جمعہ, مئی 24, 2024
اشتہار

بھارت میں حیوانیت کی انتہا، اوباش گروہ کی کم عمر لڑکی سے زیادتی کی کوشش

اشتہار

حیرت انگیز

بھارت میں جشن آزادی کی رات اوباش نوجوانوں نے نوعمر لڑکی کو اغوا کرکے زیادتی کی کوشش کی جنہیں پولیس نے گرفتار کر لیا ہے۔

بھارت کا جشن آزادی وہاں کے نچلے طبقے کے لیے بڑی مصیبت بن کر آیا جہاں کئی شرمناک واقعات رونما ہوئے ایسا ہی ایک واقعہ جونپور میں پیش آیا جہاں 14 اور 15 اگست کی درمیانی شب جب ملک کے مختلف حصوں میں آزادی کا جشن منانا شروع ہوچکا تھا تو چند اوباش نوجوان کمسن لڑکی کو اغوا کرکے اس کی عزت سے کھیلنے کی کوشش کر رہے تھے۔

غیر ملکی میڈیا کے مطابق اتر پردیش کے جونپور ضلع کے گاؤں رسول پور میں اوباش نوجوانوں نے کمسن لڑکی کو نصف شب اغوا کرکے کھیت میں لے گئے اور پھر اس سے مبینہ زیادتی کی کوشش کی تاہم بچی کے شور مچانے پر شیطان صفت درندے نما انسان فرار ہوگئے تاہم اس واقعے کی شرمناک ویڈیو سوشل میڈیا پر شیئر کر دی۔

- Advertisement -

مذکورہ واقعے کی ویڈیو سوشل میڈیا پر بھی وائرل ہوگئی جس پر بھارت بھر میں طوفان مچ گیا اور صارفین نے واقعے پر شدید غم وغصے کا اظہار کرتے ہوئے ملزمان کو کیفر کردار تک پہنچانے کا مطالبہ کیا۔

ویڈیو میں دیکھا جا سکتا ہے کہ 6 افراد پر مشتمل اوباش نوجوانوں کا ایک گروہ نصف شب کے وقت کمسن لڑکی کو اغوا کرکے کھیت میں لے جاتا ہے اور اس سے زیادتی کی کوشش کرتا ہے ایسے میں لڑکی خود کو ان کے حملوں سے بچانے اور دور رکھنے کی کوشش کرتی ہے۔

حیوانیت پر آمادہ دیکھ کر لڑکی اپنے دفاع کے لیے چیخ وپکار شروع کر دیتی ہے جس کے باعث تمام افراد وہاں سے فرار ہو جاتے ہیں۔

متاثرہ لڑکی کی والدہ نے پولیس میں اس واقعے کی رپورٹ درج کرائی جس میں کہا گیا ہے کہ ملزمان ان کی نوعمر بیٹی کو اس وقت بے ہوش کر کے اپنے ساتھ لے گئے جب پورا گھرانہ برآمدے پر سو رہا تھا۔

خاتون کی شکایت کا حوالہ دیتے ہوئے ایک سینئر افسر نے بتایا کہ شکایت کنندہ اپنے شوہر اور بیٹی کے ساتھ 14 اگست کی رات گھر کے برآمدے میں سو رہی تھی کہ چھ نوجوان جن سے ان کی پرانی دشمنی تھی، آئے اور بیٹی کو بے ہوش کرکے لے گئے
اے ایس پی (دیہی) شیلیندر سنگھ کے مطابق لڑکی کی والدہ نے بتایا کہ اوباش نوجوان اس کی بیٹی کو قریبی کھیتوں میں بے ہوش کرکے لے گئے تھے جہاں اس سے عصمت دری کی کوشش کی تاہم اس کی چیخ وپکار پر جب گھر والے وہاں پہنچے تو ملزمان فرار ہوگئے۔

ماں کا یہ بھی کہنا ہے کہ پہلے انہوں نے شرمندگی کے باعث پولیس میں رپورٹ نہیں کرائی لیکن جب ملزمان نے خود ہی واقعے کی ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل کی تو 6 افراد آشیش، وکی، گور، پرمود، پپو اور سیشمانی کے خلاف مقدمہ درج کیا گیا۔

سوشل میڈیا پر گردش کرنے والی ایک اور ویڈیو میں دکھایا گیا ہے کہ دو ملزمان کو کچھ زخمی ہونے کے بعد پولیس اہلکار لے جا رہے ہیں۔

پولیس سپرنٹنڈنٹ اجے پال شرما نے کہا کہ اس معاملے میں پانچ ملزمان کو بدھ کو گرفتار کیا گیا تھا جبکہ چھٹے کو پکڑنے کی کوششیں جاری ہیں۔

Comments

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں