ہفتہ, جون 28, 2025
ہوم بلاگ صفحہ 26374

خلائی مخلوق نے ترکی پر حملہ کردیا؟

0

استنبول: خلائی مخلوق کی زمین پر آمد کے بارے میں کافی عرصہ سے متضاد بحثیں اور دعوے کیے جارہے ہیں اور اس کا تازہ ترین واقعہ ترکی میں پیش آیا جہاں لوگوں نے آسمان پر کچھ غیر معمولی روشنیوں کا مشاہدہ کیا۔

ایک روز قبل سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اچانک ہی ایک ہیش ٹیگ مقبول ہوگیا جس میں کہا گیا یو ایف او اٹیک ترکی یعنی ایک غیر معمولی شے جسے عموماً خلائی مخلوق سے منسوب کیا جاتا ہے، نے ترکی پر حملہ کردیا ہے۔

ufo

اس ہیش ٹیگ کے ساتھ بے شمار لوگوں نے ایسی تصاویر اور ویڈیو پوسٹ کیں جس میں آسمان پر کچھ غیر معمولی روشنیاں چمکتی نظر آرہی ہیں۔

اس ہیش ٹیگ کے ساتھ ٹوئٹ کرنے والے صارفین کا دعویٰ تھا کہ اڑن طشتری نما اس شے نے ترکی پر حملہ کردیا ہے، جب کہ کچھ نے صرف اس کا مشاہدہ کرنے کا دعویٰ کیا۔

ایک صارف کا کہنا تھا کہ اسی طرح کی روشنیاں امریکی ریاستوں ٹیکسس، ڈینور اور برطانیہ میں بھی مختلف مقامات پر دیکھی گئی ہیں۔

ایک شخص نے مطالبہ کیا کہ چونکہ اس غیر معمولی شے کو بہت واضح طور دیکھا گیا ہے لہٰذا امریکی خلائی ادارہ ناسا اس بارے میں تحقیقات کرے۔

بعض صارفین نے اس کا تقابل سنہ 1997 میں میکسیکو میں نظر آنے والی روشنیوں سے بھی کیا۔

بعض افراد نے یہ بھی شکایت کی کہ ٹوئٹر اس ہیش ٹیگ کی پوسٹس کو ڈیلیٹ کر رہا ہے جس کے بعد لوگوں نے ترکی میں سوشل میڈیا پر عائد قدغن کو برا بھلا کہنا شروع کردیا۔

واضح رہے کہ یہ وہی دن ہے جب آج سے 36 سال قبل ایک برطانوی پولیس اہلکار نے دعویٰ کیا تھا کہ ایک اڑن طشتری میں آنے والی خلائی مخلوق اسے اغوا کر کے اپنے ساتھ لے گئی تھی۔

اگر احتساب ہوا تو بلاول کے والد کی بھی پکڑ ہوگی، عابد شیر علی

0

اسلام آباد: وزیر مملکت برائے پانی و بجلی عابد شیر علی نے پیپلز پارٹی پر وار کرتے ہوئے کہا ہے کہ اگر احتساب ہو ا تو بلاول کے والد کی بھی پکڑ ہوگی۔ مشیر اطلاعات سندھ مولا بخش چانڈیو نے ردعمل دیتے ہوئے کہا ہے کہ وزیر اعظم عابد شیر علی کی زبان کو لگام دیں۔

تفصیلات کے مطابق پاناما لیکس کیس کی سماعت کے بعد سپریم کورٹ کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وزیر مملکت پانی و بجلی عابد شیر علی کا کہنا تھا کہ احتساب ہوگا تو زرداری کا بھی ہوگا اور بلاول کو اپنے انکل، پھپھیوں کا جواب بھی دینا ہوگا۔

ان کا کہنا تھا کہ بے نظیر بھٹو کا نام بھی پاناما لیکس میں شامل ہے، ان کا بینی فشری کون ہے۔ بلاول بتائیں کہ چھینی گئی شوگر مل کا ذریعہ کیا تھا۔

عابد شیر علی کا کہنا تھا کہ پیپلز پارٹی کے دور میں اربوں روپے کی کرپشن کی گئی۔ شیخ رشید کا لال حویلی سے سیاسی جنازہ نکلے گا، وہ سیاسی یتیم ہو چکے ہیں۔

دوسری جانب عابد شیر علی کے بیان پر وزیر اطلاعات سندھ مولا بخش چانڈیو نے ردعمل دیتے ہوئے کہا کہ وزیر اعظم عابد شیر علی کی زبان کو لگام دیں۔ ایسی زبان کو نہ روکا گیا تو حالات کے ذمے دار وزیر اعظم ہوں گے۔

مصر میں 7ہزار سال پرانا قدیم شہر دریافت

0

قاہرہ : مصر میں 7 ہزار سال سے بھی زیادہ قدیم شہر دریافت کیا گیا، جس کا تعلق شاہی خاندانوں کی ابتدا سے ہے۔

مصری وزارت آثار قدیمہ کے مطابق یہ قدیم شہر جنوبی صوبے سوہاگ میں دریافت ہوا، جو بالائے مصر کے قدیم شہروں میں سے ایک تھا۔

آثار قدیمہ کی ٹیم قاہرہ کے جنوب میں واقع ابیدوس نامی مقام پر سیٹی آئی کے مندر سے 400میٹرز دوری پر کھدائی کررہی تھی ، جب یہ شہر دریافت کیا۔

e11

توقع کی جارہی ہے کہ 2011 میں حسنی مبارک کا تختہ الٹنے کے بعد سے مصر زوال پذیر کا شکار ہے ، یہ نئی دریافت اس کی سیاحتی صنعت کو نئی زندگی بخش سکتی ہے۔

e2

ماہرین کے مطابق دریافت ہونے والا یہ قدیم شہر ممکنہ طور پر اعلیٰ عہدیداران اور گورکنوں کی رہائش گاہ تھا، یہ دریافت قدیم مصری شہر ابیدوس کے بارے میں نئی معلومات فراہم کرسکے گا۔

e3

ماہرین کا کہنا ہے کہ ابیدوس مصر میں شہنشاہیت کے قیام سے قبل اور اولین چار خاندانوں کی حکمرانی کے دوران دارالحکومت رہا تھا۔

e4

آثار قدیمہ کے ماہرین کا کہنا ہے کہ اس جگہ سے ہٹ اور لوہے کے اواز بھی برآمد کیے ہیں جبکہ پندرہ بڑی قبریں بھی ہیں جو کہ اس وقت ابیدوس میں موجود بادشاہوں کی قبروں سے بھی بڑی ہیں۔

e4

قبروں کے حجم سے اندازہ ہوتا ہے کہ اس زمانے میں یہاں دفن افراد کتنی اہمیت رکھتے تھے اور یہ قدیم مصری تاریخ کے ابتدائی دور میں بھی اعلیٰ سماجی حیثیت رکھتے تھے۔

سابق وزیر ممتاز علی بھٹو کے خلاف قتل کا مقدمہ درج

0

لاڑکانہ: پولیس نے سابق وزیراعلٰی ممتاز علی بھٹو کے خلاف قتل کا مقدمہ درج کرلیا ہے۔

تفصیلات کے مطابق کے لاڑکانہ پولیس نے سابق وزیر اعلیٰ ممتاز علی بھٹو کے خلاف قتل کا مقدمہ درج کرلیا ہے، تھانہ کیٹی میں سندھ نیشنل فرنٹ کے سربراہ ممتاز بھٹو کے خلاف مقدمہ درج کیا گیا جبکہ کے ٹی پولیس نے کاروائی کرکے ممتاز بھٹو کے اسٹیٹ منیجر کے بیٹے سمیت پانچ افراد کو گرفتار کرلیا۔

پولیس کے مطابق ممتاز بھٹو لاڑکانہ میں موجود نہیں، گرفتاری کیلئے ٹیم کراچی روانہ کردی گئی۔

خیال رہے کہ کھوڑو خاندان کے ملازم کو قتل کرنے کے مقدمے میں سابق وزیر ممتاز علی بھٹو سمیت انیس افرادکو نامزد کیا گیا ہے، ایف آئی کے مطابق قتل ممتاز بھٹو کی ایماء پر کیا گیا تھا۔


مزید پڑھیں : ممتاز بھٹو کا مسلم لیگ ن سے علیحدگی کا فیصلہ


دوسری جانب ممتاز بھٹو کے ترجمان کا کہنا ہے کہ مقدمہ سیاسی مخالفت کی بنیاد پر درج کیا گیا، پی پی حکومت پہلے بھی ایسے ہتھکنڈے استعمال کرچکی ہے۔

سپریم کورٹ میں پاناما کیس کی سماعت6دسمبرتک ملتوی

0

اسلام آباد: سپریم کورٹ آف پاکستان نے پانامالیکس کیس کی سماعت 6دسمبرتک ملتوی کردی۔

تفصیلات کےمطابق پانامالیکس کیس کی سماعت چیف جسٹس انور ظہیر جمالی کی سربراہی میں سپریم کورٹ کے 5 رکنی لارجر بنچ نے کی۔سماعت کے دوران پاکستان تحریک انصاف کے قائدین اور مسلم لیگ ن کے وزراء بھی کمرہ عدالت میں موجود تھے۔

عدالت میں پی ٹی آئی کی نمائندگی نعیم بخاری اور بابر اعوان نے کی جبکہ وزیراعظم کے وکیل سلمان اسلم بٹ اور ان کے بچوں کے وکیل اکرم شیخ بھی عدالت میں موجود تھے۔

تحریک انصاف کے وکیل نعیم بخاری کا اپنے دلائل میں کہنا تھا کہ ریکارڈ سے ثابت کروں گا کہ وزیراعظم نے غلط بیانی کی اورٹیکس چوری کے مرتکب ہوئےہیں۔

انہوں نے کہا کہ وزیراعظم نے 13 اپریل 2016 کو قوم سے خطاب کیا اورقوم سے جھوٹ بولا، دوسرے خطاب میں بھی وزیراعظم نے سچ نہیں بتایا۔

نعیم بخاری کا کہنا تھا کہ وزیراعظم نے بیٹے سے پیسے لئے جبکہ وزیراعظم کے صاحبزادے کا این ٹی این نمبرہی نہیں ہے۔

انہوں نے کہا کہ اسحاق ڈار نے منی لانڈرنگ کیس میں اعترافی بیان دیاجس پر جسٹس عظمیت سعید شیخ نے کہا کہ اس کیس کا فیصلہ آ چکا ہے۔

تحریک انصاف کے وکیل نعیم بخاری نے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ وزیر اعظم نےاپریل1980میں 33 ملین درہم میں فیکٹری فروخت کرنےکا بتایا لیکن دبئی میں فیکٹری کب بنائی گئی یہ نہیں بتایا۔

نعیم بخاری نے دوران سماعت کہا کہ تمام دستاویزات موجود ہیں،شہباز شریف نے طارق شفیع بن کر دستاویزات پر دستخط کیے۔

عمران خان کےوکیل نے کہا کہ وزیراعظم کے بقول تمام دستاویزات موجود ہیں جس پر جسٹس عظمت سعید شیخ نے کہا کہ دستاویزات ہر جگہ موجود ہوں گی لیکن عدالت میں موجود نہیں ہیں۔

نعیم بخاری نے کہا کہ دبئی سے پیسہ کب، کیسے اور کس بینک اکاؤنٹ کے ذریعے منتقل ہوا اس کی تفصیل نہیں بتائی گئی جس پر جسٹس عظمت سعید نے کہا کہ قطر سے پیسہ لندن کیسے گیا یہ بھی نہیں بتایا گیا۔

جسٹس آصف سعید کھوسہ نے کہا کہ آپ کو 2006 سے پہلے شریف خاندان کی آف شور کمپنیو ں کی ملکیت ثابت کرنا ہوگی،اگر یہ ثابت ہوجائے تو سارا بوجھ شریف خاندان پر ہوگا۔

نعیم بخاری نے کہا کہ 21 جولائی 1995 کو فلیٹ نمبر 16 اور 16 اے خریدے گئے جب کہ فلیٹ 17 اے 2004 میں خریدا گیا۔جسٹس عظمت سعید نے کہا کہ دیکھنا چاہتے ہیں کہ فلیٹس کتنے میں خریدے گئے۔

جسٹس آصف سعید کھوسہ نے کہا کہ حماد بن جاسم کی تاریخ پیدائش بھی انٹر نیٹ سے ڈھونڈیں جس پر نعیم بخاری نے کہا کہ الثانی فیملی کے مردوں کے نام ایک جیسے ہیں اس لئے جاسم کی تاریخ پیدائش جاننا مشکل ہے۔

پاناما کیس کی سماعت کے دوران جسٹس اعجاز الاحسن نے ریمارکس دیے کہ عدالت میں پیش کئے گئے ضمنی جواب اور تقاریر میں تضاد ہے۔

نعیم بخاری کا کہنا تھا کہ قطری شہزادے کا خط وزیر اعظم کے موقف سے مختلف ہے۔انہوں نے کہا کہ نیب اور دیگر ادارے اپنا کام کرنے میں ناکام رہےہیں۔

پی ٹی آئی کے وکیل نے کہا کہ نیب وزیر اعظم کو بچانے میں لگارہا،نیب چیئرمین کے خلاف آرٹیکل 209 کے تحت کارروائی کی جائے۔

پاناما کیس کی سماعت کے دوران طارق اسد ایڈووکیٹ کا کہنا تھا کہ میڈیا میں حامد خان سے متعلق بہت باتیں آئی ہیں،تبصروں سے کیس پر اثر پڑے گا،میڈیا کو کیس پر تبصروں سے روکا جائے۔

اس پر چیف جسٹس نے کہا کہ حامد خان بہت سینیئرقانون دان ہیں،قانون پرکتابیں لکھ چکے ہیں ان سے متعلق میڈیا میں باتوں سے ان کی ساکھ متاثر نہیں ہوتی۔

واضح رہے کہ سپریم کورٹ آف پاکستان میں پاناما لیکس کے معاملے پر وزیراعظم کے خلاف دائر درخواستوں پر سماعت کے بعد آج بھی جوڈیشل کمیشن کی تشکیل کے حوالے سے فیصلہ نہ ہوسکا۔

وہی ہے گیت‘ جزیرے میں جل پری وہی ہے

0

جب کبھی اردو شاعری پر الزام عائد کیا جاتا ہے کہ اس کے دامن میں حقیقی قوت تخیل کے حامل اذہان کا قحط پڑ گیا ہے‘ تب تب ایسے شعرا ءسامنے آتے ہیں جو کہ ایسے الزامات کی دھجیاں بکھیر کر رکھ دیتے ہیں۔معروف شاعر سعود عثمانی کا تیسرا شعری مجموعہ ’جل پری‘ بھی کچھ ایسا ہی تاثر پیش کرتا ہے۔

سعود عثمانی اس سے قبل دو شعری مجموعے ’قوس ‘اور’بارش ‘شائع کرچکے ہیں اور ان کا تیسرا شعری مجموعہ جل پری ہے جو رواں برس منظرِ عام پر آیا ہے۔

زندگی کے چاک پر‘ سحرتاب رومانی کا نیا شعری مجموعہ

 جل پری 175 صفحات پر مشتمل ہے اور اس میں شامل غزلوں اور نظموں کی کل تعداد73 ہے جن میں سے’عشق گرد ‘ اور’جل پری‘ معرکے کی چیز ہیں۔

کتاب کی طباعت معیاری اور سرورق انتہائی دیدہ زیب ہے اور کتاب کی طباعت میں سب سے خوب صورت شے اس میں لگا بک نوٹ ہے جو کہ عموماً اردوشا عری کی کتب میں نہیں پایا جاتا۔

book-post-2

کتاب کے بارے میں


جل پری سعود عثمانی کا تیسرا شعری مجموعہ ہے اور اس عنوان نے انہیں اس وقت سے اپنے سحر میں جکڑ رکھا ہے جب وہ ساتویں جماعت کے طالب علم تھے اور سردیوں کی کپکپاتی رات میں انگھیٹی کنارے بیٹھے جل پریوں کی ایک کہانی پڑھ رہے تھے۔

سعود عثمانی اپنی کتاب کے دیباچے میں رقم طراز ہیں کہ ’’اس عمرمیں بھی وہ ( کم عمر سعود عثمانی) جل پری کے سحر سے زیادہ اس کی دل گرفتہ اداسی اور کرب سے آشنا ہوا۔ دو جہانوں میں رہنے والی جل پری کسی ایک جہان میں نہیں رہ سکتی تھی اور یہ بہت الگ زندگی تھی‘‘۔

سعودعثمانی شاعری میں انتہائی منفرد اسلوب اپنائے ہوئے ہیں اور کتاب کی پہلی غزل میں کہتے ہیں کہ ۔۔۔

رکو! میں کوہِ فروزاں سے آگ لے آؤں
یہ عہدِ شب نہ یونہی بے نشاں چلا جائے

ان کے ہاں مذہب اور سماج کا امتزاج انتہائی خوبصورتی کے ساتھ نظر آتا ہے ‘ وہ اپنے خاندانی پسِ منظر کے سبب جہاں مذہب کے ساتھ اپنی جڑیں انتہائی مضبوطی سے قائم رکھیں ہوئے ہیں وہیں وہ سماج کی نا ہمواریوں کو بیان کرنے کے شاعرانہ فرض سے بھی واقف نظر آتے ہیں۔

اے شافعِ محشر ! ﷺمری دھرتی پہ نظر کر
مٹی پہ قیامت سی بپا ہونے لگی ہے

اب ایسے شہر کی کیا کوئی مدح خوانی کرے
جو میزبانِ پیمبر ﷺ کی میزبانی کرے

شاعر انسانی معاشرے کے نباض ہوتےہیں اور سعود عثمانی ہمارے معاشرے کی نفسیات اور اس کے رویوں کو اچھی طرح سمجھتے ہیں اور اس پر انتہائی مضبوط شعر کہتے نظر آتے ہیں۔

کھلا جو شہر تو داخل ہوا نیا قاتل
اور اس کے سر پہ وہی بادشہ پرندہ تھا

بچپن میں مرے‘ وقت جواں ایسا نہیں تھا
اس وقت یہ بوڑھا تو جواں ایسا نہیں تھا

book-post-4

عشق گرد


عشق گرد اس کتاب میں شامل ایک ایسی غزل ہے جو کہ درحقیقت کئی غزلوں کا مجموعہ ہے۔ سعود عثمانی نے اس غزل کا تعارف الگ سے تحریر کیا ہے جس میں وہ کہتے ہیں کہ جیسے جیسے لکھتا گیا ‘ لگتا تھا کہ میں نہیں بلکہ یہ بحر مجھے لکھ رہی ہے۔

اس غزل میں کل اشعار کی تعداد ننانوے ہے اور سعود کہتے ہیں کہ’’مجھے اطمینان ہے کہ میں نے اپنے دل سے بہت دیر بعد اور بہت دیر تلک تخلیے میں بات کی ہے اور اس نے مجھ سے‘‘۔

ہر ایک سے معرکہ پڑا تھا
کس عشق سے واسطہ پڑا تھا

یخ بستہ ہوا کے سامنے میں
بے پردہ و بے ردا پڑا تھا

وہ عشق وہ شہرِ نارسائی
تھا سامنے اور چھپا پڑا تھا

دونوں ہی تھکے ہوئے مسافر
یہ میں تھا، یہ راستا پڑا تھا

ویسے تو تمام عمر ‘ لیکن
وہ عشق بہت کڑا پڑا تھا

جل پری


جیسا کہ اوپر بیان کیا جاچکا کہ اس کتاب کی اصل تحریک جل پری ہے اور جس طرح سے اس کتاب میں جل پری کے عنوان سے باب باندھا گیا ہے وہ پڑھنے کی شے ہے ۔

جل پری اے جل پری اے جل پری
دل کے رازوں سے مجھے آگاہ کر
آب خوردہ خواہشیں‘ نم دیدہ ٔ غم
ان جہازوں سے مجھے آگاہ کر
جو کہیں گہرائیوں میں غرق ہیں
تہ بہ تہ خاموشیوں میں محوِخواب

اور اسی عنوان کے تحت کہی گئی غزل میں کہتے ہیں کہ

وہی ہے گیت‘ جزیر ے میں جل پری وہی ہے
یہ خواب اب بھی وہی ہے‘ بعینہِ وہی ہے

یہ چاند ابر میں‘ غرقاب آئنے کی طرح
طلسمِ وقت وہی‘ شب کی ساحری ہے وہی ہے

شاعر کے بارے میں


انتہائی زبردست قوت تخیل کے مالک نامورشاعرسعود عثمانی کا تعلق بھارت کے ضلع سہارن پور کے شہر دیو بند کے ایک علمی خانوادے سے ہے ۔

انہوں نے پنجاب یونی ورسٹی سے ایم بی اے کیا اور اپنے بھائی کے ساتھ شراکت میں کتابوں کی اشاعت کے کاروبار سے وابستہ ہیں‘ ا ن کے ادارے کا نام ادارہ اسلامیات ہے۔

book-post-1

سعود عثمانی اس سے قبل دو شعری مجموعے ’قوس‘ اور بارش ضبطِ تحریر میں لاچکے ہیں ۔ اول الذکر کو1998 میں بہترین شعری مجموعے کے اور آخر الذکر کو 2007 میں بہترین کتاب کے احمد ندیم قاسمی ایوارڈ سے نوازا گیا۔

سعود عثمانی کے خانوادے سے تعلق رکھنے والے ممتاز عالمِ دین مفتی تقی عثمانی بذاتِ خودبھی شاعر ہیں اور سعود عثمانی کی کاوشوں کو بے پناہ سراہتے ہیں۔




آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ کی یادگار شہدا پر حاضری

0

راولپنڈی: آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ نے بطور سپہ سالار پاک فوج اپنی ذمہ داریاں سنبھال لیں۔ پاک فوج کے سربراہ نے یادگار شہدا پر حاضری دی۔

آئی ایس پی آر کے مطابق پاک فوج کے سربراہ جنرل قمر جاوید باجوہ نے یادگار شہدا پر حاضری دی۔ آرمی چیف نے یادگار شہدا پر پھول چڑھائے اور فاتحہ خوانی کی۔

جنرل قمر جاوید باجوہ کو جی ایچ کیو آمد پر گارڈ آف آنر بھی پیش کیا گیا۔

واضح رہے کہ پاک فوج کے نئے سربراہ جنرل قمر جاوید باجوہ نے گزشتہ روز باقاعدہ طور پر پاک فوج کی کمان سنبھالی۔ سابق آرمی چیف جنرل راحیل شریف نے فوج کی سربراہ کی تحویل میں رہنے والی ملاکہ چھڑی ان کے حوالے کی۔

پاک فوج کی سربراہی کا منصب سنبھالنے کے بعد جنرل قمر جاوید باجوہ کو سابق صدر آصف علی زرداری اور چیئرمین تحریک انصاف عمران خان نے ٹیلی فون کر کے مبارکباد بھی دی۔

سبی : ایف سی اور حساس ادارے کی کاروائی، 5دہشت گرد ہلاک

0

سبی : بلوچستان کے ضلع سبی میں ایف سی اور حساس ادارے کی کاروائی میں پانچ دہشت گرد ہلاک ہوگئے جبکہ تین کمین گاہیں مسمار کردی گئیں ہیں۔

ترجمان فرنٹیئر کور بلوچستان کے مطابق سبی کے نواحی علاقے سانگان اور گردونواح میں دہشت گردوں کی موجودگی کی اطلاع پر ایف سی اور حساس ادارے نے آپریشن شروع کیا تو دہشت گردوں نے ایف سی پر فائرنگ شروع کردی۔

اس دوران فائرنگ کے تبادلے میں پانچ دہشت گرد ہلاک ہوگئے، جن کے قبضے سے راکٹ لانچر ،دیسی ساختہ بم،بارودی سرنگیں اور بارود برآمد کرلیا گیا۔


مزید پڑھیں : سبی میں مقابلے کے دوران 10 مسلح دہشت گرد ہلاک


ایف سی ترجمان کا کہنا ہے کہ کارروائی کے دوران ایف سی نے دہشت گردوں کے زیر استعمال تین کمین گاہیں مسمار کردی گئیں۔

مارے جانے والے دہشت گرد مسافر ٹرینوں پر حملوں سمیت مختلف وارداتوں میں ملوث تھے۔

پاکستان میں سوا 5کروڑ عوام خطِ غربت سے نیچے

0

اسلام آباد : ملک میں ساڑھے انتیس فیصد آبادی خط غربت سے نیچے زندگی گزار رہی ہے، حکومت نے بھی اعتراف کرلیا ہے مگر عالمی اداروں کے اعداد وشمار کچھ اور ہی کہتے ہیں۔

قومی اسمبلی میں ملک میں غربت کے حوالے سے پیش کئے گئے اعداد وشمار کے مطابق ملک میں پانچ کروڑ تیس لاکھ سے زائد افراد خط غربت سے نیچے زندگی گزار رہے ہیں۔

poverty-2

وزارت منصوبہ بندی کے مطابق تین ہزار تیس روپے ماہانہ سے کم آمدن کمانے والے فرد کو خط غربت سے نیچے تصور کیا گیا ہے ۔

قومی اسمبلی کے اجلاس میں وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے بتایا کہ آئندہ سال مارچ یا اپریل میں مردم شماری کرانے کا امکان ہے۔

poverty

موجودہ دور میں پاکستان کا سب سے بڑا مسئلہ غربت ہے، جس کی وجہ مہنگائی میں روز بروز اضافہ، دولت کی غیر مساویانہ تقسیم، وسائل میں کمی، بےروزگاری اور بڑھتی ہوئی آبادی ہے۔

دوسری جانب ان اعداد وشمار کے بر خلاف اقوام متحدہ کا کہنا ہے کہ پاکستان کی آبادی کا انتالیس فیصد حصہ غربت کا شکار ہے۔

poverty-3

یو این ڈی پی کے مطابق فاٹا اور بلو چستان میں ستر فیصد سے زائد آبادی غربت کا شکار ہے، سندھ میں تینتالیس، پنجاب میں اکتیس جبکہ کے پی کے میں انچاس فیصد یعنی لگ بھگ آدھی آبادی غریب ہے ۔


مزید پڑھیں : پاکستان کی 38.8 فیصد آبادی غربت کا شکار ہے، رپورٹ


یاد رہے رواں سال جون میں حکومت نے غربت سے متعلق تازہ ترین رپورٹ جاری کی تھی، جس کے مطابق پاکستان کی اڑتیس اعشاریہ آٹھ فیصد آبادی غربت کا شکار ہے۔

صوبائی لحاظ سے غربت کی یہ شرح صوبہ بلوچستان میں سب سے زیادہ پچپن اعشاریہ تین فیصد، صوبہ سندھ میں تریپن اعشاریہ پانچ فیصد ، صوبہ خیبرپختونخواہ میں پچاس فیصد اور پنجاب میں سب سے کم صرف اڑتالیس اعشاریہ چار فیصد ہے۔

!یارانِ جہاں کہتے ہیں کشمیر ہے جنت

0

کشمیر جسے جنت نظیر وادی کہا جاتا ہے اپنے اندر بے پناہ حسن سمیٹے ہوئے ہے۔ یہاں نہ صرف قدرتی حسن کی فراوانی ہے بلکہ انسانی ہاتھوں نے بھی یہاں جو تعمیرات کی ہیں وہ قدرتی مناظر کے ساتھ مل کر فن تعمیر کا شاہکار نظر آتی ہیں۔

یہاں ہم آپ کو کشمیر کے چند ایسے ہی خوبصورت مقامات کی سیر کروا رہے ہیں جو بھارتی بربریت اور ظلم کے باعث دنیا کی نگاہوں سے اوجھل ہیں اور بہت کم پاکستانی ان کے بارے میں جانتے ہیں۔

:امر محل

2

راجہ امر سنگھ کی یہ رہائش گاہ انیسویں صدی میں فرانسیسی ماہرین تعمیرات نے تیار کی تھی۔ اس محل کو اب میوزیم میں تبدیل کردیا گیا ہے۔

:شے خانقاہ

7

سنہ 1655 میں یہ خانقاہ لداخ کے راجہ دیلدان نام گیال نے تعمیر کروائی۔ اس خانقاہ کی مناسب دیکھ بھال نہیں کی گئی جس کے باعث اب یہ کھنڈرات میں تبدیل ہو چکی ہے۔

:شیر گڑھی محل

3

شیر گڑھی محل یا ’شیروں کا قلعہ‘ افغان گورنر جوان شیر خان کے نام پر سنہ 1772 میں تعمیر کیا گیا۔

:مبارک ماندی محل

1

ڈوگرا راج کے مہاراجہ ہری سنگھ کا تعمیر کردہ یہ محل ایک طویل عرصہ تک ان کی رہائش گاہ رہا۔

:گلاب بھون

5

سنہ 1910 میں اس محل کو مہاراجہ پرتاپ سنگھ نے تعمیر کروایا۔ اس کے بعد ان کے جانشین ہری سنگھ نے اس کی مزید سجاوٹ و آرائش کی۔

:لیہہ محل

6

کشمیر کے ضلع لیہہ میں سترہویں صدی میں تعمیر کیا جانے والا یہ محل راجہ سنگے نام گیال نے تعمیر کروایا۔

:ہری نواس محل

4

کشمیر پر حکومت کرنے والے آخری راجہ ہری سنگھ کی رہائش گاہ ہری نواس محل۔ یہ محل بیسویں صدی میں تعمیر کیا گیا۔