پنجاب میں الیکشن سے متعلق سپریم کورٹ کے تین رکنی بینچ کے فیصلے کیخلاف قومی اسمبلی میں قرارداد منظور کر لی گئی ہے جس میں فیصلہ مسترد کردیا گیا ہے۔
اے آر وائی نیوز کے مطابق پنجاب میں الیکشن سے متعلق سپریم کورٹ کے تین رکنی بینچ کے فیصلے کیخلاف قومی اسمبلی میں قرارداد منظور کر لی گئی ہے جس میں فیصلہ مسترد کردیا گیا ہے۔
قرارداد میں کہا گیا ہے کہ یہ ایوان سپریم کورٹ کے تین رکنی بینچ کےفیصلے کو مسترد کرتا ہے۔ اس فیصلے سے اقلیت کو اکثریت پر مسلط کیا گیا ہے۔
قرارداد میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ حالیہ اقلیتی فیصلہ سیاسی عدم استحکام پیدا کر رہا ہے۔ ایوان ملک میں ایک ہی وقت میں عام انتخابات کے انعقاد کو مسائل کا حل سمجھتا ہے۔ یہ ایوان وزیراعظم اور کابینہ کو پابند کرتا ہے کہ فیصلے پرعمل نہ کیا جائے جب کہ عدالت فل کورٹ کی استدعا پر نظر ثانی کرے۔
اس قرارداد کی ایوان نے کثرت رائے سے منظوری دے دی۔ قرارداد کی منظوری کے وقت وزیراعظم شہباز شریف بھی قومی اسمبلی میں موجود تھے جب کہ اجلاس کے دوران حکومتی اتحادی اراکین نے اپنی تقاریر میں سپریم کورٹ کے فیصلے کو کڑی تنقید کا نشانہ بنایا۔
قرارداد کی منظوری پر پی ٹی آئی کے رکن قومی اسمبلی محسن لغاری نے قومی اسمبلی میں احتجاج کیا اور کہا کہ مجھے اس قرارداد پر بولنے کی اجازت نہیں دی گئی۔ اس ایوان کو جلسہ گاہ نہ بنایا جائے، کم از کم جمہوریت کی ایکٹنگ ہی کرلیں۔ عمران خان ایوان میں نہیں پھر بھی آپ کے اعصاب پر سوار ہے۔