ماسکو: روس نے اہم یوکرینی شہر ماریانکا پر قبضے کا دعویٰ کر دیا ہے، جسے کیف نے مسترد کر دیا۔
روئٹرز کے مطابق روس نے اتوار کو کہا ہے کہ اس کی افواج نے یوکرین کے مشرق میں ماریانکا پر مکمل کنٹرول حاصل کر لیا ہے، تاہم کیف کی فوج نے ماسکو کے اس دعوے کی تردید کرتے ہوئے کہا ہے کہ یوکرین کے فوجی اب بھی تباہ شدہ قصبے کی حدود میں موجود ہیں۔
وزیر دفاع سرگئی شوئیگو نے روسی صدر ولادیمیر پیوٹن کو ٹیلی ویژن پر نشر ہونے والی ایک ملاقات میں بتایا ’’ہمارے حملہ آور یونٹس نے آج ماریانکا کی بستی کو مکمل طور پر آزاد کر دیا ہے۔‘‘
یہ ویڈیو سوشل میڈیا پر بھی پوسٹ کر دی گئی ہے، جس میں شوئیگو اور پیوٹن کے درمیان گفتگو کو سنا جا سکتا ہے، پیوٹن کا کہنا تھا کہ اس قصبے کے کنٹرول کی وجہ سے اب روسی افواج کے لیے دشمن فوج کو ڈونیٹسک سے دور ہٹنے پر مجبور کرنا ممکن ہو سکے گا۔
Shoigu Informs Putin of Russian Control Over Maryinka in East Ukraine ; Kyiv Refutes Claim#Shoigu #Putin #Maryinka #EastUkraine #Kyiv pic.twitter.com/XvAkOUzXuB
— Nitish Verma (@nitsonnet) December 26, 2023
پیوٹن نے کہا کہ ہمارے فوجیوں کو اب وسیع آپریشنل علاقے تک پہنچنے کا موقع مل گیا ہے اور ماریانکا کو مکمل آزاد کرانے سے روسی پوزیشن مزید مستحکم ہو گئی ہے۔ پیوٹن نے مئی میں باخموت پر قبضے کے بعد ماسکو کی اس سب سے بڑی فوجی کامیابی کو سراہا۔
This is Maryinka pic.twitter.com/LXd3hlbMNI
— Drobotun Vitalii (@DrobotunVitalii) December 25, 2023
تاہم دوسری طرف یوکرینی فوج کے ایک ترجمان اولیگزینڈر شتوپن نے پیر کو یوکرین کے قومی نشریاتی ادارے کو بتایا کہ قصبے کے لیے شدید لڑائی ابھی بھی جاری ہے۔ انھوں نے کہا کہ یوکرینی فوجی ابھی بھی قصبے میں موجود ہیں۔
روئٹرز نے رپورٹ کیا ہے کہ ان دعوؤں کی ازادانہ طور پر تصدیق نہیں ہو سکی ہے، تاہم اس قصبے کی آبادی 10 ہزار کے قریب تھی، جو اب ملبے کے ایک ڈھیر میں تبدیل ہو چکا ہے۔ کہا جا رہا ہے کہ اگر روسی دعویٰ درست ہے تو پھر یہ ماسکو کی ایک بڑی کامیابی ہے۔