اتوار, ستمبر 29, 2024
ہوم بلاگ صفحہ 26726

نوابشاہ میں زلزلےکے جھٹکے، شہریوں میں خوف وہراس

0

نوابشاہ : شہر میں زلزلے کے شدید جھٹکوں سے لوگوں میں خوف وہراس پھیل گیا، زلزلے کی شدت ریکٹر اسکیل پر چاراعشاریہ تین ریکارڈ کی گئی ہے۔

نواب شاہ شہرزلزلے کے شدید جھٹکوں سے لرز اٹھا،  زلزلے کی شدت ریکٹر اسکیل پر چار اعشاریہ تین ریکارڈ کی گئی، زلزلہ پیما مرکز کے مطابق زلزلے کا مرکز نواب شاہ سے ستر کلومیٹر دور مشرقی علاقہ تھا۔

شہر میں زلزلے کے شدید جھٹکوں کے باعث لوگوں میں خوف وہراس پھیل گیا اورشہری کلمہِ طیبہ کا ورد کرتے ہوئے گھروں سے باہر نکل آئے۔

ہنگامی صورتحال سے نمٹنے کیلئے اسپتالوں میں ایمرجنسی نافذ کردی گئی تاہم کسی بھی جانی و مالی نقصان کی اطلاع نہیں ملی۔

جامعہ بنوریہ کےمعلم مولانا مسعود ٹارگٹ کلنگ میں جاں بحق

0

کراچی : شہر میں جاری ٹارگٹڈ آپریشن کے باوجود فرقہ وارانہ قتلِ عام جاری ہے، نارتھ ناظم آباد میں واقع حیدری مارکیٹ کے قریب کار پر فائرنگ سے جامعہ بنوریہ کےمعلم مولانا مسعود جاں بحق ہوگئے۔

اے آر وائی نیوز کے ذرائع کے مطابق کراچی کے علاقے نارتھ ناظم آباد میں واقع حیدری مارکیٹ کے قریب نامعلوم موٹر سائیکل سوار دہشتگردوں نے کار پر نشانہ باندھ کر اندھا دھند فائرنگ کردی، حملے میں جامعہ بنوریہ کے معلم مولانا مسعود کو نشانہ بنایا گیا۔

حملے کے فوراً بعد مولانا مسعود کو زخمی حالت میں عباسی شہید اسپتال منتقل کیا گیا، جہاں وہ دورانِ علاج زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے خالق حقیقی سے جا ملے۔

 واقعہ اس وقت پیش آیا جب مولانا مسعود یونیورسٹی سے اپنے گھر کی جانب جا رہے تھے۔

فائرنگ کے واقعے کے بعد علاقے کی فضا میں کشیدگی پھیل گئی  اور مشتعل مظاہرین نے  مختلف علاقوں میں دکانیں اور کاروبار بند کرادیا ہے۔

پچپن سالہ مولانا مسعود کو جو جامعہ بنوریہ کے معلم اور معروف مذہبی اسکالر مفتی نعیم کے داماد تھے۔

واضح رہے کہ شہر میں فرقہ وارانہ قتل ِ عام جاری ہے اور ہفتے کے روز علامہ علی اکبر کمیلی کو بھی اسی نوعیت کے ایک حملے میں نشانہ بنایا گیا تھا  جس میں وہ زخموں کی تاب نا لاتے ہوئے ساتھی سمیت جاں بحق ہوگئے تھے۔

ڈاکیارڈ حملے میں اندرونی مدد کے امکان کو رد نہیں کیا جاسکتا،خواجہ آصف

0

اسلام آباد : پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس میں وزیرِدفاع خواجہ آصف نے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ پاک فوج پاکستان کی بقاء کی جنگ لڑ رہی ہے جبکہ پارلیمنٹ کے باہر بیٹھنے والے انا کی جنگ لڑرہے ہیں، پاکستان نیوی ڈاکیارڈ حملے میں اندرونی مدد کے امکان کو رد نہیں کیا جاسکتا۔

پارلیمنٹ اجلاس میں خواجہ آصف نے پاکستان نیوی ڈاکیارڈ پر حملے کی تفصیلات سے آگاہ کرتے ہوئے کہا کہ چھ ستمبر کو ڈاکیارڈ پردہشت گردوں نے حملہ کیا، جسے نیوی کے جانباز اہلکاروں نے ناکام بنا دیا، حملے میں ایک نیوی افسر نے جام شہادت نوش کیا جبکہ ڈاکیارڈ پرہونے والے حملے میں تین دہشت گرد مارے گئے اورسات کو گرفتار کیا گیا۔

تفصیلات کے مطابق مارے گئے دہشت گردوں میں ایک سابق نیوی اہلکار بھی شامل تھا، جسے گزشتہ برس پاک بحریہ سے نکال دیا گیا تھا، گرفتار کئے گئے دہشتگردوں سے تفتیش جاری ہے اوراسی بنیاد پر مزید کئی گرفتاریاں بھی ہوئیں ہیں۔

انھوں نے بتایا کہ دہشت گردوں کے ڈومیسائل مختلف علاقوں کے ہیں، ایک دہشت گرد کے رابطے شمالی وزیرستان میں تھے، حملہ میں  اندرونی مدد کا امکان رد نہیں کیا جاسکتا۔

انہوں نے کہا کہ یہ حملہ شمالی وزیرستان میں جاری فوجی آپریشن ضربِ عضب کا درِ عمل ہوسکتا ہے۔

خواجہ آصف کا کہنا تھا کہ ایک جانب پاک فوج شمالی وزیرستان میں آپریشن ضربِ عضب میں مصروف ہے، دوسری جانب دہشتگردوں کا ردعمل بھی سامنے آرہا ہے جبکہ ہماری توجہ صرف اور صرف پارلیمنٹ ہاؤس کے باہر دھرنوں پر ہے۔

خواجہ آصف نے میڈیا، سیاسی رہنماؤں ، منتخب نمائندوں اور عوام سے اپیل کی کہ پارلیمنٹ کے باہر بیٹھے انا کی جنگ لڑنے والوں کے مقابلے میں ملک کے لئے جانوں کی قربانی پیش کرنے والوں کے ساتھ کھڑے ہوں،  انا کے لئے کرائے کے لوگوں کو لاکر پارلیمنٹ کے سامنے خیمہ بستی لگانے والوں کو آئین، قانون اور پارلیمنٹ کے مقابلے میں شکست کا سامنا ہوگا۔

اراکین کے سوال پر وزیرِدفاع خواجہ آصف نے کوئٹہ اسمنگلی حملے کی تفصیلات بھی دیں، انھوں نے بتایا کہ سمنگلی ایئربیس پر چودہ اگست کوحملہ کیا گیا، حملے میں  چار دہشتگرد مارے گئے جبکہ راکٹ حملوں میں دیوارکو نقصان پہنچا، اندر داخل ہونیوالے دو دہشتگرد مارے گئے۔

اجمل کے ایکشن کی درستگی، ثقلین مشتاق کی خدمات لینے کا فیصلہ

0

لاہور: پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) نے پابندی کا شکارہونے والے آف اسپنر سعید اجمل کے ایکشن کی درستگی کے لئے سابق اسپنر ثقلین مشتاق کی خدمات حاصل کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

آئی سی سی نے غیر قانونی ایکشن کے سبب سعید اجمل کو مزید بین الاقوامی کرکٹ کھیلنے سے روک دیا ہے۔ پی سی بی اجمل پر پابندی کے خلاف اپیل کے بجائے ان کے ایکشن کی درستگی کوترجیح دے رہا ہے۔

اس سلسلے میں پی سی بی نے دوسرا کے موجد ثقلین مشتاق کی خدمات حاصل کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ ثقلین مشتاق کو لندن سے پاکستان طلب کیا جائے گا۔ سابق مایہ ناز آف اسپنر ثقلین مشتاق نے گزشتہ روز اجمل کے ایکشن کی درستگی کے لئے اپنی خدمات فراہم کرنے کی پیش کش کی تھی۔

الطاف حسین کا سیلاب سے ہونیوالے نقصانات پرتشویش کا اظہار

0

لندن: ایم کیوایم کے قائد الطاف حسین نے حالیہ تباہ کن بارشوں اور سیلاب سے ہونیوالے جانی و مالی نقصانات پر تشویش کا اظہار کیا ہے۔

الطاف حسین کا کہنا تھاکہ جاگیرداروں اور وڈیروں نےاپنی زمینیں بچانے کیلئےمظلوم اور محروم عوام کو ہلاکت میں ڈال دیا ہے، غریب مظلوموں کی اموات پر عوام شدید رنج وغم میں مبتلا ہیں ۔

ان کا کہنا تھا کہ  جس طرح فوج دہشتگردوں کیخلاف جنگ اور مصیبت کی گھڑی میں عوام کو ریلیف پہنچانے کا کام کررہی ہے، اس پر انہیں سلام پیش کرتا ہوں ۔

الطاف حسین نے پنجاب کے کارکنان کو ہدایت کی وہ متاثرین کی ہرممکن مدد کریں، انہوں نے سیلاب میں جاں بحق افراد کے لواحقین سے اظہار ہمدردی کیا اور مرحومین کی مغفرت کیلئے دعاء کی۔

مشرف کیس:ایف آئی اے تحقیقاتی ٹیم کےسربراہ خالد قریشی طلب

0

اسلام آباد: خصوصی عدالت نے پرویز مشرف کیخلاف آرٹیکل چھ  کیس میں ایف آئی اے کی تحقیقاتی ٹیم کےسربراہ خالد قریشی کو کل طلب کرلیا ہے۔

 پرویز مشرف کیخلاف آرٹیکل چھ کیس کی سماعت جسٹس فیصل عرب کی سربراہی میں تین رکنی بینچ نے کی، سماعت شروع ہوئی تو سابق صدر پرویز مشرف کے وکیل فروغ نسیم نے تفتیشی افسر مقصود الحسن پر جرح جاری رکھی، وکیل صفائی فروغ نسیم نے عدالت کی توجہ دلائی کہ مقصود الحسن مسلسل غلط بیانی کررہے ہیں، جس پر جسٹس فیصل عرب نے ریمارکس میں کہا کہ غلط بات کا تعین کرنا ہمارا کام ہے۔

مقصود الحسن نے اپنا دفاع کرتے ہوئے کہا تھا کہ ان پرغلط الزام لگائے جارہے ہیں، عدالت نے مقصود الحسن پر جرح مکمل ہونے پرایف آئی اے کی تحقیقاتی ٹیم کے سربراہ خالد قریشی کو کل طلب کرتے ہوئے سماعت ملتوی کردی۔

گزشتہ روزپرویز مشرف کے خلاف آرٹیکل چھ  کیس کی سماعت میں ایمرجنسی سے متعلق سابق صدرکو لکھا گیا شوکت عزیزکا خط عدالت میں پیش کیا گیا تھا۔

گزشتہ سماعت میں ایف آئی اے کی تفتیشی ٹیم کے رکن مقصود الحسن عدالت میں پیش ہوئے، جن پر سابق صدر پرویز مشرف کے وکلاء نے جرح کی، مشرف کے وکیل فروغ نسیم نےعدالت میں سابق وزیر اعظم شوکت عزیز کا وہ خط پیش کیا، جس کے ذریعے مشرف کو ملک میں ایمر جنسی لگانےکا مشورہ دیا گیا تھا۔

استغاثہ نے اعتراض اُٹھاتے ہوئے کہا کہ اس مرحلے پر اخبار میں شائع کسی دستاویز کو بطور ثبوت پیش نہیں کیا جاسکتا، عدالت نے استغاثہ کا اعتراض درست قرار دیا تاہم خط کے حوالے سے وکلاء صفائی کو گواہ سے سوال کرنے کی اجازت دے دی۔

وکلاء نے استفسار کیا کہ آپ وزیرِاعظم شوکت عزیز کی ایسی سمری سے واقف تھے، جواُنھوں نے ایمرجنسی لگانے کے لیے مشرف کو بھیجی، جس پر گواہ مقصود الحسن نے کہا کہ اُن کے علم میں ایسی کوئی سمری نہیں۔

دھرنوں سے معیشت کوایک ہزارارب کا دھچکا لگا،حکومتی جواب

0

اسلام آباد:  پاکستان مسلم لیگ ن نے دھرنوں سے متعلق جواب سپریم کورٹ میں جمع کرادیا ہے ، جواب میں کہا گیا ہے کہ دھرنوں سے معیشت کو ایک ہزارارب روپے سے زائد کا دھچکا لگاہے۔

سپریم کورٹ میں دھرنوں سے متعلق جمع کرائے گئے جواب میں مسلم لیگ ن کی جانب سے کہا گیا ہے کہ تحریک انصاف اور عوامی تحریک کے دھرنے آرٹیکل چاراور پانچ کے منافی ہیں، دونوں جماعتوں کے رہنما آزادی اظہار رائےکا غلط استعمال کررہے ہیں، دھرنوں کی وجہ سےعام شہریوں کی نقل وحرکت کاحق تلف نہیں کیا جاسکتا۔

مسلم  لیگ ن نے جواب میں کہا ہےکہ انتخابات میں دھندلی کی شکایت کا واحد راستہ الیکشن پٹیشن دائر کرنا ہوتا ہے، پی ٹی آئی نے کئی الیکشن پٹیشنز دائر کر رکھی ہیں، جس کے بعد دھرنوں کا جواز نہیں رہتا، دونوں جماعتوں نے بدنیتی سے ہاتھ ملایا۔

جواب میں کہا ہے کہ آزادی اورانقلاب مارچ سے امن وامان کی صورتحال کو سخت نقصان پہنچا جبکہ معیشت کوایک ہزارارب روپے سے زائدکادھچکا لگا۔

جواب میں مزید کہا گیا ہے کہ دوست ملک کے صدر دھرنوں کی وجہ سے نہیں آسکے، جس سے بین الاقوامی طور پر بدنامی ہوئی، آئینِ پاکستان تمام شہریوں کے تحفظ کی بات کرتا ہے چند لوگوں کی نہیں۔

دریائے چناب میں اٹھارہ ہزاری کے مقام پر بند توڑدیا گیا

0

جھنگ:  دریائے چناب میں تریموں کے مقام پر پانی کا دباؤ مسلسل بڑھنے کے باعث بیراج اور جھنگ شہر کو بچانے کے لیے اٹھارہ ہزاری کے مقام پر بند توڑ دیا گیا ہے۔

پنجاب بھر میں سیلاب کےمنہ زور ریلے ہر چیز اپنےساتھ بہالےجارہے ہیں اور اپنے پیچھے تباہی کی المناک داستانیں رقم کررہے ہیں، تریموں بیراج سے سات لاکھ کیوسک سے بڑا سیلابی ریلے نے بیراج پر دباؤ بڑھا دیا، جس کے بعد جھنگ شہر اور تریموں بیراج کو محفوظ بنانے کے لئے اٹھارہ ہزاری بند توڑ دیا گیا ہے۔

بند توڑتے ہی سیلابی ریلہ اٹھارہ ہزاری شہر میں داخل ہوگیا، ضلعی انتظامیہ کے مطابق سیلاب میں گھیرے تیس ہزار افراد کو پہلے ہی محفوظ مقام پر منتقل کردیا گیا تھا۔

ادھرجھنگ بھکرروڈ پر پرانا بائی پاس اور مہلوآنہ پانی میں ڈوب گئے ہیں ،تریموں بیراج سے تقریبا ڈھائی سو کلومیٹر دور ہیڈ پنجند کےمقام پر پانی کا بہاو چھیاسی ہزارنوسو پچپن کیوسک سے تجاوز کرگیا ہے، دریا کی قریبی علاقوں کی آبادیوں کو محفوظ مقامات پر منتقل کیا جارہا ہے۔

علی پور کے مقام ہیڈ پنجند اور دریا چناب کی مرکزی بند کی مسلسل نگرانی کی جارہی ہیں، ہنگامی صورتحال کے پیشِ نظر بند توڑنے کی منصوبہ بندی کرلی گئی ہے۔

ادھر ساہوال میں دریا راوی میں کٹاؤ کا سلسلہ جاری ہے،  سیکڑوں دیہات اور فصلیں دریا برد ہوگئیں ہیں، ضلعی انتظامیہ کیجانب سے ریلیف کیمپ اور میڈیکل کیمپ لگائے گئے ہیں، اوکاڑہ میں سیلاب کے باعث آٹھ ہزار ایکڑرقبہ پر مشتمل کھڑی فصیلں زیر آب آگئی۔

دریائے راوی میں سیلابی ریلے کے باعث فیروزوالا اور نارنگ منڈی کے قریب نالہ ڈیگ میں طغیانی کے باعث چار دیہات میں سیلابی ریلہ داخل ہوگیا، حاجی کوٹ، شانتی، پٹھان کالونی اور رانا ٹاؤن کے علاقے زیر آب آگئے ہیں، سیلاب زدہ علاقوں میں گھیرے لوگوں کی مدد کے لئے پاک فوج کے تازہ دم دستے اپنی ذمے داریاں ادا کررہے ہیں جبکہ حکومت کی جانب سے بھی متاثرین کے لئے ہر ممکن اقدامات کئے جارہے ہیں۔

پوری پارلیمنٹ متفق ہے کہ وزیراعظم استعفی نہیں دینگے، اسحاق ڈار

0

اسلام آباد: پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس میں وفاقی وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے پی ٹی آئی اور پی اے ٹی سے مذاکرات پر پارلیمنٹ کو اعتماد میں لیا ہے۔

وزیرِ خزانہ اسحاق ڈار نے پی ٹی آئی سے مذاکرات سے متعلق کہنا ہے کہ پی ٹی آئی کے چھ مطالبات تھے، جس میں سے پانچ تسلیم کرلئے گئے ہیں، پی ٹی آئی کا مطالبہ تھا کہ وزیرِ اعظم استعفی دیں جو کہ غیر آئینی ہے۔

اسحاق ڈار نے بتایا کہ پی ٹی آئی نے 30اگست کو تحریری مطالبات پیش کئے لیکن پی ٹی آئی کے وزیرِاعظم کے استعفی کا مطالبہ مسترد کردیا تھا ۔

وزیر خزانہ نے کہا کہ ملک کے دارلحکومت کو یرغمال نہیں بنایا جاسکتا، حکومت معاملات پُر امن طور پر حل کرنا چاہتی  ہے۔دھرنوں سے ملک کو ناتلافی نقصان پہنچا ہے، اصلاحات اور ترامیم پر ہمیں کوئی اختلاف نہیں ، اصلاحات کے معاملے  پر تمام سیاسی جماعتیں متحد ہے۔دھرنوں کی وجہ سے غیر ملکی دورے منسوخ ہوئے۔ دھانلی ثابت ہوئی تو وزیرِاعظم نہیں پوری حکومت جائے گی۔ تحقیقات کیلئے کن حلقوں کو چنا جائے اس پر اختلاف ہے۔

وفاقی وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے واضح طور پر کہہ دیا ہے کہ پوری پارلیمنٹ متحد ہے کہ وزیر اعظم استعفی نہیں دیں گے۔ تمام چودہ نکات پر اتفاق ہو چکا ہے،دونکات پربات چیت جاری ہے۔

اسحاق ڈار  نے کہا ہے کہ تمام معاملات طے ہیں لیکن شارٹ کٹ اختیار کرنے کا مطالبہ نہیں مانا، ان کا کہنا تھا کہ الزامات کی بنیاد پر کسی کو سزائیں نہیں دی جاسکتیں۔

پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس سے اپنے خطاب میں وزیرخزانہ کا کہنا تھا کہ ہم نےخلوص نیت کےساتھ مذاکرات کے ذریعے معاملہ حل کرنیکی کوشش کی۔

اسحاق ڈار نے امید ظاہر کی ہے کہ ہماری نیت صاف ہے، شکست دھرنے والوں کا مقدر بنے گی۔

ڈنڈے سے کوئی تبدیلی نہیں آسکتی،خواجہ سعد رفیق

0

اسلام آباد: وفاقی وزیر ریلوے خواجہ سعد رفیق نے کہا ہے کہ اب کوئی ایمپائر نہیں آئے گا، ڈنڈے سے کوئی تبدیلی نہیں آسکتی اور نہ پاکستان ڈنڈے کے زور پر قائم ہوا،وہ قومی اسمبلی کے مشترکہ اجلاس سے خطاب کررہے تھے،

خواجہ سعد رفیق نے کہا کہ ہماری بد قسمتی ہے کہ ہمیں نوزائیدہ اور ناتجربہ کار سیاست داں ملے جن سے ہمارا مقابلہ ہے، انہوں نے عمران خان کو مشورہ دیا کہ وہ واپس آجائیں اتنا آگے نہ جائیں کہ آپ کی سیاست ختم ہو جائے،

وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ عمران خان اپنے خطاب میں بازاری زبان استعمال کررہے ہیں وہ اپنا دامن دیکھتے نہیں اور دوسروں پر کیچڑ اچھالتے ہیں، ایوان کے ارکان کے بارے میں جس طرح کے بیانات دیئے گئے، وہ انتہائی قابل مذمت ہیں،

انہوں نے کہا کہ عمران خان کو کسی کی کردار کشی کی اجازت نہیں دینگے،جواب ہم بھی دے سکتے ہیں پر ہم گالی نہیں دیں گے۔ پاکستان عوامی تحریک  کے سربراہ ڈاکٹر طاہر القادری کو مخاطب کرتے ہوئے خواجہ سعد رفیق نے کہا کہ  آپ نے کینیڈا سے پاکستان آنے سے قبل ہی خود کو قائد انقلاب کہنا شروع کردیا، آپ کو تو انقلاب کا مطلب ہی نہیں معلوم،آپ کیا انقلاب لائیں گے؟؟

وفاقی وزیر نے کہا کہ یہ سیاست نہیں بدکلامی ہو رہی ہے، ہم پر کارکنان کا شدید دباؤ ہے کہ دھرنے والوں کیخلاف مؤثر کارروائی کیوں نہیں کی جا رہی، لیکن ہم نے صبر کا دامن نہیں چھوڑا،ریاست کو کمزورنہ سمجھا جائے،ہر طرح کے حالات سے نمٹنا جانتے ہیں.

دھرنے دینے والوں نے پاکستان کے آئین سے کھلواڑ کیا ہے،عمران خان اور ڈاکٹر طاہر القادری پاکستان کو پیچھے دھکیلنا چاہتے ہیں، انہوں نے کہا کہ یہ دھرنے نہیں لشکر کشی ہے، دھاوا ہے، آئین پر حملہ ہے،اور جمہوریت پر حملہ ہے،سعد رفیق نے کہا کہ ہم تصادم نہیں چاہتے کیونکہ ملک کسی تصادم کا متحمل نہیں ہو سکتا،

ان کا کہنا تھا کہ خیبر پختونخواہ کا وزیر اعلیٰ دھرنا جیل میں بند ہے اس طرح حکومتیں نہیں چلتیں، جب خیبر پختونخواہ کی جیل پر حملہ ہوا تو وزیر اعلیٰ پرویز خٹک نے استعفیٰ کیوں نہیں دیا۔

.انہوں نے کہا کہ دھرنوں سے ملکی معیشت کو ناقبل تلافی نقصان پہنچا ہے جس کے ذمہدار صرف اور صرف عمران خان اور طاہر القادری ہیں،

،