پشاور: وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنداپور نے زمینوں سے متعلق زیر التوا مقدمات جلد نمٹانے کیلیے اہم اقدام اٹھا لیا۔
وزیر اعلیٰ علی امین گنڈاپور کی زیرِ صدارت بورڈ آف ریونیو کا اجلاس ہوا جس میں وزیر ریونیو نذیر عباسی، سینئر ممبر بورڈ آف ریونیو امتیازحسین اور محکمہ مال کے دیگر حکام نے شرکت کی۔
اجلاس میں اراضی مقدمات کی سماعت کیلیے نچلی سطح کی عدالتوں کو اضافی ججز فراہمی کا اصولی فیصلہ کیا گیا۔ جن اضلاع میں اراضی مقدمات زیادہ ہیں وہاں پر اضافی ججز تعینات کیے جائیں گے۔
علی امین گنڈاپور نے کہا کہ اس مقصد کیلیے محکمہ قانون عدلیہ کی مشاورت سے ہوم ورک مکمل کرے۔
اجلاس میں زمینوں کی ملکیتی رقبوں کے مستقل بنیاد پر تعین کیلیے جی آئی ایس ٹیکنالوجی متعارف کروانے کا فیصلہ کیا گیا۔ ابتدائی طور پر جی آئی ایس میپنگ مخصوص اضلاع میں بطور پائلٹ پراجیکٹ شروع کیا جائے گا۔
وزیر اعلیٰ نے صوبے میں جاری لینڈ ریکارڈ کی کمپیوٹرائزیشن کا عمل جلد مکمل کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا کہ لینڈ ریکارڈ کمپیوٹرائزیشن اور جی ایس ایس میپنگ زمینوں کے تنازعات کا واحد حل ہیں، دونوں معاملات پر ترجیحی بنیادوں پر کام کیا جائے۔
علی امین گنڈاپور نے کہا کہ جن اضلاع میں لینڈ ریکارڈ کی کمپیوٹرائزیشن مکمل ہوگئی سروسز ڈیلیوری سینٹرز کو فعال کیا جائے، صوبائی حکومت اس مقصد کیلیے درکار تمام وسائل ترجیحی بنیادوں پر فراہم کرے گی، صوبائی حکومت شہریوں کو زیادہ سے زیادہ سہولیات دینے کے ایجنڈے پر کام کر رہی ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ یقینی بنایا جائے کہ شہریوں کو خدمات کے حصول میں کسی قسم کی دشواری نہ ہو۔
وزیر اعلیٰ کو بورڈ آف ریونیو میں 6 ماہ کے دوران اٹھائے گئے اصلاحاتی اقدامات سے متعلق بریفننگ دی گئی جبکہ کابینہ اجلاسوں، فیصلوں اور ہدایات پر عملدرآمد پر پیشرفت سے متعلق بھی آگاہ کیا گیا۔