کراچی: پاکستان کرکٹ ٹیم نے دوہزار چودہ ٹیسٹ کرکٹ میں کیا کھویا کیا پایا۔پاکستان کرکٹ ٹیم کی رواں سال ٹیسٹ سیریز اختتام پذیر ہوگئیں۔ گرین شرٹس کی جیت کا تناسب ففٹی ففٹی رہا۔
پاکستان نے چار سیریز کھیلیں۔ جس میں مجموعی طور پر دس میچز ہوئے۔ پاکستان نے چار جیتے، چار ہارے اور دو ڈرا رہے۔ متحدہ عرب امارات میں سری لنکا کے خلاف سیریز ایک ایک سے برابر ہوئی۔
دورہ سری لنکا میں شاہینوں کو ناکامی کا سامنا کرنا پڑا۔ آسٹریلیا کو یو اے ای میں تیس سال بعد کلین سوئپ کیا۔ رواں سال کی آخری ٹیسٹ سیریز کیویز کے خلاف برابری پر ختم ہوئی۔
پاکستان کے تجربہ کار بیٹسمین یونس خان بارہ سو تیرہ رنز کے ساتھ سب سے نمایاں بیٹسمین رہے۔ یونس نے چھ سنچریز کے ساتھ سب کو پیچھے چھوڑ دیا۔
کپتان مصباح الحق نے چار سینچریز کی مدد سے آٹھ سو بیاسی رنز بنائے۔ مصباح نے ٹیسٹ کی تیز ترین نصف سنچری اور تیز سنچری کا ریکارڈ برابر کیا۔
بولنگ میں لیگ اسپنر یاسر شاہ نے دھوم مچائی. یاسر نے پانچ میچز میں ستائیس بیٹسمینوں کا شکار کیا,ذوالفقار بابر بھی ستائیس وکٹیں حاصل کرکے دوسرے اور جنید خان اٹھارہ وکٹوں کے ساتھ تیسرے نمبر پر رہے۔