فرگوسن:امریکی ریاست میسوری پولیس ہیڈ کوارٹر کے باہراحتجاج نامعلوم حملہ آورکی فائرنگ سے دو پولیس اہلکارہلاک ہوگئے،یہ واقعہ پولیس چیف کے استعفیٰ دینے کے دوگھنٹے بعد پیش آیا۔
ذرائع کے مطابق واقعے کے وقت کئی درجن افراد جائے وقوعہ پر احتجاج کر رہے تھے فائر کی آواز آتے ہی سب کے سب چلاتے ہوئے بھاگ کھڑے ہوئے۔
یہ سب مظاہرین بدھ کی رات پولیس چیف تھامس جیکسن کے استعفیٰٰ دینے کے ایک گھنٹے بعد پولیس ہیڈ کوارٹر کے باہر جمع ہوئے تھے۔
ممتاز سماجی رہنماء میک کیسن نے سماجی رابطے کے ویبٹ سائٹ ٹویٹر پر اپنے پیغام میں کہا کہ وہ جائے وقوعہ پر موجود تھے اورفائر مظاہرین میں سے نہیں کیا گیا۔
ان کے مطابق قاتل مجمع کے درمیان نہیں بلکہ پہاڑی کی چوٹی پر تھا۔‘‘
واضح رہے کہ گزشتہ سال اگست میں ڈیرن ولسن نامی سفید فام پولیس افسر کے ہاتھوں اٹھارہ سالہ سیاہ فام نوجوان کی ہلاکت کے بعد فرگوسن میں فساد پھوٹ پڑے تھے اورسیاہ فام افراد پولیس چیف کی برطرفی کا مطالبہ کررہے تھے۔
یہاں یہ بات بھی قابل ذکر ہے کہ نہ تو گرینڈ جیوری کی جانب سے سیاہ فام مقتول کے حق میں فیصلہ آیا اور نہ ہی وفاقی عدالت نے ڈیرن ولسن کو اس قتل کے الزام میں سزا سنائی۔