12.4 C
Dublin
منگل, مئی 14, 2024
اشتہار

سعودی عرب: گھروں میں بندر پالنے والے افراد ہوشیار

اشتہار

حیرت انگیز

ریاض: سعودی عرب کے قومی مرکز برائے افزائش جنگلی حیات کا کہنا ہے کہ گھروں میں پالے جانے والے بندر مرکز کے حوالے کردیے جائیں، بندر پالنا خطرات کو دعوت دینے کے مترادف ہے۔

اردو نیوز کے مطابق سعودی عرب میں جنگلی حیاتیات کی افزائش کے قومی مرکز نے کہا ہے کہ سعودی عرب کے کسی بھی علاقے میں اگر کسی کے پاس بندر (بابون) ہوں تو وہ انہیں سینٹر کے حوالے کردیں۔

قومی مرکز نے ٹویٹر پر بیان میں کہا کہ بندر کسی ذمہ داری کے بغیر وصول کیے جائیں گے، کسی قسم کا کوئی معاوضہ نہیں دیا جائے گا۔

- Advertisement -

مرکز نے کہا کہ بندر پالنا خطرات کو دعوت دینا ہے، ان سے امراض اور وائرس انسانوں میں منتقل ہو جاتے ہیں، علاوہ ازیں گھروں یا زرعی فارموں میں بندر رکھنا ماحولیاتی قانون کی کھلی خلاف ورزی بھی ہے۔

جنگلی حیاتیات کی افزائش کے قومی مرکز کا کہنا ہے کہ بندروں کی تعداد بڑھنے سے نقصانات ہوتے ہیں، یہ عام افراد کی نسبت بچوں پر حملہ کرتے ہیں جبکہ ان کی بیماری اور وائرس انسانوں میں فوراً منتقل ہوتے ہیں۔

گھروں میں ان کی موجودگی سے ماحولیاتی توازن بگڑتا ہے، یہ زراعت کو تباہ و برباد کردیتے ہیں، گھروں اور تنصیبات میں گھس کر عوامی املاک کو نقصان پہنچاتے ہیں اور سیاحتی مقامات کو بھی مخدوش کر دیتے ہیں۔

Comments

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں