ہفتہ, مئی 11, 2024
اشتہار

پمز نرسنگ کالج کے داخلوں میں قواعد و ضوابط کی خلاف ورزی کاانکشاف

اشتہار

حیرت انگیز

اسلام آباد: پمز نرسنگ کالج کےداخلوں میں قواعد و ضوابط کی خلاف ورزی کاانکشاف ہوا، داخلوں میں کوٹہ سیٹوں کا غلط استعمال کیا گیا۔

تفصیلات کے مطابق پمزنرسنگ کالج کے داخلوں سے متعلق تحقیقات مکمل کرکے انکوائری رپورٹ تیار کرلی گئی۔

جس میں پمز نرسنگ کالج کےداخلوں میں قواعد و ضوابط کی خلاف ورزی کا انکشاف سامنے آیا، رپورٹ میں کہا گیا کہ پمز نرسنگ کالج کے داخلوں میں کوٹہ سیٹوں کاغلط استعمال کیاگیا، پمزنرسنگ کالج کےداخلوں میں صنفی تناسب کی خلاف ورزی کی تصدیق ہوگئی ہے۔

- Advertisement -

انکوائری کمیٹی نے ڈین پمز،ای ڈی،پرنسپل نرسنگ کالج کے خلاف تادیبی کارروائی اور ڈین پمز پروفیسر رضوان تاج کی برطرفی کی سفارش کی ہے۔

رپورٹ میں کہنا ہے کہ ڈین پمز نرسنگ کالج داخلوں کی مانیٹرنگ، سپروائز کرنے میں ناکام رہے جبکہ سربراہ پمز نرسنگ کالج کے داخلوں میں غفلت کے مرتکب قرار دیئے گیے ہیں۔

سابقہ پرنسپل پمز نرسنگ کالج کو داخلوں کے نتائج میں ردوبدل کا ذمہ دارقرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ سابقہ پرنسپل پمزنرسنگ کالج نےداخلوں کے نتائج میں ردوبدل کیا۔

کمیٹی نے سابقہ پرنسپل پمز نرسنگ کالج کے خلاف سخت تادیبی کارروائی کی سفارش کی، غزالہ اقبال بطور پرنسپل پمز نرسنگ کالج داخلہ کمیٹی کی سربراہ تھیں اور نرسنگ کالج داخلوں کے دوران ریٹائرڈ ہو چکی تھیں۔

رپورٹ میں کہنا تھا کہ غزالہ اقبال ریٹائرمنٹ کے باوجود نرسنگ داخلوں کے معاملات ڈیل کرتی رہیں، انھوں نے داخلوں کا ریکارڈ نئی پرنسپل کو حوالے نہیں کیا، وزارت صحت نےشکایات پرپمزنرسنگ کالج کےداخلے روک دیے تھے۔

رپورٹ کے مطابق پمز نرسنگ کالج میں 50 فیصد نشستیں خواتین کیلئے مختص تھیں،پمز نرسنگ کالج میں خواتین نشست پر مرد امیدوار بھرتی ہوئے ، پمز نرسنگ کالج میں 34 مرد، 16 خواتین کے داخلے کئے گئے۔

پمز نرسنگ کالج داخلوں میں بے ضابطگی کے 5 شکایت کنندہ تھے، بے ضابطگی کے چار شکایت کنندہ پیش نہیں ہوئے، ڈین رضوان تاج کےدور میں کرپشن، کوٹہ خلاف ورزی کےکیسزآئےجبکہ ڈین پمز پی جی ٹرینی، نرسنگ داخلوں کے شفاف انعقاد میں ناکام رہے۔

سربراہ پمز اسپتال کا کہنا ہے کہ کالج کےداخلوں میں مداخلت نہیں کی، نرسنگ کالج داخلہ کمیٹی کا رکن نہیں تھاا۔

Comments

اہم ترین

جہانگیر خان
جہانگیر خان
جہانگیر خان اے آر وائی نیوز اسلام آباد کے نمائندے ہیں۔ وہ پارلیمانی امور، صحت، کشمیر، جی بی اور پیپلز پارٹی سے متعلق خبریں رپورٹ کرتے ہیں۔

مزید خبریں