بدھ, اپریل 30, 2025
ہوم بلاگ صفحہ 3791

تمباکو کی پیداوار سے متعلق بڑا انکشاف

0

لندن : عالمی سطح پر تمباکو کی پیداوار اور اس سے ہونے والے نقصانات سے متعلق ریسرچ رپورٹ میں بتایا گیا ہےکہ 90 فیصد تمباکو کی فصل ترقی پذیر ممالک پیدا کرتے ہیں۔

اس حوالے سے لندن کے امپیریل کالج نے حال ہی میں تمباکو نوشی سے متعلق ”تمباکو کا عالمی ماحولیاتی فٹ پرنٹ“ کے عنوان سے ایک ریسرچ رپورٹ جاری کی ہے۔

تحقیق میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ کم ترقی یافتہ ممالک میں تمباکو کی پیداوار تشویش کا باعث بن چکی ہے اور پاکستان دنیا کے 90 فیصد سگریٹ پیدا کرنے والے 9 غریب ممالک میں شامل ہے۔

رپورٹ کے مطابق اس ریسرچ کا حوالہ دیتے ہوئے انڈس یونیورسٹی کے ڈین ڈاکٹر آفتاب مدنی کہتے ہیں کہ دنیا میں تمباکو کی مجموعی پیداوار کا تقریباً 90 فیصد ترقی پذیر ممالک پیدا کرتے ہیں۔

تمباکو پیدا کرنے والے 10 ممالک میں سے 9 ترقی پذیر ہیں جن میں پاکستان سمیت چار ممالک کم آمدنی اور غذائی خسارے کاشکار ہونے والے ملک شامل ہیں۔

حقیقت یہ ہے کہ سگریٹ کی آسانی سے دستیابی ان لوگوں کے لیے غربت کی گہرائی میں مزید گرنے کا سبب بن رہی ہے۔

یہاں کے لوگ سگریٹ خریدنے پر جو رقم خرچ کرتے ہیں وہ خوراک اور دیگر ضروری اشیاء پر خرچ ہو سکتی ہے۔

اس حوالے سے کیپیٹل کالنگ کی جانب سے کہا گیا ہے کہ ملک پاکستان میں تمباکو پر ٹیکس لگانے کے حوالے سے عالمی ادارہ صحت کی تجاویز پر عمل کرنے کی ضرورت ہے۔

حکومت کے زیرانتظام ایک معروف تحقیقی ادارے پی آئی ڈی ای کی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ ملک میں 24 ملین افراد سگریٹ نوشی کرتے ہیں۔

پاکستان میں 2019 کے دوران تمباکو نوشی سے متعلقہ بیماریوں اور اموات پر آنے والی کل لاگت 615.07 بلین روپے (3.85 بلین ڈالر) ہے اور بالواسطہ اخراجات ان کا مجموعی طورپر 70 فیصد بنتے ہیں۔

تمباکو نوشی سے منسوب لاگت جی ڈی پی کا 1.6 فیصد ہے جبکہ کینسر، امراض قلب اور سانس کی بیماریوں کے سگریٹ نوشی سے ہونے والے اخراجات جی ڈی پی کا 1.15 فیصد ہیں۔

اس کے علاوہ بعض رپورٹس کے مطابق اب تک 3لاکھ37ہزار500 پاکستانی سگریٹ نوشی کی وجہ سے جان کی بازی ہار چکے ہیں۔

جناح اسپتال کراچی میں سہولیات ناپید، ایگزیکٹو ڈائریکٹر نے نفی کردی

0
جناح اسپتال

کراچی : جناح اسپتال کہنے کو تو شہر قائد کا سب سے بڑا سرکاری اسپتال ہے لیکن ارباب اختیار کی عدم توجہی اور مجرمانہ غفلت کے باعث یہاں آنے والے مریض بے شمار سہولیات سے محروم ہیں۔

سرکاری اسپتال میں فراہم کی جانے والی سہولیات کے فقدان کے سبب اسپتال میں زیرعلاج مریض بھی انتہائی ضروری ادویات بھی بازار سے خرید کر لانے پر مجبور ہیں۔

اے آر وائی نیوز کے نمائندے انور خان کی رپورٹ کے مطابق ایمرجنسی وارڈ میں ادویات کی کئی ماہ سے قلت ہے جب کہ ایمرجنسی میں آکسیجن پورٹس ٹوٹ چکے ہیں اور ای سی جی مشین بھی دستیاب نہیں حالانکہ ان مشینوں کی مرمت و دیکھ بھال کیلئے ہر سال فنڈز مہیا کیے جاتے ہیں۔

انہوں نے بتایا کہ 12 سے 13 ارب روپے فنڈذ ملنے کے باوجود اسپتال کی صورتحال انتہائی تشویشناک ہے، مریض اور ان کے لواحقین ادویات کے حصول کیلئے در بدر ہوجاتے ہیں۔

جناح اسپتال کی ایمرجنسی میں روزانہ کی بنیاد پر ہزاروں مریض آتے ہیں لیکن 100 مریضوں پر ایک بھی نرسنگ اسٹاف نہیں ہے۔

اسپتال کی سابقہ ایگزیکٹو ڈائریکٹر مرحومہ سیمی جمالی کے دور میں اسپتال کے انتظامی معاملات کسی حد تک بہتر تھے لیکن اب ان معاملات کو سنبھالنے کیلئے کوئی خاص پیشرفت نہیں کی جارہی۔

اس حوالے سے اے آر وائی نیوز کے پروگرام باخبر سویرا میں جناح اسپتال کے ایگزیکٹو ڈائریکٹر پروفیسر ڈاکٹر شاہد رسول نے بتایا کہ ہمیں جو بجٹ ملتا ہے وہ 1100بیڈز کے مطابق ملتا ہے لیکن اس وقت بیڈز کی تعداد 2200تک پہنچ چکی ہے۔

ادویات کی قلت سے متعلق ان کا کہنا تھا کہ کوئی دوا باہر سے نہیں منگوائی جاتی اور آلات کی قلت کی بات کی جائے تو اس قسم کی کوئی صورتحال نہیں ہے تمام مطلوبہ آلات موجود اور درست حالت میں ہیں۔

انہوں نے بتایا کہ اسپتال کا بجٹ بڑھانے کے لیے سندھ حکومت سے درخواست کی ہے اور وزیر اعلیٰ سندھ نے یقین دلایا ہے کہ اس سال اسپتال کا بجٹ بڑھایا جائے گا۔

ویڈیو: بس نے موٹر سائیکل سوار کو کچل دیا

0
ویڈیو: بس نے موٹر سائیکل سوار کو کچل دیا

بھارت میں تیز رفتار بس نے موٹر سائیکل پر سوار نوجوان کو کچل کر ہلاک کر دیا جس کی سی سی ٹی وی فوٹیج منظرِ عام پر آگئی۔

ریاست گجرات کے شہر احمد آباد میں سرکاری ٹرانسپورٹ بس کی زد میں آ کر نوجوان موت کے منہ میں چلا گیا۔ یہ واقعہ 19 اپریل کو دوپہر کے وقت پیش آیا۔

بھولا بھائی پارک کراسنگ پر موٹر سائیکل سوار نے مخالف سمت سے تیزی سے آتی بس کو دیکھ کر بریک لگایا لیکن وہ خود کو اس کی ٹکر سے نہ بچا سکا۔

نوجوان کی شناخت نوین پٹیل کے نام سے ہوئی جو ہیلمٹ کے بغیر موٹر سائیکل چلا رہا تھا۔ سرکاری بس کا ڈرائیور حادثے کے بعد فرار ہوگیا تھا۔

حادثے کی سی سی ٹی وی فوٹیج سامنے آنے کے بعد بس ڈرائیور کے خلاف کارروائی کی گئی اور اسے سروس سے ہٹا کر گرفتار کر لیا گیا۔

پولیس نے ملزم کے خلاف دفعہ 304A، 279، 337، 427 اور موٹر وہیکل ایکٹ کی 177، 134B، 184 کے تحت مقدمہ درج کر لیا۔

دوسری جانب بس کے پرائیویٹ آپریٹر (ارہم) کو اے ایم ٹی ایس نے 2 لاکھ روپے کا جرمانہ عائد کیا۔

گھوٹکی میں پولیس چوکی سے اغوا کیے گئے 2 اہلکار بازیاب

0
گھوٹکی

گھوٹکی میں پولیس چوکی سے اغوا کیے گئے دو پولیس اہلکاروں کو بازیاب کروالیا گیا۔

اے آر وائی نیوز کے مطابق ایس ایس پی سمیر نور کا بتانا ہے کہ اغوا کاروں کا محاصرہ کرکے مغوی اہلکاروں کو بازیاب کروایا گیا ہے۔

ایس ایس پی کا کہنا ہے کہ پولیس کے دباؤ میں آکر اغوا کاروں نے اہلکاروں کو رہا کردیا۔

پولیس کا بتانا ہے کہ تھانہ آندل سندرانی کی پولیس چوکی پر حملے میں اہلکاروں کو اغوا کیا گیا تھا، ڈاکوؤں کے حملے میں ایک اہلکار شہید جبکہ جوابی فائرنگ میں ڈاکو ہلاک ہوا تھا۔

پولیس کا کہنا تھا کہ ہلاک ڈاکو کا نام امان اللہ عرف امانو سندرانی ہے، ہلاک ڈاکو اغوا برائے تاوان سمیت دیگر سنگین مقدمات میں مطلوب تھا ساتھ ہی ڈاکو پروفیسر ڈاکٹر اجمل ساوند قتل کیس میں بھی نامزد تھا۔

علاوہ ازیں جیکب آباد میں ڈاکوؤں نے ایک  روز میں تین افراد کو اغوا کرلیا۔ رواں ماہ اغوا ہونے والوں کی تعداد 9 ہو گئی جن تین افراد کو اغوا کیا گیا ان میں عامر سرکی، خادم حسین سرکی اور بابو پھوڑ شامل ہیں۔

مغویوں کی بازیابی کے لئے پولیس کی بھاری نفری ڈاکوؤں کے تعاقب میں روانہ کردی گئی تھی۔

دوسری جانب مغویوں کے رشتے داروں نے سندھ بلوچستان اور پنجاب کو ملانے والی قومی شاہراہ پر دھرنا دے کر ٹریفک معطل کردیا تھا۔

آدھے درجن ریستورانوں میں مہنگا کھانا کھاکر فرار ہونیوالے افراد پکڑے گئے

0

سات ریستورانوں میں مہنگا کھانا کھاکر بغیر بل ادا کیے فرار ہونے والے مرد اور خاتون کو بلآخر پولیس نے گرفتار کرلیا۔

غیرملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق ویلز میں مبینہ طور پر آدھے درجن سے زائد ریستورانوں میں کھانے پینے کے بعد بھاگ جانے والے والے اور چوری میں ملوث دو افراد کو پولیس نے حراست میں لے لیا ہے۔

ویلز کے پورٹ ٹالبوٹ نامی ٹاؤن میں ریستوران کے بل ادا کیے بغیر چلے جانے اور شاپ لفٹنگ کے متعدد مبینہ واقعات کی اطلاعات کے بعد پولیس متحرک ہوگئی تھی۔

اب پورٹ ٹالبوٹ ٹاؤن سے تعلق رکھنے واللے 41 سالہ مرد اور 39 سالہ خاتون کو دھوکہ دہی (بے ایمانی سے خدمات حاصل کرنے) اور چوری کے جرم میں گرفتار کیا گیا ہے۔

دونوں فی الحال سوانسی سینٹرل پولیس اسٹیشن کی تحویل میں ہیں جبکہ ساؤتھ ویلز پولیس کا کہنا ہے کہ مزید تفتیش جاری ہے۔

ساؤتھ ویلز کے سات ریستورانوں میں پچھلے سال اسی طرح کے واقعات سامنے آئے تھے، جس میں ایک اطالوی ریستوران بیلا سیاؤ بھی شامل ہے۔

پورٹ ٹالبوٹ میں نئے کھلنے والے ایک ریستوران نے بھی دعویٰ کیا تھا کہ کچھ لوگ 329 پاؤنڈز کا بل ادا کرنے سے پہلے ہی ڈنر کرکے وہاں سے چلے گئے تھے۔

ان واقعات کے بعد پولیس نے ایک مرد اور ایک خاتون سے پوچھ گچھ کی ہے جبکہ سی سی ٹی وی فوٹیج کی مدد سے بھی تفتیش جاری ہے۔

ان کا طریقہ واردات یہ تھا کہ ریستوران میں کھانے کے بعد خاتون کاؤنٹر پر آتی اور ادائیگی کرنے کی کوشش کا ڈرامہ ک رتی لیکن اس کا کارڈ کام نہیں کرتا۔ پھر وہ عملے سے قریبی کیش پوائنٹ پر جانے کا کہ کر مبینہ طور پر غائب ہوجاتی۔

طالب علم نے اپنا اسکول خرید کر کیوں مسمار کردیا ؟

0
اسکول

بچپن میں شاید ہی کوئی ایسا بچہ ہو جس نے اپنے والدین یا اساتذہ سے مار نہ کھائی ہو لیکن ایک طالب علم ایسا بھی ہے جس نے اساتذہ کی مار کا بدلہ اسکول کی عمارت سے لیا۔

ترکیہ کے ایک مشہور اداکار نے بچپن میں پیش آنے والے ایک واقعے کو بنیاد بنا کر اپنے اسکول کی عمارت کی اینٹ سے اینٹ بجا ڈالی۔

غیر ملکی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق چاگلار ارطغرل نامی اداکار نے اسکول اور اساتذہ سے انوکھا انتقام لیا جس پر اسے مختلف حلقوں کی جانب سے شدید الفاظ میں برا بھلا کہا جارہا ہے۔

سماجی رابطے کی ویب سائٹ انسٹا گرام پر مذکورہ ادکار نے ایک اسکول کے ملبے کی تصویر جاری کی ہے جسے اس نے خریدنے کے بعد مسمار کرا دیا، مذکورہ اداکار اس پرائمری اسکول کے کھنڈرات پر فاتحانہ انداز میں کھڑے ہوئے نظر آئے۔

 

View this post on Instagram

 

A post shared by Caglar Ertugrul (@caglarertugrul)

اس اداکار کا کہنا ہے کہ جب وہ چھوٹا تھا تب وہ اس اسکول میں پڑھتا تھا، اس کے اساتذہ نے اسے متعدد بار سبق یاد نہ ہونے پر بہت مارا پیٹا تھا۔

چاگلار ارطغرل نے بتایا کہ یہ ایک پرائمری اسکول ہے جس میں اس نے بچپن میں پڑھا تھا مگر اس اسکول کے ساتھ اس کی ناخوشگوار یادیں وابستہ تھیں۔

اس کے بقول اساتذہ نے بچپن میں اسے اس اسکول میں مارا پیٹا تھا جس کی وجہ سے اس نے اسکول خرید کر اسے مسمار کر دیا۔

اس نے کہا کہ میں اساتذہ کی اس زیادتی کا بدلہ لے لیا ہے جنہوں نے مجھے پڑھائی کےدوران مارا پیٹا تھا۔

ترک اداکار کی پوسٹ پر عوامی حلقوں میں شدید غم وغصے کا اظہار کیا ہے، اس کے انسٹاگرام 3ملین سے زائد فالورز ہے جو اسے شدید تنقید کا نشانہ بنارہے ہیں۔

سوشل میڈیا پر اس واقعے پر سامنے آنے والے رد عمل میں بعض لوگوں کو چاگلار ارطغرل کی حمایت کرتے دیکھا جا سکتا ہے۔ تاہم زیادہ تر صارفین نے اس کے اس اقدام سے سخت ناراضی کا اظہار کیا ہے۔

سخت تنقید کے باعث ترک اداکار اپنے انسٹاگرام اکاؤنٹ پر کچھ صارفین کے تبصرے ’چھپادیے‘ تاکہ دوسرے لوگ انہیں نہ دیکھ سکیں۔

ترک میڈیا کا کہنا ہے کہ شاید ترک اداکار اپنے اس عمل سے صارفین کو ہنسانا چاہتے تھے یا اپنی تعریف کرانا مقصود تھا لیکن وہ ایسا کرنے میں ناکام رہے۔

دوسری جانب بعض میڈیا پلیٹ فارمز پر ایک الگ کہانی سامنے آرہی ہے جس میں بتایا گیا ہے کہ یہ چاگلار ارطغرل جس اسکول کے کھنڈرات پر کھڑا ہے وہ دو سال قبل آنے والے زلزلے میں تباہ ہوگیا تھا۔

ایک ہفتے سے بھی کم عرصے سے شدید تنقید کا سامنا کرنے کے باوجود مشہور اداکار کی جانب سے ابھی تک کوئی جواب نہیں دیا گیا ہے۔ واضح رہے کہ اداکار چاگلار ارطغرل نے ’منظمہ‘ سمیت ترکیہ کی کئی فلموں اور ڈراموں میں اداکاری کی ہے۔

امریکا نے اسرائیلی اقدام کی مذمت کر دی

0

امریکا نے اسرائیل کی جانب سے مغربی کنارے کی بستیوں کو قانونی حیثیت دینے کی مذمت کر دی۔

اسٹیٹ ڈپارٹمنٹ کے ترجمان ویدانت پٹیل نے ایک نیوز بریفنگ کے دوران کہا کہ انتہائی دائیں بازو کے اسرائیلی وزیر خزانہ کی مقبوضہ مغربی کنارے میں اس وقت درجنوں غیر قانونی بستیوں کو قانونی حیثیت دینے کی کوششیں "لاپرواہی اور خطرناک” ہیں۔

وزیر کے اس اقدام کی رپورٹیں سب سے پہلے سنیچر کی رات مقامی اسرائیلی میڈیا میں سامنے آئیں جن میں کہا گیا تھا کہ اس نے حکومت کو ہدایت کی کہ وہ ان بستیوں کو میونسپل سروسز اور عوامی عمارتیں فراہم کرے۔

پٹیل نے یہ بھی کہا کہ واشنگٹن غزہ میں اجتماعی قبروں کی اطلاعات کے بارے میں مزید معلومات کے لیے اسرائیل کی حکومت پر دباؤ ڈال رہا ہے جس کے لیے اسرائیلی حکام نے کسی بھی قسم کی ذمہ داری سے انکار کیا ہے۔

جرمنی کی حکومت کا پاکستانی شہری کیلئے ملک کا بڑا قومی اعزاز

0

کراچی: جرمن حکومت کی جانب سے پاکستانی شہری میروین لوبو کو قومی اعزاز سے نوازا گیا، تقریب جرمن قونصلیٹ میں منعقد ہوئی۔

تفصیلات کے مطابق پاکستانی شہری کو جرمنی کے قومی اعزاز سے نوازنے کی تقریب جرمن قونصلیٹ میں منعقد ہوئی۔ گورنر سندھ کامران ٹیسوری اور وزیراعلیٰ سندھ مرادعلی شاہ نے بطور مہمان خصوصی شرکت کی۔

پاکستانی شہری میرون لوبو نے کہا کہ یہ میری نہیں پورے پاکستان کی کامیابی ہے، سندھ حکومت نے سب سے زیادہ تعاون کیا، تہیہ کرتے ہیں کہ پاکستان سے لیپروسی کا خاتمہ کرکے دم لیں گے۔

اس موقع پر وزیراعلیٰ سندھ نے کہا کہ بڑی خوشی کی بات ہے کہ پاکستانی شہری کو ایوارڈ سے نوازا گیا۔ ہم ساتھ پڑھے ہیں مجھے ان کی قابلیت پر بھروسہ ہے۔

مراد علی شاہ نے کہا کہ ملک سے لیپروسی کو ختم کرنے کیلئے سندھ حکومت ہرممکن تعاون جاری رکھے گی، ڈاکٹر رتھ فاؤ نے لیپروسی کے خاتمے کیلئے ساری زندگی وقف کی۔

جرمن قونصل جنرل نے کہا کہ پاکستان میں لیپروسی کے خاتمے کیلئے ڈاکٹر رتھ فاؤ کی بےپناہ خدمات ہیں۔ جرمنی پاکستان میں لیپروسی کے خاتمے کیلئے بھرپور تعاون کررہا ہے۔

نیپرا نے کے الیکٹرک کے 7 سالہ سرمایہ کاری کے روڈ میپ پر فیصلہ دے دیا

0
نیپرا نے کے الیکٹرک کے 7 سالہ سرمایہ کاری کے روڈ میپ پر فیصلہ دے دیا

نیشنل الیکٹرک پاور ریگولیٹری اتھارٹی (نیپرا) نے مالی سال 2030 تک یوٹیلٹی کے ٹرانسمیشن اور ڈسٹری بیوشن منصوبے پر فیصلہ دیا ہے جو کمپنی کی ٹرانسمیشن اور ڈسٹری بیوشن میں ہونے والے نقصانات کو کم کرنے اور اس کے کسٹمر بیس میں اضافے کی کوششوں کو متحرک کرے گا اور موجودہ ضروریات اور مستقبل کی ضروریات کو پورا کرنے کے لیے پاور یوٹیلیٹی کے بنیادی ڈھانچے کو تقویت دے گا۔

صارفین کی بڑھتی ہوئی تعداد کے تناظر میں بجلی کی مستحکم، محفوظ اور بلاتعطل فراہمی کو یقینی بنانے کے لیے پاور یوٹیلیٹی انفراسٹرکچر میں سرمایہ کاری ضروری ہے۔ نجکاری کے بعد سے 544 بلین روپے کی سرمایہ کاری نے کے الیکٹرک کو اپنے کسٹمر بیس  اور بجلی کی کھپت کو دوگنا کرنے کے ساتھ ساتھ اپنے ٹی اینڈ ڈی (T&D) کے نقصانات کو نصف سے زیادہ کرنے کے قابل بنایا ہے۔

یہ منصوبہ ریگولیٹری گائیڈ لائنز کے مطابق پیش کیا گیا تھا اور مارچ 2023 میں ایک سماعت ہوئی جہاں کے الیکٹرک کی انتظامیہ نے اسٹیک ہولڈرز کو مالی سال 2024 سے مالی سال 2030 تک کے منصوبوں کے بارے میں آگاہ کیا۔ اس مدت کے لیے، کے الیکٹرک نے واضح طور پر سرمایہ کاری کے شعبوں جیسے بجلی کی ترسیل میں اضافہ، توانائی کے نقصان میں کمی، نیٹ ورک کی بحالی، دیکھ بھال اور حفاظت کے لیے ترجیحات اور منصوبوں کی نشاندہی کی ہے۔ ڈیجیٹائزیشن بھی ان آپریشنل ایریا پر  توجہ کا ایک مرکزی شعبہ ہے۔ سرمایہ کاری کے منصوبے میں مزید اے ایم آرز  (AMRs) انسٹال کرنے اور ٹیکنالوجی کو لاگو کیا جیسے کہ جدید ڈسٹری بیوشن منیجمنٹ سسٹمز اور میٹر ڈیٹا مینجمنٹ سسٹمز کا خاکہ پیش کیا گیا ہے تاکہ اندرونی عمل کو مضبوط کیا جا سکے اور مزید شفافیت بھی متعارف کرائی جا سکے۔

ٹرانسمیشن پلان میں گرڈز اور ٹرانسمیشن لائنوں کے اضافے کا تصور کیا گیا ہے ۔ جو کے الیکٹرک کے نیٹ ورک کے انحصار کو مزید مضبوط کرے گا اور نیشنل گرڈ سے اضافی بجلی کے حصول کو قابل بنائے گا۔

اس موقع پر تبصرہ کرتے ہوئے، سی ای او کے مونس علوی نے کہا، "اگلے 7 سالوں میں، ہم ٹارگٹڈ سرمایہ کاری اور ٹیکنالوجی پر مبنی مداخلتوں کے ذریعے شہر کی ضروریات کو پورا کرنے کے لیے ٹرانسمیشن اور ڈسٹری بیوشن میں 2 بلین ڈالر  کی سرمایہ کاری کرنا چاہتے ہیں۔ میں ان تمام اسٹیک ہولڈرز کی کوششوں کو تسلیم کرنا چاہتا ہوں جو اس سفر کا حصہ رہے ہیں اور جو ہمارے بنیادی ڈھانچے کو جدید بنانے اور ہمیں مستقبل کے لیے تیار کرنے کے لیے ہمارے ساتھ کام کرتے رہیں ہیں۔

سرمایہ کاری کا منصوبہ کمپنی کے پاور ایکوزیشن پروگرام سے مکمل ہم آہنگ  ہے جس کے ذریعے کے الیکٹرک نے 2030 تک اپنے جنریشن مکس میں قابل تجدید توانائی سے 30 فیصد حصہ حاصل کرنے کے اپنے مستقبل کا تصور پیش کیا ہے۔ اس سلسلے میں کمپنی نے 640 میگاواٹ کے قابل تجدید منصوبوں کی ایک اور  آر ایف پیز ( RFPs ) ریگولیٹری سے منظوری بھی حاصل کی ہے ۔ سب کے لیے سستی توانائی کا حصول اس مشن میں اہم کڑی ہے۔

کے الیکٹرک نیپرا کے فیصلے کا تفصیلی جائزہ لے رہی ہے اور نیپرا کے ساتھ رابطے میں ہیں ،  سرمایہ کاری کے منصوبے پر بروقت عملدرآمد سے مستحکم بجلی کی فراہمی اور ٹیرف  پر مثبت اثر انداز ہونگے۔

’جوتا چھپائی‘ کے دوران باراتی لڑ پڑے

0

بھارت میں شادی کی تقریب میں ’جوتا چھپائی‘ کے دوران باراتی لڑ پڑے جس کی ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہوگئی۔

شادی کی تقریبات کے دوران ایک رسم ہوتی ہے جس میں دلہن کی بہنوں کی جانب سے دولہے کے جوتے چھپائے جاتے ہیں اور پھر دولہے سے رقم کا مطالبہ کیا جاتا ہے۔

تاہم بھارتی ریاست اترپردیش کے شہر امروہہ میں جوتا چھپائی کی رسم کے دوران باراتی لڑ پڑے اور ایک دوسرے کو کرسیوں اور بیلٹوں سے مارنا شروع کردیا۔

رپورٹ کے مطابق دو بہنوں کی شادی کے دوران دولہے کی جانب سے جوتوں کی ادائیگی کی رقم کو لے کر جھگڑا ہوا، دلہن کی بہنوں نے جوتے چھپا رکھے تھے اور انہیں واپس کرنے کے لیے پانچ ہزار روپے کا مطالبہ کیا تھا۔

ویڈیو میں دیکھاگیا کہ باراتیوں کی جانب سے ایک دوسرے کو کرسیوں اور بیلٹوں سے مارا جارہا ہے۔

بزرگوں اور خواتین نے صورتحال پر قابو پانے کی کوششش کی لیکن کوئی فائدہ نہیں ہوا اور باہر کھڑی دولہے کی گاڑی کے شیشے بھی توڑ دیے گئے۔

لڑائی کے دوران پانچ افراد زخمی ہوئے جنہیں طبی امداد کے لیے اسپتال منتقل کردیا گیا۔

تاہم پولیس کا بتانا ہے کہ بغیر کسی قانونی کارروائی کے فریقین کے درمیان صلح ہوگئی، اگر شکایت درج کروائی گئی تو کارروائی کی جائے گی۔