وفاقی تحقیقاتی ادارے (ایف آئی اے) نے یونان کشتی حادثے میں ملوث مزید دو ایجنٹ کو گرفتار کرلیا۔ اب تک گرفتار کیے گئے انسانی اسمگلرز کی تعداد 16 ہوگئی۔
اے آر وائی نیوز کے مطابق ڈپٹی ڈائریکٹر ایف آئی اے طارق مسعود نے بتایا کہ دونوں ایجنٹ کو منڈی بہاوالدین سے گرفتار کیا گیا جنہوں نے 22 لاکھ فی کس لے کر 5 افراد کو یونان بھیجا تھا۔
ڈپٹی ڈائریکٹر ایف آئی اے نے بتایا کہ اب تک 16 انسانی اسمگلر گرفتار ہو چکے ہیں، گرفتار ایجنٹ معظم ریاض اور عدنان انور سے تفتیش جاری ہے۔
ملزمان کے خلاف انسانی اسمگلنگ اور منی لانڈرنگ کے تحت مقدمات درج کرلیے گئے۔
اس سے قبل 21 جون کو ایف آئی اے نے کشتی حادثے میں ملوث ایک انسانی اسمگلر کو گرفتار کیا تھا جس کی شناخت ظفر اقبال کے نام سے ہوئی تھی اور ملزم کا تعلق گجرات تھا۔ اس نے پاکستانیوں سے یورپ بھجوانے کیلیے لاکھوں روپے بٹورے تھے۔
22 جون کو یونان کشتی حادثے کے حقائق منظر عام پر لانے کیلیے عدالتی کمیشن بنانے کیلیے صدر مملکت عارف علوی اور وزیر اعظم شہباز شریف کو مراسلہ بجھوایا گیا تھا۔
مراسلہ جوڈیشل ایکٹوازم پینل کے اظہر صدیق ایڈووکیٹ نے بھجوایا تھا جس میں کہا گیا تھا کہ کشتی حادثے کے حقائق منظر عام پر لانے کیلیے عدالتی کمیشن تشکیل دیا جائے، عدالتی کمیشن سپریم کورٹ کے 3 ججز پر مشتمل ہونا ضروری ہے۔
مراسلے میں کہا گیا تھا کہ آئین کے آرٹیکل 19اے کے تحت معلومات تک رسائی ہر شہری کا بنیادی حق ہے، کشتی حادثہ کیوں پیش آیا، اس کی وجوہات کیا بنیں، ذمہ داروں کا تعین کیا جائے۔