روسی صدر ولادیمیر پیوٹن نے سال رواں وولگا کیسپین کینال کے ذریعے ایران، پاکستان، بھارت اور مشرق وسطیٰ تک نئے تجارتی روٹ شروع کرنے کا اعلان کردیا ہے۔
غیر ملکی میڈیا کے مطابق روس کے صدر ولادیمیر پیوٹن نے گزشتہ روز ڈوما کے سالانہ سیشن سے خطاب میں بحیرہ اسود اور ازوف کی بندرگاہوں کو ترقی دینے کا اعلان کیا اور اس عزم کو دہرایا کہ روس جو پہلے ہی بین الاقوامی شمال اور جنوب کوریڈور پر کام شروع کر رہا ہے وہ بلیک سی اور ازوف سمندر کی بندرگاہوں کو تیار کرے گا۔
پیوٹن نے کہا کہ روس بین الاقوامی تعاون کے راستوں تک رسائی کے ساتھ لاجسٹک راہداریوں کی ترقی پر خصوصی توجہ دے گا۔ اس سال پہلے ہی جہاز وولگا- کیسپین کینال سے نئے راستوں کے ذریعے بھارت، ایران، پاکستان اور مشرق وسطیٰ کے ممالک تک جا سکیں گے۔
اپنے سالانہ خطاب میں انہوں نے یوکرین کے خلاف آپریشن کے حوالے سے بات کرتے ہوئے کہا کہ ہمارے ملک کی سلامتی کو یقینی بنانے کے لیے 2014 کی بغاوت کے بعد یوکرین میں ابھرنے والی نو نازی حکومت سے لاحق خطرے کو ختم کرنے کے لیے ایک خصوصی فوجی آپریشن کرنے کا فیصلہ کیا گیا۔
صدر پوتن نے یوکرین کے ساتھ تنازع کا ذکر کرتے ہوئے یہ بھی کہا کہ سب جانتے ہیں کہ روس نے اس مسئلے کو پرامن طریقے سے حل کرنے کے لیے ہر ممکن کوشش کی، صبر کے ساتھ اس مشکل تنازع سے نکلنے کے لیے پرامن طریقے سے بات چیت کی، لیکن اس کے پیچھے بالکل مختلف منظر نامہ تیار کیا جا رہا تھا۔
ان کا کہنا تھا کہ خصوصی فوجی آپریشن شروع ہونے سے پہلے ہی کیف یوکرین کو فضائی دفاعی نظام، ہوائی جہاز اور دیگر بھاری ساز و سامان کی فراہمی پر مغرب کے ساتھ بات چیت کر رہا تھا، ہمیں کیف حکومت کی جوہری ہتھیاروں کے حصول کی کوششیں بھی یاد ہیں۔