23.3 C
Dublin
جمعرات, مئی 16, 2024
اشتہار

ویڈیو رپورٹ: مودی سرکار اور واٹس ایپ کا جھگڑا کیا ہے؟

اشتہار

حیرت انگیز

واٹس ایپ نے بھارت میں اپنے آپریشن بند کرنے کے دھمکی دے دی ہے، جس سے مودی سرکار کے دور اقتدار میں بھارت میں نام نہاد جمہوریت کی حقیقت آشکار ہو گئی ہے۔

انتخابی مہم کے دوران مودی بھارت کو جمہوریت کی ماں کا لقب دینے میں مصروف نظر آئے مگر حقیقت اس کے برعکس ہے، بھارت میں مودی سرکار مخالف سیاست دانوں اور اقلیتوں بالخصوص مسلمانوں کے خلاف تو تھی مگر اب اس نے ملٹی نیشنل کمپنیوں کے خلاف بھی محاذ کھول لیا ہے۔

یہ حقیقت ہے کہ ماضی میں مودی سرکار اپنے مخالف صحافیوں اور سیاست دانوں کے فون ٹیپ کرنے کے لیے مختلف جاسوسی سافٹ ویئرز کا استعمال کرتی رہی ہے، تاہم اب مودی سرکار نے ایک قدم اور آگے بڑھتے ہوئے مخالفین کے واٹس ایپ ڈیٹا تک رسائی کے لیے دباوٴ ڈالنا شروع کر دیا ہے۔

- Advertisement -

واٹس ایپ چیٹ اینڈ ٹو اینڈ انکرپٹڈ ہوتی ہے، جو صارفین کو تحفظ فراہم کرتی ہے، صارفین کے واٹس ایپ استعمال کو محفوظ رکھنے کے لیے میٹا کے پلیٹ فارم واٹس ایپ نے مودی سرکار کو خبردار کیا ہے کہ چیٹ انکرپشن کو توڑنے پر مجبور کیا گیا تو وہ بھارت میں اپنے آپریشن بند کر دیں گے۔

مودی سرکار اور واٹس ایپ کے درمیان یہ تنازع اب دہلی ہائی کورٹس میں زیر سماعت ہے، جہاں عدالت کے روبرو بھی واٹس ایپ کے وکیل نے واضح کیا ہے کہ اگر دباوٴ ڈالا گیا تو کمپنی بھارت میں مزید آپریشن بند کر دے گی۔

واٹس ایپ کا دعویٰ ہے کہ واٹس ایپ کے ذریعے بھیجے گئے پیغامات تک رسائی حاصل نہیں کی جا سکتی مگر مودی سرکار نے حال ہی میں اپنے مخالفین کو کچلنے کے لیے ایسے کڑے قوانین تیار کیے ہیں جو سوشل میڈیا ایپس کو محفوظ بنانے والے فیچرز پر حملے کے مترادف ہیں۔

مودی سرکار اسی طرح کے منفی حربوں کا استعمال کرتے ہوئے ”ایکس“ کو کسی حد تک دباوٴ میں لے آئی ہے، مگر میٹا کمپنی ڈٹی ہوئی ہے، کیا مودی سرکار اپنے مخالفین اور بھارت کی عوام پر مکمل کنٹرول کے خواب کو پورا کر پائے گی؟

Comments

اہم ترین

لئیق الرحمن
لئیق الرحمن
لئیق الرحمن دفاعی اور عسکری امور سے متعلق خبروں کے لئے اے آروائی نیوز کے نمائندہ خصوصی ہیں

مزید خبریں