تازہ ترین

چینی باشندوں کی سیکیورٹی کیلیے آزاد کشمیر میں ایف سی تعینات کرنے کا فیصلہ

آزاد کشمیر میں امن وامان کی صورتحال برقرار رکھنے...

ملک سے کرپشن کا خاتمہ، شاہ خرچیوں میں کمی کریں گے، وزیراعظم

وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ کھربوں روپے...

امریکا نے دہشتگردی سے نمٹنے کیلیے پاکستانی اقدامات کی حمایت کر دی

امریکا نے دہشتگردی سے نمٹنے کے لیے پاکستان کے...

آج پاکستان سمیت دنیا بھر میں عالمی یوم مزدور منایا جا رہا ہے

آج پاکستان سمیت دنیا بھر میں عالمی یوم مزدور...

پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی کا اعلان

وزیراعظم شہبازشریف نے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی...

کرونا وائرس، ماسک سے متعلق حکومت پاکستان کی ضروری ہدایات

اسلام آباد: حکومت پاکستان نے کرونا وائرس سے بچاؤ کے لیے لگائے جانے والے ماسک سے متعلق ضروری ہدایات جاری کردیں۔

محکمہ صحت کی جانب سے جاری ہونے والی ہدایت میں بتایا گیا ہے کہ ماسک کسے، کب اور کیسے پہننا اور کون سا لگانا ضروری ہے۔ جاری کردہ ہدایت کے مطابق جو لوگ کرونا وائرس کا شکار ہیں یا متاثرہ مریضوں کی دیکھ بھال کررہے ہیں انہیں ماسک لگانا ضروری ہے۔ اسی طرح عام نزلہ زکام کا شکار افراد بھی ماسک لازمی استعمال کریں۔

حکومت پاکستان کے مطابق این نائنٹی فائیو اسپیشل ماسک ہے جو صرف کرونامریضوں کی دیکھ بھال کرنے والوں (ڈاکٹرز، طبی عملے) کے لیے ہے ، نزلہ زکام کا شکار افراد کپڑے کا ماسک استعمال کریں۔

مزید پڑھیں: کرونا وائرس سے بچاؤ کے لیے ماسک لگانا ضروری ہے یا نہیں؟ اہم وضاحت

محکمہ صحت کی جانب سے جاری وضاحت میں بتایا گیا ہے کہ ماسک پہننےسے پہلے بیس سیکنڈ تک صابن سے ہاتھ دھوئیں اور پھر اسے لگائیں، ماسک کو بار بار ہاتھ بھی نہ لگائیں۔

شہریوں کو ہدایت کی گئی ہے کہ ایک بار استعمال ہونے والے ماسک کو دوبارہ استعمال کرنے سے گریز کریں، خاص طور پر ماسک کے سامنے والے حصے کو ہاتھ نہ لگائیں اور استعمال کے بعد اسے ڈھکن والے کوڑے ڈان میں ڈال دیں۔

یہ بھی پڑھیں: ماسک اور دستانے کرونا کے خطرات بڑھا دیتے ہیں، تحقیق

یاد رہے کہ ایک روز قبل عالمی ادارۂ صحت (ڈبلیو ایچ او)کی جانب سے بھی وضاحت کی گئی تھی کہ کرونا وائرس سے محفوظ رہنے کے لیے منہ پر ماسک لگانا ضروری نہیں ہے۔ ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن کی جانب سے جاری اعلامیے میں بتایا گیا کہ منہ پر ماسک اُن لوگوں کو لگانا چاہیں جو کرونا وائرس سے متاثر ہوئے یا پھر  وہ متاثرہ شخص کی نگہداشت کرتے ہیں۔

ڈبلیو ایچ او ایمرجنسی پروگرام کے ایگزیکٹیو ڈائریکٹر  ڈاکٹر مائیک ریان کا کہنا تھا کہ ’ابھی تک کوئی ایسے شواہد نہیں ملے جس سے یہ بات کہی جاسکے کہ ماسک لگانا ضروری یا فائدے مند ہے‘۔

Comments

- Advertisement -