اشتہار

چینی بادشاہ کا سونے سے بھرا دو ہزار سال قدیم مقبرہ دریافت

اشتہار

حیرت انگیز

چین میں ماہرین نے ژیانگ ڈو سلطنت کے حکمران لیو فئیے کا اکیس سو سال پرانا مقبرہ دریافت کرلیا ہے، ماہرینِ آثار قدیمہ نے یہ مقبرہ جدید چین کے شہر ژوئی سے برآمد کیا ہے۔

چینی حکمران کا انتقال سال 128 قبل مسیح میں ہوا تھا۔ ماہرین کے مطابق گزشتہ برسوں کے دوران اس مقبرے میں مقامی افراد نے لوٹ مار کی ہے تاہم اب بھی بہت سارا نادر سامان مقبرے میں موجود ہے جس سے اندازہ ہوتا ہے کہ بادشاہ لیو فئیے کس قدر پرتعیش زندگی گزارنے کا عادی تھا۔ مجموعی طور پر ماہرین نےمقبرے میں 10 ہزار قیمتی نوادرات برآمد کی ہیں۔

مقبرے سے برآمد ہونے والی بگھی کی تصویر
مقبرے سے برآمد ہونے والی بگھی کی تصویر

لائیو سائنس نامی جریدے کے مطابق مقبرے کی دریافت کیلئے باضابطہ کھدائی کا کام 2009 میں شروع کیا گیا تھا۔ چائنیز آرکیالوجیکل جرنل کے مطابق نانجنگ میوزیم کے ماہرین نے 1608 فٹ پرانے کنویں کی کھدائی کی تو انہیں اس مقبرے کے آثار ملنا شروع ہوئے تھے۔ ماہرین کےمطابق جس جگہ پر بادشاہ کی قبردریافت ہوئی ہے وہ جگہ 85 فٹ چوڑی اور 115 فٹ لمبی ہے اور اس ہال نما کمرے میں بادشاہ کے موت کے بعد زندگی کی ضرورت کی اشیاء رکھی گئی ہیں جن میں ہتھیار، کھانا پکانے کا سامان، کپڑے، نایاب سکے اور بڑی بگھی شامل ہے۔

- Advertisement -

مقبرے سے برآمد ہونے والے تاریخی لکھائی برآمد ہوئی ہے اس سے معلوم ہوتا ہے کہ بادشاہ پرتعیش زندگی گزارنے کا عادی تھا۔ برآمد ہونے والے ہتھیاروں میں تلواریں، تیر اور کمان، چاقو اور گھنٹیاں بھی شامل ہیں۔ برآمد کیے جانے والے سکوں کی تعداد ایک لاکھ ہے جبکہ برتنوں میں دیگچیاں، شراب کے مرتبان، جگ اور کپ شامل ہیں۔

Comments

اہم ترین

فواد رضا
فواد رضا
سید فواد رضا اے آروائی نیوز کی آن لائن ڈیسک پر نیوز ایڈیٹر کے فرائض انجام دے رہے ہیں‘ انہوں نے جامعہ کراچی کے شعبہ تاریخ سے بی ایس کیا ہے اور ملک کی سیاسی اور سماجی صورتحال پرتنقیدی نظر رکھتے ہیں

مزید خبریں