بدھ, مئی 22, 2024
اشتہار

’الیکشن میں کامیابی کیلیے مہاجرین کو نکالنے کا اعلان‘

اشتہار

حیرت انگیز

ترکیہ کے صدارتی امیدوار اور صدر رجب طیب اردوان کے حریف کمال قلیچ دار اوغلو نے انتخابات کے بعد مہاجرین کو نکالنے کا وعدہ کیا ہے۔

ترک حزب اختلاف کے رہنما نے انتخابات میں کامیابی کے لیے قومیت کا اجاگر کرنے اور مہاجرین کے خلاف سختی سے نمٹنے کی حکمت عملی اپنا لی۔

انہوں نے وعدہ کیا ہے کہ اگر وہ 28 مئی کو ہونے والے انتخابات میں کامیابی حاصل کرتے ہیں تو "10 ملین پناہ گزینوں” کو گھر بھیجیں گے کیونکہ وہ قوم پرست ووٹ حاصل کرنے اور صدر رجب طیب اردگان کو شکست دینے کی کوشش میں مہاجر مخالف عنصر کو ابھار رہے ہیں۔

- Advertisement -

چھ جماعتی اپوزیشن اتحاد کے امیدوار اشتعال انگیز تبصرے کرتے ہوئے حکومت پر الزام لگایا کہ وہ مبالغہ آمیز 10 ملین "بے قاعدہ” تارکین وطن کو ملک میں داخل ہونے کی اجازت دے رہی ہے۔

ماہر اقتصادیات اور بیوروکریٹ نے متنبہ کیا کہ 85 ملین کی آبادی والے ترکی میں تارکین وطن کی تعداد بڑھ کر 30 ملین تک پہنچ سکتی ہے جبکہ انہوں نے جن اعداد و شمار کا حوالہ دیا ہے ان کا کوئی ثبوت فراہم نہیں کیا۔

قلیچ دار اوغلو نے جمعرات کو مزید کہا کہ اردگان نے [ترکی کی] سرحدوں اور عزت کی حفاظت نہیں کی، آپ جان بوجھ کر 10 ملین سے زیادہ پناہ گزینوں کو اس ملک میں لے آئے میں یہاں اعلان کر رہا ہوں جیسے ہی میں اقتدار میں آؤں گا، میں تمام مہاجرین کو گھر بھیج دوں گا۔

شامی باشندوں نے 2011 میں اس وقت ترکی اور دیگر ممالک کی طرف جانا شروع کیا جب صدر بشار الاسد نے اپنی حکمرانی کے خلاف بغاوت کو کچلنے کے لیے جنگ چھیڑی تھی۔

ترکی نے کسی بھی دوسرے ملک کے مقابلے میں زیادہ شامی مہاجرین کو پناہ دی ہے جو ملک میں تقریباً 3.6 ملین رجسٹرڈ ہیں۔

Comments

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں