تازہ ترین

انٹرنیٹ استعمال کرنے والے پاکستانیوں کیلیے بُری خبر

اسلام آباد: انٹرنیٹ استعمال کرنے والے پاکستانیوں کیلیے بری...

بہت جلد فوج سے مذاکرات ہوں گے، شہریار آفریدی کا دعویٰ

اسلام آباد: سابق وفاقی وزیر و رہنما پاکستان تحریک...

ہم سب مل کر ٹیم پاکستان ہیں، آرمی چیف

آرمی چیف جنرل عاصم منیر نے کہا ہے کہ...

ہیپاٹائٹس مردوں میں بانجھ پن کا سبب

آج پاکستان سمیت دنیا بھر میں ہیپاٹائٹس سے بچاؤ اور اس کے خلاف آگہی کا عالمی دن منایا جارہا ہے۔ ایک نئی تحقیق کے مطابق ہیپاٹائٹس مردوں میں بانجھ پن کا سبب بن سکتا ہے۔

عالمی ادارہ صحت کے مطابق پاکستان ہیپاٹائٹس کے مریضوں کا شکار دوسرا بڑا ملک ہے۔ رواں برس یہ دن ’ہیپاٹائٹس کا خاتمہ‘ کے عنوان کے تحت منایا جارہا ہے۔

ایک محتاط اندازے کے مطابق پاکستان میں ہر سال ڈیڑھ لاکھ سے زائد افراد اس موذی مرض کی وجہ سے جان سے ہاتھ دھو بیٹھتے ہیں۔

عالمی ادارہ صحت کے مطابق پاکستان میں ہیپاٹائٹس کی صرف 2 اقسام بی اور سی کے ہی ڈیڑھ کروڑ مریض موجود ہیں۔

مزید پڑھیں: جسم پر ٹیٹو بنوانے سے ہیپاٹائٹس کا امکان

پاکستان میں ہیپاٹائٹس سے بچاؤ کے حفاظتی ٹیکے لگوانے کا رحجان کم ہے یہی وجہ ہے کہ اس مرض کا پھیلاؤ تیزی سے جاری ہے۔

ملک میں حکومت کی جانب سے وفاقی اور صوبائی سطح پر ہیپاٹائٹس کی روک تھام اور علاج کے لیے خصوصی پروگرام جاری ہیں تاہم ان کوششوں کو مزید تیز اور بہتر کرنے کی ضرورت ہے۔

ہیپاٹائٹس مردوں میں بانجھ پن کا سبب

خاموش قاتل کے نام سے جانا جانے والا یہ مرض ہیپاٹائٹس جگر کی خرابی، کینسر اور موت کا سبب تو بن سکتا ہے تاہم ایک نئی تحقیق کے مطابق یہ مرض مردوں کو بانجھ پن میں بھی مبتلا کرسکتا ہے۔

تحقیق کے مطابق ہیپاٹائٹس بی وائرس میں موجود ایک پروٹین ’ایس‘ مردوں کی زرخیزی میں نصف کمی کردیتا ہے۔


دوسری جانب اقوام متحدہ کے مطابق دنیا بھر میں روزانہ 4 ہزار کے قریب افراد اس مرض کے باعث موت کے منہ میں چلے جاتے ہیں جبکہ سالانہ یہ شرح 10 لاکھ سے زائد ہے۔

طبی ماہرین کے مطابق ہیپاٹائٹس کے مرض سے بچنے کے لیے احتیاط ہی بہترین طریقہ ہے جس سے آپ خود کو اس موذی مرض سے بچا سکتے ہیں۔

ماہرین کا کہنا ہے کہ استعمال شدہ سرنجوں کا دوبارہ استعمال، گندا پانی، غیر معیاری اور ناقص غذا ہیپاٹائٹس کا سبب بننے والی بڑی وجوہات ہیں۔


اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

Comments

- Advertisement -