اتوار, مئی 4, 2025
ہوم بلاگ صفحہ 3831

اسرائیل اور یوکرین کیلیے اربوں ڈالر کی امریکی امداد منظور

0

امریکی صدر جوبائیڈن نے اسرائیل، یوکرین، تائیوان کیلئے امدادی پیکج بل پر دستخط کر دیئے۔

امریکی سینیٹ نے اسرائیل، یوکرین اور تائیوان کی فوجی امدادی پیکیج کی منظوری دی تھی۔ امریکی سینیٹ مجموعی طور پر 95 ارب ڈالر کے امدادی پیکج کی منظوری دی تھی۔

بین الاقوامی میڈیا رپورٹس کے مطابق اسرائیل کیلئے 26ارب، یوکرین کیلئے 61 ارب اور تائیوان کو 8 ارب ڈالرز دیئےجائیں گے۔

جو بائیڈن نے بدھ کے روز کہا کہ انہوں نے بل پر دستخط کیے ہیں جس میں یوکرین، اسرائیل اور تائیوان کو 95 بلین ڈالر کی غیر ملکی امداد بھیجی جائے گی۔

سینیٹ نے منگل کی رات دیر گئے 79 سے 18 ووٹوں میں بھاری اکثریت سے اس اقدام کو منظور کیا تھا۔ وائٹ ہاؤس نے سب سے پہلے اکتوبر میں کانگریس کو غیر ملکی امدادی پیکج کے لیے اپنی درخواست بھیجی تھی اور امریکی حکام نے کہا کہ کئی مہینوں کی تاخیر نے میدان جنگ میں یوکرین کو نقصان پہنچایا۔

کیوی کپتان نے پاکستان میں کرکٹ کی سہولیات سے متعلق برملا سچ کہہ ڈالا!

0

نیوزی لینڈ ٹی ٹوئنٹی کرکٹ ٹیم کے کپتان مائیکل بریسویل نے پاکستان میں کرکٹ کی سہولیات کے حوالے سے برملا اپنے خیالات کا اظہار کردیا۔

تفصیلات کے مطابق لاہور میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے نیوزی لینڈ کے کپتان مائیکل بریسویل نے کہا کہ پاکستان میں کرکٹ سے متعلق سہولیات بہت بہتر ہیں۔ پاکستان آکر کرکٹ سے متعلق بہت کچھ سیکھنے کا موقع ملا ہے۔

کپتان نیوزی لینڈ کرکٹ ٹیم نے مزید کہا کہ پاکستان کے ساتھ زیادہ کرکٹ کھیلنے کو اپنی خوش قسمتی سمجھتے ہیں۔

انھوں نے کہا کہ گزشتہ میچ کی جیت سے کافی حوصلہ ملا ہے، امید ہے کہ اگلے میچ میں مزید بہتر پرفارم کریں گے، ہم نے ثابت کیا ہے کہ ہم اچھا کھیل سکتے ہیں۔

مائیکل بریسویل نے کہا کہ پاکستان کے ساتھ زیادہ کرکٹ کھیلنے کا موقع ملا۔ بابراعظم پاکستان کی ٹیم کے بہت بہترین کھلاڑی ہیں۔

نیوزی لینڈ ٹی ٹوئنٹی ٹیم کے کپتان نے پاکستان کے صف اول کے بولر شاہین شاہ آفریدی کے بارے میں بات کرتے ہوئے کہا کہ شاہین شروع کے اوورز میں بہت ہی اچھی بولنگ کرتے ہیں۔

پاکستان کی آئی ٹی ایکسپورٹ میں ریکارڈ اضافہ

0
سائنس و ٹیکنالوجی

پاکستان کی ایک ماہ میں آئی ٹی ایکسپورٹ ریکارڈ سطح پر پہنچ گئی۔

رپورٹ کے مطابق مارچ 2024 میں آئی ٹی ایکسپورٹ 19 فیصد اضافے سے پہلی بار 30 کروڑ 60 لاکھ ڈالر رہی جب کہ دسمبر 2023 میں پہلی بار آئی ٹی ایکسپورٹ 30 کروڑ 30 لاکھ ڈالر ہوئی تھی۔

مارچ 2023 سے مارچ 2024 کے ایک سال میں آئی ٹی ایکسپورٹ کی شرح میں 37 فیصد اضافہ ہوا ہے۔ مالی سال 23-24 کے نو ماہ میں آئی ٹی ایکسپورٹ17 فیصد اضافے سے 2 ارب 28 کروڑ ڈالر رہی۔

آئی ٹی ایکسپرٹ کا کہنا ہے کہ ایکسپورٹرز کو دی جانے والی خصوصی فارن اکاؤنٹ کی سہولیات ریکارڈ آئی ٹی ایکسپورٹ کا سبب ہے آئی ٹی ایکسپورٹ رواں مالی سال کے اختتام پر 3.5 ارب ڈالر تک جاسکتی ہے۔

’’آپ غالب کو غلط سمجھے ہیں!‘‘

0

ادھر کئی مہینوں سے مکان کی تلاش میں شہر کے بہت سے حصوں اور گوشوں کی خاک چھاننے اور کئی محلّوں کی آب و ہوا کو نمونے کے طور پر چکھنے کا اتفاق ہوا تو پتہ چلا کہ جس طرح ہر گلی کے لیے کم سےکم ایک کم تول پنساری، ایک گھر کا شیر کتا، ایک لڑا کا ساس، ایک بد زبان بہو، ایک نصیحت کرنے والے بزرگ، ایک فضیحت پی جانے والا رند، اور حوائجِ ضروری سے فارغ ہوتے ہوئے بہت سے بچوں کا ہونا لازمی ہوتا ہے، اسی طرح کسی نہ کسی بھیس میں ایک ماہرِ غالبیات کا ہونا بھی لازمی ہوتا ہے اور بغیر اس کے گرد و پیش کا جغرافیہ کچھ ادھورا رہ جاتا ہے۔

اچھا بھلا ایک مکان مل گیا تھا لیکن ابھی اس میں منجملہ اسبابِ ویرانی میرا لپٹا ہوا بستر بھی ٹھیک سے کھل نہیں پایا تھا کہ محلّے کے ماہرِ غالبیات نے نہیں معلوم کیسے سونگھ لیا کہ میں سخن فہم نہ سہی غالب کا طرف دار ضرور ہوں اور مجھے اپنی غالبانہ گرفت میں ایک صید زبوں کی طرح جکڑ لیا۔ آتے ہی آتے انہوں نےغالب کے متعلق دوچار حیرت انگیز انکشافات کے بعد مجھے پھانسنے کے لیے ایک آدھ ہلکے پھلکے سوالات کر دیے۔ اب میری حماقت ملاحظہ ہو۔۔۔ کہ دل ہی دل میں اپنے آپ کو بہت بڑاغالب فہم سمجھتا۔ میں نے ان کو نرم چارہ سمجھ کر ان پر دوچار منھ ماردیے یا یوں سمجھ لیجیے ان کی دُم پر پیر رکھ دیا یعنی ان کے سامنے غالب کو اپنے مخصوص زاویہ نگاہ سے پیش کرنے کی ’’سعی لا حاصل‘‘ کر بیٹھا۔ مجھے کیا خبر تھی کہ میں کسی بارود کے خزانے کے قریب دیا سلائی جلانے کی کوشش کر رہا ہوں؟

پھر کیا تھا، ’’آپ غالب کو غلط سمجھے ہیں‘‘ چیخ کر ماہرِ غالبیات پھٹ تو پڑے مجھ پر! اور میری معلومات میں اضافہ کرنے کے لیے فنِ غالبیات کی ایسی ایسی توپوں اور آتش فشانوں کے دہانے کھول دیے کہ میں سراسیمہ، مبہوت اور ششدر ہو کر ہمیشہ کے لیے عہد کر بیٹھا کہ اب آئندہ کسی اجنبی بزرگ کے سامنے حضرت غالب کا نام اپنی زبان بے لگام سے ہرگز ہرگز نکلنے نہ دوں گا۔ دوسرے ہی دن سے ماہر غالبیات نے، ’’آپ غالب کو غلط سمجھے ہیں۔‘‘ کے عنوان سے میری باقاعدہ تعلیم شروع کر دی۔ سویرے میں بستر ہی پر ہوتا کہ وہ ’’لذت خواب سحر‘‘ پر دھاوا بولتے آپہنچتے اور پہلے غالب کے کچھ انتہائی سنگلاخ اشعار پڑھ کر ان کے معنی مجھ سے پوچھتے، گویا میرا آموختہ سنتے اور پھر قبل اس کے کہ میں ایک لفظ بھی اپنی زبان سے نکال پاؤں، وہ ’’آپ غالب کو غلط سمجھے ہیں۔‘‘ فرما کر ان کے معنی اور مطالب خود بیان کرنا شروع کر دیتے۔

آگہی دام شنیدن جس قدر چاہے بچھائے
مدعا عنقا ہے اپنے عالم تقریر کا

اور پھر نوبت یہاں تک پہنچتی کہ میں داڑھی بنارہا ہوں اور وہ غالب کا فلسفۂ حسن سمجھا رہے ہیں۔ میں کنگھا کر رہا ہوں اور وہ آرائشِ جمال سے فارغ نہیں ہنوز، میں مسئلہ ارتقا کو پروان چڑھتے دیکھ رہے ہیں۔ میں کپڑے بدل رہا ہوں اور وہ ہیولیٰ برق خرمن کا ہے خون گرم دہقاں کا، پڑھ پڑھ کر اور گاہے گاہے انقلاب زندہ باد کا نعرہ لگا لگا کر غالب کو ہندوستان کا سب سے پہلا انقلابی ثابت کر رہے ہیں۔ میں جوتے کی ڈوریاں باندھ رہا ہوں اور وہ ’بنیں گے اور ستارے اب آسماں کے لیے‘ والے مصرع سے فضائے آسمانی پر اسپٹنگ چھوڑ رہے ہیں۔ میں ناشتہ کر رہا ہوں اور وہ ’’مے ہے یہ مگس کی قے نہیں ہے‘‘ دہرا دہرا کر غالب کے علم الغذا پر کچھ اس انداز سے روشنی ڈال رہے ہیں کہ میرے منہ کا نوالہ حلق میں جانے سے انکار کر بیٹھتا ہے۔ میں دفتر جانے کے لیے سائیکل نکال رہا ہوں اور وہ غالب کا فلسفۂ عمرانیات بیان کر رہے ہیں۔ میں سائیکل پر بیٹھ چکا ہوں اور وہ شام کو دفتر سے میری واپسی پر غالب اور ضبطِ تولید کے موضوع پر اپنے تازہ ترین الہامات کو مجھ پر نازل کرنے کی دھمکیاں دے رہے ہیں۔

شام کو ظہور پذیر ہوتے تو غالب اور دوسرے شعرا کا موازنہ شروع فرما دیتے اور غالب کے منہ لگنے والے دیگر تمام شعرا کو قابل گردن زدنی قرار دے کر بھی جب تسلی نہ ہوتی تو غالب کے مختلف شارحین کا پہلے سرکس پھر کشتی شروع کرا دیتے اور کافی دھر پٹخ کے بعد جب ہر شارح کافی پست ہو چکتا تو خود بھی اکھاڑے میں کود پڑتے اور فرداً فرداً ہر شارح کو پچھاڑتے اور پھر ہر شعر کے متعلق اپنی ایک انوکھی، اچھوتی اور عجوبۂ روزگار شرح کا آغاز کر دیتے جس کا انجام غالباً اس وقت تک نہ ہوتا جب تک میں اپنے ہوش و حواس کی قید و بند سے نجات پاکر وہاں نہ پہنچ جاتا جہاں سے خود مجھ کو میری خبر نہ آتی، یعنی بالکل ہی بے سدھ ہو کر اپنے بستر پر گر نہ جاتا۔

کئی مرتبہ تکلف برطرف کرکے منت سماجت کی، ہاتھ جوڑے، داڑھی میں ہاتھ دیا، کان پکڑ کر اٹھا بیٹھا اور حرف مطلب یوں زبان پر لایا کہ اے ماہرِ غالبیات آپ کو آپ کے حضرت غالب مبارک! مجھ مغلوب کو میرے ہی حال پر چھوڑ دیجیے تو آپ کی غالبیت میں کون سا بٹا لگ جائے گا؟ میں ایک گدائے بے نوا ہوں، احمق، جاہل اور ہیچمداں ہوں۔ میرے ایسے ذرۂ ناچیز کو غالب ایسے آفتاب عالم تاب سے کیا نسبت؟ میں حضرت غالب کا صرف اس قدر گنہگار ہوں کہ عالمِ طفولیت میں ایک مولوی صاحب نے اسکول میں کورس کی کتاب سے ان کی چند غزلیں زبردستی پڑھا دی تھیں۔ اس کے علاوہ مجھ سے قسم لے لیجیے جو میں نے کبھی انہیں ہاتھ بھی لگایا ہو اور ہاتھ لگاتا بھی خاک…. ہاتھ آئیں تو لگائے نہ بنے! غالب کو میں کیا میری سات پشتیں بھی نہیں سمجھ سکتیں۔

لیکن ماہرِ غالبیات بھلا کب ماننے والے تھے؟ میرے اظہارِ بیچارگی سے ان کی ہمہ دانی میں اور بھی چار چاند لگ جاتے اور فخر و تمکنت سے ان کے گلے کی رگیں پہلے سے بھی زیادہ پھولنے لگتیں،

’’ہو گا کوئی ایسا بھی جو غالب کو نہ جانے؟

دے اور دل ان کو جو نہ دے مجھ کو زبان اور!

آپ غالب کو غلط سمجھے ہیں!

اے دریغاوہ رند شاہد باز!‘‘

اور یہ فرمانے کے بعد وہ غالب کے متعلق اپنی تحقیق اور دریافت کی گولہ باری مجھ پر کچھ اور تیز کر دیتے۔

بس کیا عرض کیا جائے کہ کس طرح عاجز اور پریشان کر رکھا تھا ان ماہرِ غالبیات نے۔ ان سے جان چھڑانے کے لیے بیسیوں ترکیبیں کیں۔ محلّے کے با اثر لوگوں کا دباؤ ڈالوایا۔ گمنام خطوط لکھے۔ ایک انسپکٹر پولیس سے ان کے خلاف کوئی فرضی مقدمہ چلانے کی فرمائش کی، بیماری کا ڈھونگ بنایا۔ بہرے بنے (تو التفات دونا ہوگیا۔) دوستوں کے گھر جا کر پناہ لی، گھر کے دروازے بند کرائے۔ نوکر کو ہدایت کی کہ ’’ہر چند کہیں کہ ہے نہیں ہے!‘‘ لیکن اجی توبہ کیجیے۔…. اہل تدبیر کی وا ماندگیاں!

ان حالات میں اسے چاہے میری بد ذاتی کہیے، چاہے اقدامِ قتل سے گریز کہ جیسے ہی مجھے ایک دوسرا مکان ملا جو اگرچہ میرے پہلے مکان کا صرف نصف بہتر معلوم ہوتا، میں رسیاں تڑا کر بھاگا۔ ماہر غالبیات سے میں نے کہہ دیا کہ میں شہر کیا صوبہ چھوڑ رہا ہوں اور وہ مجھے آبدیدہ ہوکر رخصت کرنے آئے تو بڑے رقت انگیز لہجے میں فرمایا، ’’آپ غالب کو غلط سمجھے ہیں۔‘‘ اور اگر میں ’’شرم تم کو مگر نہیں آتی۔‘‘ نہ چیختا اور غلطی سے تانگے والا اس اس کا مخاطب اپنے آپ کو سمجھ کر فوراً تانگہ ہانک نہ دیتا تو یقیناً ماہرِ غالبیات مجھے ایک فی البدیہ الوداعی جلاب دیے بغیر ہرگز نہ مانتے۔ اپنے ان جان لیوا ماہرِ غالبیات سے چھٹکارا پاکر مجھے جو مسرتِ بے پایاں حاصل ہوئی اس کا اظہار غالباً غیرضروری ہے۔

(ادیب اور طنز و مزاح نگار وجاہت علی سندیلوی کے قلم سے)

وزیراعلیٰ بلوچستان کا شاہ زیب رند کیلئے ملازمت، 20 لاکھ کیش ایوارڈ کا اعلان

0

وزیراعلیٰ بلوچستان سرفراز بگٹی کی جانب سے شاہ زیب رند کیلئے ملازمت اور 20 لاکھ روپے کیش ایوارڈ کا اعلان کیا گیا ہے۔

تفصیلات کے مطابق بھارتی فائٹر کو ہرانے والے ایم ایم اے فائٹر شاہ زیب رند سے وزیراعلٰیٰ بلوچستان سرفراز بگٹی نے کی ملاقات کی۔ وزیراعلٰی بلوچستان نے بھارت کے خلاف مقابلہ جیتنے پر شاہ زیب رند کو مبارکباد دی۔

وزیراعلٰی بلوچستان نے اس موقع پر پاکستانی فائٹر کیلئے ملازمت اور 20 لاکھ روپے کیش ایوارڈ کا اعلان کیا اور کہا کہ شاہ زیب رند کی تربیت اور سفر کے اخراجات حکومت بلوچستان ادا کرے گی۔

سرفراز بگٹی نے کہا کہ شاہ زیب بلوچستان اور پاکستان کا فخر ہیں۔ بلوچستان سے تعلق رکھنے والے شاہ زیب نے پاکستان کا نام عالمی سطح پر اجاگر کیا۔

انھوں نے کہا کہ شاہ زیب نے ثابت کیا کہ بلوچستان میں عالمی سطح کا ٹیلنٹ موجود ہے، باصلاحیت نوجوانوں کی مکمل سرپرستی کریں گے۔

گاڑی واپس لینے پر بیٹے نے باپ اور چچا کو قتل کردیا

0
باپ اور چچا قتل

پنجاب میں سفاک بیٹے نے گاڑی واپس لینے پر فائرنگ کرکے باپ اور چچا کو قتل کردیا۔

اے آر وائی نیوز کے مطابق افسوسناک واقعہ ننکانہ صاحب کے علاقے مون خان ٹاؤن میں پیش آیا، باپ ساجد نے دو دن پہلے بیٹے زین سے زبردستی گاڑی واپس لی تھی۔

تفتیشی حکام کا کہنا ہے کہ ساجد قمر ایڈووکیٹ بھائی وقاص کے ساتھ کچہری سے گھر آرہے تھے۔

پولیس کا بتانا ہے کہ ملزم زین نے کار سوار باپ ساجد قمر ایڈووکیٹ اور چچا محمد وقاص کو روک کر فائرنگ کی جس کے نتیجے میں دونوں جاں بحق ہوگئے۔

دہرے قتل کی واردات کے بعد ملزم زین گاڑی ساتھ لے کر فرار ہوگیا۔

ریسکیو اہلکاروں نے کارروائی کے بعد لاشیں پولیس کے حوالے کردیں جبکہ پولیس کا کہنا ہے کہ ملزم کی تلاش میں چھاپے مارے جارہے ہیں۔

واضح رہے کہ اس سے قبل چنیوٹ کے نواحی علاقے تھانہ صدر کی حدود میں زمین کے تنازع پر بیٹے نے فائرنگ کرکے باپ اور چچا کو قتل کردیا تھا۔

جاں بحق افراد کی شناخت صدام اور شہادت کے نام سے ہوئی تھی۔

’اسمبلیوں کی خریدوفروخت کی بات پر پی پی کا سیخ پا ناقابل فہم ہے‘

0

ترجمان جمعیت علمائےاسلام (ف) نے کہا ہے کہ اسمبلیوں کی خریدوفروخت کی بات پر پی پی کا سیخ پا ہونا سمجھ سے بالاتر ہے، کچے کے ڈاکوؤں کی بات ہو یا الیکشن میں خرید فروخت کی پی پی کو بُرا لگ جاتا ہے۔

ترجمان کے مطابق پیپلزپارٹی قیادت کی اچھل کود سے لگتا ہے کہ وہ بھی شریکِ جرم ہے فیصل کنڈی بلوچستان اور سندھ اسمبلی سے متعلق زرداری آپ کو بہتر بتا سکتےہیں، حیرانی ہےکہ پارٹی ترجمان اتنابےخبر ہے؟

ترجمان نے کہا کہ سندھ میں پی پی کے وزیر کچے کے ڈاکوؤں کو اسلحہ مہیا کرتے ہیں پیپلزپارٹی سندھ میں کچے کے ڈاکوؤں کی سہولت کار ہے پی پی قیادت مرکز میں ووٹ پر ڈاکہ ڈال کر اقتدار کے مزے لوٹ رہی ہے پی پی پی کی الیکشن میں جیت کچے کے پولنگ اسٹیشنوں کی مرہون منت ہے۔

ترجمان کا کہنا تھا کہ فیصل کنڈی پیپلز پارٹی کےکم اور تحریک انصاف کے ترجمان زیادہ بن چکے ہیں، گنڈا پور اور کنڈی کو مولانافضل الرحمان خوابوں میں نظر آتے ہیں، زرداری صاحب نوٹس لیں کنڈی ہماری تحریک کا رخ آپ کی طرف موڑنا چاہتے ہیں۔

بیٹے کی والدین کو قتل کرنے کی سپاری، اجرتی قاتلوں نے کیا کیا؟

0
بیٹے کی والدین کو قتل کرنے کی سپاری، اجرتی قاتلوں نے کیا کیا؟

بھارت کی ریاست کرناٹک میں نا خلف بیٹے نے والدین کو قتل کروانے کیلیے اجرتی قاتلوں کی خدمات حاصل کیں جو اسے مہنگی پڑ گئی۔

جائیداد کے تنازع پر 31 سالہ ونائک نے والد پرکاش اور سوتیلی والدہ سنندا کو موت کے گھاٹ اتارنے کیلیے اجرتی قاتلوں کو رقم ادا کی تھی، لیکن غلط پہچان کی وجہ سے قاتلوں نے گھر کے دیگر چار افراد کو بھی قتل کیا۔

19 اپریل کی علی الصبح ملزمان نے ونائک کے چچا سمیت چار مہمانوں کو ہلاک کیا۔ واردات کے دوران نا خلف بیٹے کے والدین نے خود کو ایک کمرے میں بند کر لیا تھا جس کی وجہ سے ان کی جان بچ گئی۔

پولیس کے مطابق ونائک نے اجرتی قاتلوں کو 65 لاکھ روپے دینے کا وعدہ کیا تھا جبکہ 2 لاکھ روپے ایڈوانس دیے تھے۔

ونائک اور پرکاش کے درمیان جائیداد کا تنازع ہے۔ بیٹے نے چند ماہ قبل والد کی اجازت کے بغیر جائیداد کا کچھ حصہ فروخت کر دیا تھا جس کی وجہ سے تنازع شدت اختیار کر گیا۔

پولیس نے گھر میں لگے سی سی ٹی وی کی فوٹیجز کی مدد سے 72 گھنٹے کے اندر ملزمان کو گرفتار کیا جن کے خلاف مقدمہ درج کر کے تحقیقات کا شروع کر دی گئیں۔

موٹروے افسر پر گاڑی چڑھانے کے بعد روپوش ہونے والی خاتون گرفتار

0

راولپنڈی: ٹول پلازہ پر آپے سے باہر ہونے کے بعد موٹروے افسر پر گاڑی چڑھانے والی خاتون کو پولیس نے گرفتار کرلیا۔

تفصیلات کے مطابق پولیس نے بتایا کہ واقعے میں ملوث خاتون کو اسلام آباد سے گرفتار کیا گیا، خاتون کی موٹروے پولیس سے تلخ کلامی کے بعد اس پر گاڑی چڑھانے کی ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہوئی تھی۔

موٹروے پولیس افسر کی مدعیت میں 2 جنوری کو مقدمہ درج کیا گیا تھا، خاتون کے خلاف 4 دفعات کے تحت مقدمہ نصیرآباد پولیس اسٹیشن میں درج کیا گیا۔

خاتون کو موٹروے پولیس اہلکاروں نے تیزرفتاری کے باعث ٹول پلازہ پر روکا تھا۔ گرفتاری سے بچنے کے لیے خاتون روپوش ہوگئی تھی۔

بقیہ میچز کیلیے دو کھلاڑیوں کو آرام دینے کا فیصلہ

0

نیوزی لینڈ کے خلاف سیریز کے آخری دونوں میچوں کے لیے محمد رضوان اور عرفان خان نیازی کو آرام دینے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

پی سی بی کو محمد رضوان اور عرفان خان کی ریڈیولوجی رپورٹس موصول ہو گئی ہیں اور رپورٹس کا جائزہ لینے کے بعد دونوں کھلاڑیوں کو آرام دینےکا فیصلہ کیا گیا ہے۔

آخری 2 ٹی ٹوئنٹی میچز جمعرات اور ہفتے کے روز کھیلےجائیں گے۔ دونوں کھلاڑی پی سی بی میڈیکل پینل کے ساتھ اپنی بحالی پرکام کریں گے۔

لاہور میں پاک نیوزی لینڈ کی پانچ میچوں پر مشتمل سیریز کا فیصلہ ہو گا جس کے لیے دو میچ باقی ہیں۔ سیریز ایک ایک سے برابر ہے اور چوتھا میچ جو جیتے گا اسے نفسیاتی برتری ملےگی۔ اسی برتری کیلئے دونوں ٹیمیں میدان میں اتریں گی۔

ٹیم کارکردگی کو بہتر بنانے کے لیے کئی اسٹریٹجک تبدیلیاں کرے گی جس میں نسیم شاہ کو پچھلے میچوں میں ناقص کارکردگی کی وجہ سے آرام دینا بھی شامل ہے۔ آخر میں شاہین آفریدی، محمد عامر اور عباس آفریدی پیس باؤلنگ اٹیک بنائیں گے۔