اسلام آباد : لیفٹیننٹ کرنل (ر) حبیب ظاہر کیس میں اہم پیشرفت ہوئی ہے، نیپالی پولیس کا کہنا ہے کہ حبیب ظاہر کی سی سی ٹی وی فوٹیج مل گئی ان کی تلاش جاری ہے، ترجمان دفترخارجہ نے حبیب ظاہر سے متعلق بھارتی میڈیاکی رپورٹ کو گمراہ کن قرار دیدیا۔
تفصیلات کے مطابق پاک فوج کے سابق افسر کی نیپال میں گمشدگی کے بعد ایک اہم پیشرفت سامنے آگئی ۔ نیپالی پولیس کے مطابق انہیں لیفٹیننٹ کرنل حبیب ظاہر کی سی سی ٹی وی فوٹیج مل گئی ہے۔
حبیب ظاہر کو لمبینی ایئرپورٹ پرایک شخص ریسیو کرنے آیا تھا، ترجمان دفتر خارجہ نفیس ذکریا کے مطابق گمشدگی کے معاملے پر نیپالی حکومت سے رابطے میں ہیں۔
اوٹاوا: کینیڈین حکومت نے ملالہ یوسفزئی کو اعزازی شہریت دے دی، کینیڈا کے وزیر اعظم کہتے ہیں کہ ملالہ پاکستان کی بہادر بیٹی اور قوم کا فخر ہیں۔
تفصیلات کے مطابق ملالہ یوسفزئی کی کینیڈین پارلیمنٹ آمدہوئی جہاں کینیڈین وزیراعظم سمیت تمام ارکان نےتالیاں بجاکرملالہ کااستقبال کیا۔
اس موقع ملالہ یوسفزئی نےکینیڈاکےوزیراعظم کواپنی کتاب بھی پیش کی جس پر جسٹن ٹروڈو نے اُن کا شکریہ ادا کیا اور جواب میں وزیراعظم کینیڈانےملالہ یوسفزئی کو کینیڈا کی اعزازی شہریت دینے کا اعلان کیا۔
پارلیمنٹ سے خطاب کرتے ہوئے ملالہ نے کہا کہ ہرلڑکی کومعیاری تعلیم کی فراہمی میرامشن ہے، ہم سب کومل کر انسانیت کیلئے کام کرناہے۔ انہوں نے کہا کہ تعلیم نسواں، مہاجرین اورامن کیلئےحمایت کرنےوالوں کی مشکورہوں۔
کینیڈین وزیراعظم نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ملالہ یوسفزئی پاکستان کی بہادر بیٹی اور فخر ہیں انہیں کینیڈین شہری کی حیثیت سے خوش آمدید کہتے ہیں۔ ملالہ یوسفزئی نے تعلیم اور امن کے لیے جدوجہد کی جو قابل تعریف ہے۔
واشنگٹن : امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا ہے کہ امریکا نےکیمیائی حملے کےجواب میں شامی ایئربیس پرحملہ کیا تھا۔
اس بات کا انکشاف امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے امریکی ٹی وی چینل کو انٹرویو دیتے ہوئے کیا انہوں نے ان حالات کا بھی ذکر کیا کہ جب امریکا کی جانب سے شامی ایئر بیس پر حملہ کیا گیا۔
صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے انٹرویو دیتے ہوئے میزبان کے سوال کے جواب میں بتایا کہ شام پرمیزائل حملےکاحکم اس وقت دیا جب میں چین کے صدر کے ساتھ کھانا کھاتے ہوئے دیا۔
صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے بتایا کہ ہم کھانا کھانے کے بعد میٹھےمیں چاکلیٹ کیک کھا رہے تھے تو اس وقت بحیرہ روم میں امریکی جنگی بیڑہ لاک اور لوڈڈ تھا اور اسی وقت فیصلہ ہوا اور میزائل اپنے راستے پر روانہ ہوگئے۔
صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا کہ دورانِ طعام چین کے صدر کو اس حملے سے آگاہ کیا کہ ہم نے ابھی 59 میزائل فائر کیے ہیں جس پر معزز مہمان نے حمایت میں سر ہلاتے ہوئے کہا کہ جو ملک بچوں پر کیمیائی حملہ کرے تو ایسے ملک کو نشانہ بنانا بالکل ٹھیک ہے۔
کراچی : ایم کیو ایم لندن کے رہنما امجداللہ نے پارٹی سے لاتعلقی کا اعلان کردیا، ان کا کہنا ہے کہ آج کے بعد سے میرا کسی جماعت سے کوئی تعلق نہیں۔
تفصیلات کے مطابق ایم کیو ایم لندن کے رہنما امجد اللہ نے سیاست سے کنارہ کشی اختیار کرنے کا اعلان کردیا، یہ بات انہوں نے کراچی پریس کلب میں ایک اہم پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہی۔ امجد اللہ خان جیل سے رہائی کے بعد پریس کلب پہنچے تھے۔
ایم کیو ایم لندن کے رہنما امجداللہ نے ایم کیوایم لندن سے لاتعلقی کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ آج کے میرا بعد کسی بھی جماعت سے کوئی تعلق نہیں۔
انہوں نے کہا کہ دوران قید احساس ہوا کہ لندن میں بیٹھے افراد پاکستان کے خلاف ہرزہ سرائی کر رہے ہیں، مودی سے مدد مانگنے والے کو میں ایم کیو ایم کا بانی نہیں مانتا۔
پریس کانفرنس میں امجد اللہ کاکہنا تھا کہ یہ انہوں نے فیصلہ کسی دباؤ کے بغیر اپنی مرضی سے کیا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ عوام کی خدمت کیلئےایم کیوایم میں شمولیت اختیارکی تھی،لیکن اب ملک مخالف نعرہ سن کر میرے سب ارادے چکنا چور ہوگئے۔
انہوں نے کہا کہ کہا کہ اب وہ دوبارہ سیاست میں قدم نہیں رکھیں گے۔ انہوں نے کہا کہ میں پاکستانی ہوں اور ہمیشہ پاکستان زندہ باد کا نعرہ لگاتا رہوں گا اور اپنے پیارے وطن کی ساکھ کا ہمیشہ خیال رکھوں گا۔ میں کسی بھی ایسی سیاسی جماعت کا حصہ نہیں رہ سکتا جو پاکستان کو نسلی اور لسانی بنیاد پر تقسیم کرتی ہو۔
انہوں نے کہا کہ جیل میں بہت سے قیدی ایسے ملے جن کی غلط ذہن سازی کرکے انہیں اس نہج تک پہنچایا گیا، انہوں نے کہا کہ میں اپیل کرتا ہوں کہ ان کارکنان کو اس طرح کا ایک موقع دیا جائے اور میں بھی ان قیدیوں کی اصلاح اور بہبود کیلئے اپنا کردار ادا کروں گا۔
یاد رہے کہ امجد للہ کو بانی ایم کیو ایم کی 22اگست کی تقریر کے بعد حراست میں لیا گیا تھا جبکہ امجد اللہ نے7 اپریل 2016 کو این اے – 245 کے الیکشن کے دوران تحریک انصاف سے مستعفی ہو کر ایم کیو ایم میں شمولیت اختیار کی تھی۔
کراچی: فلورملز کی جانب سے آٹے کی قیمتیں کم ہونے کے بعد یوٹیلٹی اسٹورز پر 10 کلو کے تھیلے پر 20 روپے کم ہوگئے جس کے بعد تھیلا 335 روپے کا ہوگیا۔
تفصیلات کے مطابق سندھ اور پنجاب میں گندم کی فصل کا ہدف حاصل ہونے وافر مقدار میں غلہ اگنے کے بعد فلور ملز مالکان نے گندم کے دام کر دیے۔
فلور ملز مالکان کی جانب سے آٹے کی قیمتیں کم ہونے کے بعد حکومت نے یوٹیلیٹی اسٹورز پر 10 کلو کے تھیلے پر 20 روپے کم کر دیے جس کے بعد تھیلا 375 سے کم ہوکر 355 روپے کا ہوگیا۔
رواں سال ملک بھر میں گندم کی بہترین فصل متوقع ہے اسی لیے سندھ اور پنجاب میں سرکاری سطح پر خریداری کے لیے صوبائی حکومتوں نے مراکز قائم کرنے کا اعلان کیا ہے۔
دوسری جانب کاشت کاروں نے مطالبہ کیا ہے کہ حکومت گندم کی خریداری 1300 روپے کے حساب سے فی بوری کی قیمت کو یقینی بنائے تاکہ اس سے کسانوں کے حالات بہتر ہوسکیں۔
اسلام آباد : عوامی نیشنل پارٹی کے اراکینِ پارلیمنٹ پختونوں کے شناختی کارڈز بلاک کرنے پر اور نئے کارڈ جاری نہ کرنے پر احتجاجآ پارلیمنٹ ہاؤس کے سامنے بھوک ہڑتال پر بیٹھ گئے۔
تفصیلات کے مطابق پارلیمنٹ ہاؤس کے سامنے عوامی نیشنل پارٹی کے اراکین قومی اسمبلی نے بھوک ہڑتالی کیمپ لگالیے جہاں اے این پی کے رہنماؤں کا کہنا تھا کہ نادرا کی جانب سے ہزاروں پختونوں کے شناختی کارڈز بلاک کردیے گئے ہیں اور انہیں غیر مقامی قرار دے کر نئے شناختی کارڈز جاری کرنے سے منع کردیا ہے ۔
سابق وفاقی وزیر اور اے این پی کے رہنما غلام احمد بلور کا کہنا تھا کہ پختونوں کے ساتھ روا رکھے جانا والا امتیازی سلوک کسی صورت قابل قبول نہیں ہے اور ہم کسی صورت پختونوں کو دیوار سے لگانے کے عمل کو برداشت نہیں کریں گے۔
انہوں نے کہا کہ کہ جعلی شناختی کارڈ ضرور منسوخ ہونے چاہیں لیکن اس کی آڑ میں برسوں سے مقیم پختونوں کوافغانی کہہ کر شناختی کارڈ جاری نہ کرنا متعصبانہ عمل ہے جس کی جتنی مذمت کی جائے کم ہے۔
سابق وزیر اعلیٰ امیر حیدر ہوتی نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وفاقی حکومت کو وارننگ دی کہ اپنا قبلہ درست کرلے اور پختونوں کو ان کے بنیادی حقوق سے محروم رکھنے جیسے اقدامات سے گریز کیا جائے ورنہ احتجاج کا دائرہ کار گلی محلوں تک پہنچادیا جائے گا
دریں اثناء قائد حزب اختلاف سید خورشید شاہ بھی اے این پی سے اظہارِ یکجہتی کے لیے بھوک ہڑتالی کیمپ میں پہنچ گئے اور عوامی نیشنل پارٹی کے رہنماؤں سے ملاقات کے دوران کہا کہ شناختی کارڈ کا حصول اس ملک کے ہرشہری کا بنیادی اور آئینی حق ہے جس سے پختونوں کو محروم نہیں رکھا جاسکتا۔
اپوزیشن لیڈر کا کہنا تھا کہ اے این پی نے اپنی آواز حکومت تک پہنچانے کے لیے پُر امن راستہ چنا جس پر وہ مبارک باد کے مستحق ہیں اور میں حکومت سے درکواست کروں گا کہ اے این پی کے تحفظات کو دور کیا جائے۔
اسلام آباد: سینئرقانون دان بابر اعوان نے کہاہے کہ پاناما کیس کے فیصلے میں اگر آرٹیکل 62 ، 63 لاگو ہوا تو پارلیمنٹ خالی ہوجائے گی تاہم جو ایماندار لوگ ہیں وہ بیٹھیں رہیں گے، نوازشریف کے بھارت کے ساتھ تجارتی تعلقات ہیں اس لیے انہوں نے خاموشی اختیار کی ہوئی ہے ممکن ہے وزیراعظم کلبھوشن کو بھارت کے حوالے کردیں۔
اے آر وائی کے پروگرام سوال یہ ہے میں گفتگو کرتے ہوئے بابر اعوان نے کہا کہ جب نوازشریف وزیراعظم نہیں تھے تو اُن کے بچوں کا ذریعہ معاش کیا تھا؟ کیونکہ اُس وقت اُن کے بچے نابالغ اور زیرکفالت تھے اور وہ اپنا کاروبار نہیں بنا سکتے تھے۔
انہوں نے کہا کہ ماضی میں جتنے بھی فیصلے آئے تو اُن کے فیصلے نظریہ ضرورت کے تحت کیے گئے تاہم اس بار لگتا ہے کہ عدالت فیصلہ کرنے سے قبل ہر چیز کو مدنظر رکھے گی کیونکہ پاناما کے معاملے پر سب سے مضبوط کیس طاہر القادری لے کر گئے تھے جس پر عدالت نے اُن سے پوچھا کے وہ کہاں رہائش پذیر ہیں۔
اثاثے چھپانے سے متعلق پوچھے گئے سوال پر بابر اعوان کا کہنا تھا کہ اگر کوئی عوامی عہدے دار اپنے اثاثہ جات چھپاتاہے، تو اس کا مطلب غلط بیانی ہوتی ہے ۔ کیا اس صورت میں کوئی شخص صادق اورامین رہے گا؟یہی باتیںآئین کے آرٹیکل62 اور 63 میں بھی موجود ہیں۔ اگر کوئی شخص اپنے اثاثہ جات چھپاکررکھتا ہے۔ اور ظاہر ہونے کے بعد ان کوقبول کرے تو وہ مجرم تصور کیا جائے گا اور وہ 62 اور 63 کے دائرہ کار سے نہیں نکل سکتا۔
مکمل انٹرویو کی ویڈیو دیکھیں
بابر اعوان نے کہا کہ پیپلزپارٹی نے پاناما کیس میں فریق نہ بن کر بہت بڑی غلطی دوہرائی جیسے انہوں نے 1985 کے انتخابات میں حصہ نہ لے کر کی تھی، ماضی میں عدالتوں کا رُخ لاڑکانہ کی طرف ہوتا تھا مگر اب ججز کے ریمارکس سے لگتا ہے کہ تختِ لاہور بھی احتساب سے بچ نہیں سکے گا۔
اُن کا کہنا تھا کہ جن لوگوں کا برگر یوتھ کہہ کر مذاق اڑایا جاتا تھا وہ باہر نکلے اور جو خود کو بڑے ہی نظریاتی کہہ رہے تھے وہ گھروں میں دبک کر بیٹھ گئے ۔ اس کیس میں سوشل میڈ یا نے بھی اہم کردار ادا کیا اور تمام تر مشکلات کے باوجود مین اسٹریم میڈیا نے بھی جرات کا مظاہرہ کرکے عوام کے ساتھ کھڑے رہے ۔
کلبھوشن یادوو کے حوالے سے بابر اعوان نے کہا کہ ہمیں بھارت سے سبق لینے کی کوئی ضرورت نہیں مگر خبریں زیرگردش ہیں کہ نوازشریف کلبھوشن کو بھارت کے حوالے کردیں گے کیونکہ اُن کے بھارت میں کاروبار ہیں اور بعض لوگوں کا خیال ہے کہ انہوں نے اس معاملے پر اس لیے خاموشی اختیار کی ہوئی ہے۔
لاہور/ کراچی : پاکستان سمیت دنیا بھر میں آج بے گھر بچوں کا دن منایا جا رہا ہے۔ اس وقت دنیا بھر میں سو ملین سے زئد بچے آوارگی کی زندگی گزار رہے ہیں، اسٹریٹ چلڈرنز کا عالمی دن سال2014سے منایا جارہا ہے۔
اس دن کا مقصد ان بے گھر بچوں کو بھی دیگر بچوں جیسی آسائشیں مہیا کرنا ہے، ان بچوں کی تعلیم، صحت، تفریح اور ذہنی تربیت کے حوالے سے لوگوں میں شعور اُجاگر کیا جائے تاکہ دنیا بھر کے یہ بچے بھی مستقبل میں معاشرے میں اپنا مثبت کردار ادا کر سکیں۔
یہ دن پہلی بار کنسورشیم فار اسٹریٹ چلڈرن نامی تنظیم نے لندن میں منایا جس کے بعد اس دن کی اہمیت کو مدنظر رکھتے ہوئے یہ دنیا بھر میں منایا جانے لگا۔ اس موقع پر دن کی مناسبت سے بے گھر بچوں کی فلاح بہبود کیلئے تقاریب کا اہتمام کیا جاتا ہے، جن میں ان بچوں کی مناسب تربیت کے ساتھ ساتھ ان کی بہتر پرورش کرنے پر بھی زور دیا جاتا ہے۔
دنیا بھرمیں بیشتر بچے والدین کے فوت ہونے کے بعد بے سہارا ہو کر گھروں سے نکل پڑتے ہیں جبکہ غربت کے مارے خاندانوں کے بچے ایک وقت کی روٹی نہ ملنے کے سبب روٹی روزی کے چکر میں گھروں کو خیرباد کہہ دیتے ہیں جبکہ بیشتر بچے بری سوسائٹی کی وجہ سے گھروں سے بھاگ جاتے ہیں۔
یونیسف کی رپورٹ کے مطابق پاکستان میں اس وقت 1.5ملین سے بے گھر بچے موجود ہیں پاکستان میں سب سے زیادہ اسٹریٹ چلڈرن کراچی کی شاہراہوں اور گلی کوچوں میں ہیں جہاں سینکڑوں بچے روزانہ کھلے آسمان تلے زندگی گزارنے پر مجبور ہیں۔
علاوہ ازیں لاہورملک بھر کی طرح لاہور کے چائلڈ پروٹیکشن بیورو میں بھی اسٹریٹ چلڈرن کا عالمی دن منایا گیا جس میں بچوں کی شاندار پرفارمنس نے حاضرین کے دل جیت لئے۔ گلی کوچوں سے لائے جانے والے بچوں نے آنکھوں میں امید کے دیپ جلائے چائلڈ پروٹیکشن بیورو میں اسٹریٹ چلڈرن کا عالمی دن منایا۔
تقریب میں شریک ہر بچے کی ایک کہانی تھی لیکن ہمت اور حوصلہ انہیں ٹوٹنے نہیں دیتا۔ واضح رہے کہ پاکستان میں اندازاً ایک لاکھ بچے گلی کوچوں اور فٹ پاتھوں پہ زندگی گزارتے ہیں جن کے لئے حکومتی سطح پر قائم اداروں میں سر چھپانے کے لئے چھت اور ضروریاتِ زندگی فراہم کی جاتی ہیں۔
نئی دہلی : رکن راجیہ سبھا اور ماضی کی معروف اداکارہ جیہ بچن نے کہا ہے کہ ہندوستان میں گائے محفوظ ہے لیکن خواتین کو تحفظ حاصل نہیں ہے جو چاہے انہیں ہراساں کر سکتا ہے اور جب چاہے حملہ کردیا جاتا ہے۔
وہ ممتا بنیر جی کو بی جے پی کے مقامی رہنما کی جانب سے دی گئی دھمکیوں پر راجیہ سبھا میں ردعمل دے رہی تھیں انہوں نے اپنی جذباتی تقریر میں کہا کہ مودی حکومت میں انتہا پسندی اپنے عروج پر ہے اور خواتین کو بھی نہیں بخشا جا رہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ شرم کی بات ہے خواتین کو سر راہ ہراساں کیا جاتا ہے اور تشدد کا نشانہ بنایا جاتا ہے اور ایسا یوں ہو رہا ہے کہ موجودہ حکومت کے سرکردہ رہنما خواتین کے بارے میں ہرزہ سرائی کریں گے تو کیا پیغام جائے گا۔
جیہ بچن نے بتایا کہ بی جے پی کے مقامی رہنما یوگیش ورشنے نے اعلان کیا ہے جو شخص ویسٹ بنگال کی وزیراعلیٰ ممتا بنیر جی کا سر لے کر آئے گا اسے 11 لاکھ روپے بطور انعام دیا جائے گا۔
انہوں نے کہا کہ کوئی بھی شخص چاہے اس کا تعلق کسی بھی سیاسی جماعت سے کیوں نہ ہو کیسے ہمت کرسکتا ہے کہ ایک خاتون کو قتل کرنے کی کھلے عام دھمکیاں دے یہ سب اسی وقت ممکن ہے جب حکومت وقت اس کی سرپرستی کرے حالانکہ ممتا بنیر جی کوئی عام خاتون نہیں بلکہ وزیراعلیٰ ہیں۔
یاد رہے بی جے پی کے یوتھ ونگ کے رہنما یوگیش ورشنے نے اپنے ایک بیان میں کہا تھا کہ ‘جو شخص ممتا بنرجی کا سر کاٹ کر لے آئے گا میں اسے 11 لاکھ روپے کا انعام دوں گا۔
بی جے پی لیڈر کا کہنا تھا کہ ممتا بنرجی مغربی بنگال میں نہ تو سرسوتی پوجا ہونے دیتی ہیں، نہ رام نومی کے دوران میلے لگانے دیتی ہیں اور نہ ہی ہنومان جینتی کے دوران جلوس نکالنے دیتی ہیں بلکہ ایس اکرنے والوں پر لاٹھی چارج کیا جاتا ہے اور ان کو مارا جاتا ہے جب کہ مسلمانوں کو وہ ہمیشہ افطار کراتی اور انہیں خوش کرنے میں مگن رہتی ہیں۔
فیصل آباد : الائیڈ اسپتال میں سیکیورٹی گارڈ کو تشدد کا نشانہ بنانے اور توڑ پھوڑ کرنے والے نون لیگی ایم پی اے شعیب ادریس کے خلاف بالآخر مقدمہ درج کرلیا گیا۔
تفصیلات کے مطابق الائیڈ اسپتال میں ہنگامہ آرائی کرنے اور توڑ پھوڑ کرنے پر مسلم لیگ (ن) کے رکن صوبائی اسمبلی شعیب ادریس اور ان کے ساتھیوں کے خلاف مقدمہ سوشل میڈیا پر پڑنے والے دباؤ کے سبب تھانہ سول لائنز میں درج کرلیا گیا ہے۔
ذرائع کے مطابق حکمران جماعت مسلم لیگ (ن) کے رکن صوبائی اسمبلی شعیب ادریس اور دیگر پندرہ ساتھیوں پر پانچ مختلف دفعات عائد کی گئی ہیں جن میں کارِ سرکار میں مداخلت، سرکاری املاک کو نقصان پہنچانے، ہنگامہ آرائی، اسلحے کی نمائش اور اسلحہ چھیننے کا الزام عائد کیاگیاہے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ مقدمہ الائیڈ اسپتال کے سیکیورٹی سپروائزر شبیر حسین کی درخواست پر درج کیا گیا ہے جس میں کہا گیا ہے کہ نو اپریل کی رات نون لیگی ایم پی اے شعیب ادریس تین گاڑیوں پر پندرہ مسلح افراد کے ساتھ آئے اور ایمرجنسی کے سامنے گاڑیاں پارک کرنے سے روکنے پر شعیب ادریس نے گارڈ سے بدتمیزی کی
سیکیورٹی سپروائزر شبیرحسین نے درخواست میں موقف اختیار کیا کہ لیگی رکن اسمبلی شعیب ادریس نے سکیورٹی گارڈ شاہد پر تشدد کیا اورجاتے ہوئے دوگارڈز سے اسلحہ چھین کر اپنے ہمراہ لے گئے۔