ریاض: سعودی عرب کے قومی مرکز برائے افزائش جنگلی حیات کا کہنا ہے کہ گھروں میں پالے جانے والے بندر مرکز کے حوالے کردیے جائیں، بندر پالنا خطرات کو دعوت دینے کے مترادف ہے۔
اردو نیوز کے مطابق سعودی عرب میں جنگلی حیاتیات کی افزائش کے قومی مرکز نے کہا ہے کہ سعودی عرب کے کسی بھی علاقے میں اگر کسی کے پاس بندر (بابون) ہوں تو وہ انہیں سینٹر کے حوالے کردیں۔
قومی مرکز نے ٹویٹر پر بیان میں کہا کہ بندر کسی ذمہ داری کے بغیر وصول کیے جائیں گے، کسی قسم کا کوئی معاوضہ نہیں دیا جائے گا۔
يدعو #المركز_الوطني_لتنمية_الحياة_الفطرية من يقتني "قرود البابون” للتواصل مع المركز لتنسيق استلامها منهم.#محافظة_تنمية_استدامه pic.twitter.com/bbJPZlHSg7
— المركز الوطني لتنمية الحياة الفطرية (@NCW_center) February 7, 2023
مرکز نے کہا کہ بندر پالنا خطرات کو دعوت دینا ہے، ان سے امراض اور وائرس انسانوں میں منتقل ہو جاتے ہیں، علاوہ ازیں گھروں یا زرعی فارموں میں بندر رکھنا ماحولیاتی قانون کی کھلی خلاف ورزی بھی ہے۔
جنگلی حیاتیات کی افزائش کے قومی مرکز کا کہنا ہے کہ بندروں کی تعداد بڑھنے سے نقصانات ہوتے ہیں، یہ عام افراد کی نسبت بچوں پر حملہ کرتے ہیں جبکہ ان کی بیماری اور وائرس انسانوں میں فوراً منتقل ہوتے ہیں۔
گھروں میں ان کی موجودگی سے ماحولیاتی توازن بگڑتا ہے، یہ زراعت کو تباہ و برباد کردیتے ہیں، گھروں اور تنصیبات میں گھس کر عوامی املاک کو نقصان پہنچاتے ہیں اور سیاحتی مقامات کو بھی مخدوش کر دیتے ہیں۔