8.7 C
Dublin
اتوار, مئی 26, 2024
اشتہار

دکھی انسانیت کے مسیحا ’عبدالستار ایدھی‘ کو ہم سے بچھڑے 7 برس بیت گئے

اشتہار

حیرت انگیز

دکھی انسانیت کے مسیحا، بے سہاروں کا سہارا وہ جو اپنا نہیں تھا لیکن اپنوں سے بڑھ کر تھا انسانیت کے لیے اپنی زندگی وقف کرنے والے مشہور سماجی کارکن عبدالستار ایدھی کو ہم سے بچھڑے 7 برس  بیت گئے۔

دہائیوں تک انسانیت کی بلاتفریق خدمت کرنے والے ایدھی آج بھی ہر پاکستانی کے دل میں زندہ ہیں، دنیا نے انہیں بابائے خدمت، رحمت کا فرشتہ تو کبھی پاکستان کی مدر ٹریسا کا نام دیا۔

مولانا عبدالستار ایدھی 1920 میں بھارتی ریاست گجرات کے علاقہ بانٹوا میں ایک میمن فیملی میں پیدا ہوئے، تقسیم ہند کے بعد ان کا خاندان پاکستان منتقل ہوگیا اور کراچی میں سکونت اختیا کی۔

- Advertisement -

ایدھی فاؤنڈیشن کا قیام ان کا وہ عظیم کارنامہ ہے جس کے تحت بابائے خدمت نے دکھی انسانیت، غربیوں کی کفالت، لاوارث کو پناہ گاہ، بے سہارا بچیوں اور عورتوں کو چھت، بزرگوں کے لیے اولڈ ہاؤس، سرد خانہ یتیم خانہ بنا کر  انسانیت کی خدمت کی جس سے ہر ضرورت مند افراد مستفید ہوتے ہیں۔

’ایدھی، جون ایلیا اور زرداری کا کردار کرنا چاہتا ہوں‘

ایدھی فاؤنڈیشن کی ایمبولینس سروس دنیا کی سب سے بڑی ایمبولینس سروس گردانی جاتی ہے جو پاکستان کے ہر شہر میں لوگوں کی خدمت میں مصروف ہے۔ 1997ء میں گنیز بک آف ورلڈ ریکارڈ میں اس سروس کو دنیا کی سب سے بڑی ایمبولینس سروس کے طور پر شامل کیا گیا۔

بابائے قوم کی انسان خدمت کی کہانی بے مثال ہے ان میں سے ایک خدمت یہ ہے کہ  حد سے زیادہ غربت یا گناہ کی وجہ سے لوگ اپنے نومولودوں کو (جن میں اکثریت بچیوں کی ہوتی تھی) کچرے کے ڈھیر یا نالوں کے کناروں پر پھینکنا شروع کردیا، ان میں سے بعض کو تو جانور اٹھا کر چیر پھاڑ رہے ہوتے تھے۔

 جس کا حل عبدالستار ایدھی صاحب نے یہ نکالا کہ بہت سے جھولے بنوا کر اپنے سینٹرز کے اردگرد رکھوا دئیے جن پر یہ تحریر لکھی تھی ’’قتل نہ کریں، جھولے میں ڈالیں، ایک گناہ کرکے دوسرا گناہ کیوں مول لیتے ہیں۔ جان اللہ کی امانت ہے‘‘۔

حکومتِ پاکستان نے اس مسیحا کو نشانِ امتیاز سے نوازا جب کہ پاک فوج نے شیلڈ آف آنر پیش کی اور حکومتِ سندھ نے عبدالستار ایدھی کو سوشل ورکر آف سب کونٹیننیٹ کا اعزاز دیا تھا۔ بین الاقوامی سطح پر عبدالستار ایدھی کو ان کی سماجی خدمات کے اعتراف میں رومن میگسے ایوارڈ اور پاؤل ہیرس فیلو دیا گیا۔

عبدالستار ایدھی گردوں کے عارضے میں مبتلا تھے اور علالت کے باعث 8 جولائی 2016 کو خالق حقیقی سے جاملے، ایدھی صاحب کی انسانیت سے خدمت کا سفر نہیں رکا وہ اب بھی جاری ہے۔

Comments

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں