17.8 C
Dublin
ہفتہ, مئی 18, 2024
اشتہار

منصور شیخ کے گھر پر چھاپا کس نے مارا؟ تحقیقات میں ایک اور بڑا انکشاف سامنے آ گیا

اشتہار

حیرت انگیز

کراچی: پولیس تحقیقات میں ایک اور بڑا انکشاف سامنے آیا ہے کہ شہری منصور شیخ کے گھر پر چھاپا کس نے مارا تھا؟ منصور شیخ کو شیریں جناح کالونی چوکی پر غیر قانونی طور حراست میں رکھا گیا تھا۔

تفصیلات کے مطابق پولیس تحقیقات میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ سابق ایس ایس پی عمران قریشی کی اسپیشل ٹیم نے گلشن اور سہراب گوٹھ میں چھاپے مارے تھے، چھاپوں میں عمران قریشی کی ویگو بھی گئی تھی، اور منصور شیخ کو عمران قریشی کے اسکواڈ نے گھر سے اٹھایا تھا۔

ذرائع نے بتایا ہے کہ منصور شیخ کی حرکات و سکنات مشکوک ہونے پر اٹھایا گیا تھا، عمران قریشی کو منصور شیخ سے متعلق ٹپ ملی تھی، بتایا گیا تھا کہ منصور شیخ کے گھر پر بھاری رقم اور ہتھیار ملیں گے۔ ذرائع کے مطابق منصور شیخ خود کو حساس ادارے سے منسلک بتاتا تھا، جب چھاپے میں انھیں اٹھایا گیا تو پھر انھیں بوٹ بیسن تھانے پھر شیریں جناح چوکی منتقل کیا گیا، چوکی پر اعلیٰ پولیس افسران بھی تفتیش کے لیے جاتے رہے۔

- Advertisement -

ذرائع نے انکشاف کیا ہے کہ منصور شیخ نے میڈیا پر غلط بیانی کی اور آدھا سچ بتایا، ان کو پی آئی ڈی سی پر نہیں چھوڑا گیا بلکہ سی ٹی ڈی کے حوالے کیا گیا تھا، سی ٹی ڈی نے منصور شیخ کو مکمل تحقیقات کے بعد چھوڑ دیا۔ ذرائع کے مطابق آئی جی سندھ کے احکامات کے بعد ڈی آئی جی ساؤتھ اور سی ٹی ڈی اس سلسلے میں تحقیقات کر رہی ہے۔

واضح رہے کہ گرفتار ڈی ایس پی عمر بجاری کی مزید 2 چھاپا مار وارداتوں کے شواہد اس وقت سامنے آئے جب ڈی ایس پی کے ڈکیتی نما چھاپے کی فوٹیج منظر عام پر آئی، 24 اکتوبر کی رات گلشن اقبال اور سہراب گوٹھ میں ایک شہری کے 2 گھروں میں کارروائی کی گئی تھی، ڈی ایس پی نے 15 سے زائد اہلکاروں کے ساتھ گلشن اقبال 13 ڈی میں غیر قانونی چھاپا مارا تھا۔

منصور شیخ نامی شہری نے سامنے آ کر ڈسٹرکٹ ساؤتھ پولیس کے خلاف شکایت کرتے ہوئے کہا تھا کہ گزشتہ ماہ گلشن اقبال اور سہراب گوٹھ میں ان کے گھروں پر چھاپے مارے گئے تھے، پتا نہیں کس نے پولیس کو بتایا تھا کہ میرے گھر پر 2 کروڑ روپے رکھے ہیں، تو پولیس نے میرے پورے گھر کا سامان بکھیر کر رکھ دیا تھا۔

منصور شیخ کے مطابق سادہ لباس اہلکار خود کو حساس ادارے کا بتاتے رہے، اور انھیں آنکھوں پر پٹی باندھ کر پہلے بوٹ بیسن تھانے اور پھر شیریں جناح کالونی لایا گیا، اور کمرے کے اندر کئی روز تک بند رکھا گیا، پھر جب ایس ایچ او ریاض نے جب آنکھوں سے پٹی ہٹائی تو میں اسے پہچان گیا، مجھے بتایا گیا کہ ایس ایس پی ساؤتھ کے احکامات پر یہ کارروائی کی گئی تھی۔

منصور شیخ نے بتایا کہ وہاں موجود افراد مجھے کہتے رہے یہاں سے نکلنے کا ریٹ 50 لاکھ روپے ہے، میرے گھر والوں نے پٹیشن دائر کر دی تھی، پٹیشن کا پتا چلتے ہی مجھے گاڑی میں بٹھایا گیا اور پی آئی ڈی سی پر اتار کر بھاگ گئے۔

Comments

اہم ترین

نذیر شاہ
نذیر شاہ
نذیر شاہ کراچی میں اے آر وائی نیوز کے کرائم رپورٹر ہیں

مزید خبریں