ہفتہ, مئی 18, 2024
اشتہار

ہم لاٹری کے ذریعے بھی پولی گراف ٹیسٹ کرتے ہیں، ڈی جی فرانزک

اشتہار

حیرت انگیز

لاہور : پنجاب فرانزک ایجنسی کے سربراہ ڈاکٹر اشرف طاہر کا کہنا ہے کہ ہم لاٹری کے ذریعے بھی پولی گراف ٹیسٹ کرتے ہیں۔

اے آر وائی نیوز سے گفتگو میں ان کہنا تھا کہ ہم لاٹری سسٹم سے سب کو روٹین میں بھی چیک کرتے ہیں، پرچی ڈال کر جس کا بھی نام نکلے اس کا پولی گراف ٹیسٹ ہوتا ہے۔

پنجاب فرانزک ایجنسی کے سربراہ ڈاکٹر اشرف طاہر نے اے آر وائی نیوز کو خصوصی انٹرویو دیتے ہوئے کہا ہے کہ پولیس کے پاس جو ملزم جرم تسلیم کرتا ہے وہ ہماری رپورٹس سے بے گناہ ثابت ہوتا ہے، اس سسٹم کی تفصیل نہیں بتا سکتا کیونکہ اس سے لوگوں کو معلوم ہوجائے گا۔

- Advertisement -

ڈی جی فرانزک کا کہنا تھا کہ 3ملازمین اسی سسٹم کے تحت ہم نے پکڑ کر اینٹی کرپشن کو دیے، پولی گراف ٹیسٹ میں یہ جھوٹے پائے گئے اور تسلیم بھی کرلیا کچھ باہر کے ایجنٹ بھی پکڑے جو لوگوں سے پیسے لیتے تھے۔

ڈاکٹر اشرف نے بتایا کہ یہاں بھرتی میرٹ پر ہوتی ہے لیکن کچھ لوگ پیسے لیتے ہیں جن کا اس ادارے سےکوئی تعلق نہیں، اسی طرح ایک نائب قاصد پیسے لیتا تھا، جو رپورٹس عدالت میں لے کر جاتا تھا۔

ڈی جی لیب نے کہا کہ کسی کو کہتا تھا میں رپورٹ پہلے بتا دیتا ہوں اور کسی کو کہنا رپورٹ ٹھیک کر دیتا ہوں، پہلے بھی کہا تھا اب بھی لوگوں سے درخواست ہے کسی کو پیسے نہ دیں۔

ان کا کہنا تھا کہ میں نے 35 سال امریکا میں کام کیاوہاں بھی ایسے کئی لوگ پکڑے، روزانہ لاٹری سسٹم سے ایک ملازم کا پولی گراف اور ڈرگ ٹیسٹ کرتےہیں، سائنسدان اگر باصلاحیت نہیں تو اس کا بھی فوراً پتہ چل جاتا ہے۔

Comments

اہم ترین

نعیم اشرف بٹ
نعیم اشرف بٹ
نعیم اشرف بٹ اے آر وائی نیوز کے تحقیقاتی صحافت کے ڈپارٹمنٹ کے سربراہ ہیں

مزید خبریں