منگل, نومبر 5, 2024
اشتہار

بارکھان واقعہ: پولیس نے عبدالرحمٰن کھیتران کو گرفتار کرلیا

اشتہار

حیرت انگیز

بلوچستان کے ضلع بارکھان میں کنویں سے خاتون اور اس کے دو بیٹوں کی لاشیں ملنے کے واقعے کے بعد صوبائی وزیر عبدالرحمٰن کھیتران کو گرفتار کرلیا گیا۔

پولیس نے گرفتاری کی تصدیق کرتے ہوئے بتایا کہ وزیر مواصلات بلوچستان عبدالرحمٰن کھیتران کو کوئٹہ سے گرفتار کیا گیا، انہیں ڈی آئی جی دفتر منتقل کر دیا گیا ہے جبکہ احکامات آنے پر کینٹ تھانے منتقل کیا جائے گا۔

عبدالرحمٰن کھیتران کی گرفتاری بارکھان واقعے کا مقدمہ نامعلوم ملزمان کے خلاف درج ہونے کے بعد عمل میں لائی گئی۔ مقدمہ تھانہ بارکھان میں درج کیا گیا ہے جس میں 302، 201 اور 34 کی دفعات شامل ہیں۔

- Advertisement -

پس منظر

21 فروری کے روز ضلع بارکھان میں پولیس نے کنویں سے خاتون سمیت تین افراد کی لاشیں برآمد کیں جن کی شناخت خان محمد مری نامی شخص کی اہلیہ اور دو بیٹوں سے ہوئی تھی۔ تینوں کو فائرنگ کر کے ہلاک کیا گیا جبکہ خاتون کے چہرے پر تیزاب ڈال کر اسے مسخ کیا گیا۔ مقتولین کو قتل کر کے لاشیں کنویں میں پھینکی گئیں۔

خان محمد مری نے الزام عائد کیا ہے کہ بلوچستان عوامی پارٹی کے ترجمان سردار عبد الرحمٰن کھیتران نے اہلیہ اور دو بیٹوں کو نجی جیل میں قید رکھا تھا اور بعد میں قتل کر دیا۔ تاہم سردار عبد الرحمٰن کھیتران نے الزام کو مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ ان کے خلاف پروپیگنڈا کیا جا رہا ہے۔

پانچ رکنی جے آئی ٹی تشکیل

صوبائی حکومت نے معاملے کی تحقیقات کیلیے جے آئی ٹی تشکیل دے دی۔ صوبائی وزارت داخلہ کی جانب سے جاری کردہ اعلامیہ کے مطابق ڈی آئی جی لورالائی ڈویژن جے آئی ٹی کے چیئرمین ہوں گے جبکہ اس میں ایس ایس پی انویسٹی گیشن کوئٹہ اور اسپیشل برانچ بارکھان کا نمائندہ بھی شامل ہیں۔

اعلامیہ میں کہا گیا ہے کہ جے آئی ٹی کسی کو بھی ممبر نامزد کر سکتی ہے، 5 رکنی جے آئی ٹی 30 دنوں میں اپنی رپورٹ مرتب کر کے پیش کرے گی۔

واقعے کی غیر جانبدارانہ تحقیقات کرائیں گے، میر ضیا لانگو

صوبائی وزیر داخلہ میر ضیا لانگو نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ وزیر اعلیٰ عبدالقدوس بزنجو کی ہدایت پر جے آئی ٹی تشکیل دی گئی، واقعے کی غیر جانبدارانہ تحقیقات کرائیں گے۔

انہوں نے بتایا کہ واقعے سے قبل تمام کمشنرز کو نجی جیلوں سے متعلق رپورٹ کی ہدایات کی تھی تاہم کمشنرز کی جانب سے کسی قسم کی نجی جیل کی نشاندہی نہیں کی گئی تھی۔

لواحقین کا کوئٹہ کے ریڈ زون میں میتیں رکھ کر دھرنا

خاتون اور اس کے دو بیٹوں کی میتیں لے کر لواحقین کوئٹہ پہنچے اور ریڈ زون دھرنا دے دیا۔ مری اتحاد کے چیئرمین جہانگیر مری نے میڈیا کے نمائندوں کو بتایا کہ مقتولین چار سال سے عبدالرحمٰن کھیتران کی نجی جیل میں قید تھے، گزشتہ روز انہیں قتل کر کے لاشیں کنویں میں پھینک دی گئیں، ہماری ایف آئی آر تک درج نہیں کی جا رہی، جب تک صوبائی وزیر کو گرفتار نہیں کیا جاتا دھرنا جاری رہے گا۔

Comments

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں