سوشل میڈیا ایپ ٹک ٹاک نے روسی ویڈیوز معطل کرنے کا اعلان کیا ہے۔
دنیا بھر میں ایک ارب صارفین رکھنے والی ایپ نے روس سے اپ لوڈ ہونے والی تمام نئی ویڈیوز کی اپنے پلیٹ فارم پر تشہیر معطل کرنے کا اعلان کر دیا۔
اے ایف پی کے مطابق ٹک ٹاک نے ٹوئٹر پر جاری پیغام میں کہا کہ روس کے ’فیک نیوز‘ یعنی جعلی خبروں کے قانون کے تناظر میں لائیو اسٹریمنگ اور ویڈیو مواد کو معطل کر دیا گیا ہے، اور اس دوران قانون کے حفاظتی مضمرات کا جائزہ لیا جا رہا ہے۔
واضح رہے کہ روس کے صدر ولادیمیر پیوٹن نے جمعے کو ایک بل پر دستخط کیے تھے جس کے تحت روسی فوج سے متعلق ’فیک نیوز‘ نشر کرنے پر 15 سال تک کی سزائے قید ہو سکتی ہے۔
2/ In light of Russia’s new ‘fake news’ law, we have no choice but to suspend livestreaming and new content to our video service while we review the safety implications of this law. Our in-app messaging service will not be affected.
— TikTokComms (@TikTokComms) March 6, 2022
اب ٹک ٹاک نے روسی ویڈیوز پر پابندی لگاتے ہوئے کہا ہے کہ کمپنی روس میں بدلتے ہوئے حالات کا جائزہ لیتی رہے گی، تاکہ اپنی سروس بحال کرنے کا تعین کیا جا سکے، تاہم حفاظت ہماری اوّلین ترجیح ہوگی۔ کمپنی نے واضح کیا کہ ان کے حالیہ فیصلے سے ٹک ٹاک کی میسجنگ سروس متاثر نہیں ہوئی ہے۔
خیال رہے کہ ناقدین نے فیک نیوز سے متعلق روسی قانون پر تنقید کی ہے، تاہم روسی حکومت کا کہنا ہے کہ ملک کو ’اطلاعات کی جنگ‘ کا سامنا ہے جس کے خلاف اقدامات اٹھانا ضروری ہے۔
ٹک ٹاک کمپنی نے جنگ کے حوالے سے کہا کہ اس بحران کے دوران ٹک ٹاک بڑھتے ہوئے خطرات اور گمراہ کن معلومات کے اثرات سے واقف ہے اور مزید حفاظتی اقدامات لینے پر کام کر رہا ہے، نیز یہ تخلیقی صلاحیتوں اور تفریح فراہم کرنے کا ایک پلیٹ فارم ہے جو جنگ کے دوران سکون اور انسانی رشتے جوڑنے کا ایک ذریعہ ہو سکتا ہے۔