پیر, جون 30, 2025
ہوم بلاگ صفحہ 26370

چین میں کوئلے کی کان میں دھماکہ،59افراد ہلاک

0

بیجنگ: چین کے شمالی علاقے انرمنگولیا میں کوئلے کی کان میں دھماکے سے59مزدور ہلاک ہوگئے۔

تفصیلات کےمطابق چین کے شمالی علاقے انر منگولیا کی کان میں گیس بھر جانے سے زوردار دھماکہ ہواجس کے نتیجے میں59مزدورجان کی بازی ہارگئے۔

c2

ریسکیو حکام کے مطابق دھماکےکے بعد ریسیکو آپریشن میں کان کے اندر پھنسے ہوئے 149مزدوروں کو کان سے بحفاظت باہر نکال لیاگیا۔

c3

مزید پڑھیں:چین میں دھماکہ 14افراد ہلاک

خیال رہے کہ اس سے قبل چین کےشہر شہانشی میں زورداردھماکے کے نتیجے میں 14 افراد ہلاک اور کم ازکم147 زخمی ہوگئے تھے۔

مزید پڑھیں:چین میں کوئلے کی کان میں دھماکہ،33افراد ہلاک

c4

یاد رہے کہ اس سے قبل گزشتہ ماہ چین میں کوئلے کی کان میں دھماکے کے نتیجےمیں33افراد ہلاک ہوگئے تھے۔

c5

واضح رہے کہ چین دنیا میں کوئلہ پیدا کرنے اور اسے استعمال کرنے والا سب سے بڑا ملک ہے۔اورجس کان میں حادثہ پیش آیا ہے وہاں سے سالانہ 60,000 ٹن کوئلہ نکالا جا سکتا ہے۔

c6

امریکہ میں کنسرٹ کےدوران آگ لگنےسے33افرادہلاک

0

اوکلینڈ: امریکی ریاست کیلفورنیا کےشہراوکلینڈ میں کنسرٹ کے دوران بلڈنگ میں آگ لگنےکے نتیجےمیں33افراد ہوگئے۔

تفصیلات کےمطابق پولیس حکام کا کہنا ہے یہ کنسرٹ ایک گودام میں ہورہاتھا جہاں آگ لگنے سے33افراد جان کی بازی ہارگئے تاہم حکام کی جانب سےمزید افراد کی ہلاکتوں کا خدشہ ہے۔

p1

سارجنٹ رے کیلے کا کہنا تھا کہ آگ بجھانے کے بعد تقریباً 20 فیصد عمارت میں تلاشی مکمل ہو گئی ہے لیکن ابھی تک کئی افراد لاپتہ ہیں۔

p5

اوکلینڈ کی فائر چیف آفیسر کے کے مطابق آتشزدگی کے وقت تقریباً 50 سے 100 افراد اندر موجود تھے۔

p3

گودام میں جہاں یہ نائٹ کنسرٹ ہو رہا تھا وہاں وقتی طور پر اسٹوڈیو بنایا گیا تھا کنسرٹ میں6 فنکار پرفارم کر رہے تھے اور کنسرٹ کا اعلان فیس بک پر ایک روز قبل کیا گیا تھا۔

p4

عمارت میں آگ بجھانے کا خود کار نظام بھی موجود نہیں تھا اور باہر نکلنے کا واحد راستہ دوسری منزل پر سیڑھیاں تھیں جو لکڑی کے تحتوں کی بنی ہوئی تھیں۔

p7

واضح رہے کہ اوکلینڈ کی منصوبہ بندی کے افسر ڈارن رانیلیٹی نے کہا کہ ’ان کے محکمے نے گزشتہ ماہ اس وقت گودام کے حوالے سے تحقیقات کا آغاز کیا تھاجب انہیں شکایات موصول ہوئیں کہ یہاں لوگ غیرقانونی طور پر مقیم ہیں۔

p8

ایم کیو ایم پاکستان نےعلی رضا عابدی کی بنیادی رکنیت ختم کردی

0

کراچی : ایم کیوایم پاکستان نے ایم این اے علی رضا عابدی کی بنیادی رکنیت ختم کردی، اور انہیں قومی اسمبلی کی نشست سے مستعفی ہونے کی ہدایات بھی جاری کردی گئیں ہیں۔

تفصیلات کے مطابق متحدہ قومی موومنٹ پاکستان نے ممبر قومی اسمبلی علی رضا عابدی کی پارٹی سے بنیادی رکنیت ختم کرتے ہوئے انہیں قومی اسمبلی سے مستعفی ہونے کی بھی ہدایت کردی گئی ہے۔

ترجمان ایم کیوایم پاکستان کا کہنا ہے کہ علی رضا عابدی بائیس اگست کے بعد قائم کی جانے والی پالیسی پر عمل پیرا نہیں تھے۔ لہٰذا انہیں واضح تنظیمی اورسیاسی پالیسیوں سے متعدد بارمتنبہ کیے جانے کے باوجود مسلسل انحراف پر تنظیم کی بنیادی رکنیت سے خارج کرنے کا اعلان کیا جاتا ہے۔

ترجمان کے مطابق رابطہ کمیٹی علی رضا عابدی کو تنظیم سے خارج کرنے کے ساتھ ساتھ انہیں بطور رکن قومی اسمبلی مستعفی ہونے کی ہدایت بھی کرتی ہے۔

بعد ازاں ایم کیو ایم لندن سیکریٹریٹ کے رہنما اور پارٹی کے بانی الطاف حسین کے ترجمان واسع جلیل نے سماجی رابطے کی سائٹ ٹوئٹر پر اپنے ٹوئٹ میں ایم کیو ایم پاکستان کو بی آئی بی ٹولے کے نام سے مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ پارٹی کے آئین کے مطابق انہیں کسی کارکن کی بنیادی رکنیت ختم کرنے کا اختیار نہیں۔

ہارٹ آف ایشیا کانفرنس میں پاکستان پرتنقید غلط تھی، روسی نمائندہ

0

امرتسر : ہارٹ آف ایشیا کانفرنس میں روسی نمائندے نے بھارت اور افغانستان کی جانب سے پاکستان پر تنقید کرنا غلط قرار دے دیا۔ ان کا کہنا تھا کہ سرتاج عزیزکی تقریربہت تعمیری اوردوستانہ تھی۔

تفصیلات کے مطابق بھارت کے شہر امرتسر میں منعقدہ ہارٹ آف ایشیا کانفرنس میں افغانستان کے صدر اشرف غنی نے پاکستان کی جانب سے مالی امداد کو مسترد کرتے ہوئے الزام لگایا تھا کہ پاکستان اس رقم کو انتہا پسندی کے خاتمے کیلیے استعمال کرے۔

 کانفرنس میں موجود روسی نمائندے زامر کابلو نے اپنے رد عمل میں کہا کہ روس بھارت اورافغانستان کی جانب سے پاکستان مخالف بیانات کی حمایت سے لاتعلقی کا اظہار کرتا ہے۔

مزید پڑھیں : ہارٹ ایشیاء کانفرنس، افغان صدرکی پاکستان کیخلاف ہرزہ سرائی

روسی نمائندے نے کہا کہ ہارٹ آف ایشیا کانفرنس میں پاکستان پرتنقید کرناغلط تھا۔ انہوں نے کہا کہ سرتاج عزیزکی تقریر بہت تعمیری اوردوستانہ تھی۔ ہارٹ آف ایشیاکانفرنس کاایجنڈہ ہائی جیک نہیں ہوا۔

مزید پڑھیں : افغان صدر کا بیان قابلِ مذمت ہے، سرتاج عزیز

زامر کابلو نے کہا کہ ہارٹ آف ایشیا کانفرنس کا مجموعی محورافغانستان اورخطہ ہے، الزامات کا کھیل نہیں ہونا چاہیے،ہم یہاں ایک دوسرے کے دوست اورحمایتی ہیں۔

روسی نمائندے زامر کابلو کا مزید کہنا تھا کہ ہم خطے میں ہرایک سے بہترتعلقات کیلئے کام کررہے ہیں۔

افغان صدر کا بیان قابلِ مذمت ہے، سرتاج عزیز

0

اسلام آباد : مشیر خارجہ سرتاج عزیز نے کہا ہے کہ ہارٹ آف ایشیا کانفرنس کا مشترکہ اعلامیہ انتہائی متوازن ہے پاکستان دہشت گرد تنظیموں کے خلاف بھرپور اور موثر انداز میں کارروائی کر رہا ہے۔

بھارت میں سکیورٹی کا عجیب معاملہ تھا کیونکہ جس ہوٹل میں ہمارا قیام تھا وہاں کسی کو آنے کی اجازت نہیں تھی جبکہ ہوٹل میں کسی سے بات چیت کرنے نہیں دی گئی۔

ہارٹ آف ایشیا کانفرنس میں شرکت کے بعد دفتر خارجہ میں ہنگامی پریس کانفرنس سے خطاب کررہے تھے انہوں نے کانفرنس کے مشترکہ اعلامیے کو انتہائی متوازن قرار دیتے ہوئے کہا کہ ان کا کہنا تھا کہ ایل او سی پر کشیدگی کے باوجود ہارٹ آف ایشیا کانفرنس میں شرکت کی ، تناؤکے باجود بھارت کا دورہ ایک اچھا فیصلہ تھا۔

مشیرِ خارجہ نے کہا کہ ہارٹ آف ایشیا کانفرنس میں پاکستان کی جانب سے شرکت کے فیصلے کو رکن ممالک نے سراہا اور پاکستان کے اس فیصلے کی تعریف کی۔

انہوں نے بتایا کہ چونکہ یہ کانفرنس افغانستان سے متعلق تھی اس لیے ہمارا مقصد تھا کہ پاکستان اور بھارت کے دو طرفہ تعلقات افغانستان پر اثر انداز نہ ہوں یہی وجہ کہ ہر قسم کے تناؤ اور دباؤ کو بالائے طاق رکھتے ہوئے کانفرنس میں شرکت کی۔

سرتاج عزیز نے کہا کہ بھارتی میڈیا نے ہم پر پریشر ڈالنے کے لیے دہشت گردی کا معاملہ زیادہ اچھالا کیوں کہ بھارت جانتا ہے کہ ہم نے دہشت گردی کےخلاف بہت اقدامات کیے لیکن بار بار دہشت گردی کا ذکر کرکے انڈیا کشمیر سے عالمی توجہ ہٹانا چاہتا ہے۔

سرتاج عزیز کا مزید کہنا تھا کہ افغان صدر اشرف غنی نے بھارت کو خوش کرنے کیلئے پاکستان کے خلاف بیان دیا جو کہ قابل مذمت ہے،پاکستان کسی بھی ملک میں دہشت گردی کی کارروائی کی حمایت نہیں کرتا بلکہ پاکستان دہشت گردی کا شکار رہا ہے اور دہشت گردی کے خلاف جنگ میں سب زیادہ جانی اور مالی نقصان برداشت کیا ہے

انہوں نے اشرف غنی پر واضح کیا کہ افغانستان میں امن دوسرے ملک پر الزام تراشی سے نہیں آ سکتا اور اس مقصد کیلئے الزامات نہیں بلکہ بامقصد اور متفقہ لائحہ عمل کی ضرورت ہے۔ اس کے علاوہ افغان سرحد پرموثرانتظام کی بھی ضروری ہے کیونکہ مناسب بارڈرمینجمنٹ کے بغیر دونوں ممالک میں صورتحال کی بہتری ممکن نہیں۔

مشیر خارجہ نے بتایا کہ پاکستان نے ہارٹ آف ایشیا کانفرنس کے دوران ٹی ٹی پی ، جماعت الاحرار اور دیگر علاقائی جماعتوں کا بھی ذکر کیا جب کہ داعش اور طالبان کی بھی بات کی کیوں کہ ان تنظیموں کے خلاف کارروائی ہمارے نیشنل ایکشن پلان کا حصہ ہے اس لیے ہم نے دیگر ملکوں سے بھی ان تنظیموں کے خلاف ایکشن لینے کا مطالبہ کیا ہے۔

ایک سوال کے جواب میں مشیر خارجہ نے جواب دیا کہ بھارت میں سکیورٹی کا عجیب معاملہ تھا کیونکہ جس ہوٹل میں ہمارا قیام تھا وہاں کسی کو آنے کی اجازت نہیں تھی اور ہوٹل میں کسی سے بات چیت کرنے نہیں دی گئی۔

کانفرنس کے دوران ہونے والی ملاقاتوں کے حوالے سے سرتاج عزیز کا کہنا تھا کہ نریندرمودی، ارون جیٹلی، اجیت دوول اوردیگر لوگوں کے ساتھ سائیڈلائن پربات ہوئی جب کہ ایران کے وزیرخارجہ جواد ظریف سے ملاقات ہوئی جس میں ٹاپی گیس منصوبے پر بھی بات ہوئی۔

واضح رہے کہ ہارٹ آف ایشیا کانفرنس کے مشترکہ اعلامیے میں افغان مہاجرین کو پناہ دینے پر جہاں پاکستان اور افغانستان کے کردار کو سراہا گیا ہے وہیں پاکستان کو لشکر طیبہ اور جیش محمد کے خلاف کارروائی کا بھی کہا گیا ہے۔

پی آئی اے کے ڈرائیورزکی حکمرانوں کے گھرپرڈیوٹیوں کا انکشاف

0

کراچی : حکمران جماعت مسلم لیگ نواز کے سینیٹرز کا پی آئی اے کے ڈرائیورز کو اپنے گھرپر ڈیوٹی کرانے کا انکشاف ہوا ہے۔

تفصیلات کے مطابق مال مفت دل بے رحم کے مصداق اربوں روپے کے خسارے سے دوچار قومی ائیر لائن کے ڈرائیورز سینیٹرز کے گھروں میں اپنی ڈیوٹیاں انجام دے دے رہے ہیں۔

میاں صاحب کی کابینہ بھی صاحب بن گئی، اس حوالے سے ذرائع کا کہنا ہے کہ پی آئی اے موٹرٹرانسپورٹ کے 3 ڈرائیورز لیگی سینیٹر نہال ہاشمی کی رہائش گاہ پرڈیوٹیاں دے رہے ہیں۔

مذکورہ تینوں ڈرائیوروں کو تنخواہ پی آئی اے کے اکاؤنٹ سے ادا کی جارہی ہے، ایک ڈرائیور سینیٹرنہال ہاشمی کے اہل خانہ سے تلخ کلامی کے بعد واپس پی آئی اے بھیج دیا گیا۔

ذرائع نے انکشاف کیا ہے کہ مذکورہ ڈرائیوروں کی نہال ھاشمی کے گھر پر ڈیوٹی کی اجازت اعلیٰ سطح نے دی ہے۔

کراچی، نویں عالمی اردو کانفرنس اختتام پذیر

0

کراچی : آرٹس کونسل کراچی میں منعقد کردہ چار روزہ نویں عالمی اردو کانفرنس آج معروف مصنف انور مقصود کے اختتامی کلمات خداحافظ کے ساتھ اختتام پذیرہوگئی۔

دنیا بھر کے اردو زبان کے ادیبوں، مصنفین، شعراء اور دانشوروں کے جھرمٹ میں جاری عالمی اردو کانفرنس یکم دسمبر سے چار دسمبر تک آرٹس کونسل میں جاری رہی جس میں معروف قلم کاروں نے مختلف مقالے پیش کیے اور زبان و ادب کے عصری تقاضوں پر سیرحاصل گفتگو کی۔

urdu8

کانفرنس کے تینوں روز مختلف پروگرامز ہوئے جن میں مشاعرہ، قومی زبانوں کی ہم آہنگی ، تحریری فکر اور ”فکشن کے بدلتے قالب “ سمیت کئی اہم موضوع زیرِ بحث آئے۔

پہلا دن ….

پہلے دن افتتاحی اجلاس میں خطبہ استقبالیہ سیکرٹری محمد احمد شاہ نے پیش کیا جس کے بعد کلماتِ تشکر صدر آرٹس کونسل پروفیسر اعجاز فاروقی نے ادا کیے جب کہ تقریب کی نظامت کے فرائض ہما میر نے بہ خوبی نبھائے۔

urdu1

خطبہ استقبالیہ میں محمد احمد شاہ نے آرٹس کونسل کی کارکردگی اور نویں عالمی اردو کانفرنس کے اغراض و مقاصد پر روشنی ڈالی جب کہ صدرآرٹس کونسل پروفیسر اعجاز فاروقی نے ملکی و غیر ملکی مہمان ادیبوں کا خصوصی شکر ادا کرتے ہوئے امید ظاہرکی کہ یہ کانفرنس بھی پچھلی تمام کانفرنسوں کی طرح کامیاب اور مفید ثابت ہو گی۔

urdu5

پہلے دن شمیم حنفی اور آصف فرخی نے کلیدی مقالات پیش کیے جب کہ پہلے ہی دن کے دوسرے اجلاس میں ارشد محمود کی زیرِ صدارت فیض اور امنِ عالم پر شرکاء گراں قدر افتخارعارف، کشور ناہید، سلیمہ ہاشمی اور رضا عابدی نے سیر حاصل گفتگو کی۔

دوسرا دن …

چار روزہ عالمی اردو کانفرنس کا دوسرا روز مختص تھا اردو زبان و ادب اور اس سے متعلق اہم موضوعات کا احاطہ کرنے کے لیے، جس کا آغاز "حمد و نعت اور ہماری ادبی روایت” پر اہالیان سخن نے اپنے اپنے تاثرات پیش کر کے کیا اس کے بعد ’’زبان و ادب کا فروغ اور نصاب تعلیم‘‘ ہرماہرانہ رائے بھی دی گئی۔

urdu2

دنیا بھر سے آئے مصنفین نے زبان و ادب کا فروغ اور نصابِ تعلیم جیسے اہم موضوع پر اپنے افکار پیش کیے جب کہ نعمان الحق نے ’’چی مستانہ می رود‘‘ میں غالب سے اقبال تک شعری فن اور فکر وانداز میں آئی تبدیلیوں کا احاطہ کیا۔

نئے سماجی رابطوں نے جہاں ہماری زندگی کو سہل اور دنیا کو ایک چھوٹے سے گاؤں میں تبدیل کردیا ہے وہیں اس کے کچھ منفی اثرات بھی رونما ہو رہے ہیں، نئے سماجی ذارئع اور ابلاغ کی صورتِ حال پر فرہاد زیدی، غازی صلاح الدین، محمد حنیف اور وسعت اللہ خان نے پُر مغز دلائل پیش کیے۔

urdu6

جب کہ فواد حسن و میثم نقوی نے مشتاق احمد یوسفی کی کہانی حویلی پیش کی ساتھ ساتھ مستنصر حسین تارڑ سے ایک ملاقات از سید ندیم اصغر اور مرزا اظہربیگ سے ملاقات از آصف فرخی بھی پیش کیا گیا۔

تیسرا دن ۔۔

تیسرے روز اردو زبان اور عصر حاضر کی بدلتی ضروریات سے متعلق گفتگو کی اور جدیدیت کے بدلتے انداز سے متاثرہ ادب کو کس طرح محفوظ رکھا جا سکتا ہے اس کے عوامل پر رثا چغتائی، افضال احمد سید، اور جاذب قریشی سمیت کئی ادیبوں نے بحث میں حصہ لیا۔

urdu3

اس کے علاوہ احمد ندیم قاسمی کی صد سالہ تقریبات کو بھی اجلاس کا حصہ بنایا گیا جس میں شرکاء نے قاسمی صاحب کی شخصیت اور شاعری پر روشنی ڈالی جب کہ کتابوں کی رونمائی میں اس سال شائع ہونے والی چار اہم کتابوں پر معروف تنقید نگاروں نے تبصرہ بھی کیا۔

urdu4 urdu7

تیسرے روز کا کامیاب ترین مرحلہ محفلِ مشاعرہ تھا جس میں ادیبوں، مصنفین، شعراء اور نثر نگارسمیت عام لوگوں کی کثیر تعداد نے شرکت کرکے علم دوستی کا ثبوت دیا، شعراء کرام نے خوب داد سمیٹی۔

چوتھا روز ..

عالمی کانفرنس کا آخری اورچوتھے روزبچوں کے ادب کی صورتِ حال کے علاوہ  فلم ٹیلی ویژن اوراسٹیج کے عصری تقاضوں پرسیرحاصل گفتگو ہوئی جب کہ فاطمہ ثریا بجیا، مصطفیٰ زیدی اور اسلم اظہر کی انمنٹ یادوں کو یادِ رفتگاں کی زینت بنایا گیا جو تقریب کے شرکاء کی آنکھوں میں نمی لائی تو ان ہی کے ادبی پارے لبوں پر مسکراہٹ لے لائے۔

urdu9

urdu10

عالمی کانفرنس کے اختتامی کلمات معروف ادیب انورمقصود نے بہ نام ’’خدا حافظ ‘‘ پیش کیا جس میں کہیں تو وہ طنز کی چاشنی دیتے تو کہیں گریہ کرتے نظر آئے۔

اختتامی اجلاس میں محمد احمد شاہ نے فروغ اردو ذبان و ادب، ڈرامہ، موسیقی اور فنون لطیفہ کی ترقی و ترویج کے لیے قراردادیں بھی پیش کی گئیں جنہیں شرکاء نے کثرتِ رائے سے منظور کر لیا، یوں اس اپنی نوعیت کی منفرد مگر پُروقارعالمی اردو کانفرنس کا اختتام ہوا۔

پی آئی اے ایئرہوسٹسزکے یونیفارم کی رقم خاموشی سے غائب

0

کراچی : سابق چیئرمین پی آئی اے کے تحفے اب تک فضائی میزبانوں کونہ مل سکے، چوہدری احمد سعید نے اسی لاکھ روپے کے تحفے دیئے تھے، تحفے میں فضائی میزبانوں کو یونیفارمز اورجوتے دیئے گئے تھے، اے آر وائی نیوز نے فضائی میزبانوں کے مسائل کی نشاندہی کی تھی۔

تفصیلات کے مطابق قومی فضائی کمپنی پی آئی اے کی ایئر ہوسٹسز کے یونیفارمزاورجوتوں کی خستہ حالی دیکھ کر اسی لاکھ روپے دیئے گئے تھے جو با اثرافراد نے ہڑپ کرلیے۔

فضائی میزبانوں کو پرانے یونیفارم اورخستہ حال جوتوں میں ڈیوٹی کرنی پڑتی ہے، ایک فضائی میزبان کا کہنا تھا کہ بین الاقوامی ہوائی اڈوں پرخستہ حال جوتوں میں جاتے ہوئے شرم آتی ہے اور پرانی یونیفارم بھی شرمندگی کاباعث بنتی ہے۔

فضائی میزبانوں کی شکایت پرسابق چیئرمین نے اسی لاکھ روپے کا تحفہ دیا تھا، مذکورہ تحفہ کی رقم کو سیکریٹری ایوی ایشن ڈویژن کے سپرد کیا گیا تھا، تحفہ وصول کرنے کے لیے باقاعدہ ایک تقریب کا بھی اہتمام کیا گیا تھا۔ تقریب میں چیئرمین پی آئی اے اعظم سہگل بھی موجود تھے۔

سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ چھ ماہ قبل دیا گیا تحفہ کہاں گیا؟ کسی کو کچھ خبرنہیں، فضائی میزبانوں کی یونیفارم اورجوتوں کے لیے فیشن شو بھی کیا گیا تھا، فیشن شو پر بھی کروڑوں روپے خرچ کیے گئے۔

اس فیشن شو کے بعد صرف پریمیئرسروس کی فضائی میزبانوں کویونیفارم ملی، کسی فضائی میزبان کے پاس فیشن شو والی یونیفارم اورجوتے نہیں ہیں، فیشن شو میں پی آئی اے کے اعلیٰ افسران کو نوازا گیا۔

بھارتی حکام نے سرتاج عزیز کو پریس کانفرنس سے روک دیا

0

امرتسر: بھارت نے اپنی روایتی دشمنی کا مظاہرہ کرتے ہوئے مشیر خارجہ سرتاج عزیز کو سیکیورٹی کا بہانہ بنا کر پریس کانفرنس سے روک دیا، ہائی کمشنر عبدالباسط کو بھی روکا گیا جس پر انہوں نے سیکیورٹی افسر کر جھاڑ پلادی۔

تفصیلات کے مطابق جو دشمنی میں سفارتی آداب ہی بھلادے اسے بھارت کہتےہیں، سرتاج عزیز کو ہارٹ آف ایشیاء کانفرنس میں شرکت کے بعد پریس کانفرنس کرنی تھی لیکن بھارتی حکام نے سیکیورٹی ایشو بنا کر انہیں میڈیا کے سامنے آنے سے روک دیا اور انہیں اپنے ہوٹل کے کمرے تک ہی محدود کردیا گیا۔

پاکستانی ہائی کمشنرعبدالباسط سے بھی منفی رویہ اختیار کیا گیا میڈیا سے بات کرنے آئے تو سیکیورٹی افسر آڑے آگیا ۔ جس پر انہوں نے اسے جھاڑ پلادی۔ کہا کوئی انہیں پاکستانی صحافیوں سے بات کرنے سے روک نہیں سکتا۔

اس کے علاوہ بھارتی حکام نے پاکستانی وفد کے ساتھ انتہائی منفی رویہ اختیار کرتے ہوئے پاکستانی وفد کو گولڈن ٹیمپل بھی نہ جانے دیا۔ بھارتی حکام اس حد تک بد تمیزی کی کہ امرتسر میں امیگریشن حکام نے مشیر خارجہ کو آدھے گھنٹے روکے رکھا۔

مشیر خارجہ سرتاج عزیز نے اس منفی رویے کے بعد وطن واپسی کا فیصلہ کیا، مشیر خارجہ سرتاج عزیز 2 روزہ ہارٹ آف ایشیا کانفرنس میں شرکت کیلئے بھارت کے شہر امرتسر میں موجود ہیں جہاں انہوں نے کانفرنس کے اختتام پر گولڈن ٹیمپل جانے کا ارادہ کیا تھا۔

بھارت میں سفارتی آداب کی خلاف ورزی اور ناروا سلوک کے بعد سرتاج عزیز نے پاکستان میں ہنگامی پریس کانفرنس طلب کرلی ہے۔

مسئلہ کشمیر کے بغیر امن ممکن نہیں، طالبان کے مراکز افغانستان میں ہیں، عبدالباسط

0

امرتسر: انڈیا میں تعینات پاکستان کے ہائی کمشنر عبدالباسط نے کہا ہے کہ کالعدم تحریک طالبان کے مراکز اور قیادت افغانستان میں ہیں، بھارت سے مذاکرات کے خواہش مند ضرور ہیں تاہم ہمارا بنیادی مسئلہ جموں و کشمیر ہے جب تک یہ حل نہیں ہوجاتا تب تک جنوبی ایشیا میں پائیدار امن قائم نہیں ہوسکتا۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے ہارٹ آف ایشیا کانفرنس میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ پاکستانی ہائی کمشنر نے کہا کہ کانفرنس کا اعلامیہ اچھا ہے کیونکہ اس میں کالعدم تنظیموں کا ذکر بھی آیا، ہم افغانستان میں امن کے خواہش مند ہیں اس لیے پچھلے 35 سال سے قربانیاں پیش کرتے آرہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ افغانستان میں کالعدم تحریک طالبان کے مراکز اور قیادت موجود ہے، ہمارا روز اول سے مطالبہ ہے کہ ایسے دہشت گردوں کے ٹھکانوں اور قیادت کا خاتمہ کیا جائے تاہم افسوس ہے کہ پڑوسی ملک کی جانب سے خاتمے کے بجائے پاکستان پر دہشت گردی کا الزام لگادیا جاتا ہے۔


پڑھیں: ’’ ہارٹ ایشیاء کانفرنس، افغان صدرکی پاکستان کیخلاف ہرزہ سرائی ‘‘


پاکستانی ہائی کمشنر نے کہا کہ مشیر خارجہ سرتاج عزیز کی بھارت کے قومی سلامتی کے مشیر اجیت دوول سے کوئی ملاقات نہیں ہوئی وہ ویسے ہی اچانک مل گئے اور تھوڑی بہت بات چیت ہوئی لیکن باقاعدہ طور پر کوئی ملاقات نہیں ہوئی۔

بھارت کے ساتھ مذاکرات کے حوالے سے عبدالباسط نے کہا کہ ہم غیر مشروط مذاکرات کے خواہش مند ہیں تاہم بھارت اُسے کمزوری سمجھتا ہے، ہم برابری کی سطح پر مذاکرات چاہتے ہیں اور نہ ہی کسی سے بھیک مانگ رہے ہیں۔


مزید پڑھیں: ’’ ہارٹ آف ایشیا کانفرنس: سرتاج عزیز نے بھارت کو مذاکرات کی دعوت دے دی ‘‘


دوسری جانب ہارٹ آف ایشیا کانفرنس کے اختتام پر بھارتی حکام نے سیکیورٹی خدشات کی بنا پر مشیر خارجہ کو پریس کانفرنس سے روک دیا، اس عمل کی مذمت کرتے ہوئے پاکستانی ہائی کمشنر نے کہا کہ ’’بھارت نے سیکیورٹی کو جواز بنا کر پریس کانفرنس کرنے سے روکا جو ہمارا حق تھا‘‘۔