ہفتہ, مئی 18, 2024
اشتہار

قاضی فائز عیسیٰ آزاد جج ہیں وہ کسی ڈیل کا حصہ نہیں بنیں گے، رانا ثنا اللہ

اشتہار

حیرت انگیز

اسلام آبد: سابق وفاقی وزیر داخلہ اور مسلم لیگ (ن) پنجاب کے صدر رانا ثنا اللہ نے چیف جسٹس پاکستان قاضی فائز عیسیٰ کی مدت ملازمت میں توسیع کی خبروں پر اپنے ردعمل کا اظہار کر دیا۔

اے آر وائی نیوز کے پروگرام ’سوال یہ ہے‘ میں جب چیف جسٹس پاکستان کی مدت ملازمت میں توسیع کی خبروں کے بارے میں پوچھا گیا تو رانا ثنا اللہ نے کہا کہ قاضی فائز عیسیٰ کی مدت میں توسیع کی بات افواہ سازی سے پھیلائی جا رہی ہے۔

رانا ثنا اللہ نے کہا کہ افواہ پھیلا کر چیف جسٹس پاکستان کی شخصیت کو نقصان پہنچانے کی کوشش کی جا رہی ہے، قاضی فائز عیسیٰ ایک آزاد جج ہیں جو کسی ایسی ڈیل کا حصہ نہیں بنیں گے۔

- Advertisement -

متعلقہ: چیف جسٹس کی مدت ملازمت تین سال کرنے پر غور

پروگرام میں انہوں نے کہا کہ نارمل حالات میں الیکشن ہوتے تو پی ٹی آئی کو یہ میڈیٹ نہیں ملتا، جو بندوبست کیا گیا اس کے ردعمل میں ہی پی ٹی آئی کو مینڈیٹ ملا، ایسے بندوبست کا ہمیشہ سیاسی طور پر ردعمل آتا ہے، آخری ہفتے میں جو سزائیں ہوئیں بانی پی ٹی آئی کو اس کا ردعمل آیا۔

رانا ثنا اللہ نے کہا کہ وکٹم کارڈ چارج ہونے سے پی ٹی آئی کو 10 سے 15 فیصد فائدہ ہوا، میرا نہیں خیال کہ بانی پی ٹی آئی کے جیل کے باہر ہونے سے ہمیں زیادہ نقصان ہوتا، الیکشن ایسے ماحول میں ہوتا جس میں سب کو موقع ملتا تو (ن) لیگ کی کارکردگی بہتر ہوتی۔

سابق وفاقی وزیر نے کہا کہ 2018 میں ہمارے ساتھ یہ بندوبست نہ ہوا ہوتا تو فتنہ قصہ پارینہ بنا ہوا ہوتا، 2018 کے بندوبست کا بھی ہمیں ہی نقصان پہنچا۔

’نواز شریف پاکستان کے سینئر ترین سیاستدان ہیں۔ انہوں نے کہا تھا بحران سے نکالنے کیلیے سادہ اکثریت والی حکومت ضروری ہے۔ (ن) لیگ نے عوام سے سادہ اکثریت مانگی تھی الیکشن میں ایسا نہیں ہو سکا۔ الیکشن میں عوام نے منقسم مینڈیٹ دیا اور عوام کا فیصلہ تسلیم کیا جانا چاہیے۔‘

ان کا کہنا تھا کہ اتحادی حکومت کو ہر معاملے میں اسٹیک ہولڈرز کو آن بورڈ لینا پڑتا ہے، چھوٹے سے چھوٹا فیصلہ کرنے کیلیے بھی سیکڑوں پاپڑ بیلنے پڑتے ہیں، اتحادی حکومت کے اختیارات ایسے ہی ہوتے ہیں 16 ماہ کی حکومت میں دیکھ چکے ہیں، 16 ماہ کی حکومت میں ہر تیسرے دن کوئی نہ کوئی اتحادی ناراض ہو کر بیٹھا ہوتا تھا۔

Comments

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں