پی آئی اے کے کپتان نے حا ضر دماغی تجربے اور مہارت کا بروقت استعمال کر کے قومی ایئرلائن کا طیارہ اور مسافروں کی حفاظت کو یقینی بنایا۔
کپتان نے فال آف کابل کے روز پی آئی اے کے طیارے کو بحفاظت پاکستان پہنچانے میں اہم کردار ادا کیا۔ اتوار کو پی آئی اے کا A320 طیارہ کابل ایئرپورٹ کے رن وے پر اکیلا رہ گیا اس دوران طالبان کابل ایئرپورٹ میں داخل ہوگئے۔
اے ٹی سی کی جانب سے کپتان کوبتایا گیا ہم جارہے ہیں اپنا فیصلہ خود کریں، کپتان سے مشکل صورتحال میں سی ای او پی آئی اے کا رابطہ ہوا جس میں سی ای او پی آئی اے نے کپتان کو مشکل صورتحال میں اعصاب پر قابو پانے کا مشورہ دیا۔
کپتان نے سی ای او کو بتایا کہ دو لڑکا طیارے رن وے پر اڑان بھرنے کے لیے تیار ہیں اور کپتان نے فضائی عملے کو بھی فوری تیار رہنے کو کہا۔
کپتان نے طیارے کو جیٹ طیاروں کے پیچھے رن وے پر تیزی سے دوڑاتے ہوئے ٹیک آف کی تیکنیکی مہارت سے آگا کیا اور طیارے کو بحفاطت ٹیک آف کیا۔
کپتان کی حاضر دماغی نے بروقت مشوروں سے پی آئی اے کا اثاثہ اور مسافر بحفاظت وطن پہنچنے میں کامیاب ہوئے۔