر کیا گیا۔

سی آئی ڈی کا آغاز 1998 میں سونی ٹیلی ویژن پر ہوا تھا۔20 سال سے زائد عرصے سے جاری اس پروگرام میں ایسی سینکڑوں کہانیاں سامنے آئیں جنہیں خوب پسند کیا گیا۔حال ہی میں پروگرام کے 20 سال مکمل ہونے پر ایک شاندار ایونٹ بھی منعقد کیا گیا تھا جس میں پوری ٹیم نے شرکت کی تھی۔

شو کے اداکار دیاآنند شیٹی نے بھارتی میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے سی آئی ڈی کی نشریات ختم ہونے کی خبر کی تصدیق کرتے ہوئے بتایا کہ ’یہ حقیقت ہے، ہمیں حال ہی میں اس کے بارے میں پتا چلا جس کے بعد 4 سے 5 دن قبل ہم نے پروگرام کی شوٹنگ بند کردی، 27 اکتوبر کو نشر ہونے والی قسط آخری ہوگی‘۔

آنند شیٹی کا مزید کہنا تھا کہ ’ہم شو کی شوٹنگ کررہے تھے اور اگر یہ جاری رہتی تو اس کے 21 سال بھی مکمل ہوجاتے لیکن پروڈیوسر نے اچانک ہی بتایا کہ اب شو بند کیا جارہا ہے، میں اپنے کردار دیا کو خوب یاد کروں گا، لیکن ہمیں ناظرین کے لیے بےحد دکھ ہورہا ہے، ہم ایک خاندان کی طرح تھے، ہم ایک دوسرے کو بےحد یاد کریں گے کیوں کہ یہ ہمارے دوسرے گھر کی طرح تھا‘۔انہوں نے یہ بھی بتایا کہ چینل کے ساتھ ہوئے چند مسائل کے باعث سی آئی ڈی ختم کیا جارہا ہے۔

اس شو کی ہدایات بی پی سنگھ اور نندو کیل نے دی، جبکہ پروڈکشن بھی بی پی سنگھ نے ہی کی ہے، ذرائع کا کہنا ہے کہ سی آئی ڈی کو حتمی طور پر بند کیا جارہا ہےتاہم بی پی سنگھ پر امید ہیں کہ جلد ہی وہ اس تاریخ ساز شو کی پراڈکشن دوبارہ شروع کرانے میں کامیاب ہوجائیں گے۔

کراچی: پاکستان کوارٹرز کے مکینوں کی بے دخلی کے خلاف احتجاجی مظاہرے

0
Pakistan Quarters

کراچی: شہر قائد میں پاکستان کوارٹرز کے مکینوں کی بے دخلی کے خلاف احتجاجی مظاہرے کے دوران کئی افراد کو حراست میں لے لیا گیا۔

تفصیلات کے مطابق پاکستان کوارٹرز کے رہائشیوں کی بے دخلی کے خلاف احتجاجی مظاہرہ کرنے والے متعدد افراد کو پولیس نے حراست میں لے لیا۔

پولیس کی جانب سے مظاہرین کو منتشر کرنے کے لیے لاٹھی چارج اور واٹرکینن کا استعمال بھی کیا گیا۔

کراچی پولیس چیف

ایڈیشنل آئی جی کراچی ڈاکٹرامیرشیخ کا کہنا ہے کہ سندھ حکومت کے احکامات پرپاکستان کوارٹرزمیں آپریشن روک لیا گیا۔

کراچی پولیس چیف نے کہا کہ واقعے کی تحقیقات کے لیے کمیٹی تشکیل دے دی گئی ہے، ڈی آئی جی سی آئی اے اورڈی آئی جی ایسٹ پرمشتمل کمیٹی بنانے کا اعلان کیا ہے۔

مظاہرین کا خرم شیرزمان کی گاڑی پرپتھراؤ

پاکستان تحریک انصاف کے رکن سندھ اسمبلی خرم شیرزمان پاکستان کوارٹرز پہنچے تو مشتعل مظاہرین نے ان کی گاڑی پرپتھراؤ کیا۔

پاکستان کوارٹرز کے مکینوں نے رکاوٹیں لگا کر داخلی راستے بلاک کردیے اور حکومت کے خلاف شدید نعرے بازی کی۔ پرتشدد احتجاجی مظاہرے کے دوران زخمی ہونے والے چار پولیس اہلکاروں کو اسپتال منتقل کردیا گیا۔

اسپتال ذرائع کا کہنا ہے کہ زخمیوں میں سپاہی رضوان، منیر، تنویر اور زمان شامل ہیں۔

وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ

وزیراعلیٰ سندھ نے پاکستان کوارٹرز کے معاملے کا نوٹس لیتے ہوئے آئی جی سندھ کو فوری پولیس واپس بلانے کا حکم دے دیا۔

مراد علی شاہ نے آئی جی سندھ پولیس سید کلیم امام کو ٹیلی فون کیا اور کہا کہ عوام کے ساتھ ایسا رویہ انتہائی تکلیف دہ ہے، یہ کیا ہورہا ہے؟ ختم کریں، یہ عوام کی پریشانی کا باعث ہے۔

فیصل واوڈا

وفاقی وزیربرائے آبی وسائل فیصل واوڈا نے اے آروائی نیوز سے گفگتوکرتے ہوئے کہا کہ آئی جی پولیس اورکراچی پولیس چیف ذمہ دار افسران ہیں، نہیں سمجھتا اس معاملے میں پیپلزپارٹی کی مداخلت نہ ہو۔

فیصل واوڈا نے کہا کہ صوبائی حکومت معاملے پرکنفیوزنہ کرے، شہریوں سے مذاکرات ہوتے اور معاملہ حل کیا جاتا۔

وفاقی وزیربرائے آبی وسائل نے کہا کہ وفاق کا اس معاملے پرکیا تعلق بنتا ہے، صوبائی حکومت کو دیکھنا چاہیے تھا، وفاقی وزیرکے طورپرپولیس سے معاملے پربات کروں گا۔

مشیراطلاعات سندھ مرتضیٰ وہاب

مشیر اطلاعات سندھ مرتضیٰ وہاب نے اے آروائی نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پولیس کا رویہ غلط تھا، وزیراعلیٰ سندھ لاٹھی چارج کا نوٹس لیا ہے۔

مرتضیٰ وہاب نے کہا کہ جس طرح پولیس نے کارروائی کی ہے اس کی تحقیقات ہونی چاہیے، پولیس نے معاملے کوغلط اندازمیں ہینڈل کیا ہے۔

مشیر اطلاعات سندھ نے کہا کہ پولیس علاقے میں موجود ہے ابھی کوئی کارروائی نہیں ہو رہی، اگر پولیس کارروائی کر بھی رہی ہے تو انہیں روکنے کے احکامات دیں گے۔

فاروق ستار

اے آر وائی نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے ایم کیو ایم پاکستان کے رہنما فاروق ستار نے کہا کہ ناجائز قابضین نہیں، سابقہ حکومتوں نے انہیں یقین دہانی کرائی۔

فاروق ستار نے کہا کہ سابقہ حکومتوں نےعدالت سے حقائق چھپائے، اب حکومت کی ذمےداری ہے ان سے متعلق پالیسی بنائے۔

ایم کیو ایم پاکستان کے رہنما نے کہا کہ گھروں سے بے دخلی کی سازش حکومت کے خلاف ہے۔