نیٹو کی رکنیت کے حوالے سے اہم پیش رفت ہوئی ہے اور ترکیہ نے سوئیڈن کی اس اتحاد میں شمولیت کے لیے رضا مندی ظاہر کر دی ہے۔
غیر ملکی میڈیا کے مطابق نیٹو میں سوئیڈن کی شمولیت کے معاملے پر بڑی پیش رفت ہوئی ہے اور اس اتحاد کے اہم ملک ترکیہ نے سوئیڈن کی نیٹو میں شمولیت کے لیے رضامندی ظاہر کر دی ہے۔
اس حوالے سے نیٹو کے سیکریٹری جنرل جینز اسٹولٹن برگ نے کہا ہے کہ ترک صدر رجب طیب اردوان نے نیٹو سربراہی اجلاس میں نیٹو میں شمولیت کے لیے سوئیڈن کی قرارداد پارلیمان میں بھیجنے پر رضامندی ظاہر کر دی ہے۔
اس سے قبل ترکیہ نے سوئیڈن کی نیٹو شمولیت پر اعتراض کیا تھا جب کہ نیٹو میں کسی بھی ملک کی شمولیت کیلیے اتحاد میں شامل تمام ارکان کی جانب سے درخواست منظور کیا جانا ضروری ہے۔
سوئیڈن، امریکا اور جرمنی نے ترک صدر کی آمادگی کا خیر مقدم کیا ہے، ترک صدر طویل عرصے سے سوئیڈن کی نیٹو شمولیت کے مخالف تھے۔
نیٹو کا دو روزہ اجلاس یورپی ملک لیتھونیا میں آج سے شروع ہو رہا ہے، عالمی سربراہان سمٹ میں شرکت کیلیے دارالحکومت ولنیئس پہنچ گئے ہیں۔
واضح رہے کہ ترکیہ نے سوئیڈن کی نیٹو میں شمولیت کو انقرہ کی یورپی یونین میں شمولیت سے مشروط کیا تھا اور صدر اردوان نے کہا تھا کہ اگر یورپی یونین انقرہ کے ساتھ طویل عرصے سے تعطل کا شکار رکنیت کے مذاکرات دوبارہ شروع کرتی ہے تو وہ سوئیڈن کی نیٹو کی امیدواری کی حمایت کریں گے۔
امریکی محکمہ خارجہ کا کہنا تھا کہ امریکا ترکیہ کی یورپی یونین میں شامل ہونے کی حمایت کرتا ہے اور انقرہ کو اسے نیٹو میں سوئیڈن کی شمولیت کی حمایت سے نہیں جوڑنا چاہیے۔