15 C
Dublin
ہفتہ, مئی 25, 2024
اشتہار

ایک بلڈ ٹیسٹ سے 50 سے زائد اقسام کے کینسر کی نشاندہی ممکن، نئی تحقیق

اشتہار

حیرت انگیز

برطانیہ میں ہونے والی ایک تحقیق میں بتایا ہے گیا ہے کہ خون کا صرف ایک ٹیسٹ 50 سے زائد اقسام کے کینسر کی نشاندہی کرسکتا ہے۔

غیر ملکی میڈیا کے مطابق یہ تحقیق آکسفورڈ یونیورسٹی کے محققین کی جانب سے کی گئی ہے جس میں آزمائے جانے والے ٹیسٹ میں خون میں کینسر کی رسولیوں کے ڈی این اے کے ٹکڑے پائے گئے۔

اس ٹیسٹ نے 37 فی صد بوول کینسر، 22 فی صد پھیپھڑوں کے کینسر، 8 فی صد یوٹرین کینسر، 6 فی صد کھانے کی نالی کے کینسر اور 4 فی صد اووریئن کینسر کی تشخیص کی۔ البتہ ٹیسٹ کی درستگی کینسر کی اسٹیج پر منحصر تھی۔

- Advertisement -

ٹیسٹ کی مدد سے آخر مراحل کے کینسر کی تشخیص 95 فی صد جبکہ ابتدائی مراحل کی تشخیص 24 فی صد تک درست ہوئی۔

تحقیق میں برطانیہ اور ویلز میں جرنل فزیشن کو معائنہ کرانے والے 6 ہزار 238 افراد میں سے 323 افراد میں گیلیری ٹیسٹ سے کینسر کی علامات کی نشان دہی کی گئی۔

محققین کے مطابق ان 323 مریضوں میں سے 244 افراد میں بعد ازاں کینسر کی تشخیص ہوئی، جو کہ اس ٹیسٹ کے درستگی کے حوالے سے ایک مثبت اشارہ ہے۔

 مثبت کیسز کے 85 فی صد میں ٹیسٹ کینسر لاحق ہونے کی جگہ کی درست نشان دہی کی۔

واضح رہے کہ کینسر کی کچھ اقسام علامات ظاہر کرنے سے قبل ہی خون میں ڈی این اے شامل کرنا شروع کر دیتی ہیں۔

Comments

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں