جمعرات, جون 26, 2025
ہوم بلاگ صفحہ 4813

بارہویں کلاس کی طالبہ کیساتھ ٹیوشن جاتے ہوئے دلخراش واقعہ!

0

بورڈ کے امتحانات کی تیاری کے لیے ٹیوشن جانے والی طالبہ کو اس کے پڑوسی نے زیادتی کا نشانہ بنا ڈالا۔

بھارتی شہر نوئیڈہ میں ایک دلخراش واقعہ پیش آیا ہے جہاں پڑوسی نے بورڈ کے امتحانات کی تیاری کے لیے ٹیوشن جانے والی لڑکی کے ساتھ جنسی زیادتی کی ہے۔ پولیس نے بتایا کہ مذکورہ واقعہ 29 فروی کو پیش آیا۔

پولیس کو شکایت درج کرواتے ہوئے لڑکی کے باپ نے بتایا کہ بیٹی ٹیوشن جانے کے لیے گھر سے نکلی تو ملزم نے اسے راستے میں روک کر باتیں کرنا شروع کردیں۔ اسی دوران مذکورہ شخص نے بیٹی کے منہ پر کوئی چیز چھڑکی جس سے وہ بے ہوش ہوگئی۔

اس کے بعد وہ لڑکی کو ایک فلیٹ میں لے گیا جہاں اسے زیادتی کا نشانہ بنایا جبکہ ملزم نے طالبہ کی غیراخلاقی ویڈیوز اور تصاویر بھی بنائی ہیں اور دھمکی دی ہے کہ اگر لڑکی نے زبان کھولی تو وہ ان تصاویر کو وائرل کردے گا۔

لڑکی کے والد نے پولیس کو مزید بتایا کہ بیٹی کے بورڈ کے امتحانات چل رہے ہیں اور وہ اس سانحے کے بعد سے کافی ڈسٹرب ہے اس نے اپنی ماں کو سب سے پہلے اس واقعے کی بابت مطلع کیا۔

پولیس نے واقعے کی ایف آئی آر درج کرلی ہے۔ ملزم واقعے کے بعد سے فرار تھا تاہم پولیس نے بدھ کو 25 سالہ عثمان شفیع کو شاہ بیری فرنیچر مارکیٹ سے گرفتار کرلیا ہے۔ کیس کے حوالے سے مزید تفتیش جاری ہے۔

خاتون نے ساتھ والی سیٹ پر لاش کو کیوں بٹھایا؟

0

بینک اکاؤنٹ سے پیسے نکلوانے کی لالچ میں دو خواتین نے انتہا کردی، ضعیف شخص کی لاش لے کر بینک پہنچ گئیں۔

امریکی پولیس نے دو خواتین پر الزام عائد کیا ہے انھوں نے کار کی سیٹ پر ایک لاش کو بٹھایا اور اس مردہ شخص کو لے کر بینک پہنچ گئیں جبکہ اکاؤنٹ سے رقم نکالنے کے لیے اس لاش کا بطور شناخت کے استعمال کیا گیا۔

پولیس نے انکشاف کیا کہ 55 سالہ بی فیرالو اور 63 سالہ کیرن کاسبوہم نے اکاؤنٹ سے پیسے نکلوانے کے بعد لاش کو اسپتال لے گئے اور وہاں سے دونوں بغیر کسی وضاحت کے فرار ہوگئیں۔

عدالت میں استغاثہ نے دنوں خواتین پر چوری اور لاش کے ساتھ بدسلوکی کا الزام عائد کیا ہے۔ پولیس کے مطابق، فیرالو اور کاسبوہم، اوہائیو میں 80 سالہ شخص ڈگلس لیمین کے ساتھ رہتی تھیں لیکن ان کا اس شخص سے کوئی تعلق نہیں تھا۔

پولیس نے بتایا کہ ایک تیسرے شخص کی مدد سے خواتین نے ضعیف آدمی کی لاش کو کار میں منتقل کیا اور اسے قریبی بینک کی ڈرائیو تھرو ونڈو تک لے گئیں اور اسے مسافر سیٹ پر بٹھائے رکھا۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق بینک نے خواتین کو اس شخص کے اکاؤنٹ سے رقم نکالنے کی اجازت دے دی تھی کیوں کہ وہ کار میں ان کے ساتھ موجود تھا۔

جب دونوں خواتین 4 مارچ کو لاش لے کر بین کی ونڈو پر آئے تو کیشئر کو یہ احساس نہ ہوسکا کہ ضعیف شخص واقعی مر چکا ہے جبکہ دنوں نے اس کے اکاؤنٹ سے 900 ڈاکرزنکالے۔

تفتیشی افسر نے الزام عائد کیا ہے کہ فیرالو اور کاسبوہم نے لاش کو گاڑی میں اس طرح رکھا کہ وہ بینک کے عملے کو نظر آئے تاکہ رقم نکلوائی جا سکے۔

خواتین کا اپنے بیان میں کا کہنا تھا کہ ڈگلس لیمین کی موت گھر میں ہوئی جبکہ پولیس اس کی موت کی وجہ کی ابھی بھی تفتیش کررہی ہے۔

عدالتی ریکارڈ کے مطابق مذکورہ دونوں خواتین پہلے بھی منشیات رکھنے، مجرمانہ مداخلت، چوری کی جائیداد حاصل کرنے اور مختلف مجرمانہ سرگرمیں میں ملوث رہ چکی ہیں۔

آسیہ:‌ پاکستانی فلم انڈسٹری کی ایک مقبول اداکارہ

0

70 کی دہائی میں آسیہ کا نام پاکستانی فلم انڈسٹری کی مصروف اداکارہ کے طور پر لیا جاتا تھا اور وہ مقبولیت کی بلندیوں کو چھو رہی تھی۔ صرف ایک دہائی میں آسیہ نے ڈیڑھ سو کے لگ بھگ فلموں میں کام کیا تھا اور جب اداکارہ نے فلمی دنیا کو خیرباد کہا تو اس کی چالیس کے قریب فلمیں زیرِ تکمیل تھیں۔

آسیہ کی پہلی ریلیز ہونے والی فلم ہدایت کار شباب کیرانوی کی شاہکار فلم انسان اور آدمی تھی اور 1970 کی یہ فلم زیبا اور محمدعلی کی بھی بڑی فلم تھی۔ آسیہ کی جوڑی لیجنڈ ٹی وی اداکار طلعت حسین کے ساتھ بنی تھی جن پر رنگیلا کا گایا ہوا ایک گیت بھی فلمایا گیا تھا۔ اداکارہ آسیہ کی بطور ہیروئن پہلی سپرہٹ اردو فلم 1971ء میں ریلیز ہوئی تھی اور اسی سال اداکارہ کی چھ فلمیں ریلیز ہوئیں جن میں سے بطور سولو ہیروئن اکلوتی فلم دل اور دنیا تھی۔ اس سپرہٹ فلم نے آسیہ کو صف اوّل کی اداکارہ بنا دیا تھا۔ 1973ء تک آسیہ پاکستانی فلموں کی ایک مصروف ترین اداکارہ بن چکی تھی۔ سوا درجن فلموں میں سے بیشتر پنجابی فلمیں تھیں۔ 1980ء کے بعد اداکارہ کی چالیس کے قریب فلمیں ریلیز ہوئیں جن میں اتھراپتر 1981 جب کہ یہ آدم 1986 کی مشہور فلمیں ثابت ہوئیں۔ چن میرے 1991 میں آسیہ کی آخری فلم تھی۔

پاکستانی فلم انڈسٹری کی ماضی کی یہ اداکارہ کراچی میں 1952ء میں پیدا ہوئی تھی۔ آسیہ کے بارے میں کہا جاتا ہے کہ اس کا تعلق بازار حسن سے تھا۔ 9 مارچ 2013ء کو کینیڈا میں آسیہ کا انتقال ہوگیا تھا۔

دو سالہ بچہ گھر سے نکلتے ہی کتوں کا شکار بن گیا!

0

پڑوسی کے کتوں نے دو سالہ بچے پر حملہ کرکے اسے مار ڈالا، پولیس نے بتایا کہ یہ واقعہ گزشتہ ہفتے پیش آیا۔

امریکی ریاست الاباما میں نہایت افسوسناک واقعہ رونما ہوا ہے، میڈیسن کاؤنٹی شیرف کے دفتر کے مطابق، بچے کی شناخت 2 سالہ مارک ایلن پارٹین کے نام سے ہوئی ہے، گزشتہ جمعہ کو ممکنہ طور پر تین کتوں نے بچے پر حملہ کیا۔

پولیس نے بتایا کہ چھوٹا بچہ اپنے گھر سے گیٹ کھول کر پڑوسی کے گھر گیا جہاں اس نے دو کتے رکھے ہوئے تھے۔ پڑوسی رکی کلارک کا کہنا تھا کہ اس نے گیٹ کھلا دیکھا اور پھر مارک کو کتے کے پنجرے کے سامنے بے حس و حرکت پایا۔

میڈیا کو کلارک نے بتایا کہ بچہ وہاں کتے کے پنجرے کے سامنے زمین پر بے سدھ پڑا تھا اور وہ حرکت نہیں کر رہا تھا۔

پڑوس کا کہنا تھا کہ اس کے کتوں ہسکی اور جرمن شیفرڈ نے اس سے پہلے کبھی کسی پر حملہ نہیں کیا یا کسی کو زخمی نہیں کیا تھا۔

مارک کی ماں، کیلا ہیوگے پارٹین نے اپنی فیس بک پر پوسٹ میں کہا کہ اس ’’انتہائی المناک حادثے‘‘ کے لیے کسی کو مورد الزام نہیں ٹھہراؤں گی۔

انھوں نے کہا کہ مجھے یہ بھی نہیں لگتا کہ میں حقیقت میں زندہ ہوں۔ میرے بچوں کے دل بہت زیادہ ٹوٹے ہوئے ہیں۔ ہر اس شخص کا شکریہ جسں نے میسج کیا، دعا کی، یا دلاسے کا پیغام بھیجا۔

پڑوسی کلارک نے کہا کہ ہوسکتا ہے کہ اس کے کتے مارک کو پڑوس میں گھومنے والے بھورے بُلڈاگ سے بچانے کی کوشش کر رہے ہوں۔

دونوں کتوں کو اینیمل کنٹرول کے حوالے کردیا گیا ہے تام امید ہے کہ چند ہفتوں میں انھیں واپس کر دیا جائے گا۔ دریں اثنا مذکورہ خاندان کی مدد کے لیے ایک فنڈ بھی قائم کیا گیا ہے۔

پی ایس ایل 9: پشاور زلمی کوئٹہ کو ہرا کر پلے آف میں‌ پہنچنے والی دوسری ٹیم بن گئی

0

پی ایس ایل 9 کے 25ویں میچ میں پشاور زلمی نے باآسانی کوئٹہ گلیڈی ایٹرز کو 76 رنز سے شکست دے دی۔

راولپنڈی میں کھیلے گئے میچ میں پشاور زلمی کی جانب سے دیے گئے 197 رنز کے تعاقب میں کوئٹہ کی ٹیم 17.5 اوورز میں 120 رنز پر ڈھیر ہوگئی۔

سعود شکیل 24 رنز بناسکے، جیسن روئے نے 16 اور عقیل حسین نے 14 رنز بنائے۔

پشاور زلمی کی جانب سے صائم ایوب، خرم شہزاد، مہران ممتاز اور لیوک ووڈ نے دو، دو وکٹیں حاصل کیں۔

اس سے قبل پشاور زلمی نے پہلے بیٹنگ کرتے ہوئے مقررہ اوورز میں 8 وکٹوں کے نقصان پر 196 رنز بنائے اور کوئٹہ گلیڈی ایٹرز کو جیت کے لیے 197 رنز کا ہدف دیا تھا۔

کپتان بابر اعظم 53 رنز کے ساتھ نمایاں رہے، صائم ایوب 30 رنز بنا کر نمایاں رہے۔

محمد حارث 20 رنز بنا کر رن آؤٹ ہوئے، حسیب اللہ خان 6 رنز بناسکے، ٹام ہولر کیڈ مور 33 رنز بنا کر محمد حسنین کو وکٹ دے بیٹھے۔

عامر جمال، مہران ممتاز اور لیوک ووڈ کو عقیل حسین نے آؤٹ کیا اور ہیٹ ٹرک اسکور کی۔

کوئٹہ گلیڈی ایٹرز کی جانب سے نے چار اوور میں 23 رنز دے کر چار وکٹیں حاصل کیں، سہیل خان، محمد حسنین اور ابرار احمد نے ایک، ایک وکٹ حاصل کی۔

اس سے قبل کوئٹہ گلیڈی ایٹرز کے کپتان رائلی روسو نے ٹاس جیت کر بابر اعظم الیون کو پہلے بیٹنگ کی دعوت دی تھی۔

کوئٹہ گلیڈی ایٹرز کے 7 میچز میں 9 پوائنٹس ہیں وہ میچ جیت کر دوسری پوزیشن حاصل کرلیں گے۔ پشاور بھی نو پوائنٹس کے ساتھ چوتھی پوزیشن پر کامیابی سے پوزیشن مستحکم بنادے گی۔

 

View this post on Instagram

 

A post shared by Pakistan Super League (@thepsl)

ہیڈ تو ہیڈ مقابلے میں پشاور نے 22 میں سے 12 میچز میں کامیابی حاصل کی ہے۔

پی ایس ایل 9 کے پہلے مرحلے کے میچ میں کوئٹہ گلیڈی ایٹرز نے پشاور زلمی کو شکست دی تھی۔

’دپیکا، ایشوریا اور پرینکا کی وجہ سے۔۔۔‘: عالیہ بھٹ نے اہم بات بتا دی

0
’دپیکا، ایشوریا اور پرینکا کی وجہ سے۔۔۔‘: عالیہ بھٹ نے اہم بات بتا دی

ممبئی: بالی وڈ کی سُپر اسٹار عالیہ بھٹ نے ہالی وڈ میں کام کرنے کا کریڈٹ ایشوریا رائے، دپیکا پڈوکون اور پرینکا چوپڑا کو دے دیا۔

اس میں کوئی شک نہیں کہ عالیہ بھٹ حالیہ کچھ سالوں میں بالی وڈ انڈسٹری کی بڑی شخصیت بن کر ابھری ہیں۔ انہوں نے ہر کردار کے ساتھ انصاف کیا اور مداحوں سے داد سمیٹیں۔

بھارتی فلم انڈسٹری کو متعدد بلاک بسٹر فلمیں دینے کے بعد عالیہ بھٹ نے گزشتہ سال پہلی بار ہالی وڈ میں کام کیا اور فلم ’ہارٹ آف اسٹون‘ میں جلوہ گر ہوئیں۔

حالیہ انٹرویو میں بالی وڈ اداکارہ نے کہا کہ مجھ سے قبل متعدد اداکاراؤں نے ہالی وڈ میں اپنی صلاحیتوں کا لوہا منوایا جو میرے لیے متاثر کُن ہیں۔

عالیہ بھٹ نے کہا کہ ایشوریا رائے، پرینکا چوپڑا اور دپیکا پڈوکون ایسی اداکارائیں ہیں جنہیں میں اپنے ہالی وڈ میں جانے کی راہ ہموار کرنے کا کریڈٹ دیتی ہوں، انہی کی وجہ سے یہ سب ممکن ہوا۔

یاد رہے کہ عالیہ بھٹ نے ’ہارٹ آف اسٹون‘ کی عکس بندی اُس وقت کی جب وہ حاملہ تھیں۔ اداکارہ نے فلم میں ویمپ یعنی ولن کا کردار ادا کیا۔

ترقی پسند اور اجتہادی نقطۂ نظر کے جمال الدّین افغانی کا تذکرہ

0

برصغیر کی تاریخ میں خلافتِ عثمانیہ کے زوال اور ہندوستان پر انگریزوں کے قبضے کے زمانے میں جن علماء، سیاسی راہ نماؤں اور سماجی شخصیات نے مسلمانوں کو اپنے دینی اور ملّی تشخص کو زندہ رکھنے اور اتحاد پر زور دیا اور اس کے لیے عملی جدوجہد کی ان میں ایک نام سید جمال الدّین افغانی کا ہے۔

انیسویں صدی عیسوی کے صفِ اوّل کے بااثر مسلم زعما میں سے ایک جمال الدّین افغانی کے نظریات اور ان کی مساعی کو شاعرِ مشرق علاّمہ اقبال نے بھی سراہا اور ان کے معترف رہے۔ علّامہ اقبال نے اپنی تصانیف اور بیانات میں بھی جمال الدّین افغانی کا ذکر کیا اور ان کی متنوع اور انقلابی خدمات کو سراہا۔

جس زمانہ میں خلافتِ عثمانیہ کا زوال شروع ہوا اور برِصغیر کے مسلمان انگریزوں کی غلامی کے ساتھ ان کے اثرات قبول کررہے تھے، اس وقت دنیا کے کئی مسلم ممالک میں بے چینی اور عدم تحفظ کا احساس پیدا ہورہا تھا۔ یہ خلافت کے خاتمے سے پریشان ممالک تھے اور اس وقت ہندوستان کے علاوہ بھی مسلم ریاستوں‌ کو طاقتور ملکوں کی نوآبادیات میں‌ کئی مسائل کا سامنا تھا۔ ان حالات میں جمال الدین افغانی نے مسلم ممالک کو اِس بات پر قائل کرنے کی کوششوں کا آغاز کیا کہ اسلامی ممالک متحد ہوں‌ ایک مرکز پر اکٹھے ہوکر اپنے دین اور روایات کے غلبے کی کوشش کریں۔ مؤرخین کے مطابق یوں تو شاہ ولی اللہ دہلوی نے سب سے پہلے بیداریٔ روح کا احساس دلایا مگر اس کی اہمیت کو جمال الدّین افغانی نے اپنی سیاسی بصیرت سے اجاگر کیا۔

جمال الدین افغانی طباطبائی سیّد تھے۔ جلال آباد کے قریب ایک گاؤں‌ اسد آباد میں 1839ء میں پیدا ہوئے۔ ابتدائی تعلیم اپنے مولد میں حاصل کی۔ تکمیلِ علوم و فنون کی غرض سے آپ نے کابل اور بعد میں ایران کے شہروں مشہد، اصفہان اور ہمدان کا رخ کیا۔ اپنی فطری ذہانت اور ذکاوت کے بل بوتے پر اٹھارہ برس کی عمر میں تاریخ، حکمت و فلسفہ، ریاضی اور نجوم وغیرہ مکمل کیے۔ اسی سال ہندوستان چلے آئے اور ایک سال تک یہاں قیام کے دوران اردو اور انگریزی بھی سیکھی۔ بعد میں‌ فرماں روائے افغانستان امیر دوست محمد خاں کی ملازمت اختیار کر لی اور اس کے بڑے بیٹے کے اتالیق مقرر ہوئے۔ بعد میں سیاسی اور ملکی حالات بدلے تو ملازمت ترک کر دی اور ترکی، استنبول چلے گئے۔ اسی طرح لندن، امریکا اور پیرس کا سفر کیا۔ پیرس میں فرانسیسی زبان سیکھی۔ انھیں سیاسی زعما اور والیانِ ریاست کے قریب رہنے اور ان سے بدلتے ہوئے حالات میں‌ صلاح مشورے کا شرف تو حاصل رہا، مگر حاسدین اور بدخواہوں‌ نے انھیں کہیں‌ ٹکنے نہ دیا۔ شاہِ ایران سے اختلاف کے بعد وہ 1893ء میں سلطان عبدالحمید عثمانی کی دعوت پر استنبول آگئے۔ وہیں سید جمال الدّین افغانی نے 9 مارچ 1897ء کو وفات پائی اور ان کی تدفین استنبول میں کی گئی۔ کئی برس بعد ان کا جسدِ خاکی کابل منتقل کیا گیا۔

وہ ترقی پسند اور ہمہ گیر اجتہادی نقطۂ نظر کے حامل تھے۔ ایک صحافی، دانش ور اور خطیب کی حیثیت سے انھوں نے افغانستان، ایران، ترکی اور مصر کے حکام و سلاطین کے ساتھ اپنے روابط کو اصلاحی مشن کے لیے استعمال کیا۔ سیّد افغانی نے اپنے وطن (افغانستان) میں اصلاحات کے لیے جو تجاویز اور مشورے دیے ان میں فوج کی تشکیلِ نو، سفیروں اور نمائندوں کے تقرر، ڈاک کے نظام کی بہتری شامل ہیں۔ کہتے ہیں کہ روس میں ان کی کوشش کے نتیجے میں زار نے قرآنِ مجید کے روسی ترجمے اور بعض اسلامی کتب کی اشاعت کی اجازت دی تھی۔ افغانی کے مخالفین بھی ان کی خداداد صلاحیتوں اور استعداد و قابلیت کے معترف رہے۔

سید افغانی اردو، انگریزی، پشتو، ترکی، جرمن، عربی، فارسی اور فرانسیسی زبانوں میں‌ دستگاہ رکھتے تھے اور تحریر و تقریر کے ذریعے اصلاح اور انقلاب کے لیے کوششیں‌ کرتے رہے۔

نادیہ جمیل کا کینسر کے بعد ایک اور مرض میں مبتلا ہونے کا انکشاف

0
نادیہ جمیل

شوبز انڈسٹری کی معروف اداکارہ نادیہ جمیل نے کینسر کے ایک اور مرض میں مبتلا ہونے کا انکشاف کیا ہے۔

اداکارہ نادیہ جمیل نے برطانوی نشریاتی ادارے کو انٹرویو دیتے ہوئے بتایا کہ مجھے بچپن سے ہی مرگی کے دورے پڑتے ہیں اور وہ بھی میرے جسم کے دائیں حصے پر اسی وجہ سے میرا دایاں ہاتھ صحیح طریقے سے کام نہیں کرتا، مجھے دایاں ہاتھ استعمال کرنے میں مشکلات کا سامنا ہے۔

سینیئر اداکارہ نے بتایا کہ میں اس مرض کی وجہ سے بائیں ہاتھ سے کھانا کھاتی ہوں اور جب کبھی کھانا کھانے کی تصاویر یا ویڈیوز سوشل میڈیا پر شیئر کروں تو لوگ مجھے گالیاں دیتے ہیں۔

اداکارہ نے بتایا کہ سوشل میڈیا ٹرولنگ کی وجہ سے ان کے بچے بھی پریشان آگئے ہیں اور انہیں ہاتھ جوڑ کر کہتے ہیں ’آئندہ سوشل میڈیا پر کھانے کی تصاویر شیئر نہ کیا کریں‘۔

واضح رہے کہ نادیہ جمیل میں سال 2020 کے آغاز میں موذی مرض بریسٹ کینسر(چھاتی کا سرطان) کی تشخیص ہوئی تھی، تاہم کئی ماہ زیر علاج رہیں اور انہوں نے اس بیماری کا ہمت سے مقابلہ کیا اور اسے شکست بھی دی۔

کراچی میں مبینہ ڈکیت کے بھائی نے ماموں بھانجے کو قتل کردیا

0
کراچی

کراچی کے علاقے سہراب گوٹھ میں مبینہ ڈکیت کے بھائی نے فائرنگ کرکے ماموں بھانجے کو قتل کردیا۔

اے آر وائی نیوز کے مطابق کراچی کے علاقے سہراب گوٹھ سمن آبا تھانے کی حدود میں قتل ہونے والے شخص نے دو ماہ قبل مبینہ ڈکیت کو ہلاک کیا تھا جس کے بعد سے اس کے بڑے بھائی کی جانب سے دھمکیاں دی جارہی تھیں۔

مقتولین کی شناخت حیات اور جمال کے نام سے ہوئی ہے۔

اہلخانہ نے پولیس کو بتایا کہ حیات نے دو ماہ قبل دو مبینہ ڈکیتوں کو فائرنگ کرکے ہلاک کیا تھا۔

اہلخانہ نے بتایا کہ ڈکیت کے بڑے بھائی کی جانب سے مسلسل دھمکیاں دی جارہی تھیں آج قتل ہونے والے دونوں افراد کے سروں پر گولیاں ماری گئیں۔

ملزمان کے فرار ہونے کی سی سی ٹی وی فوٹیج بھی سامنے آگئی جس میں موٹر سائیکل پر سوار دونوں حملہ آوروں کو دیکھا جاسکتا ہے۔

پولیس کا بتانا ہے کہ دو ماہ قبل ہلاک ہونے والے ڈکیت کا ڈیٹا بھی نکالا جارہا ہے اور سی سی ٹی وی فوٹیج کی مدد سے ملزمان کی گرفتاری میں مدد ملے گی۔

نوجوان کو شادی سے چند گھنٹے قبل باپ نے بے دردی سے قتل کر ڈالا

0
نوجوان کو شادی سے چند گھنٹے قبل باپ نے بے دردی سے قتل کر ڈالا

بھارت کے دارالحکومت نئی دہلی میں افسوسناک واقعہ پیش آیا جہاں سفاک باپ نے جواں سال بیٹے کو دُلہا بننے سے چند گھنٹے قبل موت کے گھاٹ اتار دیا۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق مقبول کی شناخت 29 سالہ جم ٹرینر گورو سنگھل کے نام سے ہوئی جسے اس کے باپ رنگلال نے 15 مرتبہ چاقو گھونپ کر قتل کیا اور کئی دنوں تک روپوش رہا۔

پولیس حکام کے مطابق باپ بیٹے کے درمیان تعلقات خراب تھے، ملزم اپنی پسند کی ہوئی لڑکی کے ساتھ مقتول کی شادی کروانا چاہتا تھا، بیٹے کے منع کرنے کے باوجود شادی طے کی گئی جس پر آئے روز دونوں میں جھگڑا ہوتا تھا۔

متعلقہ: شادی کی پیشکش ٹھکرانے پر لڑکے نے لڑکی کو کلہاڑی سے قتل کر دیا

پولیس نے بتایا کہ 7 مارچ کو شادی کی تقریب سے چند گھنٹے قبل باپ بیٹے میں جھگڑا ہوا، گورو سنگھل کو رنگلال نے چاقو سے قتل کیا اور فرار ہوگیا۔ ملزم نے جے پور پہنچ کر گھر والوں سے رابطہ کیا جس کے بعد پولیس نے اسے ٹریس کر کے گرفتار کیا۔

ملزم نے دورانِ تفتیش قتل کا اعتراف کیا اور کہا کہ مجھے اس پر کوئی پچھتاوا نہیں ہے، مجھے یہ کام پہلے ہی کر دینا چاہیے تھا۔

پولیس نے معاملے کی مزید تحقیقات کا آغاز کر دیا اور ملزم سے پوچھ گچھ کی جا رہی ہے۔ ملزم کے چھوٹے بھائی کو بھی حراست میں رکھا گیا ہے۔