بدھ, فروری 5, 2025
اشتہار

یہ جو دِیوانے سے دو چار نظر آتے ہیں

اشتہار

حیرت انگیز

یہ جو دِیوانے سے دو چار نظر آتے ہیں
اِن میں کچُھ صاحبِ اسرار نظر آتے ہیں

تیری محفل کا بھرم رکھتے ہیں سو جاتے ہیں
ورنہ یہ لوگ تو بیدار نظر آتے ہیں

دُور تک کوئی سِتارہ ہے نہ کوئی جگنو
مرگِ اُمّید کے آثار نظر آتے ہیں

میرے دامن میں شراروں کے سوا کچھ نہیں
آپ پُھولوں کے خریدار نظر آتے ہیں

کل جنہیں چُھو نہیں سکتی تھی فرشتوں کی نظر
آج وہ رونقِ بازار نظر آتے ہیں

حشر میں کون گواہی مِری دے گا ساغر
سب تمہارے ہی طرفدار نظر آتے ہیں

*********

اہم ترین

ساغر صدیقی
ساغر صدیقی
اردو شاعری میں فقیر منش شاعر کے نام سے جانے والے شاعر ساغر صدیقی کا اصل نام محمد اختر تھا‘ ابتدا میں ’ناصر حجازی‘کے تخلص سے غزلیں کہیں بعد ازاں ’ساغر صدیقی‘ کے نام سے خود کو منوایا۔

مزید خبریں