ہوم بلاگ صفحہ 7213

سینیٹر مشتاق نے ٹی ٹی پی کیساتھ مذاکرات کا معاملہ ایوان میں اٹھا دیا

0
سینیٹر مشتاق احمد خان نے سویڈن کے سفیر کو ملک بدر کرنے کا مطالبہ کر دیا

اسلام آباد: جماعت اسلامی پاکستان کے سینیٹر مشتاق احمد خان نے تحریکِ طالبان پاکستان (ٹی ٹی پی) کے ساتھ مذاکرات کا معاملہ ایواب بالا میں اٹھا دیا۔

سینیٹ اجلاس کے دوران اظہارِ خیال کرتے ہوئے سینیٹر مشتاق احمد خان نے کہا کہ ٹی ٹی پی سے مذاکرات پر پارلیمنٹ کو ربڑ اسٹیمپ بنا دیا گیا، جب معاہدہ ہو جائے گا تو انگوٹھا لگانے کے لیے پارلیمنٹ لایا جائے گا۔

انہوں نے کہا کہ ہم اسے مسترد کرتے ہیں کل کون سی کمیٹی کا اجلاس ہوا، میں بھی قومی سلامتی کمیٹی کا ممبر ہوں مجھے نہیں بلایا گیا۔

مشتاق احمد خان نے کہا کہ وزیر اعظم شہباز شریف کی سلامتی کے اجلاس میں مخصوص افراد کو بلایا گیا، بتایا جائے کہ قومی سلامتی پر کس نوعیت کا اجلاس ہوا۔

گزشتہ روز قومی سلامتی کمیٹی کے اجلاس میں کہا گیا تھا کہ ٹی ٹی پی کیساتھ آئین کے دائرے میں بات چیت کی جا رہی ہے تاہم حتمی فیصلہ پارلیمان کرے گی۔

اجلاس اعلامیہ ک مطابق حکومتی قیادت میں سول اور فوجی نمائندوں پر مشتمل کمیٹی مذاکرات کر رہی ہے تاہم اس حوالے سے آئین کی روشنی میں حتمی فیصلہ جو بھی ہوگا اسے پارلیمنٹ سے منظور کیا جائے گا۔

مزید کہا گیا کہ اجلاس کو پاک افغان سرحد پر انتظامی امور سے متعلق آگاہ کیا گیا اور افغانستان میں امن استحکام کے لیے پاکستان کے کردار سے آگاہ کرنے کے ساتھ اس عزم کا اعادہ کیا گیا کہ پاکستان افغانستان میں امن واستحکام کے لیے تعمیری کردار جاری رکھے گا اور افغانستان کی سرزمین کو پاکستان کے خلاف استعمال نہیں ہونے دیا جائے گا۔

اعلامیے میں کہا گیا کہ دہشت گردی کے خلاف پاکستان کی کاوشوں اور قربانیوں کو دنیا نے تسلیم کیا ہے اور آج پاکستان کے کسی حصے میں منظم دہشت گردی کا ڈھانچہ نہیں ہے۔

بنگلہ دیش کسی کے دباؤ میں نہیں آئیگا، حسینہ واجد کا دبنگ اعلان

0

بنگلہ دیش کی وزیراعظم شیخ حسینہ واجد نے کہا ہے کسی دباؤ کے سامنے نہیں جھکیں گے، عوام کو ہم پر بھروسہ اور  اسی طاقت کیساتھ آگے بڑھیں گے۔

بنگلہ دیش کے دارالحکومت ڈھاکا میں اپنے دفتر میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے بنگلہ وزیراعظم شیخ حسینہ واجد نے دوٹوک الفاظ میں دنیا کو پیغام دے دیا ہے کہ بنگلہ دیش کسی کے دباؤ میں آئے گا اور نہ اس کے آگے جھکے گا، ملک کے عوام کو ہم پر بھروسہ ہے اور ہم اسی طاقت کے ساتھ ملک کی تعمیر وترقی کے لیے آگے بڑھیں گے۔

اس موقع پر انسانی حقوق سے متعلق پوچھے گئے ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کسی کا بھی نام لیے بغیر کہا کہ قاتلوں کو پناہ دینے والوں کو انسانی حقوق کون سکھائے گا؟ جس ملک میں اسکولوں میں فائرنگ، طلبا کی ہلاکت، پولیس کے ہاتھوں سڑکوں پر لوگوں کا گلا گھونٹنے کے واقعات تواتر سے ہو رہے ہوں، کیا وہ ہمیں انسانی حقوق سکھائیں گے؟

بنگلہ دیش کی وزیراعظم حسینہ واجد نے زور دیتے ہوئے کہا کہ بنگلہ دیش اپنے اعتماد اور عوام کی طاقت کے ساتھ آگے بڑھتا رہے گا۔

70 سالہ بزرگ کی حادثاتی موت کا ڈراپ سین، جائیداد کیلیے قتل کیا گیا

0

اوکاڑہ میں 14 ماہ قبل 70 سالہ بزرگ کی حادثاتی موت کا ڈراپ سین ہوگیا، داماد نے جائیداد کی خاطر سسر کو دریا میں پھینک کر موت کے گھاٹ اتار دیا۔

کہا جاتا ہے کہ دنیا میں ہر ہونیوالےفساد یا جھگڑے کی وجہ زن، زر یا زمین ہوتی ہیں، بالخصوص زر اور زمین کی وجہ سے لوگ اپنےخونی رشتوں کی جان لینے سے بھی دریغ نہیں کرتے ایسا ہی کچھ ہوا ہے پنجاب کے شہر اوکاڑہ میں جہاں 14 ماہ قبل حادثاتی موت کا شکار ہونے والے 70 سالہ بزرگ کے قتل کا انکشاف ہوا ہے اور یہ کسی اور نے نہیں بلکہ ان کے داماد نے ہی کیا ہے۔

اے آر وائی نیوز کے مطابق پنجاب کے شہراوکاڑہ میں 14 ماہ قبل 70 سالہ بزرگ کی حادثاتی موت کا ڈراپ سین ہوگیا، داماد نے جائیداد کی خاطر سسر کو دریا میں پھینک کر قتل کیا تھا اور پھر سسر کے لاپتہ ہونے کا ڈھونگ رچا کر اہلیہ کے ہمراہ سسر کے اغوا کا مقدمہ درج کرایا تھا۔

قاتل داماد نے صرف سسر کے اغوا کا مقدمہ ہی درج نہیں کرایا تھا بلکہ سسر کی بازیابی نہ ہونے پر متعلقہ پولیس کے خلاف رٹ پٹیشن بھی دائر کی تھی۔

تاہم جب تحقیقات ہوئیں تو یہی شخص اپنے سسر کا قاتل نکلا جس نے گرفتاری کے بعد دوران تفتیش اپنے جرم کا اعتراف بھی کرلیا ہے اور بتایا ہے کہ اس نے چار ایکڑ زمین ہتھیانے کے لیے اپنے سسر کا قتل کیا تھا۔

”لندن نہیں جاؤں گا“ میں میرا کردار سب سے اہم ہے، صبا فیصل

0

پاکستانی ڈرامے اور فلموں کی نامور اداکارہ صبا فیصل کا کہنا ہے کہ ”لندن نہیں جاؤں گا“ میں میرا کردار سب سے اہم ہے۔

اے آر وائی ڈیجیٹل کے پروگرام ”گڈ مارنگ پاکستان“ میں شرکت کے دوران صبا فیصل نے اپنی نئی آنے والی فلم ”لندن نہیں جاؤں گا“ پر گفتگو کی۔

صبا فیصل نے کہا کہ فخر سے بتاتی ہوں کہ فلم میں میرا کردار بہت اہم ہے، میں نے اس کردار کو نبھاتے ہوئے بہت مزا کیا، ندیم بیگ کی پروڈکشن اور کہانیاں قبلِ تعریف ہوتی ہیں۔

انہوں نے یہ بھی کہا کہ آپ سب نے فلم دیکھنی ہے، میں عید الحضیٰ پر 17 لوگوں کو فلم دکھانے لے جاؤں گی۔

سلمان اقبال فلمز، اے آر وائی فلمز اور سکس سگما پلس کی مشترکہ پیشکش فلم ”لندن نہیں جاؤں گا“ کا دھماکے دار ٹریلر ریلیز کر دیا گیا ہے۔

”لندن نہیں جاؤں گا“ کا ٹریلر اے آر وائی نیوز کے یوٹیوب چینل پر اپ لوڈ کیا گیا ہے۔ ندیم بیگ کی ہدایت کاری میں بنی فلم میں سپر اسٹار ہمایوں سعید، مہوش حیات، کبریٰ خان اور  سہیل احمد جلوے دکھائیں گے۔

فلم ”لندن نہیں جاؤں گا“ اس عید الاضحیٰ پر اے آر وائی فلمز کے بینر تلے ریلیز کی جائے گی۔

راشد خان نے افغانستان میں آئے تباہ کن زلزلے کی درد ناک تصویر شیئر کردی

0

کابل: افغان کرکٹر راشد خان نے ملک میں آنے والے تباہ کن زلزلے کی ایک درد ناک تصویر شیئر کی ہے۔

راشد خان نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر افغانستان میں گزشتہ روز آنے والے زلزلے میں اپنا سب کچھ کھو دینے والی معصوم بچی کی تصویر شیئر کی ہے، جس کے عقب میں ایک گھر کو تباہ حال میں دیکھا جاسکتا ہے۔

افغان کرکٹر نے تصویر شیئر کرتے ہوئے لکھا کہ یہ معصوم بچی اپنے خاندان کی واحد رکن ہے جو زندہ بچی ہے، مقامی لوگ اس کے خاندان کے کسی دیگر فرد کو تلاش نہیں کر سکے۔

راشد خان نے کہا کہ زلزلے کے باعث کئی مکانات زمین بوس ہوگئے ہیں اور دور دراز علاقوں میں لوگ اب بھی ملبے تلے دبے ہوئے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ سب سے اپیل کرتا ہوں کہ لوگوں کی زیادہ سے زیادہ مدد کریں۔

واضح رہے کہ افغانستان میں گزشتہ روز آنے والے 6.1 شدت کے زلزلے کے نتیجے میں اب تک ایک ہزار سے زائد افراد جاں  بحق ہوچکے ہیں جب کہ 1500 سے زائد زخمی ہیں۔

یہ کیسا آؤٹ ہے؟ بلے باز حیران! ویڈیو وائرل

0

کیا یہ آؤٹ ہو گیا؟ بولر بھی حیران پریشان رہ گئے۔

لیڈز ٹیسٹ میں کیوی بیٹر ہینری نکلز بدقمستی سے وکٹ گنوا بیٹھے۔

انہوں نے انگلش بولر کی گیند پر سیدھا شاٹ کھیلا مگر گیند نان اسٹرئیکنگ اینڈ پر کھڑے مچل کے بلے سے ٹکراکر فیلڈر کے ہاتھ میں چلی گئی۔

فیلڈر نے کیچ کیا تو امپائر نے بھی آؤٹ قرار دےد یا جس کے بعد بلے باز افسردگی سے پویلین لوٹ گئے۔

اس دلچسپ آؤٹ کی ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہوگئی جسے دیکھ کر صارفین بھی حیران ہیں۔

”حکومت اداروں کو کنٹرول میں لانے کی کوشش کر رہی ہے“

0

پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین اور سابق وزیر اعظم عمران خان نے ایک بار پھر اداروں میں حکومتی مداخلت پر تشویش کا اظہار کیا ہے۔

چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان نے کہا کہ حکومت اداروں کو کنٹرول میں لانے کی کوشش کر رہی ہے، جمہوریت کے آگے بڑھنے کا واحد راستہ فوری شفاف انتخابات ہیں۔

ان خیالات کا اظہار عمران خان نے ماہر قانون بابر اعوان سے ملاقات میں کیا۔ ملاقات میں اداروں کو تابع لانے کے لیے کی گئی غیر قانونی قانون سازی بھی پر غور کیا گیا۔

رہنما پی ٹی آئی بابر اعوان نے کہا کہ حکومتی اتحاد قانون سازی کے نام پر جمہوری روایات کو روند رہا ہے، آئینی اور قانونی سطح پر جمہوری اقدار کا بھر پور دفاع کریں گے، آئینی معاملات پر جلد عدلیہ سے رجوع کیا جا رہا ہے۔

پاکستان تحریک انصاف کے سربراہ اور سابق وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ میں نے کبھی نہیں سوچا تھا کہ اپنی مرضی کا آرمی چیف لاؤں گا۔

گزشتہ روز اسلام آباد میں ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے عمران خان نے کہا تھا کہ میں نے کبھی نہیں سوچا تھا کہ اپنی مرضی کا آرمی چیف لاؤں گا کیوں کہ میں نے اپنی زندگی میں کبھی میرٹ کی خلاف ورزی نہیں کی۔

ان کا کہنا تھا کہ جب میرٹ کو نظر انداز کرتے ہیں تو آپ حق مارتے ہیں، سوچا تھا جب وقت آئے گا تب دیکھوں گا کس کو آرمی چیف لگانا ہے۔

عمران خان نے کہا تھا کہ خرم دستگیر نے کہا کہ آرمی چیف عمران خان اپنا رکھوانا چاہتا تھا، اس کی بات کا کیا مقصد تھا؟ کیا ان کو اپنی مرضی کا آرمی چیف چاہیے تھا؟ اللہ گواہ ہے میں نے کبھی نہیں سوچا تھا کہ نومبر میں کس کو آرمی چیف بنانا ہے۔

تانبے کے برتنوں کی وہ جادوئی خصوصیات جس سے لوگ واقف نہیں

0

تانبے کے برتن میں شامل اینٹی بیکٹریل اور اینٹی آکسیڈینٹ پانی کو مضر اثرات سے پاک کرکے صحت کیلیے مفید بناتا اور کئی امراض سے محفوظ رکھتا ہے۔

تانبا ایک قدرتی دھات ہے صدیوں سے تانبے کے برتن ہمارے معمولات زندگی کا حصہ رہے ہیں اور کھانے پینے کے دوران اس دھات سے بنے برتن استعمال کیے جاتے رہے ہیں لیکن بدلتے رسم ورواج اور دوسروں کی اندھی تقلید کے باعث اب تانبے کے برتن گھروں سے تقریباً ناپید ہی ہوچکے ہیں اور اب زیادہ تر نادر اشیا کی دکانوں پر ہی نظر آتے ہیں جب کہ گھروں میں ان کی جگہ کثرت سے پلاسٹک سے بنے برتنوں نے لے لی ہے جو صحت کے لیے انتہائی مضر سمجھے جاتے ہیں۔

قدیم زمانوں میں تانبے سے بنے برتنوں میں پانی ذخیرہ کیے جانے کا رواج بھی رہا ہے لیکن جیسے جیسے تانبے کے برتن متروک ہوئے ویسے ویسے یہ صحت مند رواج بھی ماضی کا حصہ بن چکا ہے، لیکن جیسے جیسے وقت گزر رہا ہے اور بیماریاں بڑھنے کے ساتھ نئی تحقیق سامنے آرہی ہیں بالخصوص جب لوگوں کو پتہ چل رہا ہے کہ تانبے کے برتن میں کھانا اور پینا صحت کے لیے کس قدر فائدہ مند ہے تو وہ آہستہ آہستہ ماضی کی طرف لوٹنے کی کوشش کررہے ہیں۔

تانبے میں یہ اینٹی بیکٹیریل اثرات ہوتے ہیں جو پانی میں موجود بیکٹریا، فنگس سمیت انسانی جسم کو نقصان پہنچانے والے تمام بیکٹیریا ختم کرتا ہے یہی وجہ ہے کہ بہت سارے واٹر پیوریفائر میں تانبا شامل ہوتا ہے، تانبے کا برتن پانی کو مضر صحت بیکٹریا سے پاک کرکے کے اسے صحت کیلیے مفید بناتا ہے۔

اس قدرتی دھات میں اینٹی آکسیڈینٹ خصوصیات ہیں جو جسم میں فری ریڈیکلز سے لڑنے میں مدد کرتی ہے جو کہ جِلد کو صحت مند رکھنے میں مدد کرتی ہے اور بڑھاپے کی علامات کو روکتی ہے اس کے علاوہ یہ جسم میں خون کی گردش کو فروغ دیتا اور خون کی نالیوں کو پھیلنے میں بھی مدد کرتا ہے جو بالآخر قلبی نظام کے مناسب کام کو منظم کرتا ہے اور اسے کسی بھی قسم کی بیماری سے بچاتا ہے۔

تانبا تھائیرائڈ گلینڈ کے صحیح کام کرنے میں مدد کرتا ہے کیونکہ تھائیرائڈ گلینڈ کے صحیح کام کرنے کے لیے جسم میں کافی مقدار میں کاپر یعنی تانبا ہونا ضروری ہے اس کے علاوہ تانبے میں سوزش کی خصوصیات ہوتی ہیں اور اس کی یہی خاصیت جسم میں کسی بھی قسم کی سوزش کو کم کرنے میں مدد دیتی ہے اس کے ساتھ ہی جسم کو الرجی اور انفیکشن سے بھی بچاتی ہے۔
تو اگر آپ بھی صحت مند رہنا چاہتے ہیں تو اپنے کچن میں تانبے کے برتنوں کو دوبارہ جگہ دیں تاکہ خوشحال زندگی گزار سکیں۔

چھپن چُھری کون تھیں؟

0

بیسویں صدی کی دوسری دہائی کا ذکر ہے کہ اکبر الہٰ آبادی کی رہائش گاہ “عشرت منزل، الہٰ آباد” میں ایک محفلِ موسیقی برپا ہے۔ ایک مغنّیہ اپنی مدھر آواز میں کچھ یوں گا رہی ہے؛ “بھک بھک بھک دھوئیں کی گاڑی اُڑائے لیے جائے۔”

اس گیت کے باقی اشعار کا مفہوم کچھ یوں ہے کہ ریل گاڑی مذہب و ملت اور ذات پات کی پروا کیے بغیر ہندو، مسلم، سکھ، عیسائی، امیر و غریب سب کو ہی ساتھ اُڑائے لیے جاتی ہے۔ اُس مغنّیہ کی آواز، میں ایسا اعجاز تھا کہ جو بھی سنے وہ گرویدہ ہو جائے۔

یہ اُس زمانے کی اتنی ماہر و مقبول گانے والی تھی کہ عوامی گیتوں اور غزلوں کے علاوہ ٹھمری، دادرا اور راگنیاں بھی اس درجہ کمال سے گاتی تھی کہ ان کے گراموفونک ریکارڈ گھر گھر سنے جاتے تھے لیکن بدقسمتی سے بہ مثلِ کوئل وہ آواز کی تو ملکہ تھی مگر چہرے پر نشانات اور داغ ایسے تھے کہ وہ کسی کے سامنے آنے سے کتراتی تھیں۔ کہتے ہیں کہ ایک مہاراجہ اس گائیکہ کا مکمل نام جانکی بائی تھا اور مشہور تھیں‌ چھپن چُھری الہٰ آباد والی۔ موسیقی کی وہ محفل تمام ہوئی تو اکبر الہٰ آبادی خواجہ حسن نظامی کے ساتھ اپنی بیٹھک میں چلے گئے۔ اس اثناء میں زنان خانے سے آواز آئی کہ جانکی بائی آپ سے ملنا چاہتی ہیں۔ اکبر الہٰ آبادی زنان خانے کی طرف چل دیے اور تھوڑی دیر بعد واپس تشریف لائے اور خواجہ صاحب سے گویا ہوئے کہ جانکی بائی اپنی لکھی ہوئی غزل لے کر آئی تھیں اور اصلاح کی فرمائش کر رہی تھیں اور پھر فرمانے لگے کہ

“شاعری کا شوق اور نظر اور نذر کے تلفظ کا فرق نہیں جانتی۔ اب میں اس کو صحیح کیا کروں۔”

ان کی یہ بات سُن کر خواجہ صاحب نے کہا کہ “گانے والی کی غزل میں صحیح زبان کی کس کو توقع ہو گی۔ آپ یوں ہی چھوڑ دیں۔”

یہ تو پتہ نہیں چل سکا کہ اکبر الہٰ آبادی ان کی شاعری اور کلام کی اصلاح کرتے رہے یا نہیں لیکن دل چسپ امر یہ ہے کہ جانکی بائی نے اپنی شاعری کا دیوان بھی چھپوایا تھا۔

آخر یہ جانکی بائی کون تھیں؟
آواز کی ملکہ جانکی بائی کے داغ دار چہرے سے متعلق کئی کہانیاں زبان زدِ عام تھیں۔ کہا جاتا ہے کہ ایک مرتبہ ریوا کے نواب کو انہیں سننے کا موقع ملا اور ساتھ ہی یہ معلوم ہوا کہ وہ پردے کے پیچھے رہ کر آواز کا جادو جگاتی ہیں تو نواب کو تجسس ہوا اور بعد میں جانکی بائی سے اس کی وجہ معلوم کی تو انہوں نے نواب کو بتایا کہ جوانی میں کسی نے ان پر قاتلانہ حملہ کیا تھا اور ان کے چہرے پر چھپّن زخم لگے تھے جس سے چہرہ مسخ ہو کر خاصی حد تک دہشت ناک ہو گیا تھا۔ اس لیے وہ لوگوں کا سامنا کرنے سے گریز کرتی ہیں۔

جانکی بائی کا آبائی تعلق بنارس سے تھا۔ ان کے والد حلوائی تھے لیکن بدقسمتی سے جانکی بائی کے والدین میں علیحدگی ہوگئی اور ماں بیٹی دونوں بے یارومددگار رہ گئیں جس بنا پر یہ دونوں الہٰ آباد میں آکر بس گئی تھیں۔ یہیں پر انہوں نے رقص، موسیقی اور شاعری میں کمال حاصل کیا اور بے پناہ شہرت حاصل کی۔

ولیم گسبرگ جو گراموفون ریکارڈنگ کے ابتدائی زمانے کا ایک ماہر ریکارڈسٹ تھا۔ وہ نومبر 1902 میں ہندوستان آیا اور کلکتہ میں اُس زمانے کی دوسری مشہور گائیکہ گوہر جان کے ساتھ ساتھ جانکی بائی کی آواز میں بھی کلاسیکی گانے ریکارڈ کیے۔ گراموفون کمپنی کی بدولت ان کے گائے گئے ریکارڈڈ گیتوں نے انہیں سپراسٹار بنا دیا تھا۔ ان کی ہم عصر اور دوست گائیکہ گوہر جان کے علاوہ انہیں بھی یہ اعزاز حاصل ہوا کہ سن 1911 میں متحدہ ہندوستان کے تمام شاہی خاندانوں کی موجودگی میں شہنشاہ جارج پنجم کی رسم تاجپوشی میں گانا گانے کے لیے منتخب کیا گیا۔

انہوں نے خصوصی طور پر شہنشاہ کی تاجپوشی کی تقریب میں گیت “یہ جلسہ تاجپوشی کا مبارک ہو” گا کر سامعین سے خوب داد سمیٹی۔ 1920 کی دہائی میں جانکی بائی اپنے فنی کیریئر کے عروج پر تھیں۔ اس زمانے میں ان کی لائیو پرفارمنس کا معاوضہ دو ہزار روپے تک پہنچ گیا تھا۔ اپنی بڑھتی ہوئی مقبولیت کے پیشِ نظر انہوں نے کمپنی سے مزید معاوضے کا مطالبہ بھی کیا جو بالآخر سخت مذاکرات کے بعد منظور کر لیا گیا۔ انہوں نے ابتدائی طور پر جارج والٹر اور رابرٹ ایڈورڈ بیکٹ جیسے پروڈیوسرز کے ساتھ صوتی ریکارڈنگ ٹیکنالوجی کے تحت گیت ریکارڈ کروائے اور بعدازاں جیکٹ اور آرتھر جیمز ٹوائن کے ساتھ نئی الیکٹریکل ریکارڈنگ کو بھی اپنایا تھا۔

جانکی بائی نے اپنی محنت کے بل بوتے پر خوب شہرت و دولت کمائی۔ آپ نے الہٰ باد کے ایک وکیل شیخ عبدالحق سے شادی کی۔ شومئی قسمت یہ شادی کام یاب نہ ہو سکی۔ اس کی وجہ ان کے شوہر کی بے راہ روی تھی۔ کچھ ہی عرصے میں جب انہیں احساس ہوا کہ وہ آنہیں دھوکہ دے رہے ہیں تو فوراً ان سے علیحدگی اختیار کر لی اور پھر خود کو مکمل طور پر فلاحی کاموں کے لیے وقف کر دیا۔ انہوں نے اپنی تمام جائیداد، ریکارڈ اور پرفارمنس کے ذریعے کمائی گئی بے پناہ دولت کو مستحق طلباء و طالبات کو مالی مدد فراہم کرنے، غریبوں میں کمبل تقسیم کرنے، مندروں اور مساجد کو عطیہ کرنے اور مفت کچن چلانے کی غرض سے اپنے ٹرسٹ کو عطیہ کر دی۔ ان کا انتقال 18 مئی 1934 کو الہٰ آباد میں ہی ہوا۔

(مترجم: انور اقبال)

شان مسعود نے کارکردگی میں بہتری کا کریڈٹ کسے دے دیا

0

قومی کرکٹ ٹیم کے اوپنر شان مسعود کا کہنا ہے کہ ان کی کرکٹ میں نکھار کا سہرا وکٹ کیپر محمد رضوان کو جاتا ہے۔

شان مسعود جو ان دنوں برطانیہ میں کاؤنٹی کرکٹ کھیلنے میں مصروف ہے، جس میں وہ ڈربی شائر کی نمائندگی کرتے ہوئے شاندار کارکردگی کا مظاہرہ کررہے ہیں۔ بائیں ہاتھ کے بیٹر رواں سیزن میں اب تک 7 میچوں میں 991 رنز بنا کر کاؤنٹی کرکٹ میں ٹاپ اسکورر ہیں، اسی کارکردگی کی بدولت ان کی قومی ٹیم میں بھی واپسی ہوئی ہے۔

حال ہی میں انہوں نے ایک اسپورٹس ویب سائٹ کو انٹرویو دیا ہے، جس میں انہوں نے اپنی کارکردگی میں بہتری کا کریڈت وکٹ کیپر بلے باز محمد رضوان کو دیتے ہوئے کہا کہ پاکستان سپر لیگ (پی ایس ایل) کے دوران ملتان سلطانز کے لیے کھیلتے ہوئے وکٹ کیپر بلے باز محمد رضوان نے ٹی20 میں میری بیٹنگ پر خاص توجہ دی جس کے باعث مجھ میں نکھار آیا۔

انہوں نے کہا کہ پی ایس ایل کے دوران ہماری حکمت عملی تھی کہ ہم کم سے کم ڈاٹ بالز کھیلیں اور اننگز کے پہلے ہاف تک کریز پر موجود رہیں۔

شان مسعود نے کہا کہ ٹی20 میں آپ کو گیئرز تبدیل کرنے کی ضرورت ہے کیونکہ ایک دن آپ 150 کے قریب کا تعاقب کر رہے ہیں اور آپ کو 55 گیندوں پر 70 رنز بنانے ہوں گے جبکہ کسی دن آپ 240 کے آس پاس کا تعاقب کریں گے تو ٹیم کو 55 گیندوں پر 100 رنز کا اسکور درکار ہوگا۔

یہ بھی پڑھیں: شان مسعود کو کاؤنٹی کرکٹ میں عمدہ کارکردگی کا صلہ مل گیا

پی ایس ایل 2022 میں محمد رضوان کی قیادت میں ملتان سلطانز کیلئے شاندار سیزن کھیلنے والے شان مسعود نے انگلینڈ کے ٹی 20 بلاسٹ میں ڈربی شائر کی  نمائندگی کرتے ہوئے محض 10 اننگز میں 45.75 کی اوسط سے 366 ​​رنز بنائے ہیں، وہ ٹی ٹوئنٹی بلاسٹ میں ڈربی شائر کی کپتانی کے فرائض بھی سرانجام دے رہے ہیں۔

خیال رہے کہ شان مسعود کاؤنٹی چیمپیئن شپ کے رواں سیزن میں اب تک 7 میچوں میں 991 رنز بنا کر ٹاپ اسکورر ہیں۔