بدھ, ستمبر 18, 2024
اشتہار

مولانا کلیم صدیقی اور عمر گوتم کو عمر قیدکی سزا سنادی گئی

اشتہار

حیرت انگیز

لکھنو: نام نہاد جمہوریت کے دعویدار بھارت میں اقلیتوں پر مظالم کا سلسلہ جاری ہے، تبدیلی مذہب کے کیس میں عدالت نے معروف عالم دین مولانا کلیم صدیقی، مولانا عمر گوتم اور دیگر 12 افراد کو عمر قید کی سزا سنادی۔

غیر ملکی ذرائع ابلاغ کے مطابق عدالت کی جانب سے دیگر 4 افراد راہول بھولا، مانو یادو، کنال اشوک چودھری اور سلیم کو 10 سال قید کی سزا سنائی گئی۔

سزا پانے والے افراد پر جو دفعات لگائی گئی ہیں ان دفعات کے تحت ملزم کے لیے 10 سال سے لے کر عمر قید تک کی سزا کا انتظام ہے۔ غیر قانونی تبدیلی مذہب کے اس معاملے میں کل 17 افراد تھے جن میں سے 16 کو مجرم قرار دیا گیا۔

- Advertisement -

بھارتی میڈیا کا کہنا ہے کہ مظفر نگر کے پھلت گاؤں کے رہنے والے مولانا کلیم صدیقی نے پکیٹ انٹر کالج سے 12 ویں کرنے کے بعد میرٹھ کالج سے بی ایس سی کیا۔ اس کے بعد دہلی کے ایک میڈیکل کالج میں داخلہ لے لیااور اسلامی اسکالر بن گئے۔

مولانا نے 18 سال تک دہلی کے شاہین باغ میں اپنی رہائش رکھی، مولانا کلیم صدیقی کو اتر پردیش اے ٹی ایس نے 22 ستمبر 2021 کی رات دہلی-دہرا دون ہائی وے پر دورالا-متور کے درمیان حراست میں لیا۔

1991 میں مولانا کلیم صدیقی نے اپنا جامعہ امام ولی اللہ اسلامیہ مدرسہ قائم کیا۔ گاؤں میں کورس کرنے کے لیے ایک اسکول قائم کیا، لیکن بعد میں اسے کیرالا کے ایک ادارے کے سپرد کردیا۔

واضح رہے کہ مولانا عمر گوتم اور مفتی قاضی اور مولانا کلیم صدیقی کے دیگر ساتھیوں کو بھی گرفتار کیا گیا ہے۔ اتر پردیش اے ٹی ایس نے الزام لگایا تھا کہ یہ سبھی مذہب کی تبدیلی کی سازش میں ملوث تھے اور غیر ملکی فنڈنگ کی مدد سے اپنی سرگرمیوں کو انجام دیا کرتے تھے۔

Comments

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں