اتوار, جون 8, 2025
ہوم بلاگ صفحہ 25546

مقبوضہ کشمیر: ڈھونگ انتخابات ہڑتال کے باعث ناکام

0

سرینگر: مقبوضہ کشمیر میں بھارت کے جانب سے رچائے جانے والے انتخابی ڈھونگ کے خلاف وادی میں مکمل ہڑتال ہے۔ ہڑتال کی اپیل حریت رہنماؤں نے کی تھی۔

مقبوضہ کشمیر میں عوام سے معمول کی زندگی گزارنے کا حق بھی چھین لیا گیا۔ وادی میں انتہائی جبر کے ماحول میں غاصب بھارت نے انتخابی ڈھونگ رچایا۔

مزید پڑھیں: بھارت ہوش کے ناخن لے ورنہ کشمیر گنوا دے گا، فاروق عبداللہ

کشمیریوں نے انتخابی ڈرامے کو مسترد کردیا تو کٹھ پتلی انتظامیہ کو پولنگ ملتوی کرنا پڑی تھی جو آج دوبارہ ہو رہی ہے۔ ووٹرز سے محروم پولنگ اسٹیشنوں پر سخت سیکیورٹی ہے۔

ڈھونگ انتخابات کے خلاف حریت رہنماؤں کی اپیل پر مقبوضہ کشمیر میں مکمل ہڑتال ہے۔ کاروباری مراکز اور تعلیمی ادارے بند ہیں، ٹرانسپورٹ معطل اور سڑکیں سنسان ہے۔

حریت رہنماؤں کا کہنا ہے کہ نام نہاد انتخابات کو مسترد کر کے کشمیری عوام نے ایک بار پھر اپنا فیصلہ سنا دیا ہے۔

یاد رہے کہ 10 اپریل کو قابض فوج نے مقبوضہ کشمیر کے ضلع بڈگام میں پر امن مظاہرین پر فائرنگ کر کے 12 افراد کو شہید کردیا تھا۔ اس موقع پر پیلٹ گنوں اور آنسو گیس کا بھی وحشیانہ استعمال کیا گیا جس کے نتیجے میں 2 خواتین سمیت 20 مظاہرین زخمی ہوگئے تھے۔

مزید پڑھیں: بھارتی فوج کی فائرنگ سے 12 کشمیری شہید

مقبوضہ کشمیر میں گزشتہ سال 8 جولائی کو نوجوان حریت پسند رہنما برہان وانی کو بھارتی فورسز نے 2 ساتھیوں سمیت ماورائے عدالت قتل کیا تھا جس کے بعد سے اب تک 100 افراد شہید اور 15 ہزار سے زائد زخمی ہو چکے ہیں۔

رنبیر کپور، سنجے دت کے روپ میں کیسے لگ رہے ہیں؟

0

ممبئی: بالی ووڈ اداکار رنبیر کپور جو سنجے دت کی زندگی پر بننے والی فلم میں کام کر رہے ہیں،ان کی حال ہی میں منظر عام پر آنے والی کچھ تصاویر نے سب کو چونکا دیا ہے جن میں وہ بالکل سنجے دت کی طرح نظر آرہے ہیں۔

سنجے دت کی زندگی پر بننے والی فلم ’دت‘ راج کمار ہیرانی کی ہدایت کاری میں بن رہی ہے جو اس سے قبل تھری ایڈیٹس، پی کے، اور منا بھائی جیسی فلمیں بنا چکے ہیں۔

فلم میں سنجے دت کا کردار رنبیر کپور ادا کر رہے ہیں، اور حال ہی میں منظر عام پر آنے والی ان کی ایک اور جھلک نے ان کے مداحوں کو چونکا کر رکھ دیا ہے۔

رنبیر کپور نے بالی ووڈ میں قدم رکھنے کے بعد متعدد فلموں میں مخصوص کردار ادا کیے تھے جن میں وہ عموماً وہ ایک نٹ کھٹ اور نوعمر لڑکے کے روپ میں نظر آتے تھے۔

تاہم اب آہستہ آہستہ ان کی اداکاری میں نکھار آرہا ہے اور وہ سنجیدہ کردار بھی ادا کر رہے ہیں جس کی ایک مثال فلم دت میں سنجے دت کا کردار ہے۔

یاد رہے کہ اس سے پہلے بھی فلم کی شوٹنگ کی کچھ تصاویر منظر عام پر آئی تھیں جن میں رنبیر نے بالوں کو بڑھا کر سنجے دت کی نوجوانی کا بہروپ دھارا ہوا تھا۔

مزید پڑھیں: سنجے دت کی سوانح حیات میں‌ رنبیر کپور کی پہلی جھلک

اب موجودہ تصاویر میں وہ سنجے دت کی درمیانی عمر کا حلیہ اپنائے ہوئے ہیں۔

اس سے قبل ایک انٹرویو میں رنبیر کے فٹنس ٹرینر کنال نے بتایا تھا کہ اس کردار کے لیے رنبیر نے اپنا وزن بھی کافی بڑھا لیا ہے۔ انہوں نے اپنے مسلز بھی بنائے ہیں جس کے لیے وہ سخت محنت کر رہے ہیں۔

انہوں نے بتایا کہ ورزش کے لیے رنبیر کپور صبح 3 بجے اٹھتے ہیں۔

فلم دت میں سنجے دت کے والد سنیل دت کا کردار پاریش راول ادا کر رہے ہیں۔ فلم کی عکس بندی کا آغاز رواں سال جنوری سے کیا گیا تھا۔

پانامہ کیس میں فریق نہ بننا پیپلز پارٹی کی سب سے بڑی غلطی ہے‘ بابراعوان

0

ایک ایسے وقت میں جبکہ کسان سے لے کر مزدور تک، ریڑی والے سے لے کر سرمایہ دار تک سب پانامہ کیس کے فیصلے کے منتظر ہیں ۔ ساری پاکستانی قوم یہ جاننا چاہتی ہے کہ پانامہ کا فیصلہ کیا ہوگا ؟ جسٹس اعجاز افضل خان کے بیان سے یہ واضح ہوگیا کہ پانامہ کیس کا فیصلہ انصاف اور میرٹ کی بنیاد پر ہوگا اس سے قبل جسٹس کھوسہ نے بھی بیان دیا تھا کہ ایک ایسا فیصلہ ہوگا جو بیس سال یاد رکھا جائے گا۔

ان بیانات سے ایسا لگ رہا ہے کہ پانامہ کیس کافیصلہ میرٹ اور انصاف کی بنیاد پر ہوگا، ان خیالات کا اظہار سینئر قانون دان اور سینیٹر بابر اعوان نے اے آر وائی کے پروگرام پاورپلے میں میزبان ارشد شریف سے گفتگو کرتے ہوئے کیا، انہوں نے کہا کہ میں اس پروگرام کے توسط سے یہ سوال اٹھارہاہوں کہ جب میاں صاحب وزیر اعظم نہیں تھے تو کیاان کے بچوں نے کبھی کوئی کمائی کی تھی ،یا ان کاکوئی ذریعہ معاش تھا؟اس کا جواب نفی میں آتا ہے۔


مکمل پروگرا،م دیکھنے کے لیے نیچے اسکرول کیجئے


اگر بچوں کے خلاف بھی کوئی فیصلہ آتا ہے تو اس کا اثر میاں صاحب پر ہی پڑے گا کیونکہ ان کے بچے نابالغ تھے کچھ تو خود ان کے زیر کفالت تھے۔ وہ اپنا ذریعہ کاروبار بھی نہیں بتا سکے ۔ان کا کہنا تھا کہ آج تک آئین کے آرٹیکل 62 اور63 پر کبھی میرٹ کے مطابق فیصلے نہیں ہوئے۔ جتنے بھی فیصلے آئے تو نظریہ ضرورت کے تحت یا ہومیو پیتھک قسم کے فیصلے آئے۔اس سلسلے میں سب سے اہم کیس طاہرالقادری لے کر گئے تھے، تو اس وقت ان سے پوچھا گیا بتائیں کہ آپ کینیڈا میں رہتے ہیں یا یہاں؟ ٹھیک اسی وقت ایک اوربیر ونی شہری نے میمو گیٹ پر بیان دیا اور وہ کیس چلتارہا ۔ البتہ اس مرتبہ درست اور صحیح فیصلہ آنے کی امید ہے۔

نواز شریف کے کاغذوں میں بے تحاشہ غلط بیانی نکلی ہے۔اثاثے چھپانے سے متعلق پوچھے گئے سوال پر بابر اعوان کا کہنا تھا کہ اگر کوئی عوامی عہدے دار اپنے اثاثہ جات چھپاتاہے، تو اس کا مطلب غلط بیانی ہوتی ہے ۔ کیا اس صورت میں کوئی شخص صادق اورامین رہے گا؟یہی باتیں آئین کے آرٹیکل62 اور 63 میں بھی موجود ہیں ۔ اگر کوئی شخص اپنے اثاثہ جات چھپاکررکھتا ہے۔ اور ظاہر ہونے کے بعد ان کوقبول کرے تو وہ مجرم تصور کیا جائے گا اور وہ 62 اور 63 کے دائرہ کار سے نہیں نکل سکتا۔


کلبھوشن کو پھانسی پرحکومت کی گھبراہٹ سمجھ سے بالاتر ہے


 بابر اعوان نے کہا کہ قانونی جادوگری میں سب سے غیر قانونی چیز جوسامنے آئی وہ قطری خط تھا ۔یہ خط پہلی دفعہ لاہور ہائی کورٹ میں پیش ہوا لیکن اس خط کو نہیں مانا گیا اس بنیاد پر کہ جب تک خط لکھنے والا کٹہرے میں نہیں آئے گا کٹہرے میں اس کے اوپر جرح نہیں ہوگی جرح کے بعد دونوں جانب سے سوالات نہیں ہوں گے‘ خط قابلِ قبول نہیں۔ قانون شہادت میں یہ لکھا ہے کہ اگر جرح کے دوران عدالت یہ سمجھے کہ وہ کسی درست نتیجے پر نہیں پہنچ سکے تو عدالت خود سوال اٹھا سکتی ہے، اور یہاں تو سارے سوالات عدالت نے اٹھائے ہیں۔

سینیٹر بابراعوان نے کہا کہ میں سمجھتا ہوں کہ اپریل کے وسط تک پانامہ کا فیصلہ آئے گا ۔ اگر چہ کسی کیس کا فیصلہ آنے کے لئے کوئی باقاعدہ قانون موجود نہیں البتہ روایات موجود ہیں ۔ جس کے مطابق فیصلہ 30دن میں کیا جانا چاہئے ۔روایت یہ بھی ہے کہ فیصلہ محفوظ کرکے لکھ کر چھوڑ دیا جاتا ہے ان کا کہنا تھا کہ اس مرتبہ آرٹیکل 62اور63پرسرجیکل فیصلہ آسکتا ہے۔

ایک سوال پر کہ اگر آرٹیکل 62/63 کا اطلاق ہوا ہے تو پارلیمنٹ خالی ہوسکتا ہے بابر اعوان نے کہا کہ یہ تصور صحیح نہیں ساری سیاسی جماعتوں میں بے شمار اچھے لوگ موجود ہیں۔زیادہ بچ جائیں گے یہ کہنا درست نہیں کہ پارلیمنٹ خالی ہوگا میں سمجھتا ہوں کہ اوپر بیٹھے لوگ خالی ہوجائیں گے ۔ بے شمار عام لوگ ایسے ہیں جو اس آرٹیکل پر پورا اترتے ہیں ۔ اگر بالفرض سارے پارلیمنٹرین اس کی زد میں آتے ہیں تو کیا فرق پڑے گا کوئی اور آئیں گے ۔ 2014ء میں جو ایک سو چھبیس دن کا دھرنا ہوا لوگوں نے لاٹھی اور آنسو گیس برداشت کئے اس نے پاکستان کی تاریخ بدل ڈالی اب کوئی مقدس گائے نہیں رہی ۔

ستر سالوں سے عوام انتظار کررہی تھی عام لوگوں کے لئے قانون کچھ اور تھا خواص کے لئے اور ۔پانامہ کیس کا عالمی اثر بھی پڑے گادنیا میں جہاں کہیں بھی یہ لوگ جائیں گے ان سے سوال ہو گا۔ڈاکٹر بابر اعوان کا کہنا تھا کہ ماضی کا قصہ کچھ اور تھا اور اب حالات بدل چکے ہیں ۔ ماضی میں احتسابی توپوں کا رخ لاڑکانہ کی جانب تھا کبھی لاہور کی جانب نہیں ہوا اب لگتا ہے تخت لاہور بھی احتساب کی زد میں ہے۔

میں سمجھتا ہوں کہ پاکستان پیپلزپارٹی کو اس کیس میں فریق بننا چاہئے تھا آج زرداری صاحب کا بیان آیا ہے کہ مجھے اس کیس کا انتظار ہے تو اس کیس کا فریق کیوں نہیں بنے؟ پاکستان پیپلزپارٹی نے اس کیس میں فریق نہ بن کر بہت بڑی غلطی کی ہے ۔ کیونکہ یہ عوام کا مطالبہ تھا جتنی غلطی پیپلزپارٹی نے 1985ء کے انتخابات میں حصہ نہ لے کر کی تھی اتنی ہی غلطی پانامہ کیس میں فریق نہ بن کر کی ہے۔

بابر اعوان نے کہا کہ جن لوگوں کو برگر یوتھ کہہ کر مذاق اڑایا جاتا تھا وہ باہر نکلے اور جو خود کو بڑے ہی نظریاتی کہہ رہے تھے وہ گھروں میں دبک کر بیٹھ گئے۔ اس کیس میں سوشل میڈیا نے بھی اہم کردار ادا کیا اور تمام تر مشکلات کے باوجود مین اسٹریم میڈیا بھی جرات کا مظاہرہ کرکے عوام کے ساتھ کھڑا رہا۔


مؤثرحکمت عملی کے بغیر دہشتگردی کا مقابلہ ممکن نہیں


کلبھوشن یادیو کے مسئلے پربھارتی سیاست دانوں کے ردعمل پر بابر اعوان کا کہنا تھا کہ مجھے ان میں سے کوئی ایک بھی سیاسی رہنما یا لیڈر بولتا ہوا نظر نہیں آیا جو لوگ پاکستان میں بیٹھ کر کہتے ہیں کہ بھارت کی جمہوریت دیکھو میں ان کو بتاتا ہوں کہ بھارتیوں کی زبان دیکھو۔ فوجی عدالتیں بالکل جمہوری ادارے ہیں ۔ پارلیمنٹ نے فوجی عدالتیں قائم کیں ہیں ۔ آج بھارت کے سیاست دان ایک مجرم کا دفاع کررہے ہیں یہ ان کی جمہوریت کے چہرے پر سیاہ دھبہ ہے ۔ان کا کہنا تھا کہ وزیراعظم میاں نواز شریف کا پانامہ کے بعد سب سے بڑی غلطی کلبھوشن یادیو کے معاملے پر پراسرار خاموشی ہے ۔ بعض لوگوں کا خیال ہے کہ میاں نواز شریف کے بھارت کے ساتھ کاروباری مفادات وابسطہ ہیں ۔ جس کی وجہ سے چپ کا روزہ رکھا ہوا ہے ۔بھارت پاکستان میں تجارت کرکے اربوں روپے کما رہا ہے اور پاکستان کو کیا ملا؟۔

بابر اعوان کا کہنا ہے کہ بھارتی ذرائع ابلاغ میں یہ خبر محوگردش ہے کہ نوازشریف کلبھوشن یادیو کو چھڑوا دیں گے ۔ میں سمجھتاہوں کہ کلبھوشن کو اپیل کا جوحق دیا گیا ہے اس میں پہلی اپیل کی درخواست آرمی چیف ہی کے پاس جائے گی۔ پاکستان کی سالمیت سے بالاتر نہ کسی کاکاروبارہے اورنہ ہی کوئی ادارہ ۔ پاکستان کی سلامتی ہی سب سے مقدم ہے ۔ہمیں ا پنے قانون پر عمل درآمد کیلئے بھارت سے مشورہ لینے کی کوئی ضرورت نہیں اگر اجمل قصاب کو ویڈیو بیان کے بعد پھانسی دی جاسکتی ہے تو کلبھوشن یادیو کے بیان پر بھارت کا واویلہ سمجھ سے بالاتر ہے۔اس سے قبل بھی تین بھارتیوں کو ہم نے چھوڑا تو اُنھوں نے بھارت پہنچ کر بیان دیا کہ ہاں ہم جاسوس تھے اور پاکستان میں تخریب کاری کی کاروائیاں کرتے رہے۔

ڈان لیکس کے حوالے سے سینیٹر بابر اعوان کا کہنا تھا کہ سارے وفاقی حکومت کے ادارے جیسا کہ فوج ، وزارت اطلاعات اور وزارت داخلہ یہ کہتے ہیں کہ ڈان لیکس کے مجرموں کو نہیں چھوڑیں گے ایک حکومتی وزیر کہہ رہے ہیں کہ اس ایشو کو بھول جانا چاہئے تو میں سمجھتا ہوں کہ اس مسئلے کو بھولنا ممکن نہیں ۔ اس کی وجہ یہ ہے کہ پاکستان کے سب سے بڑے ہاؤس میں سب سے بڑے اداروں کے سربراہ اکٹھے بیٹھے اوراس میں سیکیورٹی کی خلاف ورزی ہوئی کیا اس قسم کے واقعات کو بھولنا ممکن ہیں؟ ایک سوال پر کہ سیکیورٹی کی خلاف ورزی پر کون کون سے قوانین نافذ ہوتے ہیں سینیٹر بابر اعوان نے کہا کہ اس پر پانچ قوانین نافذ العمل ہوتے ہیں پہلا دہشت گردی ایکٹ یعنی 7ATA، دوسرا آفیشل سیکریٹ ایکٹ ،تیسرا آرمی ایکٹ 52، چوتھا تعزیرات پاکستان ایکٹ اور پانچویں آرٹیکل 6کے تحت بنا قانون لاگو ہوسکتا ہے۔

سی پیک کے تحت سرمایہ کاری کے حجم میں مزید 7ارب ڈالر کا اضافہ

0
PROJECT

اسلام آباد : پاک چین اقتصادی راہداری اب پچپن ارب ڈالر کا منصوبہ نہیں رہا، سی پیک منصوبےمیں سرمایہ کاری کاحجم باسٹھ ارب ڈالر ہوگیا۔

پاک چین اقتصادی راہداری کے تحت سرمایہ کاری کے حجم مزید سات ارب ڈالر کا اضافہ ہوگیا، اس حوالے سے گورنر سندھ محمد زبیر کا کہنا ہے کہ نئےانڈسٹرئیل زونز کے قیام اور دیگر منصوبوں کیلئے مزید سرمایہ کاری کی جائے گی۔

محمد زبیر نے بتایا کہ کراچی سرکلر ریلوے کے حوالے سے چین سے مذاکرات جاری ہیں، سی پیک منصوبے کی کامیابی کا دارومدار انفراسٹرکچر پر ہے، ایشیائی ترقیاتی بینک نے بھی ترقیاتی منصوبوں اور خاص طور پر سڑکوں کو اہم قرار دیا ہے ، متعدد دیگر ممالک بھی سی پیک منصوبے کا حصہ بننے کے خواہش مند ہیں۔

گورنر سندھ نے کہا کہ سی پیک منصوبوں میں چینی سرمایہ کاری 2015 تک 46 ارب ڈالر تھی تاہم وفاقی وزیر پلاننگ، ڈیولپمنٹ اینڈ ریفارمرز احسن اقبال، وفاقی وزیر ریلوے خواجہ سعد رفیق  اور صوبوں کے وزرا اعلیٰ کے تین ماہ قبل چین کے دورے کے بعد یہ سرمایہ کاری بڑھ کر 55ارب ڈالر تک پہنچ گئی تھی۔

ایشیائی ترقیاتی بینک کا کہنا ہے کہ ٹرانسپورٹیشن سسٹم کا براہ راست تعلق معاشی ترقی اور برآمدات سے ہے، سی پیک منصوبے کی کامیابی کا انحصار ٹرانسپورٹیشن سسٹم پر ہے۔


مزید پڑھیں : پاک چین باہمی تجارت کا حجم 13 ارب 77 کروڑ ڈالر ہوگیا


اس موقع پر خطاب میں سابق سیکریٹری خزانہ ڈاکٹر وقار مسعود نے کہا کہ چینی حکومت کے سی پیک منصوبے میں سرمایہ کاری کے ساتھ چین کا نجی شعبہ بھی پاکستان میں سرمایہ کاری کررہا ہے، جو سی پیک کے علاوہ ہے۔

ماہر ین کے مطابق سی پیک کی تکمیل سے پاک چین اقتصادی رابطوں اور باہمی تجارت میں مزید استحکام آئے گا، جس سے قومی برآمدات کے فروغ میں مدد ملے گی اور اقتصادی راہداری منصوبے سے چین کے علاوہ خطے کے دیگر ممالک کے ساتھ بھی اقتصادی رابطوں میں اضافہ سے قومی معیشت کی ترقی میں مدد ملے گی۔

چینی پانڈا کی ہالینڈ آمد

0

یورپی ملک ہالینڈ نے اپنے چڑیا گھر کی رونق بڑھانے کے لیے چین سے پانڈا درآمد کر لیے۔ ایئرپورٹ سے چڑیا گھر تک سب ہی نے پانڈوں کا پر تپاک استقبال کیا۔

ایمسٹر ڈیم کے چڑیا گھر کی شان بڑھانے کے لیے انتظامیہ نے چین سے 2 نایاب پانڈے زنگ یا اور وہ وین منگوائے جن کی ایک جھلک دیکھنے کے لیے بچے اور بڑے سب ہی امڈ آئے۔

ایئرپورٹ سے چڑیا گھر تک کے راستے پر سب نے ہی پانڈو ں کا پرتپاک استقبال کیا۔ اس موقع پر بچوں نے پانڈا والی کیپ پہن کر پانڈا کی من پسند غذا فضا میں لہرا لہرا کر خوشی کا اظہار بھی کیا۔

چڑیا گھر انتظامیہ کا کہنا ہے کہ پانڈوں کی آمد سے چڑیا گھر کی رونقیں دوبالا ہوجائیں گی۔

یاد رہے کہ پانڈا صرف چین میں پایا جاتا ہے البتہ اسے اب امریکا سمیت دوسرے ممالک میں بھی بھیجا جارہا ہے جسے پانڈا ڈپلومیسی کہا جاتا ہے۔

اس سے ایک طرف تو چین کے بین الاقوامی تعلقات خوشگوار ہوتے ہیں، دوسری جانب پانڈا کی ختم ہوتی نسل کو بھی دیگر مقامات اور آب و ہوا سے متعارف کروایا جاتا ہے تاکہ وہ مختلف موسموں سے مطابقت کرتے ہوئے اپنی نسل میں اضافہ کریں۔

مزید پڑھیں: پانڈا معدومی کے خطرے کی زد سے باہر

اس سے قبل چین نے پانڈا کے ایک جوڑے کو امریکا بھی بھجوایا تھا۔ ان کے امریکا میں پیدا ہونے والے بچوں کو جب واپس چین بھیجا گیا تو وہ ’ہوم سکنس‘ کا شکار ہوگئے اور انہیں نئے ماحول سے مطابقت کرنے میں بے حد مشکل پیش آئی۔

گریٹراقبال پارک کےقریب فائرنگ‘ پراجیکٹ ڈائریکٹرزخمی

0

لاہور: صوبہ پنجاب کےشہرلاہور میں نامعلوم موٹرسائیکل ملزمان کی فائرنگ سےگریٹر اقبال پارک کے پراجیکٹ ڈائریکٹر زخمی ہوگئے۔

تفصیلات کےمطابق لاہور کےعلاقےشیرانوالہ گیٹ کےقریب نامعلوم موٹرسائیکل ملزمان نےگریٹر اقبال پارک کےپراجیکٹ ڈائریکٹر کی گاڑی پر فائرنگ کردی جس کےنتیجے میں وہ زخمی ہوگئے۔

فائرنگ کےنتیجےمیں جاوید حامد زخمی ہوگئےجنہیں فوری طور پرقریبی اسپتال منتقل کردیا گیاجبکہ موٹر سائیکل سوار ملزمان فرار ہو نے میں کامیاب ہو گئے۔

پولیس حکام کےمطابق فائرنگ کرنے والےموٹرسائیکل سوار ملزمان کی تلاش جاری ہے۔جبکہ فائرنگ کا مقدمہ نامعلوم موٹرسائیکل سواروں کےخلاف درج کیا گیا ہے۔

پولیس کا کہناہےکہ پراجیکٹ ڈائریکٹرجاویدحامدکوآفس جاتےہوئےفائرنگ کانشانہ بنایاگیا۔جاوید حامد نےپولیس کودیےگئے بیان میں بتایاکہ مجھےپہلےبھی دھمکی آمیزکالزموصول ہوتی تھیں۔


لاہور میں فائرنگ‘دو پولیس اہلکار جاں بحق


خیال رہےکہ گزشتہ ماہ لاہور میں تھانہ ٹبی سٹی کی حدود میں نامعلوم ملزمان کی فائرنگ سےزخمی ہونےوالےدو پولیس اہلکارجان کی بازی ہارگئےتھے۔

وزیراعلیٰ پنجاب شہبازشریف نےلاہور میں پولیس اہلکاروں پرفائرنگ کے واقعے کی تحقیقات کاحکم دیتے ہوئے واقعےکی رپورٹ طلب کی تھی۔


پیپلزپارٹی کےرہنماکےقتل کامقدمہ درج ‘ن لیگ کےرکن قومی اسمبلی نامزد


یاد رہےکہ 20مارچ کو لاہور کے علاقے مناواں میں پیپلزپارٹی کے مقامی رہنما بابرسہیل بٹ کوگھر میں گھس کراندھادھند فائرنگ کرکےقتل کردیاگیاتھا۔

پیپلزپارٹی کےرہنما بابرسہیل بٹ کے قتل کی ایف آئی آر تھانہ مناواں میں مسلم لیگ ن کے رکن قومی اسمبلی سہیل شوکت بٹ سمیت عاطف عرف عاطی،عرفان جٹ کو نامزد کیاگیا تھا۔


لاہور میں فائرنگ،سائنس کالج کے پروفیسر جاں بحق


واضح رہےکہ گزشتہ سال نومبر میں لاہور کے علاقے میں وحدت کالونی میں نامعلوم موٹر سائیکل ملزمان نےسائنس کالج کے پروفیسر راؤ الطاف کو فائرنگ کرکے قتل کردیاتھا۔

امریکہ کی پہلی مسلم خاتون جج کی لاش دریائے ہڈسن سے برآمد

0

نیویارک : امریکا کی پہلی مسلمان خاتون جج شیلا عبدالسلام کی دریائے ہڈسن سے لاش ملی ہے، خاتون جج گذشتہ روزسے لاپتہ تھیں۔

تفصیلات کے مطابق نیویارک کے دریائے ہڈسن سے امریکا کی پہلی مسلمان خاتون جج 65سالہ شیلا عبدالسلام کی لاش ملی ہے ، وہ گذشتہ روز اپنی رہائش گاہ سے لاپتہ ہوئی تھیں ۔

پولیس حکام کا کہنا ہے شیلا عبدالسلام کے جسم پرتشدد یا کسی قسم کی چوٹ کا کوئی نشان نہیں، انکی کی لاش کی شناخت انکے اہل خانہ نے کی، پوسٹ مارٹم کے بعد پہ موت کی اصل وجہ کا پتہ چل سکے گا، مزید تحقیقات کی جارہی ہیں۔

امریکی میڈیا کے مطابق شیلاعبدالسلام مین ہٹن کورٹ میں چودہ سال جج رہیں، وہ نیویارک کی اپیل کورٹ میں جج کے فرائض انجام دے رہی تھیں۔


مزید پڑھیں : جرمن پارلیمنٹ میں پہلی بارمسلمان خاتون اسپیکرمنتخب


پینسٹھ سال کی شیلا عبدالسلام نیویارک کی رہائشی تھیں، انھوں نے کچھ عرصے قبل دوسری شادی کی تھی، انہوں نے برنرڈ کالج اور کولمبیا لاء اسکول سے گریجویٹ کیا اور پھر ایسٹ بروکلین لیگل سروسز سے اپنے کیرئیر کا آغاز کیا،  1993 میں سپریم کورٹ کی جج منتخب ہوئیں اور پھر 2013 میں نیویارک کے گورنر اینڈریو کومو نے انہیں کورٹ آف اپیل کا جج منتخب کیا۔

شیلا عبدالسلام نیویارک سٹیٹ اسٹنٹ اٹارنی جنرل کے طور پر بھی خدمات سرانجام دے چکی ہیں۔

حافظ آباد میں کومبنگ آپریشن‘ 57افراد گرفتار

0

حافظ آباد: صوبہ پنجاب کےشہر حافظ آباد میں پولیس اور قانون نافذ کرنے والے اداروں نے کومبنگ آپریشن کےدوران 57افراد کو گرفتارکرکےاسلحلہ برآمد کرلیا۔

تفصیلات کےمطابق صوبہ پنجاب کےشہر حافظ آباد،جلال پوربھٹیاں اورسکھیکھی میں پولیس اور قانون نافذ کرنے والے اداروں نے کومبنگ آپریشن کےدوران بڑی تعداد میں اسلحہ برآمد کرکے 57مشتبہ افراد کوگرفتار کرلیا۔

پولیس حکام کےمطابق جی 3رائفلیں،ایس ایم جیز اوردیگراسلحہ شامل ہےجبکہ آپریشن کےدوران غیرقانونی طور پر مقیم 16افغان باشندوں کو بھی گرفتار کیاگیا۔


پنجاب میں سی ٹی ڈی کی کارروائیاں‘ 9دہشت گرد گرفتار


خیال رہےکہ گزشتہ روز سی ٹی ڈی نےملتان سویرہ چوک میں کالعدم تنظیم جماعت الاحرار سے تعلق رکھنے والے دہشت گردوں کی موجودگی کی اطلاع پر کارروائی کرتے ہوئے7دہشت گردوں کوگرفتار کیاتھا۔

دوسری جانب سی ٹی ڈی گجرانوالہ ٹیم نےسیالکوٹ میں کارروائی کےدوران 2 دہشت گردوں کو گرفتار کرلیا۔ملزمان کو تفتیش کےلیےنامعلوم مقام پرمنتقل کردیاگیا۔


سی ٹی ڈی کی کارروائی‘ مال روڈ دھماکےکےسہولت کارسمیت 10دہشت گرد ہلاک


یاد رہے کہ 8 اپریل کو لاہور کےقریب محکمہ انسداد دہشت گردی کی کارروائی کےنتیجے میں کالعدم تنظیم کے10دہشت گرد ہلاک ہوگئےتھے۔

واضح رہےکہ مناواں میں ہونےوالی کارروائی کےدوران ہلاک ہونے والےدہشت گردوں میں لاہور کے مال روڈ پر خودکش حملے کا سہولت کار بھی شامل تھا۔

نیٹواتحاد اب ناکارہ نہیں رہا‘ ڈونلڈ ٹرمپ

0

واشنگٹن : امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کاکہناہےکہ میں نےکہا تھا کہ نیٹواتحادہ ناکارہ تھا،تاہم اب یہ ناکارہ نہیں ہے۔

تفصیلات کےمطابق وائٹ ہاؤس میں نیٹو کے سیکرٹری جنرل جینز اسٹوٹینبرگ سےملاقات میں امریکی صدر نے کہا کہ دہشت گردی کے خطرات نےاس اتحاد کی اہمیت کو کم کر دیا تھا۔

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا کہنا تھا ’میں نے کہا تھا کہ یہ ناکارہ تھا،تاہم اب یہ ناکارہ نہیں ہے۔‘

نیٹو کےسیکرٹری جنرل جینزاسٹوٹینبرگ کےساتھ مشترکہ نیوز کانفرنس میں امریکہ صدر نے کہا کہ ہمارے درمیان کافی تعمیری گفتگو ہوئی ہےکہ کس طرح نیٹو دہشت گردی کےخاتمےکےلیےمزید اقدامات کرسکتا ہے۔

امریکی صدرکا کہنا تھامیں نے ان سے شکایت کی ہے کہ طویل عرصہ قبل انہوں نے ایک تبدیلی لائی تھی اب انہیں شدت پسندی کے خلاف لڑنا ہوگا۔


میونخ سکیورٹی کانفرس


یاد رہےکہ امریکی نائب صدر مائیک پینس نےمیونخ میں ہونے والی سکیورٹی کانفرنس سے خطاب میں کہا تھا کہ امریکہ کا نیٹو کےساتھ تعاون اٹل رہے گا تاہم دیگر رکن ملک مشترکہ دفاع کا پورا خرچ برداشت نہیں کر رہے۔

واضح رہےکہ صدر ٹرمپ نےصدارت کا عہدہ سنبھالنے سے قبل کہاتھاکہ امریکہ نیٹو میں شامل اتحادی ملکوں کا دفاع کرنے کا وعدہ نہیں نبھائے گا کیوں کہ وہ زیادہ مالی تعاون نہیں کر رہے۔

سلامتی کونسل میں شام کےخلاف قرارداد کوروس نےویٹوکردیا

0

نیویارک :روس نےاقوام متحدہ کی سکیورٹی کونسل میں شام کے خلاف پیش کی جانے والی قرارداد کے مسودے کو ویٹو کردیا ہے۔

تفصیلات کےمطابق اقوام متحدہ کی سیکیورٹی کونسل میں پیش کی جانے والی اس قرارداد کے مسودے کو روس نے ویٹو کردیاجس میں گذشتہ ہفتے کے مبینہ کیمیائی حملے کی مذمت کی گئی تھی۔

سیکیورٹی کونسل میں یہ قرارداد امریکہ، برطانیہ اور فرانس کی جانب سے پیش کی گئی تھی جنہوں نے روس کے ویٹو پر برہمی کا اظہار کیا۔

اقوام متحدہ کی سکیورٹی کونسل میں پیش کی گئی قرارداد کے مسودے میں انسداد کیمیائی ہتھاروں کی تنظیم کی جانب سے تحقیقات کی حمایت کی گئی تھی۔اس قرارداد کے تحت شامی حکومت پر لازم ہوتا کہ وہ فوجی معلومات فراہم کرتی۔

سکیورٹی کونسل کے پانچ مستقل اراکین ممالک میں شامل چین کےعلاوہ ایتھوپیا اور قزاقستان نے ووٹنگ میں حصہ نہیں لیا۔سکیورٹی کونسل میں 10 ممالک کے قرارداد کے حق میں جبکہ روس اور بولیویا نےقرار کے خلاف ووٹ دیا۔


شام میں کیمیائی حملے میں مرنے والوں کی تعداد 70 ہوگئی


یاد رہے کہ چار اپریل کو باغیوں کے قبضے میں علاقے شیخون میں مبینہ کیمیائی ہتھیاروں کے حملے میں 70سےزائد افراد ہلاک ہوئے تھے۔


امریکہ کاشام کےخلاف فضائی کارروائی کا آغاز


بعدازاں امریکہ نےشامی حکومت کےخلاف کیمیائی حملے کے جواب میں شام پر60 ٹام ہاک کروزمیزائل داغےتھے۔


امریکہ نےشام کے20فیصد طیارےتباہ کردیے‘ جیمزمیٹس


واضح رہےکہ دو روز قبل امریکی وزیردفاع کا کہناتھاکہ شام میں کیمیائی ہتھیاروں کےحملوں کےجواب میں کیےگئےامریکی فضائی حملوں میں شام کے قابلِ استعمال طیاروں میں سے20 فیصد تباہ کر دیےگئے ہیں۔