تحریک انصاف اور سنی اتحاد کونسل نے مخصوص نشستوں کی درخواست مسترد کیے جانے کے الیکشن کمیشن کے فیصلے کو چیلنج کرنے کا اعلان کیا ہے۔
تحریک انصاف کے سینیٹر علی ظفر نے کہا کہ ہم نے فیصلہ کر لیا ہے الیکشن کمیشن کے فیصلے کو چیلنج کریں گے ابھی الیکشن کمیشن نے یہ مخصوص نشستیں دیگرجماعتوں کو دینے کا فیصلہ کیا، اس آئینی خلاف ورزی پر الیکشن کمیشن پر آرٹیکل 6 لگنا چاہیے۔
سینیٹ اجلاس میں اظہارخیال کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ خبر آئی ہے جمہوریت کی پیٹ پر خنجر گھونپا گیا ہے الیکشن کمیشن فیصلہ آیا مخصوص نشستیں سنی اتحاد کو نہیں مل سکتی، آئین کا آرٹیکل 51واضح ہے کل 336 نشستیں بنتی ہیں آرٹیکل 106صوبائی اسمبلی کی نشستوں سے آگاہ کرتا ہے۔
سینیٹر علی ظفر کا کہنا تھا کہ نیشنل اسمبلی اور صوبائی اسمبلی کا کام اہم ہے جب تک قومی و صوبائی اسمبلی مکمل نہیں تو آئینی نشستوں پر انتخاب نہیں ہو سکتا جیسے صدر مملکت اور سینٹ کے الیکشن ہاؤس نامکمل ہو تو نہیں ہو سکتے۔
انہوں نے کہا کہ الیکشن کمیشن نے سنی اتحاد کی سیٹیں نہیں دیں ہم نے وزیراعظم کے انتخاب سے پہلے فیصلہ کرنے کا کہا تھا ہمارے مطابق وزیراعظم کا انتخاب غیر آئینی ہے۔