یروشلم: اسرائیلی عوام کا غصہ بڑھتا جا رہا ہے، بڑی تعداد میں لوگوں نے جمع ہو کر وزیر اعظم نیتن یاہو کے گھر کے باہر مظاہرہ کیا۔
غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو کے خلاف عوام میں غصہ بڑھتا جا رہا ہے، ہفتے کے روز بڑی تعداد میں اسرائیلی شہریوں نے جمع ہو کر وزیر اعظم کے گھر کے باہر احتجاج کیا، جب کہ پولیس نے مظاہرین کو گھر تک پہنچنے سے روک لیا۔
یروشلم میں سیکڑوں شہریوں نے وزیر اعظم کے گھر کے باہر لگی پولیس رکاوٹیں بھی ہٹا دی تھیں، اور انھوں نے اسرائیلی جھنڈے اٹھا رکھے تھے، اور نیتن یاہو کو جیل بھیجنے کے نعرے لگا رہے تھے۔
⚠️‼️ISRAEL— protesters outside Bibi Netanyahu’s house “Bibi is a murderer”
— nuno marques (@numarqs) November 4, 2023
روئٹرز کے مطابق ایک حالیہ سروے میں یہ بات سامنے آئی کہ تین چوتھائی سے زیادہ اسرائیلی چاہتے ہیں کہ نیتن یاہو کو مستعفی ہو جانا چاہیے، اور اب وزیر اعظم کے گھر کے باہر یہ مظاہرہ کیا گیا، اس سے نیتن یاہو انتظامیہ پر بڑھتے ہوئے عوامی غصے کی نشان دہی ہوتی ہے۔
واضح رہے کہ نیتن یاہو نے ابھی تک ان ناکامیوں کی ذاتی ذمہ داری قبول نہیں کی ہے، جس کی وجہ سے 7 اکتوبر کو حماس کے سینکڑوں مسلح افراد نے جنوبی اسرائیل میں دھاوا بول دیا تھا، جس میں 1,400 سے زیادہ افراد ہلاک اور کم از کم 240 کو یرغمال بنایا گیا۔
مظاہرین نیتن یاہو سے مطالبہ کر رہے تھے کہ یرغمالیوں کو ہر قیمت پر رہا کروایا جائے، اور انھیں گھر لایا جائے۔