بدھ, جنوری 15, 2025
ہوم بلاگ صفحہ 28892

لاہور:خودکشی کی دھمکی دینے والے مجنوں کا14 روزہ ریمانڈ

0

لاہور میں خودکشی کی دھمکی دینے والے نوجوان کو عدالت نے چودہ روز کے عدالتی ریمانڈ پر جیل بھیج دیاگیا، کامران کا کہنا ہے جوکچھ کیالڑکی کی محبت میں کیا۔

لاہور میں خود کشی کی دھمکی دینے والے آج کے مجنوں کامران کو عدالت میں پیش کیا گیا، عدالت کے باہر میڈیا سے گفتگو میں ناکام عاشق نے بتایا جو کچھ کیا اس لڑکی کی محبت میں کیا ۔

کامران کا کہنا تھا کہ شراب کے نشے میں تھا، بہت سی چیزوں کی سمجھ نہیں آئی لیکن اپنے کئے پر افسوس نہیں ۔

کامران اپنی لیلٰی کو پانے میں کامیاب و کامران نہ ہوا توگزشتہ روز خود کشی کا ارادہ کر کے محبوبہ کے آفس جا پہنچا،  پستول تانے مرنے کی دھمکی دینے لگا ، ادھر پولیس آ پہنچی، ۔پولیس نے اسے باتوں میں لگایا، بہلایا اور پھراچانک پستول کا رخ اوپر کر دیا اور گولی فضا میں گم ہوگئی، یوں کامران کی زندگی کا دی اینڈ ہوتے ہوتے رہ گیا۔
   

ہر واقعے میں طالبان ملوث نہیں، عبدالغفور حیدری

0

جے یوآئی ف کےرہنماعبدالغفور حیدری کا کہناہےہر واقعے میں طالبان ملوث نہیں، ملک دشمن عناصر بھی دہشت گردی کر رہے ہیں۔

جے یوآئی ف اور جے یوآئی نظریاتی کے رہنماؤں نے دہشت گردی میں ملک دشمن عناصر کے ملوث ہونے کاخدشہ ظاہر کردیا، جے یوآئی ف کے رہنما عبدالغفورحیدری کہتے ہیں ہر واقعے میں طالبان ملوث نہیں، ملک دشمن عناصر بھی دہشت گردی کر رہے ہیں ۔

سکھر میں گفتگو کرتے ہوئےعبدالغفور حیدری کاکہنا تھا کراچی میں ٹارگٹ کلنگ میں کچھ حد تک کمی آئی ہے، قیام امن صوبائی حکومتوں کی ذمہ داری ہے وفاق تعاون جاری رکھے گا، کچھ جماعتوں کےعسکری ونگز ہیں جوختم کرناہوں گے۔

جے یو آئی نظریاتی کے رہنما مولانا عبدالقادر لونی کہتے ہیں پشاور تبلیغی مرکز میں دھماکا اور کراچی میں مفتی عثمان کی شہادت بلیک واٹر کی کارستانی لگتی ہے، سیکرٹری جنرل پاکستان علماءکونسل صاحبزادہ زاہد محمود قاسمی نے علما پرقاتلانہ حملوں کی مذمت کرتے ہوے کہا مفتی عثمان اور مولانا عبد الحمید پر حملے ملک کے خلاف سازش ہیں۔

مشرف پیش نہیں ہوتےتوتمام وی آئی پیزکو استثنی ملناچاہئے،احسن اقبال

0

وفاقی وزیر ترقی و منصوبہ بندی احسن اقبال نے کہا ہے کہ اگر پرویز مشرف عدالت میں پیش نہ ہوں تو پھر تمام وی آئی پیز کو پیشی سے استثنٰی ملناچاہیے۔

لاہور میں وفاقی وزیر ترقی ومنصوبہ بندی احسن اقبال کاکہنا تھا کہ موجودہ حکومت پر پرویز مشرف سے انتقام لینےکا الزام غلط ہے، مشرف کے وکلاء فوج جیسے مقدس ادارے کو ایک شخص کے گناہوں میں نہ گھسیٹیں۔

احسن اقبال نے کہا کہ ذوالفقار علی بھٹو، نواز شریف، آصف علی زرداری اور یوسف رضا گیلانی عدالت میں پیش ہو سکتے ہیں تو پرویز مشرف کیوں نہیں، وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ طالبان سے مذاکرات حکومت کی اولین ترجیح ہیں، لیکن مذاکراتی عمل ناکام ہوا تو پوری قوم مل کر دہشتگردی کا مقابلہ کریگی۔

کندھ کوٹ: پولیس کیخلاف احتجاج، 80 کلومیٹرتک ٹریفک جام ہوگیا

0

کندھ کوٹ میں قومی شاہراہ پر لاشوں کے ہمراہ پولیس کے خلاف دھرنا بیس گھنٹےبعد ختم کردیاگیا، پنجاب اورخیبرپختونخو جانے والی ہزاروں گاڑیاں گھنٹوں ٹریفک جام میں پھنسی رہیں۔

کندھ کوٹ میں چند روز قبل کچےکےعلاقےگبلومیں دریائے سندھ میں چھلانگ لگانے والی خاتون اور بچے کی لاش برآمد ہونے کے بعد لواحقین نے کل پانچ بجے ایس ایس پی آفس کے سامنے دھرنے کے بعد لاشوں کو قومی شاہراہ پر رکھ کر بلاک کردی تھی۔

جس کی وجہ سے ایک سو کلو میٹر تک ہزاروں گاڑیاں رک گئیں صوبوں کو ٹریفک معطل ہونے کے بعد ہزاروں مسافروں کو پریشانی کا سامنا رہا ۔

مظاہرین نے آج دوپہر کراچی سے پشاور جانیوالی خوشحال خان خٹک کو روک دیا ریلوے پٹری پر لیٹ گئے لواحقین کا کہنا تھا کہ ہمارے پیاروں کو ہلاک کرنے والے پولیس افسران کو گرفتار کیا جائے، ایس ایس پی کشمور کے نمائندے سے بات چیت کے بعد بیس گھنٹوں کے بعد قومی شاہراہ کھول دی گئی ۔

ما یہ ناز افسانہ نگار وادیب سعادت حسن منٹو کو ہم سے جدا ہو ئے 49 برس بیت گئے

0

اردو کے منفرد و ما یہ ناز افسانہ نگار وادیب سعادت حسن منٹو کو ہم سے جدا ہو ئے اننچاس برس بیت گئے۔

اردو افسانے میں یہ ایک بہت بڑی موضوعاتی تبدیلی ،نئی طرز کی افسانہ نگاری میں پہلی اینٹ رکھنے والے سعادت حسن منٹو , منٹو کے افسانے،ڈرامے مضامین اور خاکے اردو ادب میں لازوال حیثیت کے حامل ہیں۔ منٹو پر فحش نگا ری کا الزام لگا نے والو ں کو جواب خود منٹو نے دیا۔

اگر آپ میرے افسانوں کو برداشت نہیں کر سکتے تو اس کا مطلب یہ ہے کہ یہ زمانہ ناقابلِ برداشت ہے۔ منٹو نے صرف جنسی نفسیات پر مبنی افسانے نہیں لکھے ، بلکہ غربت ، افلاس، استحصال، مزدور کی حا لت زار ، غریبی اور امیری کے درمیان کی خلیج ، سیاسی بازیگری ، ٹوٹتے بکھرتے انسانی رشتے ، فلمی دنیا کی مصنوعی چمک دمک جیسے اہم موضوعات پر بھی اچھو تے انداز سے قلم اٹھا یا ، منٹو نے لکھا کہ سعادت حسن فانی ہے لیکن منٹو رہتی دنیا تک زندہ رہے گا اور بلاشبہ ان کی تحریریں آج بھی انہیں زندہ رکھے ہوئے ہیں۔
    
   

وسائل کی کمی دہشتگردوں تک رسائی میں رکاوٹ ہے، قائم علی شاہ

0

وزیر اعلیٰ سندھ سید قائم علی شاہ نے کہا ہے کہ دہشتگردوں تک رسائی میں وسائل کی کمی کی دیوار کھڑی ہے ۔

سکھر ایئرپورٹ پر میڈیا سے گفتگو میں وزیر اعلیٰ سندھ کا کہنا تھا کہ :کرا چی میں امن و امان کے حوالے سے بہت کام کرنا ہے، محکمہ پولیس میں وسائل کم ہونے کے باعث دہشتگرودں تک رسائی نہیں ہو رہی۔

انکا کہنا تھا کہ دہشتگردوں کے پاس جدید ہتھیار ہیں پولیس کو بکتر بند گاڑیاں فراہم کر کے دہشتگردوں کے خلاف بڑے پیمانے پر آپریشن کیا جائیگا، قائم علی شاہ نے کہا کہ بلدیاتی الیکشن کیلئے حکومتِ سندھ نے تیاری مکمل کر لی ہے، بلدیاتی الیکشن کی تاریخ مقرر کرنا الیکشن کمیشن اورعدالت کا کام ہے۔

حکومت قرض کے حوالے سے محتاط رہے، یاسین انور

0

مرکزی بینک نے بھی حکومت کومزید قرض لینے کے بارے میں محتاط رہنے کی صلاح دے دی۔ اسٹیٹ بینک کے مطابق اسٹیٹ بینک سے حکومت کا قرض لینا اچھا شگون نہیں۔ اسٹیٹ بینک کے گورنر یاسین انور نے مانیٹری پالیسی بیان پڑھتے ہوئے کہا کہ بہتر ہے کہ حکومت قرض کے حوالے سے محتاط رہے تاکہ آئی ایم ایف کی شرائط پر پوار اترا جاسکے ۔

حکومت کی جانب سے قرض لینا اچھا شگون نہیں۔ مرکزی بینک سے قرض لینے کی روش کوکم کرناہوگااوربتدریج اسٹیٹ بینک کورقم واپس لوٹانے کاعمل شروع کرناہوگا۔انہوں نے مزید کہا کہ آئی ایم ایف سے رواں سال جتنا نیا قرض لیا گیا اس سے زیادہ عالمی مالیاتی ادارے کو پر انا قرض لوٹایا گیا ہے۔

یاسین انور کا کہنا تھا کہ مالی خسارہ کم کرنے کے لیے حکومت کی جانب سے بجلی کے نرخوں میں اضافے کے علاوہ ٹیکسز کے بڑھانے سے بھی مہنگائی ہوئی۔ گورنر اسٹیٹ بینک کے مطابق پورے مالی سال مہنگائی کی شرح دس سے گیارہ فیصد رہ سکتی ہے جو حکومتی مقرر کردہ ہدف سے زائد ہے

تیسراہفتہ :مہنگائی کی شرح میں 0.14فیصد کی کمی

0

جنوری کے تیسرے ہفتے کے دوران مہنگائی کی شرح میں صفر اعشاریہ ایک چار فیصد کی کمی ریکارڈ کی گئی، پاکستان بیورو شماریات کے مطابق کم ماہانہ آمدنی والے طبقے کیلئے سولہ جنوری کو ختم ہونے والے ہفتے کے دوران قیمتوں کا حساس اشاریہ صفر اعشایہ ایک تین فیصد جب کہ کمبائنڈ گروپ کیلئے قیمتوں کاحساس اشاریہ صفر اعشاریہ ایک چار فیصد کی کمی ریکارڈ کی گئی ۔ اس ہفتے کے دورا ن چودہ اشیائے ضروریہ کی قیمتوں میں اضافہ اور بارہ اشیائے ضروریہ کی قیمتوں میں کمی ریکارڈ کی گئی ، ادارہ شماریات کے مطابق گزشتیہ ہفتے ستائس اشیائے کی قیمتوں میں استحکام رہا

 

قائد اعظم کا پاکستان ، غیرمسلم پریشان

0

تحریر : وسیم نقوی

میرے ایک عزیز نے مجھے قصہ سنایا کہ جس کالج میں ہم پڑھتے تھے وہاں کے اساتذہ میں سے ایک استاد غیر مسلم بھی تھے، سب اساتذہ باہمی اتفاق سے کام کرتے تھے  جب ہمارے کالج کے پرنسپل ریٹائر ہوئے توان کی جگہ ہمارے غیر مسلم استاد کو سنیارٹی اور کارکردگی کی بنیاد پر پرنسپل بنا دیا گیا بس یہ حکم نامہ آنے کی دیر تھی کہ وہ تمام اساتذہ جو انہی کے ساتھ اٹھتے بیٹھتے تھے، ساتھ کھاتے، پیتے تھے، وہ ایک دم بدل گئے اور اس حکم نامے کے خلاف احتجاج اور کلاسز کا بائیکاٹ شروع کر دیا کہ ہم کسی غیر مذہب استاد کے ماتحت کام نہیں کریں گے حالانکہ کبھی کسی استاد کو ان غیر مسلم استاد کے مذہب سے کوئی تکلیف ہوئی تھی نہ ہی کسی طالب علم نے ان کی کوئی شکایت کی تھی لیکن صرف مذہب کو استاد جیسے معتبر پیشے کے درمیان لا کر اس کی حرمت کو داغ دار کردیا گیا۔

 یہ تو صرف ایک واقعہ تھا ایسے لاکھوں واقعات ہیں جو آئے دن ہوتے رہتے ہیں اور ہم اپنے خلاف کی جانے والی بات کو مذہب کی نظر کر دیتے ہیں اس واقعے کا تعلق مذہب سے ہو یا نہ ہو  لیکن ہم مذہب و مسلک کو اپنے مطلب اور اپنے فائدے کیلئے استعمال کرکے انسانیت کو بھی اپنے پیروں میں روندتے چلے جا رہے ہیں۔

 سائنس دان، ڈاکٹر، انجینئرز، وکیل جتنی مرضی کتابیں پڑھ لیں، جتنے چاہے تجربات کرلیں، زندگی کے کتنے ہی سال ایجادات پر صرف کر دیں لیکن کسی بھی ملا کا ایک فتویٰ سائنس دان، ڈاکٹرز اور انجینئرز کی محنت پر پانی پھیر دیتا ہے اور سونے پر سہاگہ یہ کہ انکے مقلد بھی آنکھیں بند کر کے اس پر من و عن عمل کرنے لگ جاتے ہیں۔

میں یہاں ایک وضاحت کرناچاہتا ہوں کہ ملا اور عالم دین میں فرق ہوتا ہے ملا کی پہچان یہ  ہے کہ وہ آپ کو علم، سائنس اور جدید علوم سے دور کر کے آپس میں تفرقہ پیدا کرے گا جبکہ عالم دین آپ کو علم، سائنس اور جدید علوم سے محبت کی دعوت دے گا اور آپس میں محبت اورروا داری کا درس دے گا۔ فتح مکہ کے موقعے پر جب مسلمانوں نے کفار کو قیدی بنایا گیا تو رسول پاک نے کفار سے معاہدہ کیا تھا کہ مسلمانوں کو تعلیم سے روشناس کریں تو ہم آپ کو رہا کردیں گے۔

 اسلام میں استاد کا رتبہ بہت عظیم ہے استاد کو روحانی باپ کا نام دیا گیا ہے اور وہ رسول پاک  کہ جن کا عمل ہی اسلام ہے تو کیا اُن کو نہیں  معلوم تھا کہ میں کفار کو مسلمانوں کا استاد بنانے جارہا ہوں اور استاد روحانی باپ کا درجہ رکھتا ہے یقیناًنبی پاک کو اسکا علم تھا لیکن اس واقعے میں ہمارے لیے جو سبق  پنہاں ہے وہ یہ کہ تعلیم اور ترقی میں مسلک و مذہب کی قید نہیں ہوتی ۔علم جہاں سے ملے لے لو لیکن بدقسمتی سے آج مجھے ایسا محسوس ہے کہ ہم نے 14 اگست 1947 کو پاکستان نہیں بلکہ اپنا مذہب آزاد کرایا تھا کہ ہم اپنی مرضی کا اسلام نافذ کر سکیں جہاں ہمیں مکمل آزادی ہو کہ ہم جس کو چاہیں کافر قرار دے دیں اور جس کو چاہیں مومن کی ڈگری دے دیں، ایک دوسرے کی مساجد و امام بارگاہ کو جلا دیں حتیٰ کہ قبرستان کو بھی نہ چھوڑیں۔

 کرسمس کے موقع پر بلاول بھٹو زرداری نے ٹویٹ کیا کہ ’’میں اپنی زندگی میں پاکستان میں کرسچن وزیراعظم دیکھنا چاہتا ہوں۔

یہ بات سامنے آنے کی دیر تھی کہ ہر طرف سے ردعمل آنا شروع ہو گیا کہ یہ خلاف آئین بات کہہ دی یہ اقدام اسلام کے خلاف تصور کیا جائے گا  پاکستان اسلام نے نام پر بنا تھا تو اور کسی غیر مسلم کو یہ حق حاصل نہیں کہ وہ پاکستان کا وزیر اعظم یا صدر بنے۔ ہماری بدقسمتی کہہ لیں یا معصومیت کہ ہم مسلمان حکمرانوں کے ہاتھوں تمام ظلم ، بے انصافیاں تو برداشت کر نے کیلئے تیار ہیں مگر کسی غیر مسلم کو وزیراعظم یا صدر نہیں بننے دیں گے۔
 
ابھی چند دن پہلے پنجاب کے ایک گاؤں میں 15 سالہ غیر مسلم کی میت کو مذاق بنا دیا گیا ہوا کچھ یوں کہ اس گاؤں میں دونوں مذاہب مسلم اور غیر مسلم کے لوگ رہتے آ رہے ہیں اور دونوں مذاہب کے افراد نے کچھ زمین قبرستان کیلئے وقف ہوئی ہے کہ دونوں مذاہب کے مرحومین کو یہاں ایک ساتھ دفنایاجا سکے۔ چند دن پہلے جب 15 سالہ غیر مسلم بچی کی میت کو دفنانے کیلئے قبرستان لایا گیا تو وہاں چند افراد ڈنڈھے اٹھائے کھڑے تھے اور کہہ رہے تھے کہ ہم اس غیر مسلم کو اس قبرستان میں دفتانے نہیں دیں گے۔ اسے اب کہیں اور جا کر دفنا دیں۔ کافی دیر تک بحث و مباحثے کے بعد کسی ایک شخص نے اپنی زمین کا کچھ حصہ دے کر اس بچی کو دفنانے کیلئے دیا۔ یہ تو ایک قبرستان کی صورت حال ہے۔

 اس سے پہلے بھی کئی بار ہو چکا ہے کہ غیر مسلموں کے قبرستان میں قبروں کی توہین کی گئی تھی۔ کیا صرف پاکستان کی سرزمین پر صرف چند ملا سوچ کے حامل افراد کا ہی حق ہے اور غیر مسلموں کیلئے کوئی جگہ نہیں؟ ٹھیک ہے وہ کلمہ گو نہیں مگر کیا پاکستانی بھی نہیں؟ جب پاکستان کے بانی قائد اعظم محمد علی جناح نے اپنی تقاریر میں فرمایا تھا کہ پاکستان میں تمام مذاہب کے افرا د کو مکمل آزادی ہو گی ہر کوئی اپنی مذہبی رسومات مکمل آزادی کے ساتھ انجام دے سکتا ہے اگر پاکستان میں غیر مسلموں کیلئے واقعی کوئی جگہ نہیں تھی تو پھر کیا اس بات کا قائد اعظم کو پتہ نہیں تھا؟

 ہمارا قومی مسئلہ ہی یہ بن گیا ہے کہ ہم نے ریاست کو مذہب کا نام دے دیا ہے جہاں کوئی اور اس وقت تک داخل نہیں ہو سکتا جب تک ہم مذہب نہ ہو جائے جبکہ ریاست ایک ماں کی طرح ہوتی ہے اور ماں کا کام ہوتا ہے کہ تمام اولاد کو برابر سمجھے چاہے کوئی بیٹا کالا ہو یا گورا، چاہے ایک بچے کی سوچ دوسرے سے مختلف ہی کیوں نہ ہو مگر ماں کیلئے سب بچے برابر ہونے چاہئیں چاہے وہ کسی بھی اسکول میں پڑیں اور ان کے اساتذہ مختلف ہوں لیکن ماں کیلئے سب برابر ہوتے ہیں مگر ہم نے ریاست کو ماں تو سمجھا ہے مگر سوتیلی اور سگی ماں جیسی وہ اپنی تمام مذہبی رسومات مکمل آزادی سے مناتے ہیں۔

 لاکھوں مسلمان غیر مسلم ممالک میں مقیم ہیں جہاں ان کی زندگی محفوظ ہے  ہم سے کئی گنا اچھے مسلمان بھی ہیں کیونکہ ان کا ان تمام افراد کے نزدیک حکمران کا مذہب و مسلک کچھ بھی ہو، ان کو اس سے غرض نہیں ہے لیکن اگر ہم پاکستان میں غیر مسلم کے ساتھ ایسا سلوک کریں گے کہ ان سے پاکستانی ہونے کا حق بھی چھین لیں گے تو یاد رکھیں بھارت سمیت کئی غیر مسلم ریاستوں میں کروڑوں مسلمان بستے ہیں کہیں ایسا نہ ہو کہ ہمارے عمل ردعمل کسی اور ملک میں ظاہر ہو بعد میں ہمیں دھرنے اور ہڑتالوں کی ضرورت پیش آئے اور ہم مردہ باد مردہ باد کے نعرے لگا لگا کر اپنا گلا خراب کر بیٹھیں اس لئے ابھی بھی وقت ہے کہ ہم پاکستان میں بسنے والے تمام مذاہب کے افراد کو مسلکی، لسانی، مذہبی بنیاد پر نہ دیکھیں بلکہ ایک پاکستانی کو پاکستانی ہی رہنے دیں۔

 

بھارت سے بجلی کی خریداری جلد ہی شروع کی جائے گی،خرم دستگیر

0

پاکستان اور بھارت اپنے تین بینکوں کو دونوں ممالک ميں کام کی اجازت دینے پرغور کر رہے ہیں ۔ جب کہ جلد ہی بھارت سے بجلی کی خریداری شروع کی جائے گی۔ وفاقی وزیر تجارت انجینئر خرم دستگیر نے نئی دہلی میں خبررساں ادارے سے بات کرتے ہوئے کہا کہ پہلے مرحلے میں تین بینکوں کو اجازت دینے پر غور کیا جارہا ہے ۔

انہوں نے مزید کہا کہ تجارت میں فروغ کے لئے بینکنگ کی سہولت ناگزیر ہے اس لئے پہلے بینکنگ تعلقات قائم کئے جائیں گے۔

انھوں نے مزید کہا کہ بھارت سے بجلی خریدنے کی راہ جلد ہموار ہو جائے گی ۔ وزیر تجارت کا کہنا تھا کہ بہت جلد کابینہ پاکستانی گرڈ کو بھارتی گرڈ سے جوڑنے کی اجازت دے دے گی جس کے بعد بھارت سے بجلی خریدنے میں کوئی رکاوٹ نہیں رہے گی ۔

خرم دستگیر نے پانچویں سارک کانفرنس میں خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ٹیرف اور نان ٹیرف بیریئر ختم کرنےسے پاک بھارت تجارت میں تین گنا اضافہ ہوسکتا ہے۔