منگل, جنوری 14, 2025
اشتہار

کلیوں کی مہک ہوتا تاروں کی ضیا ہوتا

اشتہار

حیرت انگیز

کلیوں کی مہک ہوتا تاروں کی ضیا ہوتا
میں بھی ترے گلشن میں پھولوں کا خدا ہوتا

ہر چیز زمانے کی آئینہ دل ہوتی
خاموش محبت کا اتنا تو صلہ ہوتا

تم حالِ پریشاں کی پرسش کے لیے آتے
صحرائے تمنا میں میلہ سا لگا ہوتا

- Advertisement -

ہر گام پہ کام آتے زلفوں کے تری سائے
یہ قافلۂ ہستی بے راہنما ہوتا

احساس کی ڈالی پر اک پھول مہکتا ہے
زلفوں کے لیے تم نے اک روز چنا ہوتا

*********

Comments

اہم ترین

ساغر صدیقی
ساغر صدیقی
اردو شاعری میں فقیر منش شاعر کے نام سے جانے والے شاعر ساغر صدیقی کا اصل نام محمد اختر تھا‘ ابتدا میں ’ناصر حجازی‘کے تخلص سے غزلیں کہیں بعد ازاں ’ساغر صدیقی‘ کے نام سے خود کو منوایا۔

مزید خبریں