اسلام آباد : وفاقی وزیر داخلہ رانا ثناللہ کا کہنا ہے کہ سپریم کورٹ کےحکم کو رد کرنے کاسوچ بھی نہیں سکتے لیکن اگر تدبر اور دانائی سے فیصلہ نہ ہوا تو فساد، انارکی، افراتفری پھیلے گی۔
تفصیلات کے مطابق وفاقی وزیر داخلہ رانا ثناللہ نے اپنے بیان میں کہا کہ حالات ایسےہیں اگر تدبر اور دانائی سے فیصلہ نہ ہوا تو فساد، انارکی، افراتفری پھیلے گی، سیاسی ومعاشی استحکام بھی نہیں آئے گا۔
رانا ثناللہ کا کہنا تھا کہ الیکشن کےحوالےسےمختلف آراہیں، پارلیمنٹ کورہنمائی کا اختیار حاصل ہے،حکومت واداروں کی رہنمائی کرے، ہم آئین کےمطابق معاملات آگےبڑھانا چاہتے ہیں۔
حالات ایسے ہیں کہ اگر تدبر اور دانائی سے فیصلہ نہ ہوا تو فساد، انارکی اور افراتفری پھیلےگی، سیاسی اور معاشی استحکام نہیں آئے گا۔ الیکشن کےحوالے سے مختلف آراءہیں، #پارلیمنٹ کو رہنمائی کا اختیار حاصل ہے؛ حکومت اور اداروں کی رہنمائی کرے۔ ہم آئین کےمطابق معاملات آگےبڑھانا چاہتے ہیں۔
— Rana SanaUllah Khan (@RanaSanaullahPK) March 23, 2023
وزیر داخلہ نے ایک اور ٹوئٹ میں لکھا عدالت کےحکم پرالیکشن کمیشن نےشیڈول دیا، ہم نے اس حکم کےتحت انتخابی عمل شروع کیاہے، سپریم کورٹ کےحکم کو رد کرنے کاسوچ بھی نہیں سکتے۔
کورٹ کے حکم پر ECP نے شیڈول دیا، ہم نے اس حکم کےتحت انتخابی عمل شروع کیاہے۔ SC کےحکم کو رد کرنے کاسوچ بھی نہیں سکتے۔ جو آڈیو لیک ہوئی؛ کیا علی ساہی کاکوئی وجود نہیں ہے؟ دو بیٹوں کا بھی ذکر ہوا ہے، ان معاملات کی تحقیق ہونی چاہیے۔ اگر یہ کہانی جھوٹی ثابت ہو تو پھر ہمیں سزا دی جائے۔
— Rana SanaUllah Khan (@RanaSanaullahPK) March 23, 2023
ان کا مزید کہنا تھا کہ صوبائی الیکشن سےآنیوالی حکومت کی بدولت قومی اسمبلی الیکشن میں لیول پلینگ فیلڈ نہیں ہوگی، صاف وشفاف الیکشن کے انعقاد پر سوالیہ نشان اٹھیں گے، اسمبلیوں کے الیکشن نگران حکومتوں کی موجودگی میں بیک وقت ہوں تو ملک کیلئے بہتر ہوگا۔
صوبائی الیکشن کے بعد حکومت برسراقتدار حکومت کی موجودگی میں قومی اسمبلی کے انتخابات میں لیول پلینگ فیلڈ نہیں ہو گی، صاف شفاف الیکشن کے انعقاد پر سوالیہ نشان اٹھیں گے۔ ساری اسمبلیوں کے الیکشن نگران حکومتوں کی موجودگی میں بیک وقت شفاف اور منصفانہ ہونگے تو یہ ملک کے لئے بہتر ہو گا۔
— Rana SanaUllah Khan (@RanaSanaullahPK) March 23, 2023