منگل, ستمبر 17, 2024
اشتہار

فوج اور پی ٹی آئی میں بلاتاخیر مذاکرات کا آغاز ہونا چاہئے: رؤف حسن

اشتہار

حیرت انگیز

تحریکِ انصاف کے ترجمان رؤف حسن کا کہنا ہے کہ امید کر سکتے ہیں کہ فوج اور پی ٹی آئی میں ڈیڈلاک مزید نہ رہے، یہ ریاست کے مفاد میں ہے۔

پاکستان تحریکِ انصاف(پی ٹی آئی) کے ترجمان رؤف حسن نے وائس آف امریکہ کو انٹرویو میں کہا کہ امید ہے پی ٹی آئی اور فوج میں ڈیڈ لاک مزید برقرار نہیں رہے گا اس وقت فوج اور پی ٹی آئی میں بات چیت اشد ضروری ہے۔

رؤف حسن نے کہا کہ فوج اور پی ٹی آئی میں بلا تاخیر مذاکرات کا آغاز ہونا چاہئے، پی ٹی آئی ہمیشہ سے فوج سے بات چیت کرنا چاہتی ہے، ہمارے دروازے کھلے ہیں، فوج اور پی ٹی آئی کے درمیان بات چیت ریاست کے مفاد میں ہے۔

- Advertisement -

پی ٹی آئی ترجمان نے کہا کہ الیکشن مینڈیٹ حقیقی لوگوں کے پاس جانا چاہئے، سیاسی استحکام کے لیے پی ٹی آئی کے مینڈیٹ کو تسلیم کیا جائے، عدالتی عمل یا نئے انتخابات سے مینڈیٹ کی تصیح کی جائے۔

 رؤف حسن کا کہنا تھا کہ فوج کو سیاست میں نہیں لانا چاہتے لیکن آگے بڑھنے کا راستہ فوج سے بات چیت میں ہی نکلتا ہے، اس وقت طاقت حکومت کے پاس نہیں بلکہ فوج کے پاس ہے اس لیے حکومت نہیں فوج سے ہی بات فائدہ مند ہوسکتی ہے۔

انہوں نے کہا کہ بڑی جماعت اور طاقتور ادارے کے درمیان بات چیت ضروری ہے، پی ٹی آئی مینڈیٹ کو تسلیم کرنے کی طاقت فوج کے پاس ہے، فوج سے مذاکرات کے لیے جو کرسکتے تھے وہ کیا ہے۔

رؤف حسن نے کہا کہ جوڈیشل کمیشن کے ذریعے 9 مئی کی تحقیقات کی جائیں، 9 مئی کے شواہد سامنے لائیں جائیں تو معافی مانگیں گے۔

 رؤف حسن نے کہا کہ پارٹی رہنماوں کا ذاتی حیثیت میں فوج سے رابطہ ہے، ذاتی رابطے پی ٹی آئی اور مقتدرہ مذاکرات میں مددگار ہوں گے، اسٹیبلشمنٹ رابطے کے نتیجے میں ہی 22 اگست کا جلسہ ملتوی کیا۔

 ترجمان پی ٹی آئی نے کہا کہ بانی پی ٹی آئی نے محمود اچکزئی کو مذاکرات کا اختیار دیا ہے، سیاسی جماعتوں سے نتیجہ نکلے تو محموداچکزئی فوج سے بات کر سکتے ہیں۔

رؤف حسن کا کہنا تھا کہ حکومت عدلیہ کو زیر اثر کرنے میں کامیاب نہیں ہوگی، عدلیہ کی حمایت کے بغیر حکومت کھڑی نہیں رہ سکتی، اور عدلیہ میں خود مختاری ثابت کرنے کی لہر آئی ہوئی ہے۔

ترجمان پی ٹی آئی نے کہا کہ وزیر اطلاعات ملک دشمن عناصر سے رابطے کے دعوے کو ثابت کریں، میرا ملک دشمن عناصر سے کوئی رابطہ نہیں ہے، ان کے پاس ایسے کوئی شواہد نہیں جو ریاست مخالفت کے زمرے میں آئیں، پارلیمنٹ اور عدلیہ کے بعد سب سڑکوں پر تحریک چلائیں گے۔

رؤف حسن کا کہنا تھا کہ 8 ستمبر سے ملک گیر تحریک کا آغاز کررہے ہیں، پاکستان کے تمام بڑے شہروں میں جلسے ہوں گے، اجازت ملے یا نہ ملے 8 ستمبر کو جلسہ ہر حال میں ہوگا، پارلیمنٹ اور عدلیہ کے بعد اب سڑکوں پر تحریک چلائیں گے۔

 رؤف حسن نے مزید کہا کہ اختلاف اتحاد میں مزید جماعتیں شامل ہونے جارہی ہیں، جے یو آئی سے مشترکہ حکمت عملی اپنانے پر اتفاق ہوا ہے، پی ٹی آئی وفد کی مولانا فضل الرحمان سے ملاقات بہت خوشگوار رہی ہے، جے یو آئی سے دوطرفہ سطح پر معاملات کو آگے بڑھایا جائے گا۔

Comments

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں