اشتہار

بیروت بندرگاہ دھماکا: لبنان کے سابق وزیراعظم سمیت اعلیٰ عہدے داروں پر فرد جرم عائد

اشتہار

حیرت انگیز

لبنان کے دارالحکومت بیروت کی بندرگاہ پر 2020 میں ہوئے دھماکے کے معاملے میں سابق وزیراعظم سمیت 7 اعلیٰ عہدے داروں پر فرد جرم عائد کردی گئی۔

 خبر ایجنسی کے مطابق دھماکے کی تحقیقات کرنے والے جج نے ایک سال سے زیادہ عرصے تک تحقیقات منجمد ہونے کے بعد اس کیس پر دوبارہ کام شروع کردیا ہے جس کے بعد اس وقت کے وزیراعظم ، دوسابق وزراء، پراسیکیوٹرجنر ل اور دیگر تین ججوں پر فرد جرم عائد کردی گئی جبکہ اعلیٰ سکیورٹی حکام سمیت 15ا فراد کو شامل تحقیق کر لیا گیا ہے۔

بیروت پورٹ کے منیجر سمیت 16 گرفتار، ہلاکتیں 157 ہو گئیں

- Advertisement -

غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق بیروت دھماکے کے مقدمے میں اس وقت کے وزیراعظم حسن دیاب اور دیگردو وزیروں پر خونریزی کی فردجرم عائد کی گئی ہے، تاہم پراسیکوٹر جنرل،دیگر 3 ججوں پر عائد الزامات کی وضاحت نہیں کی گئی۔

رپورٹ کے مطابق بیروت میں ہونے والے دھماکے کی تحقیقات حکمرانوں کی جانب سے سیاسی مزاحمت اور مرکزی تفتیش کار جج کے خلاف قانونی چیلنجز کی وجہ سے ایک سال سے زیادہ عرصے تک تعطل کا شکاررہی۔

بیروت دھماکے: لبنانی وزیراطلاعات سمیت چھ اراکین اسمبلی مستعفی

واضح رہے کہ واضح رہے کہ بیروت کی بندرگاہ پر 50 سالہ قدیم دیوہیکل گوداموں میں اگست 2020ء میں زور دار دھماکے کا واقعہ پیش آیا تھا جس کے نتیجے میں 220 سے زیادہ افراد ہلاک، 6500 سے زیادہ زخمی ہوگئے تھے اوربندرگاہ کے نزدیک واقع پورے محلے کو بری طرح نقصان پہنچا تھا۔

Comments

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں